Main pages

Surah The Beneficient [Al-Rahman] in Urdu

Surah The Beneficient [Al-Rahman] Ayah 78 Location Maccah Number 55

ٱلرَّحْمَٰنُ ﴿١﴾

رحمنٰ ہی نے

جالندہری

(خدا جو) نہایت مہربان

طاہر القادری

(وہ) رحمان ہی ہے،

علامہ جوادی

وہ خدا بڑا مہربان ہے

محمد جوناگڑھی

رحمٰن نے

محمد حسین نجفی

خدائے رحمٰن۔

عَلَّمَ ٱلْقُرْءَانَ ﴿٢﴾

قرآن سکھایا

ابوالاعلی مودودی

اِس قرآن کی تعلیم دی ہے

احمد رضا خان

نے اپنے محبوب کو قرآن سکھایا

جالندہری

اسی نے قرآن کی تعلیم فرمائی

طاہر القادری

جس نے (خود رسولِ عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو) قرآن سکھایا٭، ٭ کفّار و مشرکینِ مکہ کے اِس الزام کے جواب میں یہ آیت اتری کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (معاذ اللہ) کوئی شخص خفیہ قرآن سکھاتا ہے۔ حوالہ جات کے لئے ملاحظہ کریں: تفسیر بغوی، خازن، القشیری، البحر المحیط، الجمل، فتح القدیر، المظہری، اللباب، الصاوی، السراج المنیر، مراغی، اضواء البیان اور مجمع البیان وغیرھم۔

علامہ جوادی

اس نے قرآن کی تعلیم دی ہے

محمد جوناگڑھی

قرآن سکھایا

محمد حسین نجفی

نے قرآن کی تعلیم دی۔

خَلَقَ ٱلْإِنسَٰنَ ﴿٣﴾

اس نے انسان کو پیدا کیا

ابوالاعلی مودودی

اُسی نے انسان کو پیدا کیا

احمد رضا خان

انسانیت کی جان محمد کو پیدا کیا،

جالندہری

اسی نے انسان کو پیدا کیا

طاہر القادری

اُسی نے (اِس کامل) انسان کو پیدا فرمایا،

علامہ جوادی

انسان کو پیدا کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اسی نے انسان کو پیدا کیا

محمد حسین نجفی

اسی نے انسان کو پیدا کیا۔

عَلَّمَهُ ٱلْبَيَانَ ﴿٤﴾

اسے بولنا سکھایا

ابوالاعلی مودودی

اور اسے بولنا سکھایا

احمد رضا خان

ما کان وما یکون کا بیان انہیں سکھایا

جالندہری

اسی نے اس کو بولنا سکھایا

طاہر القادری

اسی نے اِسے (یعنی نبیِ برحق صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مَا کَانَ وَ مَا یَکُونُ کا) بیان سکھایا٭، ٭ مفسرین کرام نے بیان کا معنی علمِ مَا کَانَ وَ مَا یَکُونُ بھی بیان کیا ہے۔ حوالہ جات کے لئے ملاخطہ کریں: تفسیر بغوی، خازن، جمل، المظہری، اللباب، زاد المسیر، صاوی، السراج المنیر اور مجمع البیان۔

علامہ جوادی

اور اسے بیان سکھایا ہے

محمد جوناگڑھی

اور اسے بولنا سکھایا

محمد حسین نجفی

اسی نے اسے بولنا (مافی الضمیر بیان کرنا) سکھایا۔

ٱلشَّمْسُ وَٱلْقَمَرُ بِحُسْبَانٍۢ ﴿٥﴾

سورج اور چاند ایک حساب سے چل رہے ہیں

ابوالاعلی مودودی

سورج اور چاند ایک حساب کے پابند ہیں

احمد رضا خان

سورج اور چاند حساب سے ہیں

جالندہری

سورج اور چاند ایک حساب مقرر سے چل رہے ہیں

طاہر القادری

سورج اور چاند (اسی کے) مقررّہ حساب سے چل رہے ہیں،

علامہ جوادی

آفتاب و ماہتاب سب اسی کے مقرر کردہ حساب کے ساتھ چل رہے ہیں

محمد جوناگڑھی

آفتاب اور ماہتاب (مقرره) حساب سے ہیں

محمد حسین نجفی

سورج اور چاند ایک (خاص) حساب کے پابند ہیں۔

وَٱلنَّجْمُ وَٱلشَّجَرُ يَسْجُدَانِ ﴿٦﴾

اوربیلیں اور درخت سجدہ کر رہے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اور تارے اور درخت سب سجدہ ریز ہیں

احمد رضا خان

اور سبزے اور پیڑ سجدہ کرتے ہیں

جالندہری

اور بوٹیاں اور درخت سجدہ کر رہے ہیں

طاہر القادری

اور زمین پر پھیلنے والی بوٹیاں اور سب درخت (اسی کو) سجدہ کر رہے ہیں،

علامہ جوادی

اور بوٹیاں بیلیں اور درخت سب اسی کا سجدہ کررہے ہیں

محمد جوناگڑھی

اور ستارے اور درخت دونوں سجده کرتے ہیں

محمد حسین نجفی

اور سبزیاں، بیلیں اور درخت (اسی کو) سجدہ کرتے ہیں۔

وَٱلسَّمَآءَ رَفَعَهَا وَوَضَعَ ٱلْمِيزَانَ ﴿٧﴾

اور آسمان کو اسی نے بلند کر دیا اور ترازو قائم کی

ابوالاعلی مودودی

آسمان کو اُس نے بلند کیا اور میزان قائم کر دی

احمد رضا خان

اور آسمان کو اللہ نے بلند کیا اور ترازو رکھی

جالندہری

اور اسی نے آسمان کو بلند کیا اور ترازو قائم کی

طاہر القادری

اور اسی نے آسمان کو بلند کر رکھا ہے اور (اسی نے عدل کے لئے) ترازو قائم کر رکھی ہے،

علامہ جوادی

اس نے آسمان کو بلند کیا ہے اور انصاف کی ترازو قائم کی ہے

محمد جوناگڑھی

اسی نے آسمان کو بلند کیا اور اسی نے ترازو رکھی

محمد حسین نجفی

اس نے آسمان کو بلند کیا اور میزان (عدل) رکھ دی۔

أَلَّا تَطْغَوْا۟ فِى ٱلْمِيزَانِ ﴿٨﴾

تاکہ تم تولنے میں زیادتی نہ کرو

ابوالاعلی مودودی

اِس کا تقاضا یہ ہے کہ تم میزان میں خلل نہ ڈالو

احمد رضا خان

کہ ترازو میں بے اعتدالی نہ کرو

جالندہری

کہ ترازو (سے تولنے) میں حد سے تجاوز نہ کرو

طاہر القادری

تاکہ تم تولنے میں بے اعتدالی نہ کرو،

علامہ جوادی

تاکہ تم لوگ وزن میں حد سے تجاوز نہ کرو

محمد جوناگڑھی

تاکہ تم تولنے میں تجاوز نہ کرو

محمد حسین نجفی

تاکہ تم میزان (تولنے) میں زیادتی نہ کرو۔

وَأَقِيمُوا۟ ٱلْوَزْنَ بِٱلْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُوا۟ ٱلْمِيزَانَ ﴿٩﴾

