Main pages

Surah Stoneland, Rock city, Al-Hijr valley [Al-Hijr] in Urdu

Surah Stoneland, Rock city, Al-Hijr valley [Al-Hijr] Ayah 99 Location Maccah Number 15

الٓر ۚ تِلْكَ ءَايَٰتُ ٱلْكِتَٰبِ وَقُرْءَانٍۢ مُّبِينٍۢ ﴿١﴾

یہ آیتیں کتاب کی ہیں اور قرآن واضح کی

ابوالاعلی مودودی

ا ل ر یہ آیات ہیں کتاب الٰہی اور قرآن مبین کی

احمد رضا خان

یہ آیتیں ہیں کتاب اور روشن قرآن کی-

جالندہری

آلرا۔ یہ خدا کی کتاب اور قرآن روشن کی آیتیں ہیں

طاہر القادری

الف، لام، را (حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)، یہ (برگزیدہ) کتاب اور روشن قرآن کی آیتیں ہیں،

علامہ جوادی

الرۤ - یہ کتابِ خدا اور قرآنِ مبین کی آیات ہیں

محمد جوناگڑھی

الرٰ، یہ کتاب الٰہی کی آیتیں ہیں اور کھلے اور روشن قرآن کی

محمد حسین نجفی

الف، لام، را۔ یہ کتاب (الٰہی) یعنی روشن قرآن کی آیتیں ہیں۔

رُّبَمَا يَوَدُّ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ لَوْ كَانُوا۟ مُسْلِمِينَ ﴿٢﴾

کافر بڑی حسرت کریں گے کہ کاش وہ مسلمان ہو جاتے

ابوالاعلی مودودی

بعید نہیں کہ ایک وقت وہ آ جائے جب وہی لوگ جنہوں نے آج (دعوت اسلام کو قبول کرنے سے) انکار کر دیا ہے پچھتا پچھتا کر کہیں گے کہ کاش ہم نے سر تسلیم خم کر دیا ہوتا

احمد رضا خان

بہت آرزوئیں کریں گے کافر کاش مسلمان ہوتے،

جالندہری

کسی وقت کافر لوگ آرزو کریں گے کہ اے کاش وہ مسلمان ہوتے

طاہر القادری

کفار (آخرت میں مومنوں پر اللہ کی رحمت کے مناظر دیکھ کر) بار بار آرزو کریں گے کہ کاش! وہ مسلمان ہوتے،

علامہ جوادی

ایک دن آنے والا ہے جب کفار بھی یہ تمنا کریں گے کہ کاش ہم بھی مسلمانِ ہوتے

محمد جوناگڑھی

وه بھی وقت ہوگا کہ کافر اپنے مسلمان ہونے کی آرزو کریں گے

محمد حسین نجفی

جن لوگوں نے کفر اختیار کیا ہے وہ بہت تمنا کریں گے کہ کاش وہ مسلمان ہوتے۔

ذَرْهُمْ يَأْكُلُوا۟ وَيَتَمَتَّعُوا۟ وَيُلْهِهِمُ ٱلْأَمَلُ ۖ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ ﴿٣﴾

انہیں چھوڑ دو کھا لیں اور فائدہ اٹھا لیں اور انہیں آرزو بھلائے رکھے سو آئندہ معلوم کر لیں گے

ابوالاعلی مودودی

چھوڑو اِنہیں کھائیں، پییں، مزے کریں، اور بھلاوے میں ڈالے رکھے اِن کو جھوٹی امید عنقریب اِنہیں معلوم ہو جائے گا

احمد رضا خان

انہیں چھوڑو کہ کھائیں اور برتیں اور امید انہیں کھیل میں ڈالے تو اب جانا چاہتے ہیں

جالندہری

(اے محمد) ان کو اُن کے حال پر رہنے دو کہ کھالیں اور فائدے اُٹھالیں اور (طول) امل ان کو دنیا میں مشغول کئے رہے عنقریب ان کو (اس کا انجام) معلوم ہو جائے گا

طاہر القادری

آپ (غمگین نہ ہوں) انہیں چھوڑ دیجئے وہ کھاتے (پیتے) رہیں اور عیش کرتے رہیں اور (ان کی) جھوٹی امیدیں انہیں (آخرت سے) غافل رکھیں پھر وہ عنقریب (اپنا انجام) جان لیں گے،

علامہ جوادی

انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو کھائیں پئیں اور مزے اڑائیں اور امیدیں انہیں غفلت میں ڈالے رہیں عنقریب انہیں سب کچھ معلوم ہوجائے گا

محمد جوناگڑھی

آپ انہیں کھاتا، نفع اٹھاتا اور (جھوٹی) امیدوں میں مشغول ہوتا چھوڑ دیجئے یہ خود ابھی جان لیں گے

محمد حسین نجفی

(اے رسول(ص)) انہیں چھوڑ دو کہ وہ کھائیں (پئیں) اور عیش و آرام کریں اور (بے شک جھوٹی) امید انہیں غفلت میں رکھے عنقریب انہیں (سب کچھ) معلوم ہو جائے گا۔

وَمَآ أَهْلَكْنَا مِن قَرْيَةٍ إِلَّا وَلَهَا كِتَابٌۭ مَّعْلُومٌۭ ﴿٤﴾

اور ہم نے جتنی بستیاں ہلاک کی ہیں ان سب کے لیے ایک مقرر وقت لکھا ہوا تھا

ابوالاعلی مودودی

ہم نے اِس سے پہلے جس بستی کو بھی ہلاک کیا ہے اس کے لیے ایک خاص مہلت عمل لکھی جاچکی تھی

احمد رضا خان

اور جو بستی ہم نے ہلاک کی اس کا ایک جانا ہوا نوشتہ تھا

جالندہری

اور ہم نے کوئی بستی ہلاک نہیں کی۔ مگر اس کا وقت مرقوم ومعین تھا

طاہر القادری

اور ہم نے کوئی بھی بستی ہلاک نہیں کی مگر یہ کہ اُس کے لئے ایک معلوم نوشتۂ (قانون) تھا (جس کی انہوں نے خلاف ورزی کی اور اپنے انجام کو جا پہنچے)،

علامہ جوادی

اور ہم نے کسی قریہ کو ہلاک نہیں کیا مگر یہ کہ اس کے لئے ایک میعاد مقرر کردی تھی

محمد جوناگڑھی

کسی بستی کو ہم نے ہلاک نہیں کیا مگر یہ کہ اس کے لیے مقرره نوشتہ تھا

محمد حسین نجفی

اور ہم نے کبھی کوئی بستی ہلاک نہیں کی مگر یہ کہ اس کے لئے وقتِ معلوم لکھا ہوا تھا۔

مَّا تَسْبِقُ مِنْ أُمَّةٍ أَجَلَهَا وَمَا يَسْتَـْٔخِرُونَ ﴿٥﴾

کوئی قوم اپنے وقت مقرر سے نہ پہلے ہلاک ہوئی ہے نہ پیچھے رہی ہے

ابوالاعلی مودودی

کوئی قوم نہ اپنے وقت مقرر سے پہلے ہلاک ہوسکتی ہے، نہ اُس کے بعد چھوٹ سکتی ہے

احمد رضا خان

کو ئی گروہ اپنے وعدہ سے آگے نہ بڑھے نہ پیچھے ہٹے،

جالندہری

کوئی جماعت اپنی مدت (وفات) سے نہ آگے نکل سکتی ہے نہ پیچھے رہ سکتی ہے

طاہر القادری

کوئی بھی قوم (قانونِ عروج و زوال کی) اپنی مقررہ مدت سے نہ آگے بڑھ سکتی ہے اور نہ پیچھے ہٹ سکتی ہے،

علامہ جوادی

کوئی امّت نہ اپنے وقت سے آگے بڑھ سکتی ہے اور نہ پیچھے ہٹ سکتی ہے

محمد جوناگڑھی

کوئی گروه اپنی موت سے نہ آگے بڑھتا ہے نہ پیچھے رہتا ہے

محمد حسین نجفی

کوئی قوم اپنے مقررہ وقت سے نہ آگے بڑھ سکتی ہے اور نہ پیچھے ہٹ سکتی ہے۔

وَقَالُوا۟ يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِى نُزِّلَ عَلَيْهِ ٱلذِّكْرُ إِنَّكَ لَمَجْنُونٌۭ ﴿٦﴾

اور انہوں نے کہا اے وہ شخص جس پر قرآن نازل کیا گیا ہے بے شک تو مجنون ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ لوگ کہتے ہیں \"اے وہ شخص جس پر ذکر نازل ہوا ہے، تو یقیناً دیوانہ ہے

