Main pages

Surah Mount Sinai [At-tur] in Urdu

Surah Mount Sinai [At-tur] Ayah 49 Location Maccah Number 52

وَٱلطُّورِ ﴿١﴾

قسم ہے طور کی

ابوالاعلی مودودی

قسم ہے طور کی

احمد رضا خان

طور کی قسم

جالندہری

(کوہ) طور کی قسم

طاہر القادری

(کوہِ) طُور کی قَسم،

علامہ جوادی

طور کی قسم

محمد جوناگڑھی

قسم ہے طور کی

محمد حسین نجفی

قَسم ہے طور کی۔

وَكِتَٰبٍۢ مَّسْطُورٍۢ ﴿٢﴾

اور اس کتاب کی جو لکھی گئی ہے

ابوالاعلی مودودی

اور ایک ایسی کھلی کتاب کی

احمد رضا خان

اور اس نوشتہ کی

جالندہری

اور کتاب کی جو لکھی ہوئی ہے

طاہر القادری

اور لکھی ہوئی کتاب کی قَسم،

علامہ جوادی

اور لکھی ہوئی کتاب کی قسم

محمد جوناگڑھی

اور لکھی ہوئی کتاب کی

محمد حسین نجفی

اور ایک کتاب کی جو لکھی ہوئی ہے۔

فِى رَقٍّۢ مَّنشُورٍۢ ﴿٣﴾

کشادہ ورقوں میں

ابوالاعلی مودودی

جو رقیق جلد میں لکھی ہوئی ہے

احمد رضا خان

جو کھلے دفتر میں لکھا ہے

جالندہری

کشادہ اوراق میں

طاہر القادری

(جو) کھلے صحیفہ میں (ہے)،

علامہ جوادی

جو کشادہ اوراق میں ہے

محمد جوناگڑھی

جو جھلی کے کھلے ہوئے ورق میں ہے

محمد حسین نجفی

کھلے ورق میں۔

وَٱلْبَيْتِ ٱلْمَعْمُورِ ﴿٤﴾

اور آباد گھر کی قسم ہے

ابوالاعلی مودودی

اور آباد گھر کی

احمد رضا خان

اور بیت معمور

جالندہری

اور آباد گھر کی

طاہر القادری

اور (فرشتوں سے) آباد گھر (یعنی آسمانی کعبہ) کی قَسم،

علامہ جوادی

اور بیت معمور کی قسم

محمد جوناگڑھی

اورآباد گھر کی

محمد حسین نجفی

اور قَسم ہے اس گھر کی جو آباد ہے۔

وَٱلسَّقْفِ ٱلْمَرْفُوعِ ﴿٥﴾

اور اونچی چھت کی

ابوالاعلی مودودی

اور اونچی چھت کی

احمد رضا خان

اور بلند چھت

جالندہری

اور اونچی چھت کی

طاہر القادری

اور اونچی چھت (یعنی بلند آسمان یا عرشِ معلٰی) کی قَسم،

علامہ جوادی

اور بلند چھت (آسمان) کی قسم

محمد جوناگڑھی

اور اونچی چھت کی

محمد حسین نجفی

اور اس چھت کی جو بلند ہے۔

وَٱلْبَحْرِ ٱلْمَسْجُورِ ﴿٦﴾

اور جوش مارتے ہوئے سمندر کی

ابوالاعلی مودودی

اور موجزن سمندر کی

احمد رضا خان

اور سلگائے ہوئے سمندر کی

جالندہری

اور ابلتے ہوئے دریا کی

طاہر القادری

اور اُبلتے ہوئے سمندر کی قَسم،

علامہ جوادی

اور بھڑکتے ہوئے سمندر کی قسم

محمد جوناگڑھی

اور بھڑکائے ہوئے سمندر کی

محمد حسین نجفی

اور اس سمندر کی جو موجزن ہے۔

إِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ لَوَٰقِعٌۭ ﴿٧﴾

بے شک آپ کے رب کا عذاب واقع ہوکر رہے گا

ابوالاعلی مودودی

کہ تیرے رب کا عذاب ضرور واقع ہونے والا ہے

احمد رضا خان

بیشک تیرے رب کا عذاب ضرور ہونا ہے

جالندہری

کہ تمہارے پروردگار کا عذاب واقع ہو کر رہے گا

طاہر القادری

بیشک آپ کے رب کا عذاب ضرور واقع ہو کر رہے گا،

علامہ جوادی

یقینا تمہارے رب کا عذاب واقع ہونے والا ہے

محمد جوناگڑھی

بیشک آپ کے رب کا عذاب ہو کر رہنے واﻻ ہے

محمد حسین نجفی

بےشک تمہارے پروردگار کا عذاب واقع ہونے والا ہے۔

مَّا لَهُۥ مِن دَافِعٍۢ ﴿٨﴾

اسے کوئی ٹالنے والا نہیں ہے

ابوالاعلی مودودی

جسے کوئی دفع کرنے والا نہیں

احمد رضا خان

اسے کوئی ٹالنے والا نہیں

جالندہری

(اور) اس کو کوئی روک نہیں سکے گا

طاہر القادری

اسے کوئی دفع کرنے والا نہیں،

علامہ جوادی

اور اس کا کوئی دفع کرنے والا نہیں ہے

محمد جوناگڑھی

اسے کوئی روکنے واﻻ نہیں

محمد حسین نجفی

جس کو ٹالنے والا کوئی نہیں ہے۔

يَوْمَ تَمُورُ ٱلسَّمَآءُ مَوْرًۭا ﴿٩﴾

جس دن آسمان تھرتھرا کر لرزنے لگے گا

ابوالاعلی مودودی

وہ اُس روز واقع ہوگا جب آسمان بری طرح ڈگمگائے گا

احمد رضا خان

جس دن آسمان ہلنا سا ہلنا ہلیں گے

جالندہری

جس دن آسمان لرزنے لگا کپکپا کر

طاہر القادری

جس دن آسمان سخت تھر تھراہٹ کے ساتھ لرزے گا،

علامہ جوادی

جس دن آسمان باقاعدہ چکر کھانے لگیں گے

محمد جوناگڑھی

جس دن آسمان تھرتھرانے لگے گا

محمد حسین نجفی

جس دن آسمان تھرتھرانے لگے گا۔

وَتَسِيرُ ٱلْجِبَالُ سَيْرًۭا ﴿١٠﴾

اور پہاڑ تیزی سے چلنے لگیں گے

ابوالاعلی مودودی

اور پہاڑ اڑے اڑے پھریں گے

احمد رضا خان

اور پہاڑ چلنا سا چلنا چلیں گے

جالندہری

اور پہاڑ اُڑنے لگے اون ہو کر

طاہر القادری

اور پہاڑ (اپنی جگہ چھوڑ کر بادلوں کی طرح) تیزی سے اڑنے اور (ذرّات کی طرح) بکھرنے لگیں گے،