اور انصاف سے تولو اور تول نہ گھٹاؤ

ابوالاعلی مودودی

انصاف کے ساتھ ٹھیک ٹھیک تولو اور ترازو میں ڈنڈی نہ مارو

احمد رضا خان

اور انصاف کے ساتھ تول قائم کرو اور وزن نہ گھٹاؤ،

جالندہری

اور انصاف کے ساتھ ٹھیک تولو۔ اور تول کم مت کرو

طاہر القادری

اور انصاف کے ساتھ وزن کو ٹھیک رکھو اور تول کو کم نہ کرو،

علامہ جوادی

اور انصاف کے ساتھ وزن کو قائم کرو اور تولنے میں کم نہ تولو

محمد جوناگڑھی

انصاف کے ساتھ وزن کو ٹھیک رکھو اور تول میں کم نہ دو

محمد حسین نجفی

اور انصاف کے ساتھ ٹھیک طریقہ پر تولو اور وزن (تولنے) میں کمی نہ کرو۔

وَٱلْأَرْضَ وَضَعَهَا لِلْأَنَامِ ﴿١٠﴾

اور اس نے خلقت کے لیے زمین کو بچھا دیا

ابوالاعلی مودودی

زمین کو اس نے سب مخلوقات کے لیے بنایا

احمد رضا خان

اور زمین رکھی مخلوق کے لیے

جالندہری

اور اسی نے خلقت کے لئے زمین بچھائی

طاہر القادری

زمین کو اسی نے مخلوق کے لئے بچھا دیا،

علامہ جوادی

اور اسی نے زمین کو انسانوں کے لئے وضع کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور اسی نے مخلوق کے لیے زمین بچھا دی

محمد حسین نجفی

اور اس نے زمین کو تمام مخلوق کیلئے بنایا۔

فِيهَا فَٰكِهَةٌۭ وَٱلنَّخْلُ ذَاتُ ٱلْأَكْمَامِ ﴿١١﴾

اس میں میوے اور غلافوں والی کھجوریں ہیں

ابوالاعلی مودودی

اس میں ہر طرح کے بکثرت لذیذ پھل ہیں کھجور کے درخت ہیں جن کے پھل غلافوں میں لپٹے ہوئے ہیں

احمد رضا خان

اس میں میوے اور غلاف والی کھجوریں

جالندہری

اس میں میوے اور کھجور کے درخت ہیں جن کے خوشوں پر غلاف ہوتے ہیں

طاہر القادری

اس میں میوے ہیں اور خوشوں والی کھجوریں ہیں،

علامہ جوادی

اس میں میوے ہیں اور وہ کھجوریں ہیں جن کے خوشوں پر غلاف چڑھے ہوئے ہیں

محمد جوناگڑھی

جس میں میوے ہیں اور خوشے والے کھجور کے درخت ہیں

محمد حسین نجفی

اس میں (ہر طرح کے) میوے ہیں اور کھجور کے غلافوں والے درخت ہیں۔

وَٱلْحَبُّ ذُو ٱلْعَصْفِ وَٱلرَّيْحَانُ ﴿١٢﴾

اور بھوسے دار اناج اور پھول خوشبو دار ہیں

ابوالاعلی مودودی

طرح طرح کے غلے ہیں جن میں بھوسا بھی ہوتا ہے اور دانہ بھی

احمد رضا خان

اور بھُس کے ساتھ اناج اور خوشبو کے پھول،

جالندہری

اور اناج جس کے ساتھ بھس ہوتا ہے اور خوشبودار پھول

طاہر القادری

اور بھوسہ والا اناج ہے اور خوشبودار (پھل) پھول ہیں،

علامہ جوادی

وہ دانے ہیں جن کے ساتھ بھس ہوتا ہے اور خوشبودار پھول بھی ہیں

محمد جوناگڑھی

اور بھس واﻻ اناج ہے۔ اور خوشبودار پھول ہیں

محمد حسین نجفی

اور بھوسہ والا اناج بھی اور خوشبودار پھول بھی۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿١٣﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اے جن و انس! تم دونوں اپنے رب کی کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے

جالندہری

تو (اے گروہ جن وانس) تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس (اے گروہِ جنّ و انسان!) تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

اب تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس (اے انسانو اور جنو!) تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

سو (اے جن و انس) تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

خَلَقَ ٱلْإِنسَٰنَ مِن صَلْصَٰلٍۢ كَٱلْفَخَّارِ ﴿١٤﴾

اس نے انسان کو ٹھیکری کی طرح بجتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا

ابوالاعلی مودودی

انسان کو اُس نے ٹھیکری جیسے سوکھے سڑے ہوئے گارے سے بنایا

احمد رضا خان

اس نے آدمی کو بنا یا بجتی مٹی سے جیسے ٹھیکری

جالندہری

اسی نے انسان کو ٹھیکرے کی طرح کھنکھناتی مٹی سے بنایا

طاہر القادری

اسی نے انسان کو ٹھیکری کی طرح بجتے ہوئے خشک گارے سے بنایا،

علامہ جوادی

اس نے انسان کو ٹھیکرے کی طرح کھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اس نےانسان کو بجنے والی مٹی سے پیدا کیا جو ٹھیکری کی طرح تھی

محمد حسین نجفی

اس نے انسان کو ٹھیکرے کی طرح کھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا۔

وَخَلَقَ ٱلْجَآنَّ مِن مَّارِجٍۢ مِّن نَّارٍۢ ﴿١٥﴾

اور اس نے جنوں کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا

ابوالاعلی مودودی

اور جن کو آگ کی لپٹ سے پیدا کیا

احمد رضا خان

اور جن کو پیدا فرمایا آگ کے لُوکے (لپیٹ) سے

جالندہری

اور جنات کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا

طاہر القادری

اور جنّات کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا،

علامہ جوادی

اور جنات کو آگ کے شعلوں سے پیدا کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور جنات کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا

محمد حسین نجفی

اور جنات کو پیدا کیا آگ کے شعلہ سے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿١٦﴾

پھر تم (اے جن و انس) اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

پس اے جن و انس، تم اپنے رب کے کن کن عجائب قدرت کو جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو تم دونوں اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

