The Noble Qur'an Encyclopedia
Towards providing reliable exegeses and translations of the meanings of the Noble Qur'an in the world languagesThe Event, The Inevitable [Al-Waqia] - Urdu Translation
Surah The Event, The Inevitable [Al-Waqia] Ayah 96 Location Maccah Number 56
جب قیامت قائم ہو جائے گی.(1)
جس کے واقع ہونے میں کوئی جھوٹ نہیں.
وه پست کرنے والی اور بلند کرنے والی ہوگی.(1)
جبکہ زمین زلزلہ کے ساتھ ہلا دی جائے گی.
اور پہاڑ بالکل ریزه ریزه کر دیے جائیں گے.(1)
پھر وه مثل پراگنده غبار کے ہو جائیں گے.
اور تم تین جماعتوں میں ہو جاؤ گے.(1)
پس داہنے ہاتھ والے کیسے اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے.(1)
اور بائیں ہاتھ والے کیا حال ہے بائیں ہاتھ والوں کا.(1)
اور جو آگے والے ہیں وه تو آگے والے ہی ہیں.(1)
وه بالکل نزدیکی حاصل کیے ہوئے ہیں.
نعمتوں والی جنتوں میں ہیں.
(بہت بڑا) گروه تو اگلے لوگوں میں سے ہوگا.
اور تھوڑے سے پچھلے لوگوں میں سے.(1)
یہ لوگ سونے کے تاروں سے بنے ہوئے تختوں پر.
ایک دوسرے کےسامنے تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے.(1)
ان کے پاس ایسے لڑکے جو ہمیشہ (لڑکے ہی(1) ) رہیں گے آمدورفت کریں گے.
آبخورے اور جگ لے کر اور ایسا جام لے کر جو بہتی ہوئی شراب سے پر ہو.
جس سے نہ سر میں درد ہو نہ عقل میں فتور آئے.(1)
اور ایسے میوے لیے ہوئے جو ان کی پسند کے ہوں.
اور پرندوں کے گوشت جو انہیں مرغوب ہوں.
اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں.
جو چھپے ہوئے موتیوں کی طرح ہیں.(1)
یہ صلہ ہے ان کے اعمال کا.
نہ وہاں بکواس سنیں گے اور نہ گناه کی بات.
صرف سلام ہی سلام کی آواز ہوگی.(1)
اور داہنے ہاتھ والے کیا ہی اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے.(1)
وه بغیرکانٹوں کی بیریوں.
اور تہ بہ تہ کیلوں.
اور لمبے لمبے سایوں.(1)
اور بہتے ہوئے پانیوں.
اور بکثرت پھلوں میں.
جو نہ ختم ہوں نہ روک لیے جائیں.(1)
اور اونچے اونچے فرشوں میں ہوں گے.(1)
ہم نے ان کی (بیویوں کو) خاص طور پر بنایا ہے.
اور ہم نے انہیں کنواریاں بنا دیا ہے.(1)
محبت والیاں اور ہم عمر ہیں.(1)
دائیں ہاتھ والوں کے لیے ہیں.
جم غفیر ہے اگلوں میں سے.(1)
اور بہت بڑی جماعت ہے پچھلوں میں سے.(1)
اور بائیں ہاتھ والے کیا ہیں بائیں ہاتھ والے
گرم ہوا اور گرم پانی میں (ہوں گے).
اورسیاه دھوئیں کے سائے میں.(1)
جو نہ ٹھنڈا ہے نہ فرحت بخش.(1)
بیشک یہ لوگ اس سے پہلے بہت نازوں میں پلے ہوئے تھے.(1)
اور بڑے بڑے گناہوں پر اصرار کرتے تھے.
اور کہتے تھے کہ کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈی ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر دوباره اٹھا کھڑے کیے جائیں گے.
اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی؟(1)
آپ کہہ دیجئے کہ یقیناً سب اگلے اور پچھلے.
ضرور جمع کئے جائیں گے ایک مقرر دن کے وقت.
پھر تم اے گمراہو جھٹلانے والو!
البتہ کھانے والے ہو تھوہر کا درخت.
اور اسی سے پیٹ بھرنے والے ہو.(1)
پھر اس پر گرم کھولتا پانی پینے والے ہو.
پھر پینے والے بھی پیاسے اونٹوں کی طرح.(1)
قیامت کے دن ان کی مہمانی یہ ہے.(1)
ہم ہی نے تم سب کو پیدا کیا ہے پھر تم کیوں باور نہیں کرتے؟(1)
اچھا پھر یہ تو بتلاؤ کہ جو منی تم ٹپکاتے ہو.
کیا اس کا (انسان) تم بناتے ہو یا پیدا کرنے والے ہم ہی ہیں؟(1)
ہم ہی نے تم میں موت کو متعین کر دیا(1) ہے اور ہم اس سے ہارے ہوئے نہیں ہیں.(2)
کہ تمہاری جگہ تم جیسے اور پیدا کر دیں اور تمہیں نئے سرے سے اس عالم میں پیدا کریں جس سے تم (بالکل) بےخبر ہو.(1)
تمہیں یقینی طور پر پہلی دفعہ کی پیدائش معلوم ہی ہے پھر کیوں عبرت حاصل نہیں کرتے؟(1)
اچھا پھر یہ بھی بتلاؤ کہ تم جو کچھ بوتے ہو.
اسے تم ہی اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں.(1)
اگر ہم چاہیں تواسے ریزه ریزه کر ڈالیں اور تم حیرت کے ساتھ باتیں بناتے ہی ره جاؤ.(1)
کہ ہم پر تو تاوان ہی پڑ گیا.(1)
بلکہ ہم بالکل محروم ہی ره گئے.
اچھا یہ بتاؤ کہ جس پانی کو تم پیتے ہو.
اسے بادلوں سے بھی تم ہی اتارتے ہو یا ہم برساتے ہیں؟
اگر ہماری منشا ہو تو ہم اسے کڑوا زہر کردیں پھر تم ہماری شکرگزاری کیوں نہیں کرتے؟(1)
اچھا ذرا یہ بھی بتاؤ کہ جو آگ تم سلگاتے ہو.
اس کے درخت کو تم نے پیدا کیا ہے یا ہم اس کے پیدا کرنے والے ہیں؟(1)
ہم نے اسے سبب نصیحت(1) اور مسافروں کے فائدے کی چیز بنایا ہے.(2)
پس اپنے بہت بڑے رب کے نام کی تسبیح کیا کرو.
پس میں قسم کھاتا ہوں ستاروں کے گرنے کی.(1)
اور اگرتمہیں علم ہو تو یہ بہت بڑی قسم ہے.
کہ بیشک یہ قرآن بہت بڑی عزت واﻻ ہے.(1)
جو ایک محفوظ کتاب میں درج ہے
جسے صرف پاک لوگ ہی چھو سکتے ہیں.(1)
یہ رب العالمین کی طرف سےاترا ہوا ہے.
پس کیا تم ایسی بات کو سرسری (اور معمولی) سمجھ رہے ہو؟(1)
اور اپنے حصے میں یہی لیتے ہو کہ جھٹلاتے پھرو.
پس جبکہ روح نرخرے تک پہنچ جائے.
اور تم اس وقت آنکھوں سے دیکھتے رہو.(1)
ہم اس شخص سے بہ نسبت تمہارے بہت زیاده قریب ہوتے ہیں(1) لیکن تم نہیں دیکھ سکتے.(2)
پس اگر تم کسی کے زیرفرمان نہیں.
اور اس قول میں سچے ہو تو (ذرا) اس روح کو تو لوٹاؤ.(1)
پس جو کوئی بارگاه الٰہی سے قریب کیا ہوا ہوگا.(1)
اسے تو راحت ہے اور غذائیں ہیں اور آرام والی جنت ہے.
اور جو شحص داہنے (ہاتھ) والوں میں سے ہے.(1)
تو بھی سلامتی ہے تیرے لیے کہ تو داہنے والوں میں سے ہے.
لیکن اگر کوئی جھٹلانے والوں گمراہوں میں سے ہے.(1)
تو کھولتے ہوئے گرم پانی کی مہمانی ہے.
اور دوزخ میں جانا ہے.
یہ خبر سراسر حق اور قطعاً یقینی ہے.
پس تواپنے عظیم الشان پروردگار کی تسبیح کر.(1)