عربيEnglish

The Noble Qur'an Encyclopedia

Towards providing reliable exegeses and translations of the meanings of the Noble Qur'an in the world languages

Originator [Fatir] - Urdu Translation

Surah Originator [Fatir] Ayah 45 Location Maccah Number 35

اس اللہ کے لئے تمام تعریفیں سزاوار ہیں جو (ابتداءً) آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے واﻻ(1) اور دو دو تین تین چار چار پروں والے فرشتوں کو اپنا پیغمبر (قاصد) بنانے واﻻ ہے(2)، مخلوق میں جو چاہے زیادتی کرتا ہے(3) اللہ تعالیٰ یقیناً ہر چیز پر قادر ہے.

اللہ تعالیٰ جو رحمت لوگوں کے لئے کھول دے سو اس کا کوئی بند کرنے واﻻ نہیں اور جس کو بند کردے سو اس کے بعد اس کا کوئی جاری کرنے واﻻ نہیں(1) اور وہی غالب حکمت واﻻ ہے.

لوگو! تم پر جو انعام اللہ تعالیٰ نے کئے ہیں انہیں یاد کرو۔ کیا اللہ کے سوا اور کوئی بھی خالق ہے جو تمہیں آسمان وزمین سے روزی پہنچائے؟ اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ پس تم کہاں الٹے جاتے ہو.(1)

اور اگر یہ آپ کو جھٹلائیں تو آپ سے پہلے کے تمام رسول بھی جھٹلائے جاچکے ہیں۔ تمام کام اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں.(1)

لوگو! اللہ تعالیٰ کا وعده سچا ہے(1) تمہیں زندگانیٴ دنیا دھوکے میں نہ ڈالے(2)، اور نہ دھوکے باز شیطان تمہیں غفلت میں ڈالے.(3)

یاد رکھو! شیطان تمہارا دشمن ہے، تم اسے دشمن جانو(1) وه تو اپنے گروه کو صرف اس لئے ہی بلاتا ہے کہ وه سب جہنم واصل ہو جائیں.

جو لوگ کافر ہوئے ان کے لئے سخت سزا ہے اور جو لوگ ایمان ﻻئے اور نیک اعمال کئے ان کے لئے بخشش ہے اور (بہت) بڑا اجر ہے.(1)

کیا پس وه شخص جس کے لئے اس کے برے اعمال مزین کردیئے گئے ہیں پس وه انہیں اچھاسمجھتا(1) ہے (کیا وه ہدایت یافتہ شخص جیسا ہے)، (یقین مانو) کہ اللہ جسے چاہے گمراه کرتا ہے اور جسے چاہے راه راست دکھاتا ہے(2)۔ پس آپ کو ان پر غم کھا کھا کر اپنی جان ہلاکت میں نہ ڈالنی چاہیئے(3)، یہ جو کچھ کر رہے ہیں اس سے یقیناً اللہ تعالیٰ بخوبی واقف ہے.(4)

اور اللہ ہی ہوائیں چلاتا ہے جو بادلوں کو اٹھاتی ہیں پھر ہم بادلوں کو خشک زمین کی طرف لے جاتے ہیں اور اس سے اس زمین کو اس کی موت کے بعد زنده کردیتے ہیں۔ اسی طرح دوباره جی اٹھنا (بھی) ہے.(1)

جو شخص عزت حاصل کرنا چاہتا ہو تو اللہ تعالیٰ ہی کی ساری عزت ہے(1) ، تمام تر ستھرے کلمات اسی کی طرف چڑھتے ہیں(2) اور نیک عمل ان کو بلند کرتا ہے(3)، جو لوگ برائیوں کے داؤں گھات میں لگے رہتے ہیں(4) ان کے لئے سخت تر عذاب ہے، اور ان کا یہ مکر برباد ہوجائے گا.(5)

لوگو! اللہ تعالیٰ نے تمہیں مٹی سے پھر نطفہ سے پیدا کیا ہے(1) ، پھر تمہیں جوڑے جوڑے (مرد وعورت) بنا دیا ہے، عورتوں کو حاملہ ہونا اور بچوں کا تولد ہونا سب اس کے علم سے ہی ہے(2)، اور جو بڑی عمر واﻻ عمر دیا جائے اور جس کی عمر گھٹے وه سب کتاب میں لکھا ہوا ہے(3)۔ اللہ تعالیٰ پر یہ بات بالکل آسان ہے.

اور برابر نہیں دو دریا یہ میٹھا ہے پیاس بجھاتا پینے میں خوشگوار اور یہ دوسرا کھاری ہے کڑوا، تم ان دونوں میں سے تازه گوشت کھاتے ہو اور وه زیوارت نکالتے ہو جنہیں تم پہنتے ہو۔ اور آپ دیکھتے ہیں کہ بڑی بڑی کشتیاں پانی کو چیرنے پھاڑنے(1) والی ان دریاؤں میں ہیں تاکہ تم اس کا فضل ڈھونڈو اور تاکہ تم اس کا شکر کرو.

وه رات کو دن اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور آفتاب وماہتاب کو اسی نے کام میں لگا دیا ہے۔ ہر ایک میعاد معین پر چل رہا ہے۔ یہی ہے اللہ(1) تم سب کا پالنے واﻻ اسی کی سلطنت ہے۔ جنہیں تم اس کے سوا پکار رہے ہو وه تو کھجور کی گٹھلی کے چھلکے کے بھی مالک نہیں.(2)

اگر تم انہیں پکارو تو وه تمہاری پکار سنتے ہی نہیں(1) اور اگر (بالفرض) سن بھی لیں تو فریاد رسی نہیں کریں گے(2)، بلکہ قیامت کے دن تمہارے اس شرک کا صاف انکار کرجائیں گے(3)۔ آپ کو کوئی حق تعالیٰ جیسا خبردار خبریں نہ دے گا.(4)

اگر وه چاہے تو تم کو فنا کردے اور ایک نئی مخلوق پیدا کردے.(1)

اور یہ بات اللہ کو کچھ مشکل نہیں.

کوئی بھی بوجھ اٹھانے واﻻ دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا(1) ، اگر کوئی گراں بار دوسرے کو اپنا بوجھ اٹھانے کے لئے بلائے گا تو وه اس میں سے کچھ بھی نہ اٹھائے گا گو قرابت دار ہی ہو(2)۔ تو صرف ان ہی کو آگاه کرسکتا ہے جو غائبانہ طور پر اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور نمازوں کی پابندی کرتے ہیں(3) اور جو بھی پاک ہوجائے وه اپنے ہی نفع کے لئے پاک ہوگا(4)۔ لوٹنا اللہ ہی کی طرف ہے.

اور اندھا اور آنکھوں واﻻ برابر نہیں.

اور نہ چھاؤں اور نہ دھوپ.(1)

اور زنده اور مردے برابر نہیں ہوسکتے(1) ، اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے سنا دیتا ہے(2)، اور آپ ان لوگوں کو نہیں سنا سکتے جو قبروں میں ہیں.(3)

آپ تو صرف ڈرانے والے ہیں.(1)

ہم نے ہی آپ کو حق دے کر خوشخبری سنانے واﻻ اور ڈر سنانے واﻻ بنا کر بھیجا ہے اور کوئی امت ایسی نہیں ہوئی جس میں کوئی ڈر سنانے واﻻ نہ گزرا ہو.

اور اگر یہ لوگ آپ کو جھٹلا دیں تو جو لوگ ان سے پہلے ہو گزرے ہیں انہوں نے بھی جھٹلایا تھا ان کے پاس بھی ان کے پیغمبر معجزے اور صحیفے اور روشن کتابیں لے کر آئے تھے.(1)

پھر میں نےان کافروں کو پکڑ لیا سو میرا عذاب کیسا ہوا.(1)

کیا آپ نے اس بات پر نظر نہیں کی کہ اللہ تعالیٰ نے آسمان سے پانی اتارا پھر ہم نے اس کے ذریعہ سے مختلف رنگتوں کے پھل نکالے(1) اور پہاڑوں کے مختلف حصے ہیں سفید اور سرخ کہ ان کی بھی رنگتیں مختلف ہیں اور بہت گہرے سیاه.(2)

اور اسی طرح آدمیوں اور جانوروں اور چوپایوں میں بھی بعض ایسے ہیں کہ ان کی رنگتیں مختلف ہیں(1) ، اللہ سے اس کے وہی بندے ڈرتے ہیں جو علم رکھتے ہیں(2) واقعی اللہ تعالیٰ زبردست بڑا بخشنے واﻻ ہے.(3)

جو لوگ کتاب اللہ کی تلاوت کرتے ہیں(1) اور نماز کی پابندی رکھتے ہیں(2) اور جو کچھ ہم نے ان کو عطا فرمایا ہے اس میں سے پوشیده اور علانیہ خرچ کرتے(3) ہیں وه ایسی تجارت کے امیدوار ہیں جو کبھی خساره میں نہ ہوگی.(4)

تاکہ ان کو ان کی اجرتیں پوری دے اور ان کو اپنے فضل سے اور زیاده دے(1) بےشک وه بڑا بخشنے واﻻ قدردان ہے.(2)

اور یہ کتاب جو ہم نے آپ کے پاس وحی کے طور پر بھیجی ہے یہ بالکل ٹھیک(1) ہے جو کہ اپنے سے پہلی کتابوں کی بھی تصدیق کرتی ہے(2)۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی پوری خبر رکھنے واﻻ خوب دیکھنے واﻻ ہے.(3)

پھر ہم نے ان لوگوں کو (اس) کتاب(1) کا وارث بنایا جن کو ہم نے اپنے بندوں میں سے پسند فرمایا۔ پھر بعضے تو ان میں اپنی جانوں پر ﻇلم کرنے والے ہیں(2) اور بعضے ان میں متوسط درجے کے ہیں(3) اور بعضے ان میں اللہ کی توفیق سے نیکیوں میں ترقی کئے چلے جاتے ہیں(4)۔ یہ بڑا فضل ہے.(5)

وه باغات میں ہمیشہ رہنے کے جن میں یہ لوگ داخل ہوں گے سونے(1) کے کنگن اور موتی پہنائے جاویں گے۔ اور پوشاک ان کی وہاں ریشم کی ہوگی.(2)

اور کہیں گے کہ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے جس نے ہم سے غم دور کیا۔ بےشک ہمارا پروردگار بڑا بخشنے واﻻ بڑا قدردان ہے.

جس نے ہم کو اپنے فضل سے ہمیشہ رہنے کے مقام میں ﻻ اتارا جہاں نہ ہم کو کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ ہم کو کوئی خستگی پہنچے گی.

اور جو لوگ کافر ہیں ان کے لئے دوزخ کی آگ ہے نہ تو ان کی قضا ہی آئے گی کہ مر ہی جائیں اور نہ دوزخ کا عذاب ہی ان سے ہلکا کیا جائے گا۔ ہم ہر کافر کو ایسی ہی سزا دیتے ہیں.

اور وه لوگ اس میں چلائیں گے کہ اے ہمارے پروردگار! ہم کو نکال لے ہم اچھے کام کریں گے برخلاف ان کاموں کے جو کیا کرتے تھے(1) ، (اللہ کہے گا) کیا ہم نے تم کو اتنی عمر نہ دی تھی کہ جس کو سمجھنا ہوتا(2) وه سمجھ سکتا اور تمہارے پاس ڈرانے واﻻ بھی پہنچا تھا(3)، سو مزه چکھو کہ (ایسے) ﻇالموں کا کوئی مددگار نہیں.

بےشک اللہ تعالیٰ جاننے واﻻ ہے آسمانوں اور زمین کی پوشیده چیزوں کا(1) ، بےشک وہی جاننے واﻻ ہے سینوں کی باتوں کا.(2)

وہی ایسا ہے جس نے تم کو زمین میں آباد کیا، سو جو شخص کفر کرے گا اس کے کفر کا وبال اسی پر پڑے گا۔ اور کافروں کے لئے ان کا کفر ان کے پروردگار کے نزدیک ناراضی ہی بڑھنے کا باعﺚ ہوتا ہے، اور کافروں کے لئے ان کا کفر خساره ہی بڑھنے کا باعﺚ ہوتا ہے.(1)

آپ کہیئے! کہ تم اپنے قرارداد شریکوں کا حال تو بتلاؤ جن کو تم اللہ کے سوا پوجا کرتے ہو۔ یعنی مجھ کو یہ بتلاؤ کہ انہوں نے زمین میں سے کون سا (جزو) بنایا ہے یا ان کا آسمانوں میں کچھ ساجھا ہے یا ہم نے ان کو کوئی کتاب دی ہے کہ یہ اس کی دلیل پر قائم ہوں(1) ، بلکہ یہ ﻇالم ایک دوسرے سے نرے دھوکے کی باتوں کا وعده کرتے آتے ہیں.(2)

یقینی بات ہے کہ اللہ تعالیٰ آسمانوں اور زمین کو تھامے ہوئے ہے کہ وه ٹل نہ جائیں(1) اور اگر وه ٹل جائیں تو پھر اللہ کے سوا اور کوئی ان کو تھام بھی نہیں سکتا(2)۔ وه حلیم غفور ہے.(3)

اور ان کفار نے بڑی زوردار قسم کھائی تھی کہ اگر ان کے پاس کوئی ڈرانے واﻻ آئے تو وه ہر ایک امت سے زیاده ہدایت قبول کرنے والے ہوں(1) ۔ پھر جب ان کے پاس ایک پیغمبر آ پہنچے(2) تو بس ان کی نفرت ہی میں اضافہ ہوا.

دنیا میں اپنے کو بڑا سمجھنے کی وجہ سے(1) ، اور ان کی بری تدبیروں کی وجہ سے(2) اور بری تدبیروں کا وبال ان تدبیر والوں ہی پر پڑتا ہے(3)، سو کیا یہ اسی دستور کے منتظر ہیں جو اگلے لوگوں کے ساتھ ہوتا رہا ہے(4)۔ سو آپ اللہ کے دستور کو کبھی بدلتا ہوا نہ پائیں گے(5)، اور آپ اللہ کے دستور کو کبھی منتقل ہوتا ہوا نہ پائیں گے.(6)

اور کیا یہ لوگ زمین میں چلے پھرے نہیں جس میں دیکھتے بھالتے کہ جو لوگ ان سے پہلے ہو گزرے ہیں ان کا انجام کیا ہوا؟ حاﻻنکہ وه قوت میں ان سے بڑھے ہوئے تھے، اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ کوئی چیز اس کو ہرا دے نہ آسمانوں میں اور نہ زمین میں۔ وه بڑے علم واﻻ، بڑی قدرت واﻻ ہے.

اور اگر اللہ تعالیٰ لوگوں پر ان کے اعمال کے سبب داروگیر فرمانے لگتا تو روئے زمین پر ایک جاندار کو نہ چھوڑتا(1) ، لیکن اللہ تعالیٰ ان کو ایک میعاد معین تک مہلت دے رہا ہے(2)، سو جب ان کی وه میعاد آپہنچے گی اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو آپ دیکھ لے گا.(3)