سو (اے جن و انس) تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

رَبُّ ٱلْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ ٱلْمَغْرِبَيْنِ ﴿١٧﴾

وہ دونوں مشرقوں اور مغربوں کا مالک ہے

ابوالاعلی مودودی

دونوں مشرق اور دونوں مغرب، سب کا مالک و پروردگار وہی ہے

احمد رضا خان

دونوں پورب کا رب اور دونوں پچھم کا رب

جالندہری

وہی دونوں مشرقوں اور دونوں مغربوں کا مالک (ہے)

طاہر القادری

(وہی) دونوں مشرقوں کا مالک ہے اور (وہی) دونوں مغربوں کا مالک ہے،

علامہ جوادی

وہ چاند اور سورج دونوں کے مشرق اور مغرب کا مالک ہے

محمد جوناگڑھی

وه رب ہے دونوں مشرقوں اور دونوں مغربوں کا

محمد حسین نجفی

وہی دونوں مشرقوں کا پروردگار ہے اور وہی دونوں مغربوں کا مالک و پروردگار ہے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿١٨﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم دونوں اپنی رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے

محمد جوناگڑھی

تو (اے جنو اورانسانو!) تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

سو (اے جن و انس) تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

مَرَجَ ٱلْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيَانِ ﴿١٩﴾

اس نے دو سمندر ملا دیئے جو باہم ملتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

دو سمندروں کو اس نے چھوڑ دیا کہ باہم مل جائیں

احمد رضا خان

اس نے دو سمندر بہائے کہ دیکھنے میں معلوم ہوں ملے ہوئے

جالندہری

اسی نے دو دریا رواں کئے جو آپس میں ملتے ہیں

طاہر القادری

اسی نے دو سمندر رواں کئے جو باہم مل جاتے ہیں،

علامہ جوادی

اس نے دو دریا بہائے ہیں جو آپس میں مل جاتے ہیں

محمد جوناگڑھی

اس نے دو دریا جاری کر دیے جو ایک دوسرے سے مل جاتے ہیں

محمد حسین نجفی

اسی نے دو دریا جاری کئے جو آپس میں مل رہے ہیں۔

بَيْنَهُمَا بَرْزَخٌۭ لَّا يَبْغِيَانِ ﴿٢٠﴾

ان دونوں میں پردہ ہے کہ وہ حد سے تجاوز نہیں کرسکتے

ابوالاعلی مودودی

پھر بھی اُن کے درمیان ایک پردہ حائل ہے جس سے وہ تجاوز نہیں کرتے

احمد رضا خان

اور ہے ان میں روک کہ ایک دوسرے پر بڑھ نہیں سکتا

جالندہری

دونوں میں ایک آڑ ہے کہ (اس سے) تجاوز نہیں کرسکتے

طاہر القادری

اُن دونوں کے درمیان ایک آڑ ہے وہ (اپنی اپنی) حد سے تجاوز نہیں کرسکتے،

علامہ جوادی

ان کے درمیان حد فا صلِ ہے کہ ایک دوسرے پر زیادتی نہیں کرسکتے

محمد جوناگڑھی

ان دونوں میں ایک آڑ ہے کہ اس سے بڑھ نہیں سکتے

محمد حسین نجفی

ان دونوں کے درمیان ایک فاصلہ ہے جس سے وہ تجاوز نہیں کرتے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٢١﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی قدرت کے کن کن کرشموں کو جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

محمد جوناگڑھی

پس اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

سو(اے جن و انس) تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

يَخْرُجُ مِنْهُمَا ٱللُّؤْلُؤُ وَٱلْمَرْجَانُ ﴿٢٢﴾

ان دونوں میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے

ابوالاعلی مودودی

اِن سمندروں سے موتی اور مونگے نکلتے ہیں

احمد رضا خان

ان میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے،

جالندہری

دونوں دریاؤں سے موتی اور مونگے نکلتے ہیں

طاہر القادری

اُن دونوں (سمندروں) سے موتی (جس کی جھلک سبز ہوتی ہے) اور مَرجان (جِس کی رنگت سرخ ہوتی ہے) نکلتے ہیں،

علامہ جوادی

ان دونوں دریاؤں سے موتی اور مونگے برآمد ہوتے ہیں

محمد جوناگڑھی

ان دونوں میں سے موتی اور مونگے برآمد ہوتے ہیں

محمد حسین نجفی

ان دونوں دریاؤں سے موتی اور مونگے نکلتے ہیں۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٢٣﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی قدرت کے کن کن کمالات کو جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

محمد جوناگڑھی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

سو (اے جن و انس) تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤگے؟

وَلَهُ ٱلْجَوَارِ ٱلْمُنشَـَٔاتُ فِى ٱلْبَحْرِ كَٱلْأَعْلَٰمِ ﴿٢٤﴾

اور سمند ر میں پہا ڑوں جیسے کھڑے ہوئے جہاز اسی کے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اور یہ جہاز اُسی کے ہیں جو سمندر میں پہاڑوں کی طرح اونچے اٹھے ہوئے ہیں

احمد رضا خان

اور اسی کی ہیں وہ چلنے والیاں کہ دریا میں اٹھی ہوئی ہیں جیسے پہاڑ

جالندہری

اور جہاز بھی اسی کے ہیں جو دریا میں پہاڑوں کی طرح اونچے کھڑے ہوتے ہیں

طاہر القادری

اوربلند بادبان والے بڑے بڑے جہاز (بھی) اسی کے (اختیار میں) ہیں جو پہاڑوں کی طرح سمندر میں (کھڑے ہوتے یا چلتے) ہیں،

علامہ جوادی

اسی کے وہ جہاز بھی ہیں جو دریا میں پہاڑوں کی طرح کھڑے رہتے ہیں

محمد جوناگڑھی

اور اللہ ہی کی (ملکیت میں) ہیں وه جہاز جو سمندروں میں پہاڑ کی طرح بلند (چل پھر رہے) ہیں

محمد حسین نجفی

اور اسی کے لئے وہ (جہاز) ہیں جو سمندروں میں پہاڑوں کی طرح اٹھے ہوئے ہیں۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٢٥﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

پس اے جن و انس، تم اپنے رب کے کن کن احسانات کو جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