علامہ جوادی

اور پہاڑ باقاعدہ حرکت میں آجائیں گے

محمد جوناگڑھی

اور پہاڑ چلنے پھرنے لگیں گے

محمد حسین نجفی

اور پہاڑ چلنے لگیں گے۔

فَوَيْلٌۭ يَوْمَئِذٍۢ لِّلْمُكَذِّبِينَ ﴿١١﴾

پس اس دن جھٹلانے والوں کے لیے ہلاکت ہے

ابوالاعلی مودودی

تباہی ہے اُس روز اُن جھٹلانے والوں کے لیے

احمد رضا خان

تو اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے

جالندہری

اس دن جھٹلانے والوں کے لئے خرابی ہے

طاہر القادری

سو اُس دن جھٹلانے والوں کے لئے بڑی تباہی ہے،

علامہ جوادی

پھر جھٹلانے والوں کے لئے عذاب اور بربادی ہی ہے

محمد جوناگڑھی

اس دن جھٹلانے والوں کو (پوری) خرابی ہے

محمد حسین نجفی

پس تباہی ہوگی اس دن جھٹلانے والوں کیلئے۔

ٱلَّذِينَ هُمْ فِى خَوْضٍۢ يَلْعَبُونَ ﴿١٢﴾

جو جھوٹی باتوں میں لگے ہوئے کھیل رہے ہیں

ابوالاعلی مودودی

جو آج کھیل کے طور پر اپنی حجت بازیوں میں لگے ہوئے ہیں

احمد رضا خان

وہ جو مشغلہ میں کھیل رہے ہیں،

جالندہری

جو خوض (باطل) میں پڑے کھیل رہے ہیں

طاہر القادری

جو باطل (بے ہودگی) میں پڑے غفلت کا کھیل کھیل رہے ہیں،

علامہ جوادی

جو محلات میں پڑے کھیل تماشہ کررہے ہیں

محمد جوناگڑھی

جو اپنی بیہوده گوئی میں اچھل کود کر رہے ہیں

محمد حسین نجفی

جو بےہودہ اور فضول باتوں میں کھیل رہے ہیں۔

يَوْمَ يُدَعُّونَ إِلَىٰ نَارِ جَهَنَّمَ دَعًّا ﴿١٣﴾

جس دن وہ دوزخ کی آگ کی طرف بری طرح سے دھکیلے جائیں گے

ابوالاعلی مودودی

جس دن انہیں دھکے مار مار کر نار جہنم کی طرف لے چلا جائے گا

احمد رضا خان

جس دن جہنم کی طرف دھکا دے کر دھکیلے جائیں گے

جالندہری

جس دن ان کو آتش جہنم کی طرف دھکیل دھکیل کر لے جائیں گے

طاہر القادری

جس دن کو وہ دھکیل دھکیل کر آتشِ دوزخ کی طرف لائے جائیں گے،

علامہ جوادی

جس دن انہیں بھرپور طریقہ سے جہّنم میں ڈھکیل دیا جائے گا

محمد جوناگڑھی

جس دن وه دھکے دے دے کر آتش جہنم کی طرف ﻻئیں جائیں گے

محمد حسین نجفی

جس دن ان کو دھکیل دھکیل کر آتشِ دوزخ کی طرف لایا جائے گا۔

هَٰذِهِ ٱلنَّارُ ٱلَّتِى كُنتُم بِهَا تُكَذِّبُونَ ﴿١٤﴾

یہی وہ آگ ہے جسے تم دنیا میں جھٹلاتے تھے

ابوالاعلی مودودی

اُس وقت اُن سے کہا جائے گا کہ \"یہ وہی آگ ہے جسے تم جھٹلایا کرتے تھے

احمد رضا خان

یہ ہے وہ آگ جسے تم جھٹلاتے تھے

جالندہری

یہی وہ جہنم ہے جس کو تم جھوٹ سمجھتے تھے

طاہر القادری

(اُن سے کہا جائے گا:) یہ ہے وہ جہنّم کی آگ جسے تم جھٹلایا کرتے تھے،

علامہ جوادی

یہی وہ جہّنم کی آگ ہے جس کی تم تکذیب کیا کرتے تھے

محمد جوناگڑھی

یہی وه آتش دوزخ ہے جسے تم جھوٹ بتلاتے تھے

محمد حسین نجفی

یہی ہے وہ آگ جسے تم جھٹلاتے تھے۔

أَفَسِحْرٌ هَٰذَآ أَمْ أَنتُمْ لَا تُبْصِرُونَ ﴿١٥﴾

پس کیایہ جادو ہے یا تم دیکھتے نہیں

ابوالاعلی مودودی

اب بتاؤ یہ جادو ہے یا تمہیں سوجھ نہیں رہا ہے؟

احمد رضا خان

تو کیا یہ جادو ہے یا تمہیں سوجھتا نہیں

جالندہری

تو کیا یہ جادو ہے یا تم کو نظر ہی نہیں آتا

طاہر القادری

سو کیا یہ جادو ہے یا تمہیں دکھائی نہیں دیتا،

علامہ جوادی

آیا یہ جادو ہے یا تمہیں کچھ سجھائی نہیں دے رہا ہے

محمد جوناگڑھی

(اب بتاؤ) کیا یہ جادو ہے؟ یا تم دیکھتے ہی نہیں ہو

محمد حسین نجفی

کیا یہ(آگ) جادو ہے؟ یا تمہیں نظر نہیں آتا؟

ٱصْلَوْهَا فَٱصْبِرُوٓا۟ أَوْ لَا تَصْبِرُوا۟ سَوَآءٌ عَلَيْكُمْ ۖ إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿١٦﴾

اس میں داخل ہو جاؤ پس تم صبر کرو یا نہ کرو تم پر برابر ہے تمہیں تو ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا جیسا تم کرتے تھے

ابوالاعلی مودودی

جاؤ اب جھلسو اِس کے اندر، تم خواہ صبر کرو یا نہ کرو، تمہارے لیے یکساں ہے، تمہیں ویسا ہی بدلہ دیا جا رہا ہے جیسے تم عمل کر رہے تھے

احمد رضا خان

اس میں جاؤ اب چاہے صبر کرو یا نہ کرو، سب تم پر ایک سا ہے تمہیں اسی کا بدلہ جو تم کرتے تھے

جالندہری

اس میں داخل ہوجاؤ اور صبر کرو یا نہ کرو تمہارے لئے یکساں ہے۔ جو کام تم کیا کرتے تھے (یہ) انہی کا تم کو بدلہ مل رہا ہے

طاہر القادری

اس میں داخل ہو جاؤ، پھر تم صبر کرو یا صبر نہ کرو، تم پر برابر ہے، تمہیں صرف انہی کاموں کا بدلہ دیا جائے گا جو تم کرتے رہے تھے،

علامہ جوادی

اب اس میں چلے جاؤ پھر چاہے صبر کرو یا نہ کرو سب برابر ہے یہ تمہارے ان اعمال کی سزادی جارہی ہے جو تم انجام دیا کرتے تھے

محمد جوناگڑھی

جاؤ دوزخ میں اب تمہارا صبر کرنا اور نہ کرنا تمہارے لیے یکساں ہے تمہیں فقط تمہارے کیے کا بدلہ دیا جائے گا

محمد حسین نجفی

پس اس میں داخل ہو جاؤ! اب تم صبر کرویا نہ کرو دونوں تمہارے حق میں برابر ہیں تمہیں ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا جیسا تم کیا کرتے تھے۔

إِنَّ ٱلْمُتَّقِينَ فِى جَنَّٰتٍۢ وَنَعِيمٍۢ ﴿١٧﴾

بے شک پرہیز گار باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

متقی لوگ وہاں باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے

احمد رضا خان

بیشک پرہیزگار باغوں اور چین میں ہیں

جالندہری

جو پرہیزگار ہیں وہ باغوں اور نعتموں میں ہوں گے

طاہر القادری

بیشک متّقی لوگ بہشتوں اور نعمتوں میں ہوں گے،

علامہ جوادی

بیشک صاحبانِ تقویٰ باغات اور نعمتوں کے درمیان رہیں گے

محمد جوناگڑھی

یقیناً پرہیزگار لوگ جنتوں میں اور نعمتوں میں ہیں

محمد حسین نجفی

بےشک پرہیزگار لوگ باغہائے بہشت اور نعمتوں میں ہوں گے۔

فَٰكِهِينَ بِمَآ ءَاتَىٰهُمْ رَبُّهُمْ وَوَقَىٰهُمْ رَبُّهُمْ عَذَابَ ٱلْجَحِيمِ ﴿١٨﴾

محظوظ ہو رہے ہوں گے اس سے جو انہیں ان کے رب نے عطا کی ہے اور ان کو ان کے رب نے عذاب دوزخ سے بچا دیا ہے

ابوالاعلی مودودی

لطف لے رہے ہوں گے اُن چیزوں سے جو اُن کا رب انہیں دے گا، اور اُن کا رب اُنہیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے گا

احمد رضا خان

اپنے رب کے دین پر شاد شاد اور انہیں ان کے رب نے آگ کے عذاب سے بچالیا

جالندہری

جو کچھ ان کے پروردگار نے ان کو بخشا اس (کی وجہ) سے خوشحال۔ اور ان کے پروردگار نے ان کو دوزخ کے عذاب سے بچا لیا

طاہر القادری

خوش اور لطف اندوز ہوں گے اُن (عطاؤں) سے جن سے اُن کے رب نے انہیں نوازا ہوگا، اور اُن کا رب انہیں دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھے گا،