احمد رضا خان

اور بولے کہ اے وہ جن پر قرآن اترا بیشک مجنون ہو

جالندہری

اور کفار کہتے ہیں کہ اے شخص جس پر نصیحت (کی کتاب) نازل ہوئی ہے تُو تو دیوانہ ہے

طاہر القادری

اور (کفار گستاخی کرتے ہوئے) کہتے ہیں: اے وہ شخص جس پر قرآن اتارا گیا ہے! بیشک تم دیوانے ہو،

علامہ جوادی

اور ان لوگوں نے کہا کہ اے وہ شخص جس پر قرآن نازل ہوا ہے تو دیوانہ ہے

محمد جوناگڑھی

انہوں نے کہا کہ اے وه شخص جس پر قرآن اتارا گیا ہے یقیناً تو تو کوئی دیوانہ ہے

محمد حسین نجفی

اور وہ (کفار) کہتے ہیں: اے وہ جس پر ذکر (قرآن) اتارا گیا ہے یقینا تم دیوانہ ہو۔

لَّوْ مَا تَأْتِينَا بِٱلْمَلَٰٓئِكَةِ إِن كُنتَ مِنَ ٱلصَّٰدِقِينَ ﴿٧﴾

اگر تم سچے ہو تو ہمارے پاس فرشتوں کو کیوں نہیں لاتے

ابوالاعلی مودودی

اگر تو سچا ہے تو ہمارے سامنے فرشتوں کو لے کیوں نہیں آتا؟\"

احمد رضا خان

ہمارے پاس فرشتے کیوں نہیں لاتے اگر تم سچے ہو

جالندہری

اگر تو سچا ہے تو ہمارے پاس فرشتوں کو کیوں نہیں لے آتا

طاہر القادری

تم ہمارے پاس فرشتوں کو کیوں نہیں لے آتے اگر تم سچے ہو،

علامہ جوادی

اگر تو اپنے دعوٰی میں سچا ہے تو فرشتوں کو کیوں سامنے نہیں لاتاہے

محمد جوناگڑھی

اگر تو سچا ہی ہے تو ہمارے پاس فرشتوں کو کیوں نہیں ﻻتا

محمد حسین نجفی

اگر تم سچے ہو تو پھر ہمارے پاس فرشتوں کو کیوں نہیں لے آتے؟

مَا نُنَزِّلُ ٱلْمَلَٰٓئِكَةَ إِلَّا بِٱلْحَقِّ وَمَا كَانُوٓا۟ إِذًۭا مُّنظَرِينَ ﴿٨﴾

ہم فرشتہ تو فیصلہ ہی کے لیے بھیجا کرتے ہیں اور اس وقت انہیں مہلت نہیں ملے گی

ابوالاعلی مودودی

ہم فرشتوں کو یوں ہی نہیں اتار دیا کرتے وہ جب اترتے ہیں تو حق کے ساتھ اترتے ہیں، اور پھر لوگوں کو مہلت نہیں دی جاتی

احمد رضا خان

ہم فرشتے بیکار نہیں اتارتے اور وہ اتریں تو انہیں مہلت نہ ملے

جالندہری

(کہہ دو) ہم فرشتوں کو نازل نہیں کیا کرتے مگر حق کے ساتھ اور اس وقت ان کو مہلت نہیں ملتی

طاہر القادری

ہم فرشتوں کو نہیں اتارا کرتے مگر (فیصلۂ) حق کے ساتھ (یعنی جب عذاب کی گھڑی آپہنچے تو اس کے نفاذ کے لئے اتارتے ہیں) اور اس وقت انہیں مہلت نہیں دی جاتی،

علامہ جوادی

حالانکہ ہم فرشتوں کو حق کے فیصلہ کے ساتھ ہی بھیجا کرتے ہیں اور اس کے بعد پھر کسی کو مہلت نہیں دی جاتی ہے

محمد جوناگڑھی

ہم فرشتوں کو حق کے ساتھ ہی اتارتے ہیں اور اس وقت وه مہلت دیئے گئے نہیں ہوتے

محمد حسین نجفی

ہم فرشتوں کو نہیں اتارتے مگر (صحیح موقع پر فیصلہ) حق کے ساتھ اور پھر لوگوں کو مہلت نہیں دی جاتی۔

إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا ٱلذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُۥ لَحَٰفِظُونَ ﴿٩﴾

ہم نے یہ نصیحت اتار دی ہے اور بے شک ہم اس کے نگہبان ہیں

ابوالاعلی مودودی

رہا یہ ذکر، تو اِس کو ہم نے نازل کیا ہے اور ہم خود اِس کے نگہبان ہیں

احمد رضا خان

بیشک ہم نے اتارا ہے یہ قرآن اور بیشک ہم خود اس کے نگہبان ہیں

جالندہری

بےشک یہ (کتاب) نصیحت ہمیں نے اُتاری ہے اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں

طاہر القادری

بیشک یہ ذکرِ عظیم (قرآن) ہم نے ہی اتارا ہے اور یقیناً ہم ہی اس کی حفاظت کریں گے،

علامہ جوادی

ہم نے ہی اس قرآن کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں

محمد جوناگڑھی

ہم نے ہی اس قرآن کو نازل فرمایا ہے اور ہم ہی اس کے محافﻆ ہیں

محمد حسین نجفی

بے شک ہم نے ہی ذکر (قرآن) اتارا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں۔

وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ فِى شِيَعِ ٱلْأَوَّلِينَ ﴿١٠﴾

اور تجھ سے پہلے ہم پہلی قوموں میں بھی رسول بھیج چکے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اے محمدؐ، ہم تم سے پہلے بہت سی گزری ہوئی قوموں میں رسول بھیج چکے ہیں

احمد رضا خان

اور بیشک ہم نے تم سے پہلے اگلی امتوں میں رسول بھیجے،

جالندہری

اور ہم نے تم سے پہلے لوگوں میں بھی پیغمبر بھیجے تھے

طاہر القادری

اور بیشک ہم نے آپ سے قبل پہلی امتوں میں بھی رسول بھیجے تھے،

علامہ جوادی

اور ہم نے آپ سے پہلے بھی مختلف قوموں میں رسول بھیجے ہیں

محمد جوناگڑھی

ہم نے آپ سے پہلے اگلی امتوں میں بھی اپنے رسول (برابر) بھیجے

محمد حسین نجفی

اور ہم نے آپ سے پہلے مختلف جماعتوں میں رسول بھیجے۔

وَمَا يَأْتِيهِم مِّن رَّسُولٍ إِلَّا كَانُوا۟ بِهِۦ يَسْتَهْزِءُونَ ﴿١١﴾

اور وہ بھی جب کوئی رسول ان کے پاس آتا ہے تو اس سے ٹھٹھا ہی کرتے

ابوالاعلی مودودی

کبھی ایسا نہیں ہوا کہ اُن کہ پاس کوئی رسول آیا ہو اور اُنہوں نے اُس کا مذاق نہ اڑایا ہو

احمد رضا خان

اور ان کے پاس کوئی رسول نہیں آتا مگر اس سے ہنسی کرتے ہیں

جالندہری

اور اُن کے پاس کوئی پیغمبر نہیں آتا تھا مگر وہ اُس کے ساتھ استہزاء کرتے تھے

طاہر القادری

اور ان کے پاس کوئی رسول نہیں آتا تھا مگر یہ کہ وہ اس کے ساتھ مذاق کیا کرتے تھے،

علامہ جوادی

اور جب ان کے پاس رسول آتے ہیں تو یہ صرف ان کا مذاق اڑاتے ہیں

محمد جوناگڑھی

اور (لیکن) جو بھی رسول آتا وه اس کا مذاق اڑاتے

محمد حسین نجفی

اور ان کے پاس کوئی ایسا رسول نہیں آیا جس کے ساتھ انہوں نے مذاق نہ کیا ہو۔

كَذَٰلِكَ نَسْلُكُهُۥ فِى قُلُوبِ ٱلْمُجْرِمِينَ ﴿١٢﴾

اسی طرح ہم یہ ٹھٹھا ان مجرمو ں کے دلوں میں ڈال دیتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

مجرمین کے دلوں میں تو ہم اس ذکر کو اِسی طرح (سلاخ کے مانند) گزارتے ہیں

احمد رضا خان

ایسے ہی ہم اس ہنسی کو ان مجرموں کے دلوں میں راہ دیتے ہیں،

جالندہری

اسی طرح ہم اس (تکذیب وضلال) کو گنہگاروں کے دلوں میں داخل کر دیتے ہیں

طاہر القادری

اسی طرح ہم اس (تمسخر اور استہزاء) کو مجرموں کے دلوں میں داخل کر دیتے ہیں،

علامہ جوادی

اور ہم اسی طرح اس گمراہی کو مجرمین کے دل میں ڈال دیتے ہیں

محمد جوناگڑھی

گناه گاروں کے دلوں میں ہم اسی طرح یہی رچا دیا کرتے ہیں

محمد حسین نجفی

اسی طرح ہم اس (ذکر) کو مجرموں کے دلوں میں ڈال دیتے ہیں۔

لَا يُؤْمِنُونَ بِهِۦ ۖ وَقَدْ خَلَتْ سُنَّةُ ٱلْأَوَّلِينَ ﴿١٣﴾

یہ لوگ قرآن پر ایمان نہیں لاتے اور یہ پہلوں کا دستور چلا آیا ہے

ابوالاعلی مودودی

وہ اِس پر ایمان نہیں لایا کرتے قدیم سے اِس قماش کے لوگوں کا یہی طریقہ چلا آ رہا ہے