محمد جوناگڑھی

پس (اے انسانو اور جنو!) تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

سو (اے جن و انس) تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍۢ ﴿٢٦﴾

جو کوئی زمین پر ہے فنا ہوجانے والا ہے

ابوالاعلی مودودی

ہر چیز جو اس زمین پر ہے فنا ہو جانے والی ہے

احمد رضا خان

زمین پر جتنے ہیں سب کو فنا ہے

جالندہری

جو (مخلوق) زمین پر ہے سب کو فنا ہونا ہے

طاہر القادری

ہر کوئی جو بھی زمین پر ہے فنا ہو جانے والا ہے،

علامہ جوادی

جو بھی روئے زمین پر ہے سب فنا ہوجانے والے ہیں

محمد جوناگڑھی

زمین پر جو ہیں سب فنا ہونے والے ہیں

محمد حسین نجفی

جو بھی روئے زمین پر ہیں وہ سب فنا ہونے والے ہیں۔

وَيَبْقَىٰ وَجْهُ رَبِّكَ ذُو ٱلْجَلَٰلِ وَٱلْإِكْرَامِ ﴿٢٧﴾

اور آپ کے پروردگار کی ذات باقی رہے گی جو بڑی شان اور عظمت والا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور صرف تیرے رب کی جلیل و کریم ذات ہی باقی رہنے والی ہے

احمد رضا خان

اور باقی ہے تمہارے رب کی ذات عظمت اور بزرگی والا

جالندہری

اور تمہارے پروردگار ہی کی ذات (بابرکات) جو صاحب جلال وعظمت ہے باقی رہے گی

طاہر القادری

اور آپ کے رب ہی کی ذات باقی رہے گی جو صاحبِ عظمت و جلال اور صاحبِ انعام و اکرام ہے،

علامہ جوادی

صرف تمہاری رب کی ذات جو صاحبِ جلال و اکرام ہے وہی باقی رہنے والی ہے

محمد جوناگڑھی

صرف تیرے رب کی ذات جو عظمت اور عزت والی ہے باقی ره جائے گی

محمد حسین نجفی

اور آپ(ص) کے پروردگار کی ذات باقی رہے گی جو عظمت و اکرام والی ہے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٢٨﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

پس اے جن و انس، تم اپنے رب کے کن کن کمالات کو جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

محمد جوناگڑھی

پھرتم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

يَسْـَٔلُهُۥ مَن فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ ۚ كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِى شَأْنٍۢ ﴿٢٩﴾

اس سے مانگتے ہیں جو آسمانوں اور زمین میں ہیں ہر روز وہ ایک کام میں ہے

ابوالاعلی مودودی

زمین اور آسمانوں میں جو بھی ہیں سب اپنی حاجتیں اُسی سے مانگ رہے ہیں ہر آن وہ نئی شان میں ہے

احمد رضا خان

اسی کے منگتا ہیں جتنے آسمانوں اور زمین میں ہیں اسے ہر دن ایک کام ہے

جالندہری

آسمان اور زمین میں جتنے لوگ ہیں سب اسی سے مانگتے ہیں۔ وہ ہر روز کام میں مصروف رہتا ہے

طاہر القادری

سب اسی سے مانگتے ہیں جو بھی آسمانوں اور زمین میں ہیں۔ وہ ہر آن نئی شان میں ہوتا ہے،

علامہ جوادی

آسمان و زمین میں جو بھی ہے سب اسی سے سوال کرتے ہیں اور وہ ہر روز ایک نئی شان والا ہے

محمد جوناگڑھی

سب آسمان وزمین والے اسی سے مانگتے ہیں۔ ہر روز وه ایک شان میں ہے

محمد حسین نجفی

آسمانوں اور زمین میں جو بھی ہیں اسی سے (اپنی حاجتیں) مانگتے ہیں وہ ہر روز (بلکہ ہر آن) ایک نئی شان میں ہے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٣٠﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن صفات حمیدہ کو جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

محمد جوناگڑھی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

سَنَفْرُغُ لَكُمْ أَيُّهَ ٱلثَّقَلَانِ ﴿٣١﴾

اے جن و انس ہم تمہارے لیے جلد ہی فارغ ہو جائیں گے

ابوالاعلی مودودی

اے زمین کے بوجھو، عنقریب ہم تم سے باز پرس کرنے کے لیے فارغ ہوئے جاتے ہیں

احمد رضا خان

جلد سب کام نبٹا کر ہم تمہارے حساب کا قصد فرماتے ہیں اے دونوں بھاری گروہ

جالندہری

اے دونوں جماعتو! ہم عنقریب تمہاری طرف متوجہ ہوتے ہیں

طاہر القادری

اے ہر دو گروہانِ (اِنس و جِن!) ہم عنقریب تمہارے حساب کی طرف متوّجہ ہوتے ہیں،

علامہ جوادی

اے دونوں گروہو ہم عنقریب ہی تمہاری طرف متوجہ ہوں گے

محمد جوناگڑھی

(جنوں اور انسانوں کے گروہو!) عنقریب ہم تمہاری طرف پوری طرح متوجہ ہو جائیں گے

محمد حسین نجفی

اے جن وانس ہم عنقریب (تمہاری خبر لینے کیلئے) تمہاری طرف متوجہ ہو نے والے ہیں۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٣٢﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

(پھر دیکھ لیں گے کہ) تم اپنے رب کے کن کن احسانات کو جھٹلاتے ہو

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤگے؟

محمد حسین نجفی

تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

يَٰمَعْشَرَ ٱلْجِنِّ وَٱلْإِنسِ إِنِ ٱسْتَطَعْتُمْ أَن تَنفُذُوا۟ مِنْ أَقْطَارِ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ فَٱنفُذُوا۟ ۚ لَا تَنفُذُونَ إِلَّا بِسُلْطَٰنٍۢ ﴿٣٣﴾

اے جنوں اور انسانوں کے گروہ اگر تم آسمانوں اور زمین کی حدود سے باہر نکل سکتے ہو تو نکل جاؤ تم بغیر زور کے نہ نکل سکو گے (اور وہ ہے نہیں)

ابوالاعلی مودودی

اے گروہ جن و انس، گر تم زمین اور آسمانوں کی سرحدوں سے نکل کر بھاگ سکتے ہو تو بھاگ دیکھو نہیں بھاگ سکتے اِس کے لیے بڑا زور چاہیے

احمد رضا خان

اے جن و انسان کے گروہ اگر تم سے ہوسکے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ، جہاں نکل کر جاؤ گے اسی کی سلطنت ہے

جالندہری

اے گروہِ جن وانس اگر تمہیں قدرت ہو کہ آسمان اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ۔ اور زور کے سوا تم نکل سکنے ہی کے نہیں

طاہر القادری

اے گروہِ جن و اِنس! اگر تم اِس بات پر قدرت رکھتے ہو کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے باہر نکل سکو (اور تسخیرِ کائنات کرو) تو تم نکل جاؤ، تم جس (کرّۂ سماوی کے) مقام پر بھی نکل کر جاؤ گے وہاں بھی اسی کی سلطنت ہوگی،

علامہ جوادی

اے گروہ جن و انس اگر تم میں قدرت ہو کہ آسمان و زمین کے اطرف سے باہر نکل جاؤ تو نکل جاؤ مگر یاد رکھو کہ تم قوت اور غلبہ کے بغیر نہیں نکل سکتے ہو