علامہ جوادی

جو خدا عنایت کرے گا اس میں خوش حال رہیں گے اور خدا انہیں جہّنم کے عذاب سے محفوظ رکھے گا

محمد جوناگڑھی

جو انہیں ان کے رب نے دے رکھی ہیں اس پر خوش خوش ہیں، اوران کے پروردگار نے انہیں جہنم کے عذاب سے بھی بچا لیا ہے

محمد حسین نجفی

وہ خوش و خرم ہوں گے ان نعمتوں سے جو ان کا پروردگار انہیں عطا فر مائے گا اور ان کا پروردگار انہیں دوزخ کے عذاب سے بچائے گا۔

كُلُوا۟ وَٱشْرَبُوا۟ هَنِيٓـًٔۢا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿١٩﴾

مزے سے کھاؤ اور پیو بدلے ان (اعمال) کے جو تم کیا کرتے تھے

ابوالاعلی مودودی

(ان سے کہا جائے گا) کھاؤ اور پیو مزے سے اپنے اُن اعمال کے صلے میں جو تم کرتے رہے ہو

احمد رضا خان

کھاؤ اور پیو خوشگواری سے صِلہ اپنے اعمال کا

جالندہری

اپنے اعمال کے صلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو

طاہر القادری

(اُن سے کہا جائے گا:) تم اُن (نیک) اعمال کے صلہ میں جو تم کرتے رہے تھے خوب مزے سے کھاؤ اور پیو،

علامہ جوادی

اب یہیں آرام سے کھاؤ پیو ان اعمال کی بنا پر جو تم نے انجام دئیے تھے

محمد جوناگڑھی

تم مزے سے کھاتے پیتے رہو ان اعمال کے بدلے جو تم کرتے تھے

محمد حسین نجفی

(ارشاد ہوگا) کھاؤ اور پیؤ مبارک ہو! ان اعمال کے صلہ میں جو تم کرتے تھے۔

مُتَّكِـِٔينَ عَلَىٰ سُرُرٍۢ مَّصْفُوفَةٍۢ ۖ وَزَوَّجْنَٰهُم بِحُورٍ عِينٍۢ ﴿٢٠﴾

تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے جو قطاروں میں بچھے ہوئے ہیں اور ہم ان کا نکاح بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے کر دیں گے

ابوالاعلی مودودی

وہ آمنے سامنے بچھے ہوئے تختوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے اور ہم خوبصورت آنکھوں والی حوریں اُن سے بیاہ دیں گے

احمد رضا خان

تختوں پر تکیہ لگائے جو قطار لگا کر بچھے ہیں اور ہم نے انہیں بیاہ دیا بڑی آنکھوں والی حوروں سے،

جالندہری

تختوں پر جو برابر برابر بچھے ہوئے ہیں تکیہ لگائے ہوئے اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے ہم ان کا عقد کر دیں گے

طاہر القادری

وہ صف در صف بچھے ہوئے تختوں پر تکیے لگائے (بیٹھے) ہوں گے، اور ہم گوری رنگت (اور) دلکش آنکھوں والی حوروں کو اُن کی زوجیت میں دے دیں گے،

علامہ جوادی

وہ برابر سے بچھے ہوئے تختوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے اور ہم ان کا جوڑا کشادہ چشم حوروں کو قرار دیں گے

محمد جوناگڑھی

برابر بچھے ہوئے شاندار تختے پر تکیے لگائے ہوئے۔ اور ہم نے ان کے نکاح بڑی بڑی آنکھوں والی (حوروں) سے کر دیئے ہیں

محمد حسین نجفی

وہ بچھے ہوئے پلنگوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے اور ہم ان کی حور العین (یعنی گوری رنگت کی کشادہ چشم عورتوں) سے شادی کر دیں گے۔

وَٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَٱتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُم بِإِيمَٰنٍ أَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَمَآ أَلَتْنَٰهُم مِّنْ عَمَلِهِم مِّن شَىْءٍۢ ۚ كُلُّ ٱمْرِئٍۭ بِمَا كَسَبَ رَهِينٌۭ ﴿٢١﴾

اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے ایمان میں ان کی پیروی کی ہم ان کے ساتھ ان کی اولاد کو بھی (جنت) میں ملا دیں گے اور ان کے عمل میں سے کچھ بھی کم نہ کریں گے ہر شخص اپنے عمل کے ساتھ وابستہ ہے

ابوالاعلی مودودی

جو لوگ ایمان لائے ہیں اور اُن کی اولاد بھی کسی درجہ ایمان میں ان کے نقش قدم پر چلی ہے ان کی اُس اولاد کو بھی ہم (جنت میں) اُن کے ساتھ ملا دیں گے اور اُن کے عمل میں کوئی گھاٹا ان کو نہ دیں گے ہر شخص اپنے کسب کے عوض رہن ہے

احمد رضا خان

اور جو ایمان لائے اور ان کی اولاد نے ایمان کے ساتھ ان کی پیروی کی ہم نے ان کی اولاد ان سے ملادی اور ان کے عمل میں انہیں کچھ کمی نہ دی سب آدمی اپنے کیے میں گرفتار ہیں

جالندہری

اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد بھی (راہ) ایمان میں ان کے پیچھے چلی۔ ہم ان کی اولاد کو بھی ان (کے درجے) تک پہنچا دیں گے اور ان کے اعمال میں سے کچھ کم نہ کریں گے۔ ہر شخص اپنے اعمال میں پھنسا ہوا ہے

طاہر القادری

اور جو لوگ ایمان لائے اور اُن کی اولاد نے ایمان میں اُن کی پیروی کی، ہم اُن کی اولاد کو (بھی) (درجاتِ جنت میں) اُن کے ساتھ ملا دیں گے (خواہ اُن کے اپنے عمل اس درجہ کے نہ بھی ہوں یہ صرف اُن کے صالح آباء کے اکرام میں ہوگا) اور ہم اُن (صالح آباء) کے ثوابِ اعمال سے بھی کوئی کمی نہیں کریں گے، (علاوہ اِس کے) ہر شخص اپنے ہی عمل (کی جزا و سزا) میں گرفتار ہوگا،

علامہ جوادی

اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ایمان میں ان کا اتباع کیا تو ہم ان کی ذریت کو بھی ان ہی سے ملادیں گے اور کسی کے عمل میں سے ذرہ برابر بھی کم نہیں کریں گے کہ ہر شخص اپنے اعمال کا گروی ہے

محمد جوناگڑھی

اور جو لوگ ایمان ﻻئے اور ان کی اوﻻد نے بھی ایمان میں ان کی پیروی کی ہم ان کی اوﻻد کو ان تک پہنچا دیں گے اور ان کے عمل سے ہم کچھ کم نہ کریں گے، ہر شخص اپنے اپنے اعمال کا گروی ہے

محمد حسین نجفی

اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ایمان کے ساتھ ان کی اتباع (پیروی) کی تو ہم ان کی اولاد کو (جنت میں) ان کے ساتھ ملا دیں گے اور ان کے اعمال میں کچھ بھی کمی نہیں کریں گے ہر شخص اپنے عمل کے بدلے میں گروی ہے۔

وَأَمْدَدْنَٰهُم بِفَٰكِهَةٍۢ وَلَحْمٍۢ مِّمَّا يَشْتَهُونَ ﴿٢٢﴾

اور ہم انہیں اور زیادہ میوے دیں گے اور گوشت جو وہ چاہیں گے

ابوالاعلی مودودی

ہم اُن کو ہر طرح کے پھل اور گوشت، جس چیز کو بھی ان کا جی چاہے گا، خوب دیے چلے جائیں گے

