The Noble Qur'an Encyclopedia
Towards providing reliable exegeses and translations of the meanings of the Noble Qur'an in the world languagesThe Sovereignty [Al-Mulk] - Urdu Translation
Surah The Sovereignty [Al-Mulk] Ayah 30 Location Maccah Number 67
بہت بابرکت ہے وه (اللہ) جس کے ہاتھ میں بادشاہی ہے(1) اور جو ہر چیز پر قدرت رکھنے واﻻ ہے.
جس نے موت اور حیات کو اس لیے پیدا کیاکہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے اچھے کام کون کرتا ہے(1) ، اور وه غالب (اور) بخشنے واﻻ ہے.
جس نے سات آسمان اوپر تلے بنائے۔ (تو اے دیکھنے والے) اللہ رحمٰن کی پیدائش میں کوئی بے ضابطگی نہ دیکھے گا(1) ، دوباره (نظریں ڈال کر) دیکھ لے کیا کوئی شگاف بھی نظر آرہا ہے.(2)
پھر دوہرا کر دو دو بار دیکھ لے تیری نگاه تیری طرف ذلیل (و عاجز) ہو کر تھکی ہوئی لوٹ آئے گی.(1)
بیشک ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں (ستاروں) سے آراستہ کیا اور انہیں شیطانوں کے مارنے کا ذریعہ(1) بنا دیا اور شیطانوں کے لیے ہم نے (دوزخ کا جلانے واﻻ) عذاب تیار کر دیا.
اور اپنے رب کے ساتھ کفر کرنے والوں کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور وه کیا ہی بری جگہ ہے.
جب اس میں یہ ڈالے جائیں گے تو اس کی بڑے زور کی آواز سنیں گے اور وه جوش مار رہی ہوگی.(1)
قریب ہے کہ (ابھی) غصے کے مارے پھٹ جائے(1) ، جب کبھی اس میں کوئی گروه ڈاﻻ جائے گا اس سے جہنم کے داروغے پوچھیں گے کہ کیا تمہارے پاس ڈرانے واﻻ کوئی نہیں آیا تھا؟(2)
وه جواب دیں گے کہ بیشک آیا تھا لیکن ہم نے اسے جھٹلایا اور ہم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نےکچھ بھی نازل نہیں فرمایا۔ تم بہت بڑی گمراہی میں ہی ہو.(1)
اور کہیں گے اگر ہم سنتے ہوتے یا عقل رکھتے ہوتے تو دوزخیوں میں (شریک) نہ ہوتے.(1)
پس انہوں نے اپنے جرم کا اقبال کر لیا(1) ۔ اب یہ دوزخی دفع ہوں (دور ہوں).(2)
بیشک جو لوگ اپنے پروردگار سےغائبانہ طور پر ڈرتے رہتے ہیں ان کے لیے بخشش ہے اور بڑا ﺛواب ہے.(1)
تم اپنی باتوں کو چھپاؤ یا ﻇاہر کرو(1) وه تو سینوں کی پوشیدگی کو بھی بخوبی جانتا ہے.(2)
کیا وہی نہ جانے جس نے پیدا کیا(1) ؟ پھر وه باریک بین اور باخبر بھی ہو.(2)
وه ذات جس نے تمہارے لیے زمین کو پست ومطیع کردیا(1) تاکہ تم اس کی راہوں میں چلتے پھرتے رہو(2) اور اللہ کی روزیاں کھاؤ (پیو(3)) اسی کی طرف (تمہیں) جی کر اٹھ کھڑا ہونا ہے.
کیا تم اس بات سے بے خوف ہوگئے ہو کہ آسمانوں واﻻ تمہیں زمین میں دھنسا دے اور اچانک زمین لرزنے لگے.(1)
یا کیا تم اس بات سے نڈر ہوگئے ہو کہ آسمانوں واﻻ تم پر پتھر برسادے(1) ؟ پھر تو تمہیں معلوم ہو ہی جائے گا کہ میرا ڈرانا کیسا تھا.(2)
اوران سے پہلے لوگوں نے بھی جھٹلایا تھا تو دیکھو ان پر میرا عذاب کیسا کچھ ہوا؟
کیا یہ اپنے اوپر پر کھولے ہوئے اور (کبھی کبھی) سمیٹے ہوئے (اڑنے والے) پرندوں کو نہیں دیکھتے(1) ، انہیں (اللہ) رحمٰن ہی (ہوا وفضا میں) تھامے ہوئے ہے(2)۔ بیشک ہر چیز اس کی نگاه میں ہے.(3)
سوائے اللہ کے تمہارا وه کون سا لشکر ہے جو تمہاری مدد کرسکے(1) کافر تو سراسر دھوکے ہی میں ہیں.(2)
اگر اللہ تعالیٰ اپنی روزی روک لے تو بتاؤ کون ہے جو پھر تمہیں روزی دے گا(1) ؟ بلکہ (کافر) تو سرکشی اور بدکنے پر اڑگئے ہیں.(2)
اچھا وه شخص زیاده ہدایت واﻻ ہے جو اپنے منھ کے بل اوندھا ہو کر چلے(1) یا وه جو سیدھا (پیروں کے بل) راه راست پر چلا ہو؟(2)
کہہ دیجئے کہ وہی (اللہ) ہے جس نے تمہیں پیدا کیا(1) اور تمہارے کان آنکھیں اور دل بنائے(2) تم بہت ہی کم شکر گزاری کرتے ہو.(3)
کہہ دیجئے! کہ وہی ہے جس نے تمہیں زمین میں پھیلا دیا اور اس کی طرف سے تم اکٹھے کیے جاؤ گے.(1)
(کافر) پوچھتے ہیں کہ وه وعده کب ﻇاہر ہوگا اگر تم سچے ہو (تو بتاؤ؟)(1)
آپ کہہ دیجئے کہ اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے(1) ، میں تو صرف کھلے طور پر آگاه کر دینے واﻻ ہوں.(2)
جب یہ لوگ اس(1) وعدے کو قریب تر پالیں گے اس وقت ان کافروں کے چہرے بگڑ جائیں گے(2) اور کہہ دیا جائے گا کہ یہی ہے جسے تم طلب کیا کرتے تھے.(3)
آپ کہہ دیجئے! اچھا اگر مجھے اور میرے ساتھیوں کو اللہ تعالیٰ ہلاک کردے یا ہم پر رحم کرے (بہر صورت یہ تو بتاؤ) کہ کافروں کو دردناک عذاب سے کون بچائے گا؟(1)
آپ کہہ دیجئے! کہ وہی رحمٰن ہے ہم تو اس پر ایمان ﻻچکے(1) اور اسی پر ہمارا بھروسہ ہے(2)۔ تمہیں عنقریب معلوم ہو جائے گا کہ صریح گمراہی میں کون ہے؟(3)
آپ کہہ دیجئے! کہ اچھا یہ تو بتاؤ کہ اگر تمہارے (پینے کا) پانی زمین میں اتر جائے تو کون ہے جو تمہارے لیے نتھرا ہوا پانی ﻻئے؟(1)