محمد جوناگڑھی

اے گروه جنات و انسان! اگر تم میں آسمانوں اور زمین کے کناروں سے باہر نکل جانے کی طاقت ہے تو نکل بھاگو! بغیر غلبہ اور طاقت کے تم نہیں نکل سکتے

محمد حسین نجفی

اے گروہِ جن و انس! اگر تم سے ہو سکے تو تم آسمانوں اور زمین کی حدود سے باہر نکل جاؤ (لیکن) تم طاقت اور زور کے بغیر نہیں نکل سکتے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٣٤﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌۭ مِّن نَّارٍۢ وَنُحَاسٌۭ فَلَا تَنتَصِرَانِ ﴿٣٥﴾

تم پر آگے کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم بچ نہ سکو گے

ابوالاعلی مودودی

(بھاگنے کی کوشش کرو گے تو) تم پر آگ کا شعلہ اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا جس کا تم مقابلہ نہ کر سکو گے

احمد رضا خان

تم پر چھوڑی جائے گی بے دھویں کی آگ کی لپٹ اور بے لپٹ کا کالا دھواں تو پھر بدلا نہ لے سکو گے

جالندہری

تم پر آگ کے شعلے اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا تو پھر تم مقابلہ نہ کرسکو گے

طاہر القادری

تم دونوں پر آگ کے خالص شعلے بھیج دیئے جائیں گے اور (بغیر شعلوں کے) دھواں (بھی بھیجا جائے گا) اور تم دونوں اِن سے بچ نہ سکو گے،

علامہ جوادی

تمہارے اوپر آگ کا سبز شعلہ اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا تو تم دونوں کسی طرح نہیں روک سکتے ہو

محمد جوناگڑھی

تم پر آگ کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم مقابلہ نہ کر سکو گے

محمد حسین نجفی

تم دونوں پر آگ کاشعلہ اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم اپنا بچاؤ نہ کر سکو گے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٣٦﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کا انکار کرو گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پھر اپنے رب کی نعمتوں میں سے کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

فَإِذَا ٱنشَقَّتِ ٱلسَّمَآءُ فَكَانَتْ وَرْدَةًۭ كَٱلدِّهَانِ ﴿٣٧﴾

پھر جب آسمان پھٹ جائے گا اور پھٹ کر گلابی تیل کی طرح سرخ ہو جائے گا

ابوالاعلی مودودی

پھر (کیا بنے گی اُس وقت) جب آسمان پھٹے گا اور لال چمڑے کی طرح سرخ ہو جائے گا؟

احمد رضا خان

پھر جب آسمان پھٹ ائے گا تو گلاب کے پھول کا سا ہوجائے گا جیسے سرخ نری (بکرے کی رنگی ہوئی کھال)

جالندہری

پھر جب آسمان پھٹ کر تیل کی تلچھٹ کی طرح گلابی ہوجائے گا (تو) وہ کیسا ہولناک دن ہوگا

طاہر القادری

پھر جب آسمان پھٹ جائیں گے اور جلے ہوئے تیل (یا سرخ چمڑے) کی طرح گلابی ہو جائیں گے،

علامہ جوادی

پھر جب آسمان پھٹ کر تیل کی طرح سرخ ہوجائے گا

محمد جوناگڑھی

پس جب کہ آسمان پھٹ کر سرخ ہو جائے جیسے کہ سرخ چمڑه

محمد حسین نجفی

(اس وقت کیا حالت ہوگی) جب آسمان پھٹ جائے گا اور (رنگے ہوئے) سرخ چمڑے کی طرح لال ہو جائے گا۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٣٨﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اے جن و انس (اُس وقت) تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

فَيَوْمَئِذٍۢ لَّا يُسْـَٔلُ عَن ذَنۢبِهِۦٓ إِنسٌۭ وَلَا جَآنٌّۭ ﴿٣٩﴾

پس اس دن اپنے گناہ کی بات نہ کوئی انسان اور نہ کوئی جن پوچھا جائے گا

ابوالاعلی مودودی

اُس روز کسی انسان اور کسی جن سے اُس کا گناہ پوچھنے کی ضرورت نہ ہوگی

احمد رضا خان

تو اس دن گنہگار کے گناہ کی پوچھ نہ ہوگی کسی آدمی اور جِن سے

جالندہری

اس روز نہ تو کسی انسان سے اس کے گناہوں کے بارے میں پرسش کی جائے گی اور نہ کسی جن سے

طاہر القادری

سو اُس دن نہ تو کسی انسان سے اُس کے گناہ کی بابت پوچھا جائے گا اور نہ ہی کسی جِن سے،

علامہ جوادی

پھر اس دن کسی انسان یا جن سے اس کے گناہ کے بارے میں سوال نہیں کیا جائے گا

محمد جوناگڑھی

اس دن کسی انسان اورکسی جن سے اس کے گناہوں کی پرسش نہ کی جائے گی

محمد حسین نجفی

پس اس دن کسی انسان یا جن سے اس کے گناہ کے متعلق سوال نہیں کیا جائے گا۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٤٠﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

پھر (دیکھ لیا جائے گا کہ) تم دونوں گروہ اپنے رب کے کن کن احسانات کا انکار کرتے ہو

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

يُعْرَفُ ٱلْمُجْرِمُونَ بِسِيمَٰهُمْ فَيُؤْخَذُ بِٱلنَّوَٰصِى وَٱلْأَقْدَامِ ﴿٤١﴾

مجرم اپنے چہرے کے نشان سے پہچانے جائیں گے پس پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑے جائیں گے

ابوالاعلی مودودی

مجرم وہاں اپنے چہروں سے پہچان لیے جائیں گے اور انہیں پیشانی کے بال اور پاؤں پکڑ پکڑ کر گھسیٹا جائے گا

احمد رضا خان

مجرم اپنے چہرے سے پہچانے جائیں گے تو ماتھا اور پاؤں پکڑ کر جہنم میں ڈالے جائیں گے

جالندہری

گنہگار اپنے چہرے ہی سے پہچان لئے جائیں گے تو پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑ لئے جائیں گے

طاہر القادری

مجرِم لوگ اپنے چہروں کی سیاہی سے پہچان لئے جائیں گے پس انہیں پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑ کر کھینچا جائے گا،

علامہ جوادی

مجرم افراد تو اپنی نشانی ہی سے پہچان لئے جائیں گے پھر پیشانی اور پیروں سے پکڑ لئے جائیں گے

محمد جوناگڑھی

گناه گار صرف حلیہ ہی سے پہچان لیے جائیں گے اور ان کی پیشانیوں کے بال اور قدم پکڑ لیے جائیں گے

