عربيEnglish

The Noble Qur'an Encyclopedia

Towards providing reliable exegeses and translations of the meanings of the Noble Qur'an in the world languages

The victory [Al-Fath] - Urdu Translation

Surah The victory [Al-Fath] Ayah 29 Location Madanah Number 48

بیشک (اے نبی) ہم نے آپ کو ایک کھلم کھلا فتح دی ہے.(1)

تاکہ جو کچھ تیرے گناه آگے ہوئے اور جو پیچھے سب کو اللہ تعالیٰ معاف فرمائے(1) ، اور تجھ پر اپنا احسان پورا کر دے(2) اور تجھے سیدھی راه چلائے.(3)

وہی ہے جس نے مسلمانوں کے دلوں میں سکون (اور اطیمنان) ڈال دیا تاکہ اپنے ایمان کے ساتھ ہی ساتھ اور بھی ایمان میں بڑھ جائیں(1) ، اور آسمانوں اور زمین کے ﴿کل﴾ لشکر اللہ ہی کے ہیں(2)۔ اور اللہ تعالیٰ دانا باحکمت ہے.

تاکہ مومن مردوں اور عورتوں کو ان جنتوں میں لے جائے جن(1) کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں جہاں وه ہمیشہ رہیں گے اور ان سے ان کے گناه دور کر دے، اور اللہ کے نزدیک یہ بہت بڑی کامیابی ہے.

اور تاکہ ان منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرکہ عورتوں کو عذاب دے جو اللہ تعالیٰ کے بارے میں بدگمانیاں رکھنے والے ہیں(1) ، (دراصل) انہیں پر برائی کا پھیرا ہے(2)، اللہ ان پر ناراض ہوا اور انہیں لعنت کی اور ان کے لئے دوزخ تیار کی اور وه (بہت) بری لوٹنے کی جگہ ہے.

اور اللہ ہی کے لئے آسمانوں اور زمین کے لشکر ہیں اور اللہ غالب اور حکمت واﻻ ہے.(1)

یقیناً ہم نے تجھے گواہی دینے واﻻ اور خوشخبری سنانے واﻻ اور ڈرانے واﻻ بنا کر بھیجا ہے.

تاکہ (اے مسلمانو)، تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان ﻻؤ اور اس کی مدد کرو اور اس کا ادب کرو اور اللہ کی پاکی بیان کرو صبح وشام.

جو لوگ تجھ سے بیعت کرتے ہیں وه یقیناً اللہ سے بیعت کرتے ہیں(1) ، ان کے ہاتھوں پر اللہ کا ہاتھ ہے(2)، تو جو شخص عہد شکنی کرے وه اپنے نفس پر ہی عہد شکنی کرتا ہے(3) اور جو شخص اس اقرار کو پورا کرے جو اس نے اللہ کے ساتھ کیا ہے(4) تو اسے عنقریب اللہ بہت بڑا اجر دے گا.

دیہاتیوں میں سے جو لوگ پیچھے چھوڑ دیئے گئے تھے وه اب تجھ سے کہیں گے کہ ہم اپنے مال اور بال بچوں میں لگے ره گئے پس آپ ہمارے لئے مغفرت طلب کیجئے(1) ۔ یہ لوگ اپنی زبانوں سے وه کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہے(2)۔ آپ جواب دے دیجئے کہ تمہارے لئے اللہ کی طرف سے کسی چیز کا بھی اختیار کون رکھتا ہے اگر وه تمہیں نقصان پہنچانا چاہے تو(3) یا تمہیں کوئی نفع دینا چاہے تو(4)، بلکہ تم جو کچھ کر رہے ہو اس سے اللہ خوب باخبر ہے.(5)

(نہیں) بلکہ تم نے تو یہ گمان کر رکھا تھا کہ پیغمبر اور مسلمانوں کا اپنے گھروں کی طرف لوٹ آنا قطعاً ناممکن ہے اور یہی خیال تمہارے دلوں میں رچ بس گیا تھا اور تم نے برا گمان کر رکھا تھا(1) ۔ دراصل تم لوگ ہو بھی ہلاک ہونے والے.(2)

اور جو شخص اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان نہ ﻻئے تو ہم نے بھی ایسے کافروں کے لئے دہکتی آگ تیار کر رکھی ہے.

اور زمین اور آسمانوں کی بادشاہت اللہ ہی کے لئے ہے جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے عذاب کرے۔ اور اللہ بڑا بخشنے واﻻ مہربان ہے.(1)

جب تم غنیمتیں لینے جانے لگو گے تو جھٹ سے یہ پیچھے چھوڑے ہوئے لوگ کہنے لگیں گے کہ ہمیں بھی اپنے ساتھ چلنے کی اجازت دیجئے(1) ، وه چاہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے کلام کو بدل دیں(2) آپ کہہ دیجئے! کہ اللہ تعالیٰ پہلے ہی فرما چکا ہے کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہیں چلو گے(3)، وه اس کا جواب دیں گے (نہیں نہیں) بلکہ تم ہم سے حسد کرتے ہو(4)، (اصل بات یہ ہے) کہ وه لوگ بہت ہی کم سمجھتے ہیں.(5)

آپ پیچھے چھوڑے ہوئے بدویوں سے کہہ دو کہ عنقریب تم ایک سخت جنگجو قوم کی طرف بلائے جاؤ گے کہ تم ان سے لڑوگے یا وه مسلمان ہوجائیں گے(1) پس اگر تم اطاعت کرو(2) گے تو اللہ تمہیں بہت بہتر بدلہ دے گا(3) اور اگر تم نے منھ پھیر لیا جیسا کہ اس سے پہلے تم منھ پھیر چکے ہو تو وه تمہیں دردناک عذاب دے گا.(4)

اندھے پر کوئی حرج نہیں ہے اور نہ لنگڑے پر کوئی حرج ہے(1) اور نہ بیمار پر کوئی حرج ہے، جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرے اسے اللہ ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جس کے (درختوں) تلے نہریں جاری ہیں اور جو منھ پھیر لے اسے دردناک عذاب (کی سزا) دے گا.