احمد رضا خان

وہ اس پر ایمان نہیں لاتے اور اگلوں کی راہ پڑچکی ہے

جالندہری

سو وہ اس پر ایمان نہیں لاتے اور پہلوں کی روش بھی یہی رہی ہے

طاہر القادری

یہ لوگ اِس (قرآن) پر ایمان نہیں لائیں گے اور بیشک پہلوں کی (یہی) روش گزر چکی ہے،

علامہ جوادی

یہ کبھی ایمان نہ لائیں گے کہ ان سے پہلے والوں کا طریقہ بھی ایسا ہی رہ چکا ہے

محمد جوناگڑھی

وه اس پر ایمان نہیں ﻻتے اور یقیناً اگلوں کا طریقہ گزرا ہوا ہے

محمد حسین نجفی

(مگر) وہ اس (ذکر) پر ایمان نہیں لاتے اور جو پہلے گزر چکے ہیں ان کا طریقہ بھی یہی رہ چکا ہے۔

وَلَوْ فَتَحْنَا عَلَيْهِم بَابًۭا مِّنَ ٱلسَّمَآءِ فَظَلُّوا۟ فِيهِ يَعْرُجُونَ ﴿١٤﴾

اور اگر ہم ان پر آسمان سے دروازہ کھول دیں پھراس میں سے چڑھ جائیں

ابوالاعلی مودودی

اگر ہم اُن پر آسمان کا کوئی دروازہ کھول دیتے اور وہ دن دہاڑے اُس میں چڑھنے بھی لگتے

احمد رضا خان

اور اگر ہم ان کے لیے آسمان میں کوئی دروازہ کھول دیں کہ دن کو اس میں چڑھتے،

جالندہری

اوراگر ہم آسمان کا کوئی دروازہ اُن پر کھول دیں اور وہ اس میں چڑھنے بھی لگیں

طاہر القادری

اور اگر ہم ان پر آسمان کا کوئی دروازہ (بھی) کھول دیں (اور ان کے لئے یہ بھی ممکن بنا دیں کہ) وہ سارا دن اس میں (سے) اوپر چڑھتے رہیں،

علامہ جوادی

ہم اگر آسمان میں ان کے لئے کوئی دروازہ کھول دیں اور یہ لوگ دن دھاڑے اسی دروازے سے چڑھ جائیں

محمد جوناگڑھی

اور اگر ہم ان پر آسمان کا دروازه کھول بھی دیں اور یہ وہاں چڑھنے بھی لگ جائیں

محمد حسین نجفی

اور اگر ہم ان پر آسمان کا ایک دروازہ کھول دیں جس سے وہ دن دہاڑے چڑھنے لگیں۔

لَقَالُوٓا۟ إِنَّمَا سُكِّرَتْ أَبْصَٰرُنَا بَلْ نَحْنُ قَوْمٌۭ مَّسْحُورُونَ ﴿١٥﴾

البتہ کہیں گے کہ ہماری نظر بندی کر دی گئی تھی بلکہ ہم پر جادو کیا گیا ہے

ابوالاعلی مودودی

تب بھی وہ یہی کہتے کہ ہماری آنکھوں کو دھوکا ہو رہا ہے، بلکہ ہم پر جادو کر دیا گیا ہے

احمد رضا خان

جب بھی یہی کہتے کہ ہماری نگاہ باندھ دی گئی ہے بلکہ ہم پر جادو ہوا ہے

جالندہری

تو بھی یہی کہیں کہ ہماری آنکھیں مخمور ہوگئی ہیں بلکہ ہم پر جادو کر دیا گیا ہے

طاہر القادری

(تب بھی) یہ لوگ یقیناً (یہ) کہیں گے کہ ہماری آنکھیں (کسی حیلہ و فریب کے ذریعے) باندھ دی گئی ہیں بلکہ ہم لوگوں پر جادو کر دیا گیا ہے،

علامہ جوادی

تو بھی کہیں گے کہ ہماری آنکھوں کو مدہوش کردیا گیا ہے اور ہم پر جادو کردیا گیا ہے

محمد جوناگڑھی

تب بھی یہی کہیں گے کہ ہماری نظر بندی کر دی گئی ہے بلکہ ہم لوگوں پر جادو کر دیا گیا ہے

محمد حسین نجفی

تو پھر بھی وہ یہی کہیں گے کہ ہماری آنکھوں کو مدہوش کر دیا گیا ہے بلکہ ہم پر جادو کر دیا گیا ہے۔

وَلَقَدْ جَعَلْنَا فِى ٱلسَّمَآءِ بُرُوجًۭا وَزَيَّنَّٰهَا لِلنَّٰظِرِينَ ﴿١٦﴾

او رالبتہ تحقیق ہم نے آسمان پر برج بنائے ہیں اور دیکھنے والو ں کی نطر میں اسے رونق دی ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ ہماری کار فرمائی ہے کہ آسمان میں ہم نے بہت سے مضبوط قلعے بنائے، اُن کو دیکھنے والوں کے لیے مزین کیا

احمد رضا خان

اور بیشک ہم نے آسمان میں برج بنائے اور اسے دیکھنے والو ں کے لیے آراستہ کیا

جالندہری

اور ہم ہی نے آسمان میں برج بنائے اور دیکھنے والوں کے لیے اُس کو سجا دیا

طاہر القادری

اور بیشک ہم نے آسمان میں (کہکشاؤں کی صورت میں ستاروں کی حفاطت کے لئے) قلعے بنائے اور ہم نے اس (خلائی کائنات) کو دیکھنے والوں کے لئے آراستہ کر دیا،

علامہ جوادی

اور ہم نے آسمان میں برج بنائے اور انہیں دیکھنے والوں کے لئے ستاروں سے آراستہ کردیا

محمد جوناگڑھی

یقیناً ہم نے آسمان میں برج بنائے ہیں اور دیکھنے والوں کے لیے اسے سجا دیا گیا ہے

محمد حسین نجفی

اور بے شک ہم نے آسمان میں بہت سے برج بنا دیئے اور اس (آسمان) کو دیکھنے والوں کے لئے آراستہ کر دیا ہے۔

وَحَفِظْنَٰهَا مِن كُلِّ شَيْطَٰنٍۢ رَّجِيمٍ ﴿١٧﴾

اور ہم نے اسے ہرشیطان مردود سے محفوظ رکھا

ابوالاعلی مودودی

اور ہر شیطان مردود سے ان کو محفوظ کر دیا

احمد رضا خان

اور اسے ہم نے ہر شیطان مردود سے محفوظ رکھا

جالندہری

اور ہر شیطان راندہٴ درگاہ سے اُسے محفوظ کر دیا

طاہر القادری

اور ہم نے اس (آسمانی کائنات کے نظام) کو ہر مردود شیطان (یعنی ہر سرکش قوت کے شرانگیز عمل) سے محفوظ کر دیا،

علامہ جوادی

اور ہر شیطان رجیم سے محفوظ بنادیا

محمد جوناگڑھی

اور اسے ہر مردود شیطان سے محفوظ رکھا ہے

محمد حسین نجفی

اور ہم نے اسے ہر مردود شیطان سے محفوظ کر دیا۔

إِلَّا مَنِ ٱسْتَرَقَ ٱلسَّمْعَ فَأَتْبَعَهُۥ شِهَابٌۭ مُّبِينٌۭ ﴿١٨﴾

مگر جس نے چوری سے سن لیا تو اس کے پیچھے چمکتا ہوا انگارہ پڑا

ابوالاعلی مودودی

کوئی شیطان ان میں راہ نہیں پا سکتا، الا یہ کہ کچھ سن گن لے لے اور جب وہ سن گن لینے کی کوشش کرتا ہے تو ایک شعلہ روشن اُس کا پیچھا کرتا ہے

احمد رضا خان

مگر جو چوری چھپے سننے جائے تو اس کے پیچھے پڑتا ہے روشن شعلہ

جالندہری

ہاں اگر کوئی چوری سے سننا چاہے تو چمکتا ہوا انگارہ اس کے پیچھے لپکتا ہے

طاہر القادری

مگر جو کوئی بھی چوری چھپے سننے کے لئے آگھسا تو اس کے پیچھے ایک (جلتا) چمکتا شہاب ہو جاتا ہے،

