Setting
Surah The Fig [At-Tin] in Urdu
بِّسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ وَٱلتِّينِ وَٱلزَّيْتُونِ ﴿١﴾
انجیر اور زیتون کی قسم ہے
قسم ہے انجیر اور زیتون کی
انجیر کی قسم اور زیتون
انجیر کی قسم اور زیتون کی
انجیر کی قَسم اور زیتون کی قَسم،
قسم ہے انجیر اور زیتون کی
قسم ہے انجیر کی اور زیتون کی
قَسم ہے انجیر اور زیتون کی۔
وَطُورِ سِينِينَ ﴿٢﴾
اور طور سینا کی
اور طور سینا کی
اور طور سینا
اور طور سینین کی
اور سینا کے (پہاڑ) طور کی قَسم،
اور طورسینین کی
اور طور سِینِین کی
اور طُورِ سینا کی۔
وَهَٰذَا ٱلْبَلَدِ ٱلْأَمِينِ ﴿٣﴾
اور اس شہر (مکہ) کی جو امن والا ہے
اور اِس پرامن شہر (مکہ) کی
اور اس امان والے شہر کی
اور اس امن والے شہر کی
اور اس امن والے شہر (مکہ) کی قَسم،
اور اس امن والے شہر کی
اور اس امن والے شہر کی
اور پُرامن شہر (مکہ) کی۔
لَقَدْ خَلَقْنَا ٱلْإِنسَٰنَ فِىٓ أَحْسَنِ تَقْوِيمٍۢ ﴿٤﴾
بے شک ہم نے انسان کو بڑے عمدہ انداز میں پیدا کیا ہے
ہم نے انسان کو بہترین ساخت پر پیدا کیا
بیشک ہم نے آدمی کو اچھی صورت پر بنایا،
کہ ہم نے انسان کو بہت اچھی صورت میں پیدا کیا ہے
بیشک ہم نے انسان کو بہترین (اعتدال اور توازن والی) ساخت میں پیدا فرمایا ہے،
ہم نے انسان کو بہترین ساخت میں پیدا کیا ہے
یقیناً ہم نے انسان کو بہترین صورت میں پیدا کیا
ہم نے انسان کو بہترین ساخت و انداز کے ساتھ پیدا کیا ہے۔
ثُمَّ رَدَدْنَٰهُ أَسْفَلَ سَٰفِلِينَ ﴿٥﴾
پھر ہم نے اسے سب سے نیچے پھینک دیا ہے
پھر اُسے الٹا پھیر کر ہم نے سب نیچوں سے نیچ کر دیا
پھر اسے ہر نیچی سے نیچی حالت کی طرف پھیردیا
پھر (رفتہ رفتہ) اس (کی حالت) کو (بدل کر) پست سے پست کر دیا
پھر ہم نے اسے پست سے پست تر حالت میں لوٹا دیا،
پھر ہم نے اس کو پست ترین حالت کی طرف پلٹا دیا ہے
پھر اسے نیچوں سے نیچا کر دیا
پھر اسے (اس کی کج رفتاری کی وجہ سے) پست ترین حالت کی طرف لوٹا دیا۔
إِلَّا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَعَمِلُوا۟ ٱلصَّٰلِحَٰتِ فَلَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍۢ ﴿٦﴾
مگر جو ایمان لائے اور نیک کام کئے سو ان کے لیے تو بے انتہا بدلہ ہے
سوائے اُن لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے کہ ان کے لیے کبھی ختم نہ ہونے والا اجر ہے
مگر جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے کہ انہیں بے حد ثواب ہے
مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے انکے لیے بےانتہا اجر ہے
سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے تو ان کے لئے ختم نہ ہونے والا (دائمی) اجر ہے،
علاوہ ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال انجام دیئے تو ان کے لئے نہ ختم ہونے والا اجر ہے
لیکن جو لوگ ایمان ﻻئے اور (پھر) نیک عمل کیے تو ان کے لئے ایسا اجر ہے جو کبھی ختم نہ ہوگا
سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے سو ان کیلئے ختم نہ ہو نے والا اجر ہے۔
فَمَا يُكَذِّبُكَ بَعْدُ بِٱلدِّينِ ﴿٧﴾
پھر اس کے بعد آپ کو قیامت کے معاملہ میں کون جھٹلا سکتا ہے
پس (اے نبیؐ) اس کے بعد کون جزا و سزا کے معاملہ میں تم کو جھٹلا سکتا ہے؟
تو اب کیا چیز تجھے انصاف کے جھٹلانے پر باعث ہے
تو (اے آدم زاد) پھر تو جزا کے دن کو کیوں جھٹلاتا ہے؟
پھر اس کے بعد کون ہے جو آپ کو دین (یا قیامت اور جزا و سزا) کے بارے میں جھٹلاتا ہے،
پھر تم کو روز جزا کے بارے میں کون جھٹلا سکتا ہے
پس تجھے اب روز جزا کے جھٹلانے پر کون سی چیز آماده کرتی ہے
تواس کے بعد آپ(ص) کو جزا و سزا کے معاملہ میں کون جھٹلا سکتا ہے؟
أَلَيْسَ ٱللَّهُ بِأَحْكَمِ ٱلْحَٰكِمِينَ ﴿٨﴾
کیا الله سب حاکموں سے بڑا حاکم نہیں (ضرور ہے)
کیا اللہ سب حاکموں سے بڑا حاکم نہیں ہے؟
کیا اللہ سب حاکموں سے بڑھ کر حاکم نہیں،
کیا خدا سب سے بڑا حاکم نہیں ہے؟
کیا اﷲ سب حاکموں سے بڑا حاکم نہیں ہے،
کیا خدا سب سے بڑا حاکم اور فیصلہ کرنے والا نہیں ہے
کیا اللہ تعالیٰ (سب) حاکموں کا حاکم نہیں ہے
کیا اللہ سبحانہٗ سب حاکموں سے بڑا حاکم نہیں ہے؟