محمد حسین نجفی

مجرم اپنے چہروں (اپنی علامتوں) سے پہچان لئے جائیں گے اور پھر پیشانیوں اور پاؤں سے پکڑے جائیں گے (اور جہنم میں پھینک دئیے جائیں گے)۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٤٢﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اُس وقت تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

سو تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

هَٰذِهِۦ جَهَنَّمُ ٱلَّتِى يُكَذِّبُ بِهَا ٱلْمُجْرِمُونَ ﴿٤٣﴾

یہی وہ دوزخ ہے جسے مجرم جھٹلاتے تھے

ابوالاعلی مودودی

(اُس وقت کہا جائے گا) یہ وہی جہنم ہے جس کو مجرمین جھوٹ قرار دیا کرتے تھے

احمد رضا خان

یہ ہے وہ جہنم جسے مجرم جھٹلاتے ہیں،

جالندہری

یہی وہ جہنم ہے جسے گنہگار لوگ جھٹلاتے تھے

طاہر القادری

(اُن سے کہا جائے گا:) یہی ہے وہ دوزخ جسے مجرِم لوگ جھٹلایا کرتے تھے،

علامہ جوادی

یہی وہ جہنّم ہے جس کا مجرمین انکار کررہے تھے

محمد جوناگڑھی

یہ ہے وه جہنم جسے مجرم جھوٹا جانتے تھے

محمد حسین نجفی

یہی وہ دوزخ ہے جسے مجرم لوگ جھٹلایا کرتے تھے۔

يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ حَمِيمٍ ءَانٍۢ ﴿٤٤﴾

گناہ گار جہنم میں اور کھولتے ہوئے پانی میں تڑپتے پھریں گے

ابوالاعلی مودودی

اُسی جہنم اور کھولتے ہوئے پانی کے درمیان وہ گردش کرتے رہیں گے

احمد رضا خان

پھیرے کریں گے اس میں اور انتہا کے جلتے کھولتے پانی میں

جالندہری

وہ دوزخ اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان گھومتے پھریں گے

طاہر القادری

وہ اُس (دوزخ) میں اور کھولتے گرم پانی میں گھومتے پھریں گے،

علامہ جوادی

اب اس کے اور کھولتے ہوئے پانی کے درمیان چکر لگاتے پھریں گے

محمد جوناگڑھی

اس کے اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان چکر کھائیں گے

محمد حسین نجفی

وہ (مجرم) اس (دوزخ) اور اس کے انتہائی کھولتے ہوئے پانی کے درمیان گردش کرتے رہیں گے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٤٥﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

پھر اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس اے جن و انس! سو تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِۦ جَنَّتَانِ ﴿٤٦﴾

اوراس کے لیے جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتا ہے دو باغ ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

اور ہر اُس شخص کے لیے جو اپنے رب کے حضور پیش ہونے کا خوف رکھتا ہو، دو باغ ہیں

احمد رضا خان

اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں

جالندہری

اور جو شخص اپنے پروردگار کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرا اس کے لئے دو باغ ہیں

طاہر القادری

اور جو شخص اپنے رب کے حضور (پیشی کے لئے) کھڑا ہونے سے ڈرتا ہے اُس کے لئے دو جنتیں ہیں،

علامہ جوادی

اور جو شخص بھی اپنے رب کی بارگاہ میں کھڑے ہونے سے ڈرتا ہے اس کے لئے دو دو باغات ہیں

محمد جوناگڑھی

اور اس شخص کے لیے جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا دو جنتیں ہیں

محمد حسین نجفی

اور جو شخص اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضری سے ڈرتا ہے اس کے لئے دو باغ ہیں۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٤٧﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟ ۔

ذَوَاتَآ أَفْنَانٍۢ ﴿٤٨﴾

جن میں بہت سی شاخیں ہوں گی

ابوالاعلی مودودی

ہری بھری ڈالیوں سے بھرپور

احمد رضا خان

بہت سی ڈالوں والیاں

جالندہری

ان دونوں میں بہت سی شاخیں (یعنی قسم قسم کے میووں کے درخت ہیں)

طاہر القادری

جو دونوں (سرسبز و شاداب) گھنی شاخوں والی (جنتیں) ہیں،

علامہ جوادی

اور دونوں باغات درختوں کی ٹہنیوں سے ہرے بھرے میوؤں سے لدے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

(دونوں جنتیں) بہت سی ٹہنیوں اور شاخوں والی ہیں

محمد حسین نجفی

دونوں باغ بہت سی شاخوں والے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٤٩﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں جھٹلاؤگے؟

فِيهِمَا عَيْنَانِ تَجْرِيَانِ ﴿٥٠﴾

ان دونوں میں دو چشمے جاری ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

دونوں باغوں میں دو چشمے رواں

احمد رضا خان

ان میں دو چشمے بہتے ہیں

جالندہری

ان میں دو چشمے بہہ رہے ہیں

طاہر القادری

ان دونوں میں دو چشمے بہہ رہے ہیں،

علامہ جوادی

ان دونوں میں دو چشمے بھی جاری ہوں گے

محمد جوناگڑھی

ان دونوں (جنتوں) میں دو بہتے ہوئے چشمے ہیں

محمد حسین نجفی

ان دونوں باغوں میں دو چشمے جاری ہوں گے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٥١﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

فِيهِمَا مِن كُلِّ فَٰكِهَةٍۢ زَوْجَانِ ﴿٥٢﴾

ان دونوں میں ہر میوہ کی دو قسمیں ہوں گی

ابوالاعلی مودودی

دونوں باغوں میں ہر پھل کی دو قسمیں

احمد رضا خان

ان میں ہر میوہ دو دو قسم کا،

جالندہری

ان میں سب میوے دو دو قسم کے ہیں

طاہر القادری

ان دونوں میں ہر پھل (اور میوے) کی دو دو قِسمیں ہیں،

علامہ جوادی

ان دونوں میں ہر میوے کے جوڑے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

ان دونوں جنتوں میں ہر قسم کے میوؤں کی دو قسمیں ہوگی

محمد حسین نجفی

ان دونوں باغوں میں ہر پھل کی دو قِسمیں ہوں گی۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٥٣﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤگے؟

مُتَّكِـِٔينَ عَلَىٰ فُرُشٍۭ بَطَآئِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍۢ ۚ وَجَنَى ٱلْجَنَّتَيْنِ دَانٍۢ ﴿٥٤﴾

ایسے فرشتو ں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے کہ جن کا استر مخملی ہوگا اور دونوں باغوں کا میوہ جھک رہا ہوگا

ابوالاعلی مودودی

جنتی لوگ ایسے فرشوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے جن کے استر دبیز ریشم کے ہوں گے، اور باغوں کی ڈالیاں پھلوں سے جھکی پڑ رہی ہوں گی