علامہ جوادی

مگر یہ کہ کوئی شیطان وہاں کی بات چر اَانا چاہے تو اس کے پیچھے دہکتا ہوا شعلہ لگادیا گیا ہے

محمد جوناگڑھی

ہاں مگر جو چوری چھپے سننے کی کوشش کرے اس کے پیچھے دہکتا ہوا (کھلا شعلہ) لگتا ہے

محمد حسین نجفی

مگر یہ کہ کوئی (شیطان) چوری چھپے کچھ سن لے تو (اس صورت میں) ایک چمکتا ہوا شعلہ اس کا پیچھا کرتا ہے۔

وَٱلْأَرْضَ مَدَدْنَٰهَا وَأَلْقَيْنَا فِيهَا رَوَٰسِىَ وَأَنۢبَتْنَا فِيهَا مِن كُلِّ شَىْءٍۢ مَّوْزُونٍۢ ﴿١٩﴾

اور ہم نے زمین کو پھیلایا اور اس پر پہاڑ رکھ دیے اوراس میں ہر چیز اندازے سے اگائی

ابوالاعلی مودودی

ہم نے زمین کو پھیلایا، اُس میں پہاڑ جمائے، اس میں ہر نوع کی نباتات ٹھیک ٹھیک نپی تلی مقدار کے ساتھ اگائی

احمد رضا خان

اور ہم نے زمین پھیلائی اور اس میں لنگر ڈالے اور اس میں ہر چیز اندازے سے اگائی،

جالندہری

اور زمین کو بھی ہم ہی نے پھیلایا اور اس پر پہاڑ (بنا کر) رکھ دیئے اور اس میں ہر ایک سنجیدہ چیز اُگائی

طاہر القادری

اور زمین کو ہم نے (گولائی کے باوجود) پھیلا دیا اور ہم نے اس میں (مختلف مادوں کو باہم ملا کر) مضبوط پہاڑ بنا دیئے اور ہم نے اس میں ہر جنس کو (مطلوبہ) توازن کے مطابق نشو و نما دی،

علامہ جوادی

اور ہم نے زمین کو پھیلادیا ہے اور اس میں پہاڑوں کے لنگر ڈال دیئے ہیں اور ہر چیز کو معینہ مقدار کے مطابق پیدا کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور زمین کو ہم نے پھیلا دیا ہے اور اس پر (اٹل) پہاڑ ڈال دیئے ہیں، اور اس میں ہم نے ہر چیز ایک معین مقدار سے اگا دی ہے

محمد حسین نجفی

اور ہم نے زمین کو پھیلا دیا اور اس میں پہاڑ گاڑ دیے اور اس میں ہر قسم کی چیزیں نپی تلی اگائیں۔

وَجَعَلْنَا لَكُمْ فِيهَا مَعَٰيِشَ وَمَن لَّسْتُمْ لَهُۥ بِرَٰزِقِينَ ﴿٢٠﴾

اوراس میں تمہارے لیے روزی کے اسباب بنا دیئے اوران کے لیے بھی جنہیں تم روزی دینے والے نہیں ہو

ابوالاعلی مودودی

اور اس میں معیشت کے اسباب فراہم کیے، تمہارے لیے بھی اور اُن بہت سی مخلوقات کے لیے بھی جن کے رازق تم نہیں ہو

احمد رضا خان

اور تمہارے لیے اس میں روزیاں کردیں اور وہ کردیے جنہیں تم رزق نہیں دیتے

جالندہری

اور ہم ہی نے تمہارے لیے اور ان لوگوں کے لیے جن کو تم روزی نہیں دیتے اس میں معاش کے سامان پیدا کئے

طاہر القادری

اور ہم نے اس میں تمہارے لئے اسبابِ معیشت پیدا کئے اور ان (انسانوں، جانوروں اور پرندوں) کے لئے بھی جنہیں تم رزق مہیا نہیں کرتے،

علامہ جوادی

اور اس میں تمہارے لئے بھی اسبابِ معیشت قرار دئے ہیں اور ان کے لئے بھی جن کے تم رازق نہیں ہو

محمد جوناگڑھی

اور اسی میں ہم نے تمہاری روزیاں بنا دی ہیں اور جنہیں تم روزی دینے والے نہیں ہو

محمد حسین نجفی

اور ہم نے اس میں تمہارے لئے بھی معاش کے وسائل بنائے اور ان کیلئے بھی جن کے روزی رساں تم نہیں ہو۔

وَإِن مِّن شَىْءٍ إِلَّا عِندَنَا خَزَآئِنُهُۥ وَمَا نُنَزِّلُهُۥٓ إِلَّا بِقَدَرٍۢ مَّعْلُومٍۢ ﴿٢١﴾

او رہر چیز کے ہمارے پاس خزانے ہیں اورہم صرف اسے اندازہ معین پر نازل کرتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

کوئی چیز ایسی نہیں جس کے خزانے ہمارے پاس نہ ہوں، اور جس چیز کو بھی ہم نازل کرتے ہیں ایک مقرر مقدار میں نازل کرتے ہیں

احمد رضا خان

اور کوئی چیز نہیں جس کے ہمارے پاس خزانے نہ ہوں اور ہم اسے نہیں اتارتے مگر ایک معلوم انداز سے،

جالندہری

اور ہمارے ہاں ہر چیز کے خزانے ہیں اور ہم ان کو بمقدار مناسب اُتارتے رہتے ہیں

طاہر القادری

اور (کائنات) کی کوئی بھی چیز ایسی نہیں ہے مگر یہ کہ ہمارے پاس اس کے خزانے ہیں اور ہم اسے صرف معیّن مقدار کے مطابق ہی اتارتے رہتے ہیں،

علامہ جوادی

اور کوئی شے ایسی نہیں ہے جس کے ہمارے پاس خزانے نہ ہوں اور ہم ہر شے کو ایک معین مقدار میں ہی نازل کرتے ہیں

محمد جوناگڑھی

اور جتنی بھی چیزیں ہیں ان سب کے خزانے ہمارے پاس ہیں، اور ہم ہر چیز کو اس کے مقرره انداز سے اتارتے ہیں

محمد حسین نجفی

اور کوئی چیز ایسی نہیں ہے جس کے خزانے ہمارے پاس نہ ہوں اور ہم اسے نہیں اتارتے مگر ایک معیّن مقدار میں۔

وَأَرْسَلْنَا ٱلرِّيَٰحَ لَوَٰقِحَ فَأَنزَلْنَا مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءًۭ فَأَسْقَيْنَٰكُمُوهُ وَمَآ أَنتُمْ لَهُۥ بِخَٰزِنِينَ ﴿٢٢﴾

اور ہم نے بادل اٹھانے والی ہوائیں بھیجیں پھر ہم نے آسمان سے پانی نازل کیا پھر وہ تمہیں پلایا اور تمہارے پاس اس کا خزانہ نہیں ہے

ابوالاعلی مودودی

بار آور ہواؤں کو ہم ہی بھیجتے ہیں، پھر آسمان سے پانی برساتے ہیں، اور اُس پانی سے تمہیں سیراب کرتے ہیں اِس دولت کے خزانہ دار تم نہیں ہو

احمد رضا خان

اور ہم نے ہوائیں بھیجیں بادلوں کو با رور کرنے والیاں تو ہم نے آسمان سے پانی اتارا پھر وہ تمہیں پینے کو دیا اور تم کچھ اس کے خزانچی نہیں

جالندہری

اور ہم ہی ہوائیں چلاتے ہیں (جو بادلوں کے پانی سے) بھری ہوئی ہوتی ہیں اور ہم ہی آسمان سے مینہ برساتے ہیں اور ہم ہی تم کو اس کا پانی پلاتے ہیں اور تم تو اس کا خرانہ نہیں رکھتے

طاہر القادری

اور ہم ہواؤں کو بادلوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے بھیجتے ہیں پھر ہم آسمان کی جانب سے پانی اتارتے ہیں پھر ہم اسے تم ہی کو پلاتے ہیں اور تم اس کے خزانے رکھنے والے نہیں ہو،

علامہ جوادی

اور ہم نے ہواؤں کو بادلوں کا بوجھ اٹھانے والا بناکر چلایا ہے پھر آسمان سے پانی برسایا ہے جس سے تم کو سیراب کیا ہے اور تم اس کے خزانہ دار نہیں تھے

محمد جوناگڑھی

اور ہم بھیجتے ہیں بوجھل ہوائیں، پھر آسمان سے پانی برسا کر وه تمہیں پلاتے ہیں اور تم اس کا ذخیره کرنے والے نہیں ہو

محمد حسین نجفی

اور ہم ہواؤں کو باردار بنا کر بھیجتے ہیں پھر آسمان سے پانی برساتے ہیں پھر وہ پانی ہم تمہیں پلاتے ہیں حالانکہ تم اسکے خزانہ دار نہیں ہو۔

