Setting
Surah The Cleaving [AL-Infitar] in Urdu
إِذَا ٱلسَّمَآءُ ٱنفَطَرَتْ ﴿١﴾
جب آسمان پھٹ جائے گا
وَإِذَا ٱلْكَوَاكِبُ ٱنتَثَرَتْ ﴿٢﴾
اور جب ستارے جھڑ جائیں گے
وَإِذَا ٱلْبِحَارُ فُجِّرَتْ ﴿٣﴾
اور جب سمندر بہہ نکلیں گے
وَإِذَا ٱلْقُبُورُ بُعْثِرَتْ ﴿٤﴾
اور جب قبریں (شق کر کے) اکھاڑ دی جائیں گی
عَلِمَتْ نَفْسٌۭ مَّا قَدَّمَتْ وَأَخَّرَتْ ﴿٥﴾
(اس وقت) ہر شخص اپنے آگے بھیجے ہوئے اور پیچھے چھوڑے ہوئے (یعنی اگلے پچھلے اعمال) کو معلوم کر لے گا
يَٰٓأَيُّهَا ٱلْإِنسَٰنُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ ٱلْكَرِيمِ ﴿٦﴾
اے انسان! تجھے اپنے رب کریم سے کس چیز نے بہکایا
ٱلَّذِى خَلَقَكَ فَسَوَّىٰكَ فَعَدَلَكَ ﴿٧﴾
جس (رب نے) تجھے پیدا کیا، پھر ٹھیک ٹھاک کیا، پھر (درست اور) برابر بنایا
فِىٓ أَىِّ صُورَةٍۢ مَّا شَآءَ رَكَّبَكَ ﴿٨﴾
جس صورت میں چاہا تجھے جوڑ دیا
كَلَّا بَلْ تُكَذِّبُونَ بِٱلدِّينِ ﴿٩﴾
ہرگز نہیں بلکہ تم تو جزا وسزا کے دن کو جھٹلاتے ہو
وَإِنَّ عَلَيْكُمْ لَحَٰفِظِينَ ﴿١٠﴾
یقیناً تم پر نگہبان عزت والے
كِرَامًۭا كَٰتِبِينَ ﴿١١﴾
لکھنے والے مقرر ہیں
يَعْلَمُونَ مَا تَفْعَلُونَ ﴿١٢﴾
جوکچھ تم کرتے ہو وه جانتے ہیں
إِنَّ ٱلْأَبْرَارَ لَفِى نَعِيمٍۢ ﴿١٣﴾
یقیناً نیک لوگ (جنت کے عیش وآرام اور) نعمتوں میں ہوں گے
وَإِنَّ ٱلْفُجَّارَ لَفِى جَحِيمٍۢ ﴿١٤﴾
اور یقیناً بدکار لوگ دوزخ میں ہوں گے
يَصْلَوْنَهَا يَوْمَ ٱلدِّينِ ﴿١٥﴾
بدلے والے دن اس میں جائیں گے
وَمَا هُمْ عَنْهَا بِغَآئِبِينَ ﴿١٦﴾
وه اس سے کبھی غائب نہ ہونے پائیں گے
وَمَآ أَدْرَىٰكَ مَا يَوْمُ ٱلدِّينِ ﴿١٧﴾
تجھے کچھ خبر بھی ہے کہ بدلے کا دن کیا ہے
ثُمَّ مَآ أَدْرَىٰكَ مَا يَوْمُ ٱلدِّينِ ﴿١٨﴾
میں پھر (کہتا ہوں کہ) تجھے کیا معلوم کہ جزا (اور سزا) کا دن کیا ہے
يَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌۭ لِّنَفْسٍۢ شَيْـًۭٔا ۖ وَٱلْأَمْرُ يَوْمَئِذٍۢ لِّلَّهِ ﴿١٩﴾
(وه ہے) جس دن کوئی شخص کسی شخص کے لئے کسی چیز کا مختار نہ ہوگا، اور (تمام تر) احکام اس روز اللہ کے ہی ہوں گے