احمد رضا خان

اور ایسے بچھونوں پر تکیہ لگائے جن کا اَستر قناویز کا اور دونوں کے میوے اتنے جھکے ہوئے کہ نیچے سے چن لو

جالندہری

(اہل جنت) ایسے بچھونوں پر جن کے استرا طلس کے ہیں تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے۔ اور دونوں باغوں کے میوے قریب (جھک رہے) ہیں

طاہر القادری

اہلِ جنت ایسے بستروں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے جن کے استر نفِیس اور دبیز ریشم (یعنی اَطلس) کے ہوں گے، اور دونوں جنتوں کے پھل (اُن کے) قریب جھک رہے ہوں گے،

علامہ جوادی

یہ لوگ ان فرشوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے جن کے استراطلس کے ہوں گے اور دونوں باغات کے میوے انتہائی قریب سے حاصل کرلیں گے

محمد جوناگڑھی

جنتی ایسے فرشوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے جن کے استر دبیز ریشم کے ہوں گے، اور ان دونوں جنتوں کے میوے بالکل قریب ہوں گے

محمد حسین نجفی

وہ ایسے بچھونوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے جن کے استر دبیز ریشم کے ہوں گے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٥٥﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

فِيهِنَّ قَٰصِرَٰتُ ٱلطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌۭ قَبْلَهُمْ وَلَا جَآنٌّۭ ﴿٥٦﴾

ان میں نیچی نگاہوں والی عورتیں ہوں گی نہ تو انہیں ان سے پہلے کسی انسان نے اور نہ کسی جن نے چھوا ہوگا

ابوالاعلی مودودی

اِن نعمتوں کے درمیان شرمیلی نگاہوں والیاں ہوں گی جنہیں اِن جنتیوں سے پہلے کسی انسان یا جن نے چھوا نہ ہوگا

احمد رضا خان

ان بچھونوں پر وہ عورتیں ہیں کہ شوہر کے سوا کسی کو آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتیں ان سے پہلے انہیں نہ چھوا کسی آدمی اور نہ جِن نے،

جالندہری

ان میں نیچی نگاہ والی عورتیں ہیں جن کو اہل جنت سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جن نے

طاہر القادری

اور اُن میں نیچی نگاہ رکھنے والی (حوریں) ہوں گی جنہیں پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جِن نے،

علامہ جوادی

ان جنتوں میں محدود نگاہ والی حوریں ہوں گی جن کو انسان اور جنات میں سے کسی نے پہلے چھوا بھی نہ ہوگا

محمد جوناگڑھی

وہاں (شرمیلی) نیچی نگاه والی حوریں ہیں جنہیں ان سے پہلے کسی جن وانس نے ہاتھ نہیں لگایا

محمد حسین نجفی

اور دونوں باغوں کے تیار پھل (ان کے) بہت ہی نزدیک ہوں گے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٥٧﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس اپنے پالنے والے کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

كَأَنَّهُنَّ ٱلْيَاقُوتُ وَٱلْمَرْجَانُ ﴿٥٨﴾

گویا کہ وہ یاقوت اور مونگا ہیں

ابوالاعلی مودودی

ایسی خوبصورت جیسے ہیرے اور موتی

احمد رضا خان

گویا وہ لعل اور یاقوت اور مونگا ہیں

جالندہری

گویا وہ یاقوت اور مرجان ہیں

طاہر القادری

گویا وہ (حوریں) یا قوت اور مرجان ہیں،

علامہ جوادی

وہ حوریں اس طرح کی ہوں گی جیسے سرخ یاقوت اور مونگے

محمد جوناگڑھی

وه حوریں مثل یاقوت اور مونگے کے ہوں گی

محمد حسین نجفی

ان جنتوں میں نیچی نگاہ والی (حوریں) ہوں گی جن کو ان (جنتیوں) سے پہلے نہ کسی انسان نے چھوا ہوگا اور نہ کسی جن نے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٥٩﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

هَلْ جَزَآءُ ٱلْإِحْسَٰنِ إِلَّا ٱلْإِحْسَٰنُ ﴿٦٠﴾

نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہے

ابوالاعلی مودودی

نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے

احمد رضا خان

نیکی کا بدلہ کیا ہے مگر نیکی

جالندہری

نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا کچھ نہیں ہے

طاہر القادری

نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا کچھ نہیں ہے،

علامہ جوادی

کیا احسان کا بدلہ احسان کے علاوہ کچھ اور بھی ہوسکتا ہے

محمد جوناگڑھی

احسان کا بدلہ احسان کے سوا کیا ہے

محمد حسین نجفی

وہ(حوریں) ایسی ہوں گی جیسے یاقوت اور مرجان۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٦١﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

پھر اے جن و انس، اپنے رب کے کن کن اوصاف حمیدہ کا تم انکار کرو گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤگے؟

وَمِن دُونِهِمَا جَنَّتَانِ ﴿٦٢﴾

اور ان دو کے علاوہ اور دو باغ ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

اور اُن دو باغوں کے علاوہ دو باغ اور ہوں گے

احمد رضا خان

اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں

جالندہری

اور ان باغوں کے علاوہ دو باغ اور ہیں

طاہر القادری

اور (اُن کے لئے) اِن دو کے سوا دو اور بہشتیں بھی ہیں،

علامہ جوادی

اور ان دونوں کے علاوہ دو باغات اور ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں

محمد حسین نجفی

نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہے؟

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٦٣﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے پرورش کرنے والے کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

مُدْهَآمَّتَانِ ﴿٦٤﴾

وہ دونوں بہت ہی سبز ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

گھنے سرسبز و شاداب باغ

احمد رضا خان

نہایت سبزی سے سیاہی کی جھلک دے رہی ہیں،

جالندہری

دونوں خوب گہرے سبز

طاہر القادری

وہ دونوں گہری سبز رنگت میں سیاہی مائل لگتی ہیں،

علامہ جوادی

دونوں نہایت درجہ سرسبز و شاداب ہوں گے

محمد جوناگڑھی

جو دونوں گہری سبز سیاہی مائل ہیں

محمد حسین نجفی

ان دونوں باغوں کے علاوہ دو باغ اور بھی ہیں۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٦٥﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

بتاؤ اب اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

فِيهِمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ ﴿٦٦﴾

ان دونوں میں دو چشمے ابلتےہوئے ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

دونوں باغوں میں دو چشمے فواروں کی طرح ابلتے ہوئے

احمد رضا خان

ان میں دو چشمے ہیں چھلکتے ہوئے،

جالندہری

ان میں دو چشمے ابل رہے ہیں

طاہر القادری

اُن دونوں میں (بھی) دو چشمے ہیں جو خوب چھلک رہے ہوں گے،

علامہ جوادی

ان دونوں باغات میں بھی دو جوش مارتے ہوئے چشمے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