وَإِنَّا لَنَحْنُ نُحْىِۦ وَنُمِيتُ وَنَحْنُ ٱلْوَٰرِثُونَ ﴿٢٣﴾

اور بے شک ہم ہی زندہ کرتے اور مارتے ہیں اورا خیر مالک بھی ہم ہی ہیں

ابوالاعلی مودودی

زندگی اور موت ہم دیتے ہیں، اور ہم ہی سب کے وارث ہونے والے ہیں

احمد رضا خان

اور بیشک ہم ہی جِلائیں اور ہم ہی ماریں اور ہم ہی وارث ہیں

جالندہری

اور ہم ہی حیات بخشتے اور ہم ہی موت دیتے ہیں۔ اور ہم سب کے وارث (مالک) ہیں

طاہر القادری

اور بیشک ہم ہی جلاتے ہیں اور مارتے ہیں اور ہم ہی (سب کے) وارث (و مالک) ہیں،

علامہ جوادی

اور ہم ہی حیات و موت کے دینے والے ہیں اور ہم ہی سب کے والی و وارث ہیں

محمد جوناگڑھی

ہم ہی جلاتے اور مارتے ہیں اور ہم ہی (بالﺂخر) وارث ہیں

محمد حسین نجفی

اور بلاشبہ ہم ہی زندہ کرتے ہیں اور ہم ہی مارتے ہیں اور ہم ہی (سب کے) وارث ہیں۔

وَلَقَدْ عَلِمْنَا ٱلْمُسْتَقْدِمِينَ مِنكُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا ٱلْمُسْتَـْٔخِرِينَ ﴿٢٤﴾

اور ہمیں تم میں سے اگلے او رپچھلے سب معلوم کر لیں

ابوالاعلی مودودی

پہلے جو لوگ تم میں سے ہو گزرے ہیں اُن کو بھی ہم نے دیکھ رکھا ہے، اور بعد کے آنے والے بھی ہماری نگاہ میں ہیں

احمد رضا خان

اور بیشک ہمیں معلوم ہیں جو تم میں آگے بڑھے اور بیشک ہمیں معلوم ہیں جو تم میں پیچھے رہے،

جالندہری

اور جو لوگ تم میں پہلے گزر چکے ہیں ہم کو معلوم ہیں اور جو پیچھے آنے والے ہیں وہ بھی ہم کو معلوم ہیں

طاہر القادری

اور بیشک ہم اُن کو بھی جانتے ہیں جو تم سے پہلے گزر چکے اور بیشک ہم بعد میں آنے والوں کو بھی جانتے ہیں،

علامہ جوادی

اور ہم تم سے پہلے گزر جانے والوں کو بھی جانتے ہیں اور بعد میں آنے والوں سے بھی باخبر ہیں

محمد جوناگڑھی

اور تم میں سے آگے بڑھنے والے اور پیچھے ہٹنے والے بھی ہمارے علم میں ہیں

محمد حسین نجفی

اور یقیناً ہم ان کو بھی جانتے ہیں جو تم سے پہلے ہو گزرے اور ان کو بھی جانتے ہیں جو بعد میں آنے والے ہیں۔

وَإِنَّ رَبَّكَ هُوَ يَحْشُرُهُمْ ۚ إِنَّهُۥ حَكِيمٌ عَلِيمٌۭ ﴿٢٥﴾

اور بے شک تیرا رب ہی انہیں جمع کرے گا بے شک وہ حکمت والا خبردار ہے

ابوالاعلی مودودی

یقیناً تمہارا رب ان سب کو اکٹھا کرے گا، وہ حکیم بھی ہے اور علیم بھی

احمد رضا خان

اور بیشک تمہارا رب ہی تمہیں قیامت میں اٹھائے گا بیشک وہی علم و حکمت والا ہے،

جالندہری

اور تمہارا پروردگار (قیامت کے دن) ان سب کو جمع کرے گا وہ بڑا دانا (اور) خبردار ہے

طاہر القادری

اور بیشک آپ کا رب ہی تو انہیں (روزِ قیامت) جمع فرمائے گا۔ بیشک وہ بڑی حکمت والا خوب جاننے والا ہے،

علامہ جوادی

اور تمہارا پروردگار ہی سب کو ایک جگہ جمع کرے گا کہ وہ صاحبِ علم بھی ہے اور صاحب هحکمت بھی

محمد جوناگڑھی

آپ کا رب سب لوگوں کو جمع کرے گا یقیناً وه بڑی حکمتوں واﻻ بڑے علم واﻻ ہے

محمد حسین نجفی

بے شک تمہارا پروردگار (بروزِ قیامت) سب کو جمع کرے گا وہ بڑا حکمت والا، بڑا علم والا ہے۔

وَلَقَدْ خَلَقْنَا ٱلْإِنسَٰنَ مِن صَلْصَٰلٍۢ مِّنْ حَمَإٍۢ مَّسْنُونٍۢ ﴿٢٦﴾

اور البتہ تحقیق ہم نے انسان کو بجتی ہوئی مٹی سے جو سڑے ہوئے گارے سے تھی پیدا کیا

ابوالاعلی مودودی

ہم نے انسان کو سٹری ہوئی مٹی کے سوکھے گارے سے بنایا

احمد رضا خان

اور بیشک ہم نے آدمی کو بجتی ہوئی مٹی سے بنایا جو اصل میں ایک سیاہ بودار گارا تھی، ف۳۳)

جالندہری

اور ہم نے انسان کو کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے پیدا کیا ہے

طاہر القادری

اور بیشک ہم نے انسان کی (کیمیائی) تخلیق ایسے خشک بجنے والے گارے سے کی جو (پہلے) سِن رسیدہ (اور دھوپ اور دیگر طبیعیاتی اور کیمیائی اثرات کے باعث تغیر پذیر ہو کر) سیاہ بو دار ہو چکا تھا،

علامہ جوادی

اور ہم نے انسان کو سیاہی مائل نرم مٹی سے پیدا کیا ہے جو سوکھ کر کھن کھن بولنے لگی تھی

محمد جوناگڑھی

یقیناً ہم نے انسان کو کالی اور سڑی ہوئی کھنکھناتی مٹی سے، پیدا فرمایا ہے

محمد حسین نجفی

اور بلاشبہ ہم نے انسان کو سڑے ہوئے گارے کی کھنکھناتی مٹی سے پیدا کیا ہے۔

وَٱلْجَآنَّ خَلَقْنَٰهُ مِن قَبْلُ مِن نَّارِ ٱلسَّمُومِ ﴿٢٧﴾

اور ہم نے اس سے پہلے جنوں کو آگ کے شعلے سے بنایا تھا

ابوالاعلی مودودی

اور اُس سے پہلے جنوں کو ہم آگ کی لپٹ سے پیدا کر چکے تھے

احمد رضا خان

اور جِن کو اس سے پہلے بنایا بے دھوئیں کی آگ سے،

جالندہری

اور جنوں کو اس سے بھی پہلے بےدھوئیں کی آگ سے پیدا کیا تھا

طاہر القادری

اور اِس سے پہلے ہم نے جنّوں کو شدید جلا دینے والی آگ سے پیدا کیا جس میں دھواں نہیں تھا،

علامہ جوادی

اور جناّت کو اس سے پہلے زہریلی آگ سے پیدا کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور اس سے پہلے جنات کو ہم نے لو والی آگ سے پیدا کیا

محمد حسین نجفی

اور اس سے پہلے ہم نے جان کو بے دھواں تیز گرم آگ سے پیدا کیا۔

وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَٰٓئِكَةِ إِنِّى خَٰلِقٌۢ بَشَرًۭا مِّن صَلْصَٰلٍۢ مِّنْ حَمَإٍۢ مَّسْنُونٍۢ ﴿٢٨﴾

اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں ایک بشر کو بجتی ہوئی مٹی سے جو کےسڑے ہوئے گارے کی ہو گی پیدا کرنے والا ہوں

ابوالاعلی مودودی

پھر یاد کرو اُس موقع کو جب تمہارے رب نے فرشتوں سے کہا کہ \"میں سڑی ہوئی مٹی کے سوکھے گارے سے ایک بشر پیدا کر رہا ہوں

احمد رضا خان

اور یاد کرو جب تمہارے رب نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں آدمی کو بنانے والا ہوں بجتی مٹی سے جو بدبودار سیاہ گارے سے ہے،

جالندہری

اور جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے ایک بشر بنانے والا ہوں

طاہر القادری

اور (وہ واقعہ یاد کیجئے) جب آپ کے رب نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں سِن رسیدہ (اور) سیاہ بودار، بجنے والے گارے سے ایک بشری پیکر پیدا کرنے والا ہوں،