احمد رضا خان

اور ہم نے ان کی مدد فرمائی میوے اور گوشت سے جو چاہیں

جالندہری

اور جس طرح کے میوے اور گوشت کو ان کا جی چاہے گا ہم ان کو عطا کریں گے

طاہر القادری

اور ہم انہیں پھل (میوے) اور گوشت، جو وہ چاہیں گے زیادہ سے زیادہ دیتے رہیں گے،

علامہ جوادی

اور ہم جس طرح کے میوے یا گوشت وہ چاہیں گے اس سے بڑھ کر ان کی امداد کریں گے

محمد جوناگڑھی

ہم ان کے لیے میوے اورمرغوب گوشت کی ریل پیل کردیں گے

محمد حسین نجفی

اور ہم انہیں پسند کے میوے اور گوشت دیتے رہیں گے۔

يَتَنَٰزَعُونَ فِيهَا كَأْسًۭا لَّا لَغْوٌۭ فِيهَا وَلَا تَأْثِيمٌۭ ﴿٢٣﴾

وہاں ایک دوسرے سے شراب کا پیالہ لیں گے جس میں نہ بکواس ہو گی نہ گناہ کا کام

ابوالاعلی مودودی

وہاں وہ ایک دوسرے سے جام شراب لپک لپک کر لے رہے ہوں گے جس میں نہ یاوہ گوئی ہوگی نہ بد کرداری

احمد رضا خان

ایک دوسرے سے لیتے ہیں وہ جام جس میں نہ بیہودگی اور گنہگاری

جالندہری

وہاں وہ ایک دوسرے سے جام شراب جھپٹ لیا کریں گے جس (کے پینے) سے نہ ہذیان سرائی ہوگی نہ کوئی گناہ کی بات

طاہر القادری

وہاں یہ لوگ جھپٹ جھپٹ کر (شرابِ طہور کے) جام لیں گے، اس (شرابِ جنت) میں نہ کوئی بے ہودہ گوئی ہوگی اور نہ گناہ گاری ہوگی،

علامہ جوادی

وہ آپس میں جام شراب پر جھگڑا کریں گے لیکن وہاں کوئی لغویت اور گناہ نہ ہوگا

محمد جوناگڑھی

(خوش طبعی کے ساتھ) ایک دوسرے سے جام (شراب) کی چھینا جھپٹی کریں گے جس شراب کے سرور میں تو بیہوده گوئی ہوگی نہ گناه

محمد حسین نجفی

اور وہ وہاں ایسے جامِ شراب پر چھینا جھپٹی بھی کریں گے جس میں نہ کوئی لغو بات ہوگی اور نہ گنہگار ٹھہرانے کی۔

۞ وَيَطُوفُ عَلَيْهِمْ غِلْمَانٌۭ لَّهُمْ كَأَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌۭ مَّكْنُونٌۭ ﴿٢٤﴾

اور ان کے پاس لڑکے ان کی خدمت کے لیے پھر رہے ہوں گے گویا وہ غلافوں میں رکھے ہوئے موتی ہیں

ابوالاعلی مودودی

اور اُن کی خدمت میں وہ لڑکے دوڑتے پھر رہے ہوں گے جو انہی کے لیے مخصوص ہوں گے ایسے خوبصورت جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی

احمد رضا خان

اور ان کے خدمت گار لڑکے ان کے گرد پھریں گے گویا وہ موتی ہیں چھپا کر رکھے گئے

جالندہری

اور نوجوان خدمت گار (جو ایسے ہوں گے) جیسے چھپائے ہوئے موتی ان کے آس پاس پھریں گے

طاہر القادری

اور نوجوان (خدمت گزار) اُن کے اِردگرد گھومتے ہوں گے، گویا وہ غلاف میں چھپائے ہوئے موتی ہیں،

علامہ جوادی

اور ان کے گرد وہ نوجوان لڑکے چکر لگاتے ہوں گے جو پوشیدہ اور محتاط موتیوں جیسے حسین و جمیل ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اور ان کے اردگرد ان کے نو عمر غلام چل پھر رہے ہوں گے، گویا کہ وه موتی تھے جو ڈھکے رکھے تھے

محمد حسین نجفی

اور ان کے غلام (خدمت کیلئے) چکر لگا رہے ہوں گے (جو حُسن و جمال میں) گویا چھپے ہوئے موتی ہوں گے۔

وَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍۢ يَتَسَآءَلُونَ ﴿٢٥﴾

اورایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر آپس میں پوچھیں گے

ابوالاعلی مودودی

یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے سے (دنیا میں گزرے ہوئے) حالات پوچھیں گے

احمد رضا خان

اور ان میں ایک نے دوسرے کی طرف منہ کیا پوچھتے ہوئے

جالندہری

اور ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے آپس میں گفتگو کریں گے

طاہر القادری

اور وہ ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر باہم پرسشِ احوال کریں گے،

علامہ جوادی

اور پھر ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے سوال جواب کریں گے

محمد جوناگڑھی

اور آپس میں ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر سوال کریں گے

محمد حسین نجفی

وہ (جنتی) ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر باہم سوال و جواب کریں گے۔

قَالُوٓا۟ إِنَّا كُنَّا قَبْلُ فِىٓ أَهْلِنَا مُشْفِقِينَ ﴿٢٦﴾

کہیں گے ہم تو اس سے پہلے اپنے گھروں میں ڈرا کرتے تھے

ابوالاعلی مودودی

یہ کہیں گے کہ ہم پہلے اپنے گھر والوں میں ڈرتے ہوئے زندگی بسر کرتے تھے

احمد رضا خان

بولے بیشک ہم اس سے پہلے اپنے گھروں میں سہمے ہوئے تھے

جالندہری

کہیں گے کہ اس سے پہلے ہم اپنے گھر میں (خدا سے) ڈرتے رہتے تھے

طاہر القادری

وہ کہیں گے: بیشک ہم اس سے پہلے اپنے گھروں میں (عذابِ الٰہی سے) ڈرتے رہتے تھے،

علامہ جوادی

کہیں گے کہ ہم تو اپنے گھر میں خدا سے بہت ڈرتے تھے

محمد جوناگڑھی

کہیں گے کہ اس سے پہلے ہم اپنے گھر والوں کے درمیان بہت ڈرا کرتے تھے

محمد حسین نجفی

وہ کہیں گے کہ ہم اس سے پہلے اپنے گھر بار میں (اپنے انجام سے) ڈرتے رہتے تھے۔

فَمَنَّ ٱللَّهُ عَلَيْنَا وَوَقَىٰنَا عَذَابَ ٱلسَّمُومِ ﴿٢٧﴾

پس الله نے ہم پر احسان کیا اور ہمیں لُو کے عذاب سے بچا لیا

ابوالاعلی مودودی

آخر کار اللہ نے ہم پر فضل فرمایا اور ہمیں جھلسا دینے والی ہوا کے عذاب سے بچا لیا

احمد رضا خان

تو اللہ نے ہم پر احسان کیا اور ہمیں لُو کے عذاب سے بچالیا

جالندہری

تو خدا نے ہم پر احسان فرمایا اور ہمیں لو کے عذاب سے بچا لیا

طاہر القادری

پس اﷲ نے ہم پر احسان فرما دیا اور ہمیں نارِ جہنّم کے عذاب سے بچا لیا،

علامہ جوادی

تو خدا نے ہم پر یہ احسان کیا اور ہمیں جہّنم کی زہریلی ہوا سے بچالیا

محمد جوناگڑھی

پس اللہ تعالیٰ نے ہم پر بڑا احسان کیا اور ہمیں تیز وتند گرم ہواؤں کے عذاب سے بچا لیا

محمد حسین نجفی

پس اللہ نے ہم پر (اپنا) فضل و کرم فرمایا اور ہمیں گرم لو کے عذاب سے بچا لیا۔

إِنَّا كُنَّا مِن قَبْلُ نَدْعُوهُ ۖ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلْبَرُّ ٱلرَّحِيمُ ﴿٢٨﴾

بے شک ہم اس سے پہلے اسے پکارا کرتے تھے بے شک وہ بڑا ہی احسان کرنے والا نہایت رحم والا ہے

ابوالاعلی مودودی

ہم پچھلی زندگی میں اُسی سے دعائیں مانگتے تھے، وہ واقعی بڑا ہی محسن اور رحیم ہے

احمد رضا خان

بیشک ہم نے اپنی پہلی زندگی میں اس کی عبادت کی تھی، بیشک وہی احسان فرمانے والا مہربان ہے،

جالندہری

اس سے پہلے ہم اس سے دعائیں کیا کرتے تھے۔ بےشک وہ احسان کرنے والا مہربان ہے

طاہر القادری

بیشک ہم پہلے سے ہی اُسی کی عبادت کیا کرتے تھے، بیشک وہ احسان فرمانے والا بڑا رحم فرمانے والا ہے،

