Setting
Surah Competition [At-Takathur] in Urdu
أَلْهَىٰكُمُ ٱلتَّكَاثُرُ ﴿١﴾
تمہیں حرص نے غافل کر دیا
تم لوگوں کو زیادہ سے زیادہ اور ایک دوسرے سے بڑھ کر دنیا حاصل کرنے کی دھن نے غفلت میں ڈال رکھا ہے
تمہیں غافل رکھا مال کی زیادہ طلبی نے
(لوگو) تم کو (مال کی) بہت سی طلب نے غافل کر دیا
تمہیں کثرتِ مال کی ہوس اور فخر نے (آخرت سے) غافل کر دیا،
تمہیں باہمی مقابلہ کثرت مال و اولاد نے غافل بنادیا
زیادتی کی چاہت نے تمہیں غافل کردیا
تمہیں کثرت (مال و اولاد) کی مسابقت نے غفلت میں رکھا۔
حَتَّىٰ زُرْتُمُ ٱلْمَقَابِرَ ﴿٢﴾
یہاں تک کہ قبریں جا دیکھیں
یہاں تک کہ (اسی فکر میں) تم لب گور تک پہنچ جاتے ہو
یہاں تک کہ تم نے قبروں کا منہ دیکھا
یہاں تک کہ تم نے قبریں جا دیکھیں
یہاں تک کہ تم قبروں میں جا پہنچے،
یہاں تک کہ تم نے قبروں سے ملاقات کرلی
یہاں تک کہ تم قبرستان جا پہنچے
یہاں تک کہ تم قبروں میں جا پہنچے۔
كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُونَ ﴿٣﴾
ایسا نہیں آئندہ تم جان لو گے
ہرگز نہیں، عنقریب تم کو معلوم ہو جائے گا
ہاں ہاں جلد جان جاؤ گے
دیکھو تمہیں عنقریب معلوم ہو جائے گا
ہرگز نہیں! (مال و دولت تمہارے کام نہیں آئیں گے) تم عنقریب (اس حقیقت کو) جان لو گے،
دیکھو تمہیں عنقریب معلوم ہوجائے گا
ہرگز نہیں تم عنقریب معلوم کر لو گے
ہرگز نہیں! عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا۔
ثُمَّ كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُونَ ﴿٤﴾
پھر ایسا نہیں چاہیئے آئندہ تم جان لو گے
پھر (سن لو کہ) ہرگز نہیں، عنقریب تم کو معلوم ہو جائے گا
پھر ہاں ہاں جلد جان جاؤ گے
پھر دیکھو تمہیں عنقریب معلوم ہو جائے گا
پھر (آگاہ کیا جاتا ہے:) ہرگز نہیں! عنقریب تمہیں (اپنا انجام) معلوم ہو جائے گا،
اور پھر خوب معلوم ہوجائے گا
ہرگز نہیں پھر تمہیں جلد علم ہو جائے گا
پھر ہرگز نہیں! عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا۔
كَلَّا لَوْ تَعْلَمُونَ عِلْمَ ٱلْيَقِينِ ﴿٥﴾
ایسا نہیں چاہیئے کاش تم یقینی طور پر جانتے
ہرگز نہیں، اگر تم یقینی علم کی حیثیت سے (اِس روش کے انجام کو) جانتے ہوتے (تو تمہارا یہ طرز عمل نہ ہوتا)
ہاں ہاں اگر یقین کا جاننا جانتے تو مال کی محبت نہ رکھتے
دیکھو اگر تم جانتے (یعنی) علم الیقین (رکھتے تو غفلت نہ کرتے)
ہاں ہاں! کاش تم (مال و زَر کی ہوس اور اپنی غفلت کے انجام کو) یقینی علم کے ساتھ جانتے (تو دنیا میں کھو کر آخرت کو اس طرح نہ بھولتے)،
دیکھو اگر تمہیں یقینی علم ہوجاتا
ہرگز نہیں اگر تم یقینی طور پر جان لو
ہرگز نہیں! اگر تم یقینی طور پر (اس روش کے انجام کو) جانتے (تو ہرگز ایسا نہ کرتے)۔
لَتَرَوُنَّ ٱلْجَحِيمَ ﴿٦﴾
البتہ تم ضرور دوزخ کو دیکھو گے
تم دوزخ دیکھ کر رہو گے
بیشک ضرور جنہم کو دیکھو گے
تم ضرور دوزخ کو دیکھو گے
تم (اپنی حرص کے نتیجے میں) دوزخ کو ضرور دیکھ کر رہو گے،
کہ تم جہنمّ کو ضرور دیکھو گے
تو بیشک تم جہنم دیکھ لو گے
تم ضرور دوزخ کو دیکھو گے۔
ثُمَّ لَتَرَوُنَّهَا عَيْنَ ٱلْيَقِينِ ﴿٧﴾
پھر تم اسے ضرور بالکل یقینی طور پر دیکھو گے
پھر (سن لو کہ) تم بالکل یقین کے ساتھ اُسے دیکھ لو گے
پھر بیشک ضرور اسے یقینی دیکھنا دیکھو گے،
پھر اس کو (ایسا) دیکھو گے (کہ) عین الیقین (آ جائے گا)
پھر تم اسے ضرور یقین کی آنکھ سے دیکھ لو گے،
پھر اسے اپنی آنکھوں دیکھے یقین کی طرح دیکھو گے
اور تم اسے یقین کی آنکھ سے دیکھ لو گے
پھر تم لوگ (آخرت میں) ضرور یقین کی آنکھ سے اسے (یقینی دیکھنا) دیکھو گے۔
ثُمَّ لَتُسْـَٔلُنَّ يَوْمَئِذٍ عَنِ ٱلنَّعِيمِ ﴿٨﴾
پھر اس دن تم سے نعمتوں کے متعلق پوچھا جائے گا
پھر ضرور اُس روز تم سے اِن نعمتوں کے بارے میں جواب طلبی کی جائے گی
پھر بیشک ضرور اس دن تم سے نعمتوں کی پرسش ہوگی
پھر اس روز تم سے (شکر) نعمت کے بارے میں پرسش ہو گی
پھر اس دن تم سے (اﷲ کی) نعمتوں کے بارے میں ضرور پوچھا جائے گا (کہ تم نے انہیں کہاں کہاں اور کیسے کیسے خرچ کیا تھا)،
اور پھر تم سے اس دن نعمت کے بارے میں سوال کیا جائے گا
پھر اس دن تم سے ضرور بالضرور نعمتوں کا سوال ہوگا
پھر اس دن تم سے نعمتوں کے بارے میں ضرور بازپُرس کی جائے گی۔