Main pages

Surah The City [Al-Balad] in Urdu

Surah The City [Al-Balad] Ayah 20 Location Maccah Number 90

لَآ أُقْسِمُ بِهَٰذَا ٱلْبَلَدِ ﴿١﴾

نہیں! میں قَسم کھاتا ہوں اس شہر کی۔

وَأَنتَ حِلٌّۢ بِهَٰذَا ٱلْبَلَدِ ﴿٢﴾

درآنحالیکہ آپ(ص) اس شہر میں قیام پذیر ہیں۔

وَوَالِدٍۢ وَمَا وَلَدَ ﴿٣﴾

اور قَسم کھاتا ہوں باپ (آدم(ع)) کی اوراس کی اولاد کی۔

لَقَدْ خَلَقْنَا ٱلْإِنسَٰنَ فِى كَبَدٍ ﴿٤﴾

یقیناً ہم نے انسان کو محنت و مشقت کیلئے پیدا کیا ہے۔

أَيَحْسَبُ أَن لَّن يَقْدِرَ عَلَيْهِ أَحَدٌۭ ﴿٥﴾

کیا وہ یہ خیال کرتا ہے کہ اس پر کوئی قابو نہ پاسکے گا۔

يَقُولُ أَهْلَكْتُ مَالًۭا لُّبَدًا ﴿٦﴾

وہ کہتا ہے کہ میں نے بہت سا مال اڑادیا۔

أَيَحْسَبُ أَن لَّمْ يَرَهُۥٓ أَحَدٌ ﴿٧﴾

کیا وہ خیال کرتا ہے کہ اسے کسی نے نہیں دیکھا۔

أَلَمْ نَجْعَل لَّهُۥ عَيْنَيْنِ ﴿٨﴾

کیا ہم نے اس کیلئے دو آنکھیں نہیں بنائیں؟

وَلِسَانًۭا وَشَفَتَيْنِ ﴿٩﴾

اور ایک زبان اور دو ہونٹ؟

وَهَدَيْنَٰهُ ٱلنَّجْدَيْنِ ﴿١٠﴾

اور ہم نے اسے دونوں راستے دکھا دئیے ہیں۔

فَلَا ٱقْتَحَمَ ٱلْعَقَبَةَ ﴿١١﴾

مگر وہ (نیکی کی) دشوار گزار گھاٹی سے نہیں گزرا۔

وَمَآ أَدْرَىٰكَ مَا ٱلْعَقَبَةُ ﴿١٢﴾

اور تمہیں کیا معلوم کہ وہ دشوار گزار گھاٹی کیا ہے؟

فَكُّ رَقَبَةٍ ﴿١٣﴾

وہ کسی گردن کو (غلامی یا قرض سے) چھڑانا۔

أَوْ إِطْعَٰمٌۭ فِى يَوْمٍۢ ذِى مَسْغَبَةٍۢ ﴿١٤﴾

یا بھوک کے دن۔

يَتِيمًۭا ذَا مَقْرَبَةٍ ﴿١٥﴾

کسی یتیم رشتہ دار کو۔

أَوْ مِسْكِينًۭا ذَا مَتْرَبَةٍۢ ﴿١٦﴾

یاخاکسار مسکین کو کھانا کھلانا۔

ثُمَّ كَانَ مِنَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَتَوَاصَوْا۟ بِٱلصَّبْرِ وَتَوَاصَوْا۟ بِٱلْمَرْحَمَةِ ﴿١٧﴾

پھر وہ ان لوگوں میں سے بھی ہوتا جو ایمان لائے اور ایک دوسرے کو صبر کرنے اور رحم کرنے کی وصیت کی۔

أُو۟لَٰٓئِكَ أَصْحَٰبُ ٱلْمَيْمَنَةِ ﴿١٨﴾

یہی لوگ داہنے (ہاتھ) والے ہیں۔

وَٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ بِـَٔايَٰتِنَا هُمْ أَصْحَٰبُ ٱلْمَشْـَٔمَةِ ﴿١٩﴾

اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا وہ بائیں (ہاتھ والے ہیں)۔

عَلَيْهِمْ نَارٌۭ مُّؤْصَدَةٌۢ ﴿٢٠﴾

ان پر چَو طرفہ بند کی ہوئی آگ محیط ہوگی۔