علامہ جوادی

ہم اس سے پہلے بھی اسی سے دعائیں کیا کرتے تھے کہ وہ یقینا وہ بڑا احسان کرنے والا اور مہربان ہے

محمد جوناگڑھی

ہم اس سے پہلے ہی اس کی عبادت کیا کرتے تھے، بیشک وه محسن اور مہربان ہے

محمد حسین نجفی

بےشک ہم اس سے پہلے (دنیا میں) بھی اسی سے دعا مانگا کرتے تھے یقیناً وہ بڑا احسان کرنے والا، بڑا رحم کرنے والا ہے۔

فَذَكِّرْ فَمَآ أَنتَ بِنِعْمَتِ رَبِّكَ بِكَاهِنٍۢ وَلَا مَجْنُونٍ ﴿٢٩﴾

پس نصیحت کرتے رہئے آپ اپنے رب کے فضل سے نہ کاہن ہیں نہ دیوانہ ہیں

ابوالاعلی مودودی

پس اے نبیؐ، تم نصیحت کیے جاؤ، اپنے رب کے فضل سے نہ تم کاہن ہو اور نہ مجنون

احمد رضا خان

تو اے محبوب! تم نصیحت فرماؤ کہ تم اپنے رب کے فضل سے نہ کاہن ہو نہ مجنون،

جالندہری

تو (اے پیغمبر) تم نصیحت کرتے رہو تم اپنے پروردگار کے فضل سے نہ تو کاہن ہو اور نہ دیوانے

طاہر القادری

سو (اے حبیبِ مکرّم!) آپ نصیحت فرماتے رہیں پس آپ اپنے رب کے فضل و کرم سے نہ تو کاہن (یعنی جنّات کے ذریعے خبریں دینے والے) ہیں اور نہ دیوانے،

علامہ جوادی

لہذا آپ لوگوں کو نصیحت کرتے رہیں - خدا کے فضل سے آپ نہ کاہن ہیں اور نہ مجنون

محمد جوناگڑھی

تو آپ سمجھاتے رہیں کیونکہ آپ اپنے رب کے فضل سے نہ تو کاہن ہیں نہ دیوانہ

محمد حسین نجفی

آپ(ص) یاددہانی کرتے رہیے! کہ آپ اپنے پروردگار کے فضل و کرم سے نہ کاہن ہیں اور نہ مجنون۔

أَمْ يَقُولُونَ شَاعِرٌۭ نَّتَرَبَّصُ بِهِۦ رَيْبَ ٱلْمَنُونِ ﴿٣٠﴾

کیا وہ کہتے ہیں کہ وہ شاعر ہے ہم اس پر گردشِ زمانہ کا انتظار کر رہے ہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ شخص شاعر ہے جس کے حق میں ہم گردش ایام کا انتظار کر رہے ہیں؟

احمد رضا خان

یا کہتے ہیں یہ شاعر ہیں ہمیں ان پر حوادثِ زمانہ کا انتظارہے

جالندہری

کیا کافر کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے (اور) ہم اس کے حق میں زمانے کے حوادث کا انتظار کر رہے ہیں

طاہر القادری

کیا (کفّار) کہتے ہیں: (یہ) شاعر ہیں؟ ہم اِن کے حق میں حوادثِ زمانہ کا انتظار کر رہے ہیں؟،

علامہ جوادی

کیا یہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے اور ہم اس کے بارے میں حوادث زمانہ کا انتظار کررہے ہیں

محمد جوناگڑھی

کیا کافر یوں کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے ہم اس پر زمانے کے حوادث (یعنی موت) کا انتظار کر رہے ہیں

محمد حسین نجفی

کیا وہ یہ کہتے ہیں کہ یہ ایک شاعر ہیں (اور) ہم ان کے بارے میں گردشِ زمانہ کا انتظار کر رہے ہیں؟

قُلْ تَرَبَّصُوا۟ فَإِنِّى مَعَكُم مِّنَ ٱلْمُتَرَبِّصِينَ ﴿٣١﴾

کہہ دو تم انتظار کرتے رہو بے شک میں بھی تمہارے ساتھ منتظر ہوں

ابوالاعلی مودودی

اِن سے کہو اچھا انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں

احمد رضا خان

تم فرماؤ انتظار کیے جاؤ میں بھی تمہارے انتظار میں ہوں

جالندہری

کہہ دو کہ انتظار کئے جاؤ میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں

طاہر القادری

فرما دیجئے: تم (بھی) منتظر رہو اور میں بھی تمہارے ساتھ (تمہاری ہلاکت کا) انتظار کرنے والوں میں ہوں،

علامہ جوادی

تو آپ کہہ دیجئے کہ بیشک تم انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں

محمد جوناگڑھی

کہہ دیجئے! تم منتظر رہو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں

محمد حسین نجفی

آپ کہئے! کہ تم انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں سے ہوں۔

أَمْ تَأْمُرُهُمْ أَحْلَٰمُهُم بِهَٰذَآ ۚ أَمْ هُمْ قَوْمٌۭ طَاغُونَ ﴿٣٢﴾

کیا ان کی عقلیں انہیں اس بات کا حکم دیتی ہیں یا وہ خود ہی سرکش ہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا اِن کی عقلیں اِنہیں ایسی ہی باتیں کرنے کے لیے کہتی ہیں؟ یا در حقیقت یہ عناد میں حد سے گزرے ہوئے لوگ ہیں؟

احمد رضا خان

کیا ان کی عقلیں انہیں یہی بتاتی ہیں یا وہ سرکش لوگ ہیں

جالندہری

کیا ان کی عقلیں ان کو یہی سکھاتی ہیں۔ بلکہ یہ لوگ ہیں ہی شریر

طاہر القادری

کیا اُن کی عقلیں انہیں یہ (بے عقلی کی باتیں) سُجھاتی ہیں یا وہ سرکش و باغی لوگ ہیں،

علامہ جوادی

کیا ان کی عقلیں یہ باتیں بتاتی ہیں یا یہ واقعا سرکش قوم ہیں

محمد جوناگڑھی

کیا ان کی عقلیں انہیں یہی سکھاتی ہیں؟ یا یہ لوگ ہی سرکش ہیں

محمد حسین نجفی

کیا ان کی عقلیں ان کو ان (فضول) باتوں کا حُکم دیتی ہیںیا یہ سرکش لوگ ہیں؟

أَمْ يَقُولُونَ تَقَوَّلَهُۥ ۚ بَل لَّا يُؤْمِنُونَ ﴿٣٣﴾

یا وہ کہتے ہیں کہ اس نے اسے خود بنا لیا ہے بلکہ وہ ایمان ہی نہیں لاتے

ابوالاعلی مودودی

کیا یہ کہتے ہیں کہ اِس شخص نے یہ قرآن خود گھڑ لیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ ایمان نہیں لانا چاہتے

احمد رضا خان

یا کہتے ہیں انہوں نے یہ قرآن بنالیا، بلکہ وہ ایمان نہیں رکھتے

جالندہری

کیا (کفار) کہتے ہیں کہ ان پیغمبر نے قرآن از خود بنا لیا ہے بات یہ ہے کہ یہ (خدا پر) ایمان نہیں رکھتے

طاہر القادری

یا وہ کہتے ہیں کہ اس (رسول) نے اس (قرآن) کو اَزخود گھڑ لیا ہے، (ایسا نہیں) بلکہ وہ (حق کو) مانتے ہی نہیں ہیں،

علامہ جوادی

یا یہ کہتے ہیں کہ نبی نے قرآن گڑھ لیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ ایمان لانے والے ا نہیں ہیں

محمد جوناگڑھی

کیا یہ کہتے ہیں کہ اس نبی نے (قرآن) خود گھڑ لیا ہے، واقعہ یہ ہے کہ وه ایمان نہیں ﻻتے

محمد حسین نجفی

یا وہ یہ کہتے ہیں کہ انہوں (رسول(ص)) نے خود قرآن گھڑ لیا ہے بلکہ (اصل بات یہ ہے کہ) وہ ایمان لانا ہی نہیں چاہتے۔