علامہ جوادی

اور اس وقت کو یاد کرو کہ جب تمہارے پروردگار نے ملائکہ سے کہا تھا کہ میں سیاہی مائل نرم کھنکھناتی ہوئی مٹی سے ایک بشر پیدا کرنے والا ہوں

محمد جوناگڑھی

اور جب تیرے پروردگار نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں ایک انسان کو کالی اور سڑی ہوئی کھنکھناتی مٹی سے پیدا کرنے واﻻ ہوں

محمد حسین نجفی

(وہ وقت یاد کرو) جب آپ کے پروردگار نے فرشتوں سے کہا کہ میں سڑے ہوئے گارے کی کھنکھناتی ہوئی مٹی سے ایک بشر پیدا کرنے والا ہوں۔

فَإِذَا سَوَّيْتُهُۥ وَنَفَخْتُ فِيهِ مِن رُّوحِى فَقَعُوا۟ لَهُۥ سَٰجِدِينَ ﴿٢٩﴾

پھر جب میں اسے ٹھیک بنالوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو تم اس کے آگے سجدہ میں گر پڑنا

ابوالاعلی مودودی

جب میں اُسے پورا بنا چکوں اور اس میں اپنی روح سے کچھ پھونک دوں تو تم سب اس کے آگے سجدے میں گر جانا\"

احمد رضا خان

تو جب میں اسے ٹھیک کرلوں اور اور میں اپنی طرف کی خاص معز ز ر وح پھونک دوں تو اس کے لیے سجدے میں گر پڑنا،

جالندہری

جب اس کو (صورت انسانیہ میں) درست کر لوں اور اس میں اپنی (بےبہا چیز یعنی) روح پھونک دوں تو اس کے آگے سجدے میں گر پڑنا

طاہر القادری

پھر جب میں اس کی (ظاہری) تشکیل کو کامل طور پر درست حالت میں لا چکوں اور اس پیکرِ (بشری کے باطن) میں اپنی (نورانی) روح پھونک دوں تو تم اس کے لئے سجدہ میں گر پڑنا،

علامہ جوادی

پھر جب مکمل کرلوں اور اس میں اپنی روح حیات پھونک دوں تو سب کے سب سجدہ میں گر پڑنا

محمد جوناگڑھی

تو جب میں اسے پورا بنا چکوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو تم سب اس کے لیے سجدے میں گر پڑنا

محمد حسین نجفی

پس جب میں اسے مکمل کر لوں اور اس میں اپنی (خاص) روح پھونک دوں تو تم اس کے سامنے سجدہ میں گر جاؤ۔

فَسَجَدَ ٱلْمَلَٰٓئِكَةُ كُلُّهُمْ أَجْمَعُونَ ﴿٣٠﴾

پھر سب کے سب فرشتوں نے سجدہ کیا

ابوالاعلی مودودی

چنانچہ تمام فرشتوں نے سجدہ کیا

احمد رضا خان

تو جتنے فرشتے تھے سب کے سب سجدے میں گرے،

جالندہری

تو فرشتے تو سب کے سب سجدے میں گر پڑے

طاہر القادری

پس (اس پیکرِ بشری کے اندر نورِ ربانی کا چراغ جلتے ہی) سارے کے سارے فرشتوں نے سجدہ کیا،

علامہ جوادی

تو تمام ملائکہ نے اجتماعی طور پر سجدہ کرلیا تھا

محمد جوناگڑھی

چنانچہ تمام فرشتوں نے سب کے سب نے سجده کر لیا

محمد حسین نجفی

چنانچہ سب فرشتوں نے سجدہ کیا۔

إِلَّآ إِبْلِيسَ أَبَىٰٓ أَن يَكُونَ مَعَ ٱلسَّٰجِدِينَ ﴿٣١﴾

مگر ابلیس نے انکار کیا کہ سجدہ کرنے والوں کے ساتھ ہو

ابوالاعلی مودودی

سوائے ابلیس کے کہ اُس نے سجدہ کرنے والوں کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا

احمد رضا خان

سوا ابلیس کے، اس نے سجدہ والوں کا ساتھ نہ مانا

جالندہری

مگر شیطان کہ اس نے سجدہ کرنے والوں کے ساتھ ہونے سے انکار کر دیا

طاہر القادری

سوائے ابلیس کے، اس نے سجدہ کرنے والوں کے ساتھ ہونے سے انکار کر دیا،

علامہ جوادی

علاوہ ابلیس کے کہ وہ سجدہ گزاروں کے ساتھ نہ ہوسکا

محمد جوناگڑھی

مگر ابلیس کے۔ کہ اس نے سجده کرنے والوں میں شمولیت کرنے سے (صاف) انکار کر دیا

محمد حسین نجفی

سوائے ابلیس کے کہ اس نے سجدہ کرنے والوں کے ساتھ ہونے سے انکار کیا۔

قَالَ يَٰٓإِبْلِيسُ مَا لَكَ أَلَّا تَكُونَ مَعَ ٱلسَّٰجِدِينَ ﴿٣٢﴾

فرمایا اے ابلیس! تجھے کیا ہوا کہ سجدہ کرنے والوں کے ساتھ نہ ہوا

ابوالاعلی مودودی

رب نے پوچھا \"اے ابلیس، تجھے کیا ہوا کہ تو نے سجدہ کرنے والوں کا ساتھ نہ دیا؟

احمد رضا خان

فرمایا اے ابلیس تجھے کیا ہوا کہ سجدہ کرنے والوں سے الگ رہا،

جالندہری

(خدا نے فرمایا) کہ ابلیس! تجھے کیا ہوا کہ تو سجدہ کرنے والوں میں شامل نہ ہوا

طاہر القادری

(اللہ نے) ارشاد فرمایا: اے ابلیس! تجھے کیا ہو گیا ہے کہ تو سجدہ کرنے والوں کے ساتھ نہ ہوا،

علامہ جوادی

اللہ نے کہا کہ اے ابلیس تجھے کیا ہوگیا ہے کہ تو سجدہ گزاروں میں شامل نہ ہوسکا

محمد جوناگڑھی

(اللہ تعالیٰ نے) فرمایا اے ابلیس تجھے کیا ہوا کہ تو سجده کرنے والوں میں شامل نہ ہوا؟

محمد حسین نجفی

ارشاد ہوا: اے ابلیس! تجھے کیا ہوا کہ تو نے سجدہ کرنے والوں کا ساتھ نہ دیا؟

قَالَ لَمْ أَكُن لِّأَسْجُدَ لِبَشَرٍ خَلَقْتَهُۥ مِن صَلْصَٰلٍۢ مِّنْ حَمَإٍۢ مَّسْنُونٍۢ ﴿٣٣﴾

کہا میں ایسا نہ تھا کہ ایک ایسے بشر کو سجدہ کروں جسے تو نے بجتی ہوئی مٹی سے جو سڑے ہوئے گارے کی تھی پیدا کیا ہے

ابوالاعلی مودودی

اس نے کہا \"میرا یہ کام نہیں ہے کہ میں اِس بشر کو سجدہ کروں جسے تو نے سڑی ہوئی مٹی کے سوکھے گارے سے پیدا کیا ہے\"

احمد رضا خان

بولا مجھے زیبا نہیں کہ بشر کو سجدہ کروں جسے تو نے بجتی مٹی سے بنایا جو سیاہ بودار گارے سے تھی،

جالندہری

(اس نے) کہا کہ میں ایسا نہیں ہوں کہ انسان کو جس کو تو نے کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے بنایا ہے سجدہ کروں

طاہر القادری

(ابلیس نے) کہا: میں ہر گز ایسا نہیں (ہو سکتا) کہ بشر کو سجدہ کروں جسے تو نے سِن رسیدہ (اور) سیاہ بودار، بجنے والے گارے سے تخلیق کیا ہے،

علامہ جوادی

اس نے کہا کہ میں ایسے بشر کو سجدہ نہیں کرسکتا جسے تو نے سیاہی مائل خشک مٹی سے پیدا کیا ہے

محمد جوناگڑھی

وه بوﻻ کہ میں ایسا نہیں کہ اس انسان کو سجده کروں جسے تو نے کالی اور سڑی ہوئی کھنکھناتی مٹی سے پیدا کیا ہے

محمد حسین نجفی

اس نے کہا میں ایسا نہیں ہوں کہ ایسے بشر کو سجدہ کروں جسے تو نے سڑے ہوئے گارے کی کھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا ہے۔

قَالَ فَٱخْرُجْ مِنْهَا فَإِنَّكَ رَجِيمٌۭ ﴿٣٤﴾

کہا تو آسمان سے نکل جا بے شک تو مردود ہو گیا

ابوالاعلی مودودی

رب نے فرمایا \"اچھا تو نکل جا یہاں سے کیونکہ تو مردود ہے

احمد رضا خان

فرمایا تو جنت سے نکل جا کہ تو مردود ہے،

جالندہری

(خدا نے) فرمایا یہاں سے نکل جا۔ تو مردود ہے

طاہر القادری

(اللہ نے) فرمایا: تو یہاں سے نکل جا پس بیشک تو مردود (راندۂ درگاہ) ہے،

علامہ جوادی

ارشاد ہوا کہ تو یہاں سے نکل جا کہ تو مردود ہے

محمد جوناگڑھی

فرمایا اب تو بہشت سے نکل جا کیوں کہ تو رانده درگاه ہے

محمد حسین نجفی

ارشاد ہوا (یہاں سے) نکل جا کہ تو مردود (راندہ ہوا) ہے۔

وَإِنَّ عَلَيْكَ ٱللَّعْنَةَ إِلَىٰ يَوْمِ ٱلدِّينِ ﴿٣٥﴾

اور بے شک تجھ پر قیامت کے دن تک لعنت رہے گی

ابوالاعلی مودودی

اور اب روز جزا تک تجھ پر لعنت ہے\"

احمد رضا خان

اور بیشک قیامت تک تجھ پر لعنت ہے

جالندہری

اور تجھ پر قیامت کے دن تک لعنت (برسے گی)

طاہر القادری

اور بیشک تجھ پر روزِ جزا تک لعنت (پڑتی) رہے گی،

علامہ جوادی

اور تجھ پر قیامت کے دن تک لعنت ہے

محمد جوناگڑھی

اور تجھ پر میری پھٹکار ہے قیامت کے دن تک

محمد حسین نجفی

اور روزِ جزا (قیامت) تک تجھ پر لعنت ہے۔

قَالَ رَبِّ فَأَنظِرْنِىٓ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ ﴿٣٦﴾

کہا اے میرے رب! تو پھر مجھے قیامت کے دن تک مہلت دے

ابوالاعلی مودودی

اُس نے عرض کیا \"میرے رب، یہ بات ہے تو پھر مجھے اُس روز تک کے لیے مہلت دے جبکہ سب انسان دوبارہ اٹھائے جائیں گے\"

احمد رضا خان

بولا اے میرے رب تو مجھے مہلت دے اس دن تک کہ وہ اٹھائے جائیں

جالندہری

(اس نے) کہا کہ پروردگار مجھے اس دن تک مہلت دے جب لوگ (مرنے کے بعد) زندہ کئے جائیں گے

طاہر القادری

اُس نے کہا: اے پروردگار! پس تو مجھے اُس دن تک مہلت دے دے (جس دن) لوگ (دوبارہ) اٹھائے جائیں گے،

علامہ جوادی

اس نے کہا کہ پروردگار مجھے روز حشر تک کی مہلت دیدے

محمد جوناگڑھی

کہنے لگا کہ اے میرے رب! مجھے اس دن تک کی ڈھیل دے کہ لوگ دوباره اٹھا کھڑے کیے جائیں

محمد حسین نجفی

اس نے کہا کہ اے میرے رب! مجھے اس دن تک مہلت دے جب لوگ دوبارہ اٹھائے جائیں گے۔

قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ ٱلْمُنظَرِينَ ﴿٣٧﴾

فرمایا بےشک تجھے مہلت ہے

ابوالاعلی مودودی

فرمایا \"اچھا، تجھے مہلت ہے

احمد رضا خان

فرمایا تو ان میں سے ہے جن کو اس معلوم،

جالندہری

فرمایا کہ تجھے مہلت دی جاتی ہے

طاہر القادری

اللہ نے فرمایا: سو بیشک تو مہلت یافتہ لوگوں میں سے ہے،

علامہ جوادی

جواب ملا کہ تجھے مہلت دیدی گئی ہے

محمد جوناگڑھی

فرمایا کہ اچھا تو ان میں سے ہے جنہیں مہلت ملی ہے

محمد حسین نجفی

فرمایا بے شک تو مہلت پانے والوں میں سے ہے۔

إِلَىٰ يَوْمِ ٱلْوَقْتِ ٱلْمَعْلُومِ ﴿٣٨﴾

وقت معلوم کے دن تک

ابوالاعلی مودودی

اُس دن تک جس کا وقت ہمیں معلوم ہے\"

احمد رضا خان

وقت کے دن تک مہلت ہے،

جالندہری

وقت مقرر (یعنی قیامت) کے دن تک

طاہر القادری

وقتِ مقررہ کے دن (قیامت) تک،

علامہ جوادی

ایک معلوم اور معین وقت کے لئے

محمد جوناگڑھی

روز مقرر کے وقت تک کی

محمد حسین نجفی

(جنہیں) وقتِ معلوم تک مہلت دی گئی ہے۔

قَالَ رَبِّ بِمَآ أَغْوَيْتَنِى لَأُزَيِّنَنَّ لَهُمْ فِى ٱلْأَرْضِ وَلَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ ﴿٣٩﴾

کہا اے میرے رب! جیسا تو نے مجھے گمراہ لیا ہے البتہ ضرور ضرور میں زمین میں انہیں ان کے گناہوں کو مرغوب کر کے دکھاؤں گا اور ان سب کو گمراہ کروں گا

ابوالاعلی مودودی

وہ بولا \"میرے رب، جیسا تو نے مجھے بہکایا اُسی طرح اب میں زمین میں اِن کے لیے دل فریبیاں پیدا کر کے اِن سب کو بہکا دوں گا

احمد رضا خان

بولا اے رب میرے! قسم اس کی کہ تو نے مجھے گمراہ کیا میں انہیں زمین میں بھلاوے دوں گا اور ضرور میں ان سب کو بے راہ کروں گا

جالندہری

(اس نے) کہا کہ پروردگار جیسا تونے مجھے رستے سے الگ کیا ہے میں بھی زمین میں لوگوں کے لیے (گناہوں) کو آراستہ کر دکھاؤں گا اور سب کو بہکاؤں گا

طاہر القادری

ابلیس نے کہا: اے پروردگار! اس سبب سے جو تو نے مجھے گمراہ کیا میں (بھی) یقیناً ان کے لئے زمین میں (گناہوں اور نافرمانیوں کو) خوب آراستہ و خوش نما بنا دوں گا اور ان سب کو ضرور گمراہ کر کے رہوں گا،

علامہ جوادی

اس نے کہا کہ پروردگار جس طرح تو نے مجھے گمراہ کیا ہے میں ان بندوں کے لئے زمین میں ساز و سامان آراستہ کروں گا اور سب کو اکٹھا گمراہ کروں گا

محمد جوناگڑھی

(شیطان نے) کہا کہ اے میرے رب! چونکہ تو نے مجھے گمراه کیا ہے مجھے بھی قسم ہے کہ میں بھی زمین میں ان کے لئے معاصی کو مزین کروں گا اور ان سب کو بہکاؤں گا بھی

محمد حسین نجفی

اس نے کہا اے میرے رب! چونکہ تو نے مجھے گمراہ کیا ہے تو میں بھی زمین میں ان (بندوں) کے لئے گناہوں کو خوشنما بناؤں گا اور سب کو گمراہ کروں گا۔

إِلَّا عِبَادَكَ مِنْهُمُ ٱلْمُخْلَصِينَ ﴿٤٠﴾

سوائے تیرے ان بندوں کے جو ان میں مخلص ہو ں گے

ابوالاعلی مودودی

سوائے تیرے اُن بندوں کے جنہیں تو نے اِن میں سے خالص کر لیا ہو\"

احمد رضا خان

مگر جو ان میں تیرے چنے ہوئے بندے ہیں،

جالندہری

ہاں ان میں جو تیرے مخلص بندے ہیں (ان پر قابو چلنا مشکل ہے)

طاہر القادری

سوائے تیرے ان برگزیدہ بندوں کے جو (میرے اور نفس کے فریبوں سے) خلاصی پا چکے ہیں،

علامہ جوادی

علاوہ تیرے ان بندوں کے جنہیں تو نے خالص بنا لیا ہے

محمد جوناگڑھی

سوائے تیرے ان بندوں کے جو منتخب کر لیے گئے ہیں

محمد حسین نجفی

سوائے تیرے مخلص بندوں کے۔

قَالَ هَٰذَا صِرَٰطٌ عَلَىَّ مُسْتَقِيمٌ ﴿٤١﴾

فرمایا یہ راستہ مجھ پر سیدھا ہے

ابوالاعلی مودودی

فرمایا \"یہ راستہ ہے جو سیدھا مجھ تک پہنچتا ہے

احمد رضا خان

فرمایا یہ راستہ سیدھا میری طرف آتا ہے،

جالندہری

(خدا نے) فرمایا کہ مجھ تک (پہنچنے کا) یہی سیدھا رستہ ہے

طاہر القادری

اللہ نے ارشاد فرمایا: یہ (اخلاص ہی) راستہ ہے جو سیدھا میرے در پر آتا ہے،

علامہ جوادی

ارشاد ہوا کہ یہی میرا سیدھا راستہ ہے

محمد جوناگڑھی

ارشاد ہوا کہ ہاں یہی مجھ تک پہنچنے کی سیدھی راه ہے

محمد حسین نجفی

فرمایا یہ سیدھا راستہ ہے مجھ تک پہنچنے والا۔

إِنَّ عِبَادِى لَيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطَٰنٌ إِلَّا مَنِ ٱتَّبَعَكَ مِنَ ٱلْغَاوِينَ ﴿٤٢﴾

بے شک میرے بندوں پر تیرا کچھ بھی بس نہیں چلے گا مگر جو گمراہوں میں سے تیرا تابعدار ہوا

ابوالاعلی مودودی

بے شک، جو میرے حقیقی بندے ہیں ان پر تیرا بس نہ چلے گا تیرا بس تو صرف اُن بہکے ہوئے لوگوں ہی پر چلے گا جو تیری پیروی کریں

احمد رضا خان

بیشک میرے بندوں پر تیرا کچھ قابو نہیں سوا ان گمراہوں کے جو تیرا ساتھ دیں،

جالندہری

جو میرے (مخلص) بندے ہیں ان پر تجھے کچھ قدرت نہیں (کہ ان کو گناہ میں ڈال سکے) ہاں بد راہوں میں سے جو تیرے پیچھے چل پڑے

طاہر القادری

بیشک میرے (اخلاص یافتہ) بندوں پر تیرا کوئی زور نہیں چلے گا سوائے ان بھٹکے ہوؤں کے جنہوں نے تیری راہ اختیار کی،

علامہ جوادی

میرے بندوں پر تیرا کوئی اختیار نہیں ہے علاوہ ان کے جو گمراہوں میں سے تیری پیروی کرنے لگیں

محمد جوناگڑھی

میرے بندوں پر تجھے کوئی غلبہ نہیں، لیکن ہاں جو گمراه لوگ تیری پیروی کریں

محمد حسین نجفی

جو میرے خاص بندے ہیں ان پر تیرا کوئی قابو نہ ہوگا سوائے ان گمراہوں کے جو تیری پیروی کریں گے۔

وَإِنَّ جَهَنَّمَ لَمَوْعِدُهُمْ أَجْمَعِينَ ﴿٤٣﴾

اور بے شک ان سب کا وعدہ دوزخ پر ہے

ابوالاعلی مودودی

اور ان سب کے لیے جہنم کی وعید ہے\"

احمد رضا خان

اور بیشک جہنم ان سب کا وعدہ ہے،

جالندہری

اور ان سب کے وعدے کی جگہ جہنم ہے

طاہر القادری

اور بیشک ان سب کے لئے وعدہ کی جگہ جہنم ہے،

علامہ جوادی

اور جہنم ّایسے تمام لوگوں کی آخری وعدہ گاہ ہے

محمد جوناگڑھی

یقیناً ان سب کے وعدے کی جگہ جہنم ہے

محمد حسین نجفی

اور بے شک جہنم ان سب کی وعدہ گاہ ہے۔

لَهَا سَبْعَةُ أَبْوَٰبٍۢ لِّكُلِّ بَابٍۢ مِّنْهُمْ جُزْءٌۭ مَّقْسُومٌ ﴿٤٤﴾

اس کے سات دروازے ہیں ہر دروازے کے لیے ان کے الگ الگ حصے ہیں

ابوالاعلی مودودی

یہ جہنم (جس کی وعید پیروان ابلیس کے لیے کی گئی ہے) اس کے سات دروازے ہیں ہر دروازے کے لیے اُن میں سے ایک حصہ مخصوص کر دیا گیا ہے

احمد رضا خان

اس کے سات دروازے ہیں، ہر دروازے کے لیے ان میں سے ایک حصہ بٹا ہوا ہے،

جالندہری

اس کے سات دروازے ہیں۔ ہر ایک دروازے کے لیے ان میں سے جماعتیں تقسیم کردی گئی ہیں

طاہر القادری

جس کے سات دروازے ہیں، ہر دروازے کے لئے ان میں سے الگ حصہ مخصوص کیا گیا ہے،

علامہ جوادی

اس کے سات دروازے ہیں اور ہر دروازے کے لئے ایک حصہ تقسیم کردیا گیا ہے

محمد جوناگڑھی

جس کے سات دروازے ہیں۔ ہر دروازے کے لیے ان کا ایک حصہ بٹا ہوا ہے

محمد حسین نجفی

اس کے سات دروازے ہیں (اور) ہر دروازے کے لئے ان (لوگوں) میں سے ایک حصہ ہے۔

إِنَّ ٱلْمُتَّقِينَ فِى جَنَّٰتٍۢ وَعُيُونٍ ﴿٤٥﴾

بے شک پرہیزگار باغوں اور چشموں میں رہیں گے

ابوالاعلی مودودی

بخلاف اِس کے متقی لوگ باغوں اور چشموں میں ہوں گے

احمد رضا خان

بیشک ڈر والے باغوں اور چشموں میں ہیں

جالندہری

جو متقی ہیں وہ باغوں اور چشموں میں ہوں گے

طاہر القادری

بیشک متقی لوگ باغوں اور چشموں میں رہیں گے،

علامہ جوادی

بیشک صاحبان ه تقوٰی باغات اور چشموں کے درمیان رہیں گے

محمد جوناگڑھی

پرہیزگار جنتی لوگ باغوں اور چشموں میں ہوں گے

محمد حسین نجفی

بے شک پرہیزگار لوگ بہشتوں اور چشموں میں ہوں گے۔

ٱدْخُلُوهَا بِسَلَٰمٍ ءَامِنِينَ ﴿٤٦﴾

ان باغوں میں سلامتی اور امن سے جا کر رہو

ابوالاعلی مودودی

اور اُن سے کہا جائے گا کہ داخل ہو جاؤ ان میں سلامتی کے ساتھ بے خوف و خطر

احمد رضا خان

ان میں داخل ہو سلامتی کے ساتھ امان میں،

جالندہری

(ان سے کہا جائے گا کہ) ان میں سلامتی (اور خاطر جمع سے) داخل ہوجاؤ

طاہر القادری

(ان سے کہا جائے گا:) ان میں سلامتی کے ساتھ بے خوف ہو کر داخل ہو جاؤ،

علامہ جوادی

انہیں حکم ہوگا کہ تم ان باغات میں سلامتی اور حفاظت کے ساتھ داخل ہو جاؤ

محمد جوناگڑھی

(ان سے کہا جائے گا) سلامتی اور امن کے ساتھ اس میں داخل ہو جاؤ

محمد حسین نجفی

(ان سے کہا جائے گا) کہ تم سلامتی اور امن و امان کے ساتھ ان میں داخل ہو جاؤ۔

وَنَزَعْنَا مَا فِى صُدُورِهِم مِّنْ غِلٍّ إِخْوَٰنًا عَلَىٰ سُرُرٍۢ مُّتَقَٰبِلِينَ ﴿٤٧﴾

اور ان کے دلوں میں جو کینہ تھا ہم وہ سب دور کر دیں گے سب بھائی بھائی ہوں گے تختوں پر آمنے سامنے بیٹھنے والے ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

اُن کے دلوں میں جو تھوڑی بہت کھوٹ کپٹ ہوگی اسے ہم نکال دیں گے، وہ آپس میں بھائی بھائی بن کر آمنے سامنے تختوں پر بیٹھیں گے

احمد رضا خان

اور ہم نے ان کے سینوں میں جو کچھ کینے تھے سب کھینچ لیے آپس میں بھائی ہیں تختوں پر روبرو بیٹھے،

جالندہری

اور ان کے دلوں میں جو کدورت ہوگی ان کو ہم نکال کر (صاف کر) دیں گے (گویا) بھائی بھائی تختوں پر ایک دوسرے کے سامنے بیٹھے ہوئے ہیں

طاہر القادری

اور ہم وہ ساری کدورت باہر کھینچ لیں گے جو (دنیا میں) ان کے سینوں میں (مغالطہ کے باعث ایک دوسرے سے) تھی، وہ (جنت میں) بھائی بھائی بن کر آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے،

علامہ جوادی

اور ہم نے ان کے سینوں سے ہر طرح کی کدورت نکال لی ہے اور وہ بھائیوں کی طرح آمنے سامنے تخت پر بیٹھے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

ان کے دلوں میں جو کچھ رنجش وکینہ تھا، ہم سب کچھ نکال دیں گے، وه بھائی بھائی بنے ہوئے ایک دوسرے کے آمنے سامنے تختوں پر بیٹھے ہوں گے

محمد حسین نجفی

اور ہم ان کے سینوں سے ہر قسم کی کدورت نکال دیں گے اور وہ بھائیوں