یقیناً اللہ تعالیٰ مومنوں سے خوش ہوگیا جبکہ وه درخت تلے تجھ سے بیعت کر رہے تھے(1) ۔ ان کے دلوں میں جو تھا اسے اس نے معلوم کر لیا(2) اور ان پر اطمینان نازل فرمایا(3) اور انہیں قریب کی فتح عنایت فرمائی.(4)

اور بہت سی غنیمتیں جنہیں وه حاصل کریں گے(1) اور اللہ غالب حکمت واﻻ ہے.

اللہ تعالیٰ نے تم سے بہت ساری غنیمتوں کا وعده کیا ہے(1) جنہیں تم حاصل کرو گے پس یہ تو تمہیں جلدی ہی عطا فرما دی(2) اور لوگوں کے ہاتھ تم سے روک دیئے(3)، تاکہ مومنوں کے لئے یہ ایک نشانی ہو جائے(4) اور (تاکہ) وه تمہیں سیدھی راه چلائے.(5)

اور تمہیں اور (غنیمتیں) بھی دے جن پر اب تک تم نے قابو نہیں پایا۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے قابو میں رکھا ہے(1) اور اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے.

اور اگر تم سے کافر جنگ کرتے تو یقیناً پیٹھ دکھا کر بھاگتے پھر نہ تو کوئی کار ساز پاتے نہ مددگار.(1)

اللہ کے اس قاعدے کے مطابق جو پہلے سے چلا آیا ہے(1) ، تو کبھی بھی اللہ کے قاعدے کو بدلتا ہوا نہ پائے گا.

وہی ہے جس نے خاص مکہ میں کافروں کے ہاتھوں کو تم سے اور تمہارے ہاتھوں کو ان سے روک لیا اس کے بعد کہ اس نے تمہیں ان پر غلبہ دے دیا تھا(1) ، اور تم جو کچھ کر رہے ہو اللہ تعالیٰ اسے دیکھ رہا ہے.

یہی وه لوگ ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تم کو مسجد حرام سے روکا اور قربانی کے لئے موقوف جانور کو اس کی قربان گاه میں پہنچنے سے (روکا)(1) ، اور اگر ایسے (بہت سے) مسلمان مرد اور (بہت سی) مسلمان عورتیں نہ ہوتیں جن کی تم کو خبر نہ تھ(2) یعنی ان کے پس جانے کا احتمال نہ ہوتا جس پر ان کی وجہ سے تم کو بھی بے خبری میں ضرر پہنچتا(3)، (تو تمہیں لڑنے کی اجازت دے دی جاتی(4) لیکن ایسا نہیں کیا گیا(5)) تاکہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت میں جس کو چاہے داخل کرے اور اگر یہ الگ الگ ہوتے تو ان میں جو کافر تھے ہم ان کو درد ناک سزا دیتے.(6)

جب کہ(1) ان کافروں نے اپنے دلوں میں حمیت کو جگہ دی اور حمیت بھی جاہلیت کی، سو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول پر اور مومنین پر اپنی طرف سے تسکین نازل فرمائی(2) اور اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو تقوے کی بات پر جمائے رکھا(3) اور وه اس کے اہل اور زیاده مستحق تھے اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کو خوب جانتا ہے.

یقیناً اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو خواب سچا دکھایا کہ انشاءاللہ تم یقیناً پورے امن وامان کے ساتھ مسجد حرام میں داخل ہوگے سرمنڈواتے ہوئے اور سر کے بال کترواتے ہوئے (چین کے ساتھ) نڈر ہو کر(1) ، وه ان امور کو جانتا ہے جنہیں تم نہیں جانتے(2)، پس اس نے اس سے پہلے ایک نزدیک کی فتح تمہیں میسر کی.(3)

وہی ہے جس نےاپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے ہر دین پر غالب کرے(1) ، اور اللہ تعالیٰ کافی ہے گواہی دینے واﻻ.

محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ کافروں پر سخت ہیں آپس میں رحمدل ہیں، تو انہیں دیکھے گا کہ رکوع اور سجدے کر رہے ہیں اللہ تعالیٰ کے فضل اور رضامندی کی جستجو میں ہیں، ان کا نشان ان کے چہروں پر سجدوں کے اﺛر سے ہے، ان کی یہی مثال تورات میں ہے اور ان کی مثال انجیل میں ہے(1) ، مثل اسی کھیتی کے جس نے اپنا انکھوا نکالا(2) پھر اسے مضبوط کیا اور وه موٹا ہوگیا پھر اپنے تنے پر سیدھا کھڑا ہوگیا اور کسانوں کو خوش کرنے لگا(3) تاکہ ان کی وجہ سے کافروں کو چڑائے(4)، ان ایمان والوں اور نیک اعمال والوں سے اللہ نے بخشش کا اور بہت بڑے ﺛواب کا وعده کیا ہے.(5)