فَلْيَأْتُوا۟ بِحَدِيثٍۢ مِّثْلِهِۦٓ إِن كَانُوا۟ صَٰدِقِينَ ﴿٣٤﴾

پس کوئی کلام اس جیسا لے آئيں اگر وہ سچے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اگر یہ اپنے اِس قول میں سچے ہیں تو اِسی شان کا ایک کلام بنا لائیں

احمد رضا خان

تو اس جیسی ایک بات تو لے آئیں اگر سچے ہیں،

جالندہری

اگر یہ سچے ہیں تو ایسا کلام بنا تو لائیں

طاہر القادری

پس انہیں چاہئے کہ اِس (قرآن) جیسا کوئی کلام لے آئیں اگر وہ سچے ہیں،

علامہ جوادی

اگر یہ اپنی بات میں سچے ہیں تو یہ بھی ایسا ہی کوئی کلام لے آئیں

محمد جوناگڑھی

اچھا اگر یہ سچے ہیں تو بھلا اس جیسی ایک (ہی) بات یہ (بھی) تو لے آئیں

محمد حسین نجفی

اگر وہ سچے ہیں تو پھر ایسا کلاملے آئیں۔

أَمْ خُلِقُوا۟ مِنْ غَيْرِ شَىْءٍ أَمْ هُمُ ٱلْخَٰلِقُونَ ﴿٣٥﴾

کیا وہ بغیر کسی خالق کے پیدا ہو گئے ہیں یا وہ خود خالق ہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا یہ کسی خالق کے بغیر خود پیدا ہو گئے ہیں؟ یا یہ خود اپنے خالق ہیں؟

احمد رضا خان

کیا وہ کسی اصل سے نہ بنائے گئے یا وہی بنانے والے ہیں

جالندہری

کیا یہ کسی کے پیدا کئے بغیر ہی پیدا ہوگئے ہیں۔ یا یہ خود (اپنے تئیں) پیدا کرنے والے ہیں

طاہر القادری

کیا وہ کسی شے کے بغیر ہی پیدا کر دیئے گئے ہیں یا وہ خود ہی خالق ہیں،

علامہ جوادی

کیا یہ بغیر کسی چیز کے ازخود پیدا ہوگئے ہیں یا یہ خود ہی پیدا کرنے والے ہیں

محمد جوناگڑھی

کیا یہ بغیر کسی (پیدا کرنے والے) کے خود بخود پیدا ہوگئے ہیں؟ یا یہ خود پیدا کرنے والے ہیں؟

محمد حسین نجفی

آیا وہ بغیر کسی (خالق) کے پیدا کئے گئے ہیںیا وہ خود (اپنے) پیدا کرنے والے ہیں؟

أَمْ خَلَقُوا۟ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ ۚ بَل لَّا يُوقِنُونَ ﴿٣٦﴾

یا انہوں نے آسمانوں اور زمین کوبنایا ہے نہیں بلکہ وہ یقین ہی نہیں کرتے

ابوالاعلی مودودی

یا زمین اور آسمانوں کو اِنہوں نے پیدا کیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ یقین نہیں رکھتے

احمد رضا خان

یا آسمان اور زمین انہوں نے پیدا کیے بلکہ انہیں یقین نہیں

جالندہری

یا انہوں نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے؟ (نہیں) بلکہ یہ یقین ہی نہیں رکھتے

طاہر القادری

یا انہوں نے ہی آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے، (ایسا نہیں) بلکہ وہ (حق بات پر) یقین ہی نہیں رکھتے،

علامہ جوادی

یا انہوں نے آسمان و زمین کو پیدا کردیا ہے - حقیقت یہ ہے کہ یہ یقین کرنے والے نہیں ہیں

محمد جوناگڑھی

کیا انہوں نے ہی آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے؟ بلکہ یہ یقین نہ کرنے والے لوگ ہیں

محمد حسین نجفی

یا انہوں نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے؟ بلکہ وہ یقین ہی نہیں رکھتے۔

أَمْ عِندَهُمْ خَزَآئِنُ رَبِّكَ أَمْ هُمُ ٱلْمُصَۣيْطِرُونَ ﴿٣٧﴾

کیا ان کے پاس آپ کے رب کے خزانے ہیں یا وہ داروغہ ہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا تیرے رب کے خزانے اِن کے قبضے میں ہیں؟ یا اُن پر اِنہی کا حکم چلتا ہے؟

احمد رضا خان

یا ان کے پاس تمہارے رب کے خزانے ہیں یا وہ کڑوڑے (حاکمِ اعلیٰ) ہیں

جالندہری

کیا ان کے پاس تمہارے پروردگار کے خزانے ہیں۔ یا یہ (کہیں کے) داروغہ ہیں؟

طاہر القادری

یا اُن کے پاس آپ کے رب کے خزانے ہیں یا وہ اُن پر نگران (اور) داروغے ہیں،

علامہ جوادی

یا ان کے پاس پروردگار کے خزانے ہیں یہی لوگ حاکم ہیں

محمد جوناگڑھی

یا کیا ان کے پاس تیرے رب کے خزانے ہیں؟ یا (ان خزانوں کے) یہ داروغہ ہیں

محمد حسین نجفی

یا ان کے پاس آپ(ص) کے پروردگار کے خزانے ہیںیا یہ ان پر حاکم (مجاز) ہیں؟

أَمْ لَهُمْ سُلَّمٌۭ يَسْتَمِعُونَ فِيهِ ۖ فَلْيَأْتِ مُسْتَمِعُهُم بِسُلْطَٰنٍۢ مُّبِينٍ ﴿٣٨﴾

کیا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے کہ وہ اس پر چڑھ کر سن آتے ہیں تو لے آئے ان میں سے سننے والا کوئی دلیل واضح

ابوالاعلی مودودی

کیا اِن کے پاس کوئی سیڑھی ہے جس پر چڑھ کر یہ عالم بالا کی سن گن لیتے ہیں؟ اِن میں سے جس نے سن گن لی ہو وہ لائے کوئی کھلی دلیل

احمد رضا خان

یا ان کے پاس کوئی زینہ ہے جس میں چڑھ کر سن لیتے ہیں تو ان کا سننے والا کوئی روشن سند لائے،

جالندہری

یا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے جس پر (چڑھ کر آسمان سے باتیں) سن آتے ہیں۔ تو جو سن آتا ہے وہ صریح سند دکھائے

طاہر القادری

یا اُن کے پاس کوئی سیڑھی ہے (جس پر چڑھ کر) وہ اُس (آسمان) میں کان لگا کر باتیں سن لیتے ہیں؟ سو جو اُن میں سے سننے والا ہے اُسے چاہئے کہ روشن دلیل لائے،

علامہ جوادی

یا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے جس کے ذریعہ آسمان کی باتیں سن لیا کرتے ہیں تو ان کا سننے والا کوئی واضح ثبوت لے آئے

محمد جوناگڑھی

یا کیا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے جس پر چڑھ کر سنتے ہیں؟ (اگر ایسا ہے) تو ان کا سننے واﻻ کوئی روشن دلیل پیش کرے

محمد حسین نجفی

یا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے (جس پر چڑھ کر) وہ (آسمانی خفیہ باتیں) سن لیتے ہیں؟ (اگر ایسا ہے) تو پھر ان کا سننے والا کوئی کھلی ہوئی دلیل پیش کرے۔

أَمْ لَهُ ٱلْبَنَٰتُ وَلَكُمُ ٱلْبَنُونَ ﴿٣٩﴾

کیا اس کے لیے توبیٹیاں ہیں اور تمہارے لیے بیٹے

ابوالاعلی مودودی

کیا اللہ کے لیے تو ہیں بیٹیاں اور تم لوگوں کے لیے ہیں بیٹے؟

احمد رضا خان

کیا اس کو بیٹیاں اور تم کو بیٹے

جالندہری

کیا خدا کی تو بیٹیاں اور تمہارے بیٹے

طاہر القادری

کیا اس (خدا) کے لئے بیٹیاں ہیں اور تمہارے لئے بیٹے ہیں،

علامہ جوادی

یا خدا کے لئے لڑکیاں ہیں اور تمہارے لئے لڑکے ہیں

محمد جوناگڑھی

کیا اللہ کی تو سب لڑکیاں ہیں اور تمہارے ہاں لڑکے ہیں؟

محمد حسین نجفی

کیا اللہ کے لئے بیٹیاں ہیں اور تمہارے لئے بیٹے؟

أَمْ تَسْـَٔلُهُمْ أَجْرًۭا فَهُم مِّن مَّغْرَمٍۢ مُّثْقَلُونَ ﴿٤٠﴾

کیا آپ ان سے کوئی صلہ مانگتے ہیں کہ وہ تاوان سے دبے جا رہے ہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا تم اِن سے کوئی اجر مانگتے ہو کہ یہ زبردستی پڑی ہوئی چٹی کے بوجھ تلے دبے جاتے ہیں؟