ان میں دو (جوش سے) ابلنے والے چشمے ہیں

محمد حسین نجفی

دونوں گہرے سبز سیاہی مائل۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٦٧﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

فِيهِمَا فَٰكِهَةٌۭ وَنَخْلٌۭ وَرُمَّانٌۭ ﴿٦٨﴾

ان دونوں میں میوے اور کھجوریں اور انار ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

اُن میں بکثرت پھل اور کھجوریں اور انار

احمد رضا خان

ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں،

جالندہری

ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں

طاہر القادری

ان دونوں میں (بھی) پھل اور کھجوریں اور انار ہیں،

علامہ جوادی

ان دونوں باغات میں میوے, کھجوریں اور انار ہوں گے

محمد جوناگڑھی

ان دونوں میں میوے اور کھجور اور انار ہوں گے

محمد حسین نجفی

ان دو باغوں میں دو چشمے ہوں گے جوش مارتے ہوئے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٦٩﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

کیا اب بھی رب کی کسی نعمت کی تکذیب تم کرو گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

فِيهِنَّ خَيْرَٰتٌ حِسَانٌۭ ﴿٧٠﴾

ان میں نیک خوبصورت عورتیں ہوں گی

ابوالاعلی مودودی

اِن نعمتوں کے درمیان خوب سیرت اور خوبصورت بیویاں

احمد رضا خان

ان میں عورتیں ہیں عادت کی نیک صورت کی اچھی

جالندہری

ان میں نیک سیرت (اور) خوبصورت عورتیں ہیں

طاہر القادری

ان میں (بھی) خوب سیرت و خوب صورت (حوریں) ہیں،

علامہ جوادی

ان جنتوں میں نیک سیرت اور خوب صورت عورتیں ہوں گی

محمد جوناگڑھی

ان میں نیک سیرت خوبصورت عورتیں ہیں

محمد حسین نجفی

ان میں پھل، کھجور اور انار ہوں گے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٧١﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

شپھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤگے؟

حُورٌۭ مَّقْصُورَٰتٌۭ فِى ٱلْخِيَامِ ﴿٧٢﴾

وہ حوریں جو خیموں میں بند ہوں گی

ابوالاعلی مودودی

خیموں میں ٹھیرائی ہوئی حوریں

احمد رضا خان

حوریں ہیں خیموں میں پردہ نشین

جالندہری

(وہ) حوریں (ہیں جو) خیموں میں مستور (ہیں)

طاہر القادری

ایسی حوریں جو خیموں میں پردہ نشین ہیں،

علامہ جوادی

وہ حوریں ہیں جو خیموں کے اندر چھپی بیٹھی ہوں گی

محمد جوناگڑھی

(گوری رنگت کی) حوریں جنتی خیموں میں رہنے والیاں ہیں

محمد حسین نجفی

ان میں اچھی سیرت و صورت والی (حوریں) ہوں گی۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٧٣﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس (اے انسانو اور جنو!) تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌۭ قَبْلَهُمْ وَلَا جَآنٌّۭ ﴿٧٤﴾

نہ انہیں ان سےپہلے کسی انسان نے اور نہ کسی جن نے چھوا ہوگا

ابوالاعلی مودودی

اِن جنتیوں سے پہلے کبھی انسان یا جن نے اُن کو نہ چھوا ہوگا

احمد رضا خان

ان سے پہلے انہیں ہاتھ نہ لگایا کسی آدمی اور نہ کسی جِن نے،

جالندہری

ان کو اہل جنت سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جن نے

طاہر القادری

انہیں پہلے نہ کسی انسان ہی نے ہاتھ سے چُھوا ہے اور نہ کسی جِن نے،

علامہ جوادی

انہیں ان سے پہلے کسی انسان یا جن نے ہاتھ تک نہ لگایا ہوگا

محمد جوناگڑھی

ان کو ہاتھ نہیں لگایا کسی انسان یا جن نے اس سے قبل

محمد حسین نجفی

ان (جنتیوں سے پہلے کسی انسان یا جن نے انہیں چھوا بھی نہیں ہوگا۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٧٥﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کے ساتھ تم تکذیب کرتے ہو؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

مُتَّكِـِٔينَ عَلَىٰ رَفْرَفٍ خُضْرٍۢ وَعَبْقَرِىٍّ حِسَانٍۢ ﴿٧٦﴾

قالینوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے جو سبز اور نہایت قیمتی نفیس ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

وہ جنتی سبز قالینوں اور نفیس و نادر فرشوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے

احمد رضا خان

تکیہ لگائے ہوئے سبز بچھونوں اور منقش خوبصورت چاندنیوں پر،

جالندہری

سبز قالینوں اور نفیس مسندوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے

طاہر القادری

(اہلِ جنت) سبز قالینوں پر اور نادر و نفیس بچھونوں پر تکیے لگائے (بیٹھے) ہوں گے،

علامہ جوادی

وہ لوگ سبز قالینوں اور بہترین مسندوں پر ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

سبز مسندوں اور عمده فرشوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے

محمد حسین نجفی

وہ (جنتی لوگ) سبز رنگ کے بچھونوں اور خوبصورت گدوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٧٧﴾

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟

احمد رضا خان

تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

طاہر القادری

پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے

محمد جوناگڑھی

پس (اے جنو اور انسانو!) تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

تَبَٰرَكَ ٱسْمُ رَبِّكَ ذِى ٱلْجَلَٰلِ وَٱلْإِكْرَامِ ﴿٧٨﴾

آپ کے رب کا نام با برکت ہے جو بڑی شان اور عظمت والا ہے

ابوالاعلی مودودی

بڑی برکت والا ہے تیرے رب جلیل و کریم کا نام

احمد رضا خان

بڑی برکت والا ہے تمہارے رب کا نام جو عظمت اور بزرگی والا،

جالندہری

(اے محمدﷺ) تمہارا پروردگار جو صاحب جلال وعظمت ہے اس کا نام بڑا بابرکت ہے

طاہر القادری

آپ کے رب کا نام بڑی برکت والا ہے، جو صاحبِ عظمت و جلال اور صاحبِ اِنعام و اِکرام ہے،

علامہ جوادی

بڑا بابرکت ہے آپ کے پروردگار کا نام جو صاحب جلال بھی ہے اور صاحبِ اکرام بھی ہے

محمد جوناگڑھی

تیرے پروردگار کا نام بابرکت ہے جو عزت وجلال واﻻ ہے

محمد حسین نجفی

بابرکت ہے تمہارے پروردگار کانام جو بڑی عظمت اور کرا مت والا ہے۔