Setting
Surah The Traducer [Al-Humaza] in Urdu
وَيْلٌۭ لِّكُلِّ هُمَزَةٍۢ لُّمَزَةٍ ﴿١﴾
ہر غیبت کرنے والے طعنہ دینے والے کے لیے ہلاکت ہے
تباہی ہے ہر اُس شخص کے لیے جو (منہ در منہ) لوگوں پر طعن اور (پیٹھ پیچھے) برائیاں کرنے کا خوگر ہے
خرابی ہے اس کے لیے جو لوگوں کے منہ پر عیب کرے پیٹھ پیچھے بدی کرے
ہر طعن آمیز اشارتیں کرنے والے چغل خور کی خرابی ہے
ہر اس شخص کے لئے ہلاکت ہے جو (روبرو) طعنہ زنی کرنے والا ہے (اور پسِ پشت) عیب جوئی کرنے والا ہے،
تباہی اور بربادی ہے ہر طعنہ زن اور چغلخور کے لئے
بڑی خرابی ہے ہر ایسے شخص کی جو عیب ٹٹولنے واﻻ غیبت کرنے واﻻ ہو
تباہی ہے ہر اس شخص کیلئے جو (رُوبرُو) طعن و تشنیع کرنے والا (اور پسِ پشت) عیب جوئی کرنے والا ہے۔
ٱلَّذِى جَمَعَ مَالًۭا وَعَدَّدَهُۥ ﴿٢﴾
جو مال کو جمع کرتا ہے اور اسے گنتا رہتا ہے
جس نے مال جمع کیا اور اُسے گن گن کر رکھا
جس نے مال جوڑا اور گن گن کر رکھا،
جو مال جمع کرتا اور اس کو گن گن کر رکھتا ہے
(خرابی و تباہی ہے اس شخص کے لئے) جس نے مال جمع کیا اور اسے گن گن کر رکھتا ہے،
جس نے مال کو جمع کیا اور خوب اس کا حساب رکھا
جو مال کو جمع کرتا جائے اور گنتا جائے
جو مال جمع کرتا ہے اور اسے گن گن کر رکھتا ہے۔
يَحْسَبُ أَنَّ مَالَهُۥٓ أَخْلَدَهُۥ ﴿٣﴾
وہ خیال کرتا ہے کہ اس کا مال اسے سدا رکھے گا
وہ سمجھتا ہے کہ اُس کا مال ہمیشہ اُس کے پاس رہے گا
کیا یہ سمجھتا ہے کہ اس کا مال اسے دنیا میں ہمیشہ رکھے گا
(اور) خیال کرتا ہے کہ اس کا مال اس کی ہمیشہ کی زندگی کا موجب ہو گا
وہ یہ گمان کرتا ہے کہ اس کی دولت اسے ہمیشہ زندہ رکھے گی،
اس کا خیال تھا کہ یہ مال اسے ہمیشہ باقی رکھے گا
وه سمجھتا ہے کہ اس کا مال اس کے پاس سدا رہے گا
کیا وہ خیال کرتا ہے کہ اس کا مال اسے ہمیشہ زندہ رکھے گا۔
كَلَّا ۖ لَيُنۢبَذَنَّ فِى ٱلْحُطَمَةِ ﴿٤﴾
ہرگز نہیں وہ ضرور حطمہ میں پھینکا جائے گا
ہرگز نہیں، وہ شخص تو چکنا چور کر دینے والی جگہ میں پھینک دیا جائے گا
ہر گز نہیں ضرور وہ روندنے والی میں پھینکا جائے گا
ہر گز نہیں وہ ضرور حطمہ میں ڈالا جائے گا
ہرگز نہیں! وہ ضرور حطمہ (یعنی چورا چورا کر دینے والی آگ) میں پھینک دیا جائے گا،
ہرگز نہیں اسے یقینا حطمہ میں ڈال دیا جائے گا
ہرگز نہیں یہ تو ضرور توڑ پھوڑ دینے والی آگ میں پھینک دیا جائے گا
ہرگز نہیں وہ تو چکناچور کر دینے والی جگہ میں پھینک دیا جائے گا۔
وَمَآ أَدْرَىٰكَ مَا ٱلْحُطَمَةُ ﴿٥﴾
اور آپ کو کیا معلوم حطمہ کیا ہے
اور تم کیا جانو کہ کیا ہے وہ چکنا چور کر دینے والی جگہ؟
اور تو نے کیا جانا کیا روندنے والی،
اور تم کیا سمجھے حطمہ کیا ہے؟
اور آپ کیا سمجھے ہیں کہ حطمہ (چورا چورا کر دینے والی آگ) کیا ہے،
اور تم کیا جانو کہ حطمہ کیا شے ہے
اور تجھے کیا معلوم کہ ایسی آگ کیا ہوگی؟
اور تمہیں کیا معلوم ہے کہ وہ چکناچور کردینے والی جگہ کیا ہے؟
نَارُ ٱللَّهِ ٱلْمُوقَدَةُ ﴿٦﴾
وہ الله کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے
اللہ کی آگ، خوب بھڑکائی ہوئی
اللہ کی آگ کہ بھڑک رہی ہے
وہ خدا کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے
(یہ) اﷲ کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے،
یہ اللہ کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے
وه اللہ تعالیٰ کی سلگائی ہوئی آگ ہوگی
وہ اللہ کی خوب بھڑکائی ہوئی آگ ہے۔
ٱلَّتِى تَطَّلِعُ عَلَى ٱلْأَفْـِٔدَةِ ﴿٧﴾
جو دلوں تک جا پہنچتی ہے
جو دلوں تک پہنچے گی
وہ جو دلوں پر چڑھ جائے گی
جو دلوں پر جا لپٹے گی
جو دلوں پر (اپنی اذیت کے ساتھ) چڑھ جائے گی،
جو دلوں تک چڑھ سسجائے گی
جو دلوں پر چڑھتی چلی جائے گی
جو دلوں تک جا پہنچے گی۔
إِنَّهَا عَلَيْهِم مُّؤْصَدَةٌۭ ﴿٨﴾
بے شک وہ ان پر چاروں طرف سے بند کر دی جائے گی
وہ اُن پر ڈھانک کر بند کر دی جائے گی
بیشک وہ ان پر بند کردی جائے گی
(اور) وہ اس میں بند کر دیئے جائیں گے
بیشک وہ (آگ) ان لوگوں پر ہر طرف سے بند کر دی جائے گی،
وہ آگ ان کے اوپر گھیر دی جائے گی
وہ ان پر ہر طرف سے بند کی ہوئی ہوگی
جو چَو طرفہ طور پر ان پر بند کر دی جائے گی۔
فِى عَمَدٍۢ مُّمَدَّدَةٍۭ ﴿٩﴾
لمبے لمبے ستونوں میں
(اِس حالت میں کہ وہ) اونچے اونچے ستونوں میں (گھرے ہوئے ہوں گے)
لمبے لمبے ستونوں میں
(یعنی آگ کے) لمبے لمبے ستونوں میں
(بھڑکتے شعلوں کے) لمبے لمبے ستونوں میں (اور ان لوگوں کے لئے کوئی راہِ فرار نہ رہے گی)،
لمبے لمبے ستونوں کے ساتھ
بڑے بڑے ستونوں میں
وہ لمبے لمبے ستونوں (جیسے شعلوں) میں (گِھرے ہوئے ہوں گے)۔