احمد رضا خان

یا تم ان سے کچھ اجرت مانگتے ہہو تو وہ چٹی کے بوجھ میں دبے ہیں

جالندہری

(اے پیغمبر) کیا تم ان سے صلہ مانگتے ہو کہ ان پر تاوان کا بوجھ پڑ رہا ہے

طاہر القادری

کیا آپ اُن سے کوئی اُجرت طلب فرماتے ہیں کہ وہ تاوان کے بوجھ سے دبے جا رہے ہیں،

علامہ جوادی

یا تم ان سے کوئی اجر رسالت مانگتے ہو کہ یہ اس کے بوجھ کے نیچے دبے جارہے ہیں

محمد جوناگڑھی

کیا تو ان سے کوئی اجرت طلب کرتا ہے کہ یہ اس کے تاوان سے بوجھل ہو رہے ہیں

محمد حسین نجفی

کیا آپ ان سے کوئی اجرت مانگتے ہیں کہ وہ تاوان کے بوجھ سے دبےجا رہے رہیں؟

أَمْ عِندَهُمُ ٱلْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُونَ ﴿٤١﴾

یا ان کے پاس علم غیب ہے کہ وہ اسے لکھتے رہتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا اِن کے پاس غیب کے حقائق کا علم ہے کہ اُس کی بنا پر یہ لکھ رہے ہوں؟

احمد رضا خان

یا ان کے پاس غیب ہیں جس سے وہ حکم لگاتے ہیں

جالندہری

یا ان کے پاس غیب (کا علم) ہے کہ وہ اسے لکھ لیتے ہیں

طاہر القادری

کیا اُن کے پاس غیب (کا علم) ہے کہ وہ لکھ لیتے ہیں،

علامہ جوادی

یا ان کے پاس غیب کا علم ہے کہ یہ اسے لکھ رہے ہیں

محمد جوناگڑھی

کیا ان کے پاس علم غیب ہے جسے یہ لکھ لیتے ہیں؟

محمد حسین نجفی

یاان کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ (اس کی بناء پر) لکھتے جاتے ہیں؟

أَمْ يُرِيدُونَ كَيْدًۭا ۖ فَٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ هُمُ ٱلْمَكِيدُونَ ﴿٤٢﴾

کیا وہ کوئی داؤ کرنا چاہتے ہیں پس جو منکر ہیں وہی داؤ میں آئے ہوئے ہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا یہ کوئی چال چلنا چاہتے ہیں؟ (اگر یہ بات ہے) تو کفر کرنے والوں پر ان کی چال الٹی ہی پڑے گی

احمد رضا خان

یا کسی داؤ ں (فریب) کے ارادہ میں ہیں تو کافروں پر ہی داؤں (فریب) پڑنا ہے

جالندہری

کیا یہ کوئی داؤں کرنا چاہتے ہیں تو کافر تو خود داؤں میں آنے والے ہیں

طاہر القادری

کیا وہ (آپ سے) کوئی چال چلنا چاہتے ہیں، تو جن لوگوں نے کفر کیا ہے وہ خود ہی اپنے دامِ فریب میں پھنسے جا رہے ہیں،

علامہ جوادی

یا یہ کوئی مکاری کرنا چاہتے ہیں تو یاد رکھو کہ کفار خود اپنی چال میں پھنس جانے والے ہیں

محمد جوناگڑھی

کیا یہ لوگ کوئی فریب کرنا چاہتے ہیں؟ تو یقین کرلیں کہ فریب خورده کافر ہی ہیں

محمد حسین نجفی

یا وہ کوئی چال چلنا چاہتے ہیں؟ تو جو لوگ کافر ہیں وہ خود اپنی چال کا شکار ہیں۔

أَمْ لَهُمْ إِلَٰهٌ غَيْرُ ٱللَّهِ ۚ سُبْحَٰنَ ٱللَّهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ ﴿٤٣﴾

کیا سوائے الله کے ان کا کوئی اور معبود ہے الله اس سےپاک ہے جو وہ شریک ٹھہراتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا اللہ کے سوا یہ کوئی اور معبود رکھتے ہیں؟ اللہ پاک ہے اُس شرک سے جو یہ لوگ کر رہے ہیں

احمد رضا خان

یا اللہ کے سوا ان کا کوئی اور خدا ہے اللہ کو پاکی ان کے شرک سے،

جالندہری

کیا خدا کے سوا ان کا کوئی اور معبود ہے؟ خدا ان کے شریک بنانے سے پاک ہے

طاہر القادری

کیا اﷲ کے سوا اُن کا کوئی معبود ہے، اﷲ ہر اُس چیز سے پاک ہے جسے وہ (اﷲ کا) شریک ٹھہراتے ہیں،

علامہ جوادی

یا ان کے لئے خدا کے علاوہ کوئی دوسرا خدا ہے جب کہ خدا ان کے شرک سے پاک و پاکیزہ ہے

محمد جوناگڑھی

کیا اللہ کے سوا ان کا کوئی معبود ہے؟ (ہرگز نہیں) اللہ تعالیٰ ان کے شرک سے پاک ہے

محمد حسین نجفی

یا اللہ کے سوا ان کا کوئی اور خدا ہے؟ پاک ہے اللہ اس شرک سے جو وہ کرتے ہیں۔

وَإِن يَرَوْا۟ كِسْفًۭا مِّنَ ٱلسَّمَآءِ سَاقِطًۭا يَقُولُوا۟ سَحَابٌۭ مَّرْكُومٌۭ ﴿٤٤﴾

اگر وہ ایک ٹکڑا آسمان سے گرتا ہوا دیکھ لیں تو کہہ دیں کہ تہ بہ تہ جما ہوا بادل ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ لوگ آسمان کے ٹکڑے بھی گرتے ہوئے دیکھ لیں تو کہیں گے یہ بادل ہیں جو امڈے چلے آ رہے ہیں

احمد رضا خان

اور اگر آسمان سے کوئی ٹکڑا گرتا دیکھیں تو کہیں گے تہ بہ تہ بادل ہے

جالندہری

اور اگر یہ آسمان سے (عذاب) کا کوئی ٹکڑا گرتا ہوا دیکھیں تو کہیں کہ یہ گاڑھا بادل ہے

طاہر القادری

اور اگر وہ آسمان سے کوئی ٹکڑا (اپنے اوپر) گرتا ہوا دیکھ لیں تو (تب بھی یہ) کہیں گے کہ تہ بہ تہ (گہرا) بادل ہے،

علامہ جوادی

اور یہ اگر آسمان کے ٹکڑوں کو گرتا ہوا بھی دیکھ لیں گے تو بھی کہیں گے یہ تو تہ بہ تہ بادل ہیں

محمد جوناگڑھی

اگر یہ لوگ آسمان کے کسی ٹکڑے کو گرتا ہوا دیکھ لیں تب بھی کہہ دیں کہ یہ تہ بہ تہ بادل ہے

محمد حسین نجفی

اور اگر وہ آسمان سے کوئی ٹکڑا گرتا ہوا دیکھیں تو کہتے ہیں کہ یہ تہہ در تہہ بادل ہے۔

فَذَرْهُمْ حَتَّىٰ يُلَٰقُوا۟ يَوْمَهُمُ ٱلَّذِى فِيهِ يُصْعَقُونَ ﴿٤٥﴾

پس آپ انہیں چھوڑ دیجیئے یہاں تک کہ وہ اپنا وہ دن دیکھ لیں جس میں وہ بے ہوش ہو کر گر پڑیں گے

ابوالاعلی مودودی

پس اے نبیؐ، اِنہیں اِن کے حال پر چھوڑ دو یہاں تک کہ یہ اپنے اُس دن کو پہنچ جائیں جس میں یہ مار گرائے جائیں گے

احمد رضا خان

تو تم انہیں چھوڑ دو یہاں تک کہ وہ اپنے اس دن سے ملیں جس میں بے ہوش ہوں گے

جالندہری

پس ان کو چھوڑ دو یہاں تک کہ وہ روز جس میں وہ بےہوش کردیئے جائیں گے، سامنے آجائے

طاہر القادری

سو آپ اُن کو (اُن کے حال پر) چھوڑ دیجئے یہاں تک کہ وہ اپنے اس دن سے آملیں جس میں وہ ہلاک کر دیئے جائیں گے،

علامہ جوادی

تو انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیجئے یہاں تک کہ وہ دن دیکھ لیں جس دن بیہوش ہوجائیں گے

محمد جوناگڑھی

تو انہیں چھوڑ دے یہاں تک کہ انہیں اس دن سے سابقہ پڑے جس میں یہ بے ہوش کر دیئے جائیں گے

محمد حسین نجفی

پس انہیں (اپنے حال پر) چھوڑ دیجئے یہاں تک کہ وہ اپنے اس دن تک پہنچ جائیں جس میں وہ غش کھا کر گر جائیں گے۔

يَوْمَ لَا يُغْنِى عَنْهُمْ كَيْدُهُمْ شَيْـًۭٔا وَلَا هُمْ يُنصَرُونَ ﴿٤٦﴾

جس دن ان کا داؤ ان کے کچھ بھی کام نہ آئے گا اور نہ انہیں مدد دی جائے گی

ابوالاعلی مودودی

جس دن نہ اِن کی اپنی کوئی چال اِن کے کسی کام آئے گی نہ کوئی اِن کی مدد کو آئے گا

احمد رضا خان

جس دن ان کا داؤ ں (فریب) کچھ کام نہ دے گا اور نہ ان کی مدد ہو

جالندہری

جس دن ان کا کوئی داؤں کچھ بھی کام نہ آئے اور نہ ان کو (کہیں سے) مدد ہی ملے

طاہر القادری

جس دِن نہ اُن کا مکر و فریب ان کے کچھ کام آئے گا اور نہ ہی اُن کی مدد کی جائے گے،

علامہ جوادی

جس دن ان کی کوئی چال کام نہ آئے گی اور نہ کوئی مدد کرنے والا ہوگا

محمد جوناگڑھی

جس دن انہیں ان کا مکر کچھ کام نہ دے گا اور نہ وه مدد کیے جائیں گے

محمد حسین نجفی

جس دن ان کی کوئی چال ان کے کسی کام نہ آئے گی اور نہ ہی ان کی کوئی مدد کی جائے گی۔

وَإِنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا۟ عَذَابًۭا دُونَ ذَٰلِكَ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُونَ ﴿٤٧﴾

اوربے شک ان ظالموں کو علاوہ اس کے ایک عذاب (دنیا میں) ہوگا لیکن اکثر ان میں سے نہیں جانتے

ابوالاعلی مودودی

اور اُس وقت کے آنے سے پہلے بھی ظالموں کے لیے ایک عذاب ہے، مگر اِن میں سے اکثر جانتے نہیں ہیں

احمد رضا خان

اور بیشک ظالموں کے لیے اس سے پہلے ایک عذاب ہے مگر ان میں اکثر کو خبر نہیں

جالندہری

اور ظالموں کے لئے اس کے سوا اور عذاب بھی ہے لیکن ان میں کے اکثر نہیں جانتے

طاہر القادری

اور بیشک جو لوگ ظلم کر رہے ہیں اُن کے لئے اس عذاب کے علاوہ بھی عذاب ہے، لیکن اُن میں سے اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں،

علامہ جوادی

اور جن لوگوں نے ظلم کیا ہے ان کے لئے اس کے علاوہ بھی عذاب ہے لیکن ان کی اکثریت اس سے بے خبر ہے

محمد جوناگڑھی

بیشک ﻇالموں کے لیے اس کے علاوه اور عذاب بھی ہیں۔ لیکن ان لوگوں میں سے اکثر بےعلم ہیں

محمد حسین نجفی

بےشک جو لوگ ظالم ہیں ان کیلئے اس سے پہلے (دنیا میں) بھی ایک عذاب ہے لیکن ان میں سے اکثر جانتے نہیں ہیں۔

وَٱصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ فَإِنَّكَ بِأَعْيُنِنَا ۖ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ حِينَ تَقُومُ ﴿٤٨﴾

اور اپنے رب کا حکم آنے تک صبر کر کیوں کہ بےشک آپ ہماری آنکھوں کے سامنے ہیں اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجیئے جب آپ اٹھا کریں

ابوالاعلی مودودی

اے نبیؐ، اپنے رب کا فیصلہ آنے تک صبر کرو، تم ہماری نگاہ میں ہو تم جب اٹھو تو اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کرو

احمد رضا خان

اور اے محبوب! تم اپنے رب کے حکم پر ٹھہرے رہو کہ بیشک تم ہماری نگہداشت میں ہو اور اپنے رب کی تعریف کرتے ہوئے اس کی پاکی بولو جب تم کھڑے ہو

جالندہری

اور تم اپنے پروردگار کے حکم کے انتظار میں صبر کئے رہو۔ تم تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہو اور جب اُٹھا کرو تو اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کیا کرو

طاہر القادری

اور (اے حبیبِ مکرّم! اِن کی باتوں سے غم زدہ نہ ہوں) آپ اپنے رب کے حکم کی خاطر صبر جاری رکھئے بیشک آپ (ہر وقت) ہماری آنکھوں کے سامنے (رہتے) ہیں٭ اور آپ اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجئے جب بھی آپ کھڑے ہوں، ٭ اگر ان ظالموں نے نگاہیں پھیر لی ہیں تو کیا ہوا، ہم تو آپ کی طرف سے نگاہیں ہٹاتے ہی نہیں ہیں اور ہم ہر وقت آپ کو ہی تکتے رہتے ہیں۔

علامہ جوادی

آپ اپنے پروردگار کے حکم کے لئے صبر کریں آپ ہماری نگاہ کے سامنے ہیں اور ہمیشہ قیام کرتے وقت اپنے پروردگار کی تسبیح کرتے رہیں

محمد جوناگڑھی

تو اپنے رب کے حکم کے انتظار میں صبر سے کام لے، بیشک تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے۔ صبح کو جب تو اٹھے اپنے رب کی پاکی اور حمد بیان کر

محمد حسین نجفی

آپ(ص) اپنے پروردگار کے فیصلے کیلئے صبر کیجئے! آپ(ص) ہماری نظروں (نگہبانی) میں ہیں آپ(ص) اپنے پروردگار کی تسبیح کیجئے اس کی حمد کے ساتھ۔

وَمِنَ ٱلَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَإِدْبَٰرَ ٱلنُّجُومِ ﴿٤٩﴾

اور (کچھ حصہ رات میں بھی) اس کی تسبیح کیا کیجیئے اور ستاروں کے غروب ہونے کے بعد بھی

ابوالاعلی مودودی

رات کو بھی اس کی تسبیح کیا کرو اور ستارے جب پلٹتے ہیں اُس وقت بھی

احمد رضا خان

اور کچھ رات میں اس کی پاکی بولو اور تاروں کے پیٹھ دیتے

جالندہری

اور رات کے بعض اوقات میں بھی اور ستاروں کے غروب ہونے کے بعد بھی اس کی تنزیہ کیا کرو

طاہر القادری

اور رات کے اوقات میں بھی اس کی تسبیح کیجئے اور (پچھلی رات بھی) جب ستارے چھپتے ہیں،

علامہ جوادی

اور رات کے ایک حصّہ میں اور ستاروں کے غروب ہونے کے بعد بھی تسبیحِ پروردگار کرتے رہیں

محمد جوناگڑھی

اور رات کو بھی اس کی تسبیح پڑھ اور ستاروں کے ڈوبتے وقت بھی

محمد حسین نجفی

جس وقت آپ(ص) اٹھتے ہیں اوررات کے کچھ حصہ میں بھی اس کی تسبیح کریں اور ستاروں کے پیچھے ہٹتے وقت بھی۔