Setting
Surah The Calamity [Al-Qaria] in Urdu
ٱلْقَارِعَةُ ﴿١﴾
کھڑکھڑانے والی
عظیم حادثہ!
دل دہلانے والی،
کھڑ کھڑانے والی
(زمین و آسمان کی ساری کائنات کو) کھڑکھڑا دینے والا شدید جھٹکا اور کڑک،
کھڑکھڑانے والی
کھڑکھڑا دینے والی
کھڑکھڑانے والی (بڑاحادثہ)۔
مَا ٱلْقَارِعَةُ ﴿٢﴾
وہ کھڑکھڑانے والی کیا ہے
کیا ہے وہ عظیم حادثہ؟
کیا وہ دہلانے والی،
کھڑ کھڑانے والی کیا ہے؟
وہ (ہر شے کو) کھڑ کھڑا دینے والا شدید جھٹکا اور کڑک کیا ہے،
اور کیسی کھڑکھڑانے والی
کیا ہے وه کھڑکھڑا دینے والی
کیا ہے وہ کھڑکھڑانے والی۔
وَمَآ أَدْرَىٰكَ مَا ٱلْقَارِعَةُ ﴿٣﴾
اور آپ کو کیا خبر کہ وہ کھڑکھڑانے والی کیا ہے
تم کیا جانو کہ وہ عظیم حادثہ کیا ہے؟
اور تو نے کیا جانا کیا ہے دہلانے والی
اور تم کیا جانوں کھڑ کھڑانے والی کیا ہے؟
اور آپ کیا سمجھے ہیں کہ (ہر شے کو) کھڑ کھڑا دینے والے شدید جھٹکے اور کڑک سے مراد کیا ہے،
اور تمہیں کیا معلوم کہ وہ کیسی کھڑکھڑانے والی ہے
تجھے کیا معلوم کہ وه کھڑ کھڑا دینے والی کیا ہے
اورآپ کو کیا معلوم کہ وہ کھڑکھڑانے والی کیا ہے۔
يَوْمَ يَكُونُ ٱلنَّاسُ كَٱلْفَرَاشِ ٱلْمَبْثُوثِ ﴿٤﴾
جس دن لو گ بکھرے ہوئے پروانوں کی طرح ہوں گے
وہ دن جب لوگ بکھرے ہوئے پروانوں کی طرح
جس دن آدمی ہوں گے جیسے پھیلے پتنگے
(وہ قیامت ہے) جس دن لوگ ایسے ہوں گے جیسے بکھرے ہوئے پتنگے
(اس سے مراد) وہ یومِ قیامت ہے جس دن (سارے) لوگ بکھرے ہوئے پروانوں کی طرح ہو جائیں گے،
جس دن لوگ بکھرے ہوئے پتنگوں کی مانند ہوجائیں گے
جس دن انسان بکھرے ہوئے پروانوں کی طرح ہو جائیں گے
جس دن سب لوگ بکھرے ہوئے پروانوں کی طرح ہوں گے۔
وَتَكُونُ ٱلْجِبَالُ كَٱلْعِهْنِ ٱلْمَنفُوشِ ﴿٥﴾
اور پہاڑ رنگی ہوئی دھنی ہوئی اُون کی طرح ہوں گے
اور پہاڑ رنگ برنگ کے دھنکے ہوئے اون کی طرح ہوں گے
اور پہاڑ ہوں گے جیسے دھنکی اون
اور پہاڑ ایسے ہو جائیں گے جیسے دھنکی ہوئی رنگ برنگ کی اون
اور پہاڑ رنگ برنگ دھنکی ہوئی اُون کی طرح ہو جائیں گے،
اور پہاڑ دھنکی ہوئی روئی کی طرح اُڑنے لگیں گے
اور پہاڑ دھنے ہوئے رنگین اون کی طرح ہو جائیں گے
اور پہاڑ دھنکی ہوئی روئی کی مانند ہوں گے۔
فَأَمَّا مَن ثَقُلَتْ مَوَٰزِينُهُۥ ﴿٦﴾
تو جس کے اعمال (نیک) تول میں زیادہ ہوں گے
پھر جس کے پلڑے بھاری ہوں گے
تو جس کی تولیں بھاری ہوئیں
تو جس کے (اعمال کے) وزن بھاری نکلیں گے
پس وہ شخص کہ جس (کے اعمال) کے پلڑے بھاری ہوں گے،
تو اس دن جس کی نیکیوں کا پلّہ بھاری ہوگا
پھر جس کے پلڑے بھاری ہوں گے
تو جس کی (نیکیوں کے) پلڑے بھاری ہوں گے۔
فَهُوَ فِى عِيشَةٍۢ رَّاضِيَةٍۢ ﴿٧﴾
تو وہ خاطر خواہ عیش میں ہوگا
وہ دل پسند عیش میں ہوگا
وہ تو من مانتے عیش میں ہیں
وہ دل پسند عیش میں ہو گا
تو وہ خوش گوار عیش و مسرت میں ہوگا،
وہ پسندیدہ عیش میں ہوگا
وه تو دل پسند آرام کی زندگی میں ہوگا
تو وہ دل پسند عیش و آرام میں ہوگا۔
وَأَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَٰزِينُهُۥ ﴿٨﴾
اور جس کے اعمال (نیک) تول میں کم ہوں گے
اور جس کے پلڑے ہلکے ہوں گے
اور جس کی تولیں ہلکی پڑیں
اور جس کے وزن ہلکے نکلیں گے
اور جس شخص کے (اعمال کے) پلڑے ہلکے ہوں گے،
اور جس کا پلہّ ہلکا ہوگا
اور جس کے پلڑے ہلکے ہوں گے
اور جس کے (نیکیوں کے پلڑے) ہلکے ہوں گے۔
فَأُمُّهُۥ هَاوِيَةٌۭ ﴿٩﴾
تواس کا ٹھکانا ہاویہ ہوگا
اس کی جائے قرار گہری کھائی ہوگی
وہ نیچا دکھانے والی گود میں ہے
اس کا مرجع ہاویہ ہے
تو اس کا ٹھکانا ہاویہ (جہنم کا گڑھا) ہوگا،
اس کا مرکز ہاویہ ہے
اس کا ٹھکانا ہاویہ ہے
ان کا ٹھکانہ گہرا گڑھا (ھاویہ) ہوگا۔
وَمَآ أَدْرَىٰكَ مَا هِيَهْ ﴿١٠﴾
اور آپ کو کیا معلوم کہ وہ کیا چیز ہے
اور تمہیں کیا خبر کہ وہ کیا چیز ہے؟
اور تو نے کیا جانا، کیا نیچا دکھانے والی،
اور تم کیا سمجھے کہ ہاویہ کیا چیز ہے؟
اور آپ کیا سمجھے ہیں کہ ہاویہ کیا ہے،
اور تم کیا جانو کہ ہاویہ کیا مصیبت ہے
تجھے کیا معلوم کہ وه کیا ہے
اور تمہیں کیا معلوم کہ وہ (ھاویہ) کیا ہے۔
نَارٌ حَامِيَةٌۢ ﴿١١﴾
وہ دھکتی ہوئی آگ ہے
بھڑکتی ہوئی آگ
ایک آگ شعلے مارتی
دہکتی ہوئی آگ ہے
(وہ جہنم کی) سخت دہکتی آگ (کا انتہائی گہرا گڑھا) ہے،
یہ ایک دہکی ہوئی آگ ہے
وه تند وتیز آگ (ہے)
وہ بھڑکتی ہوئی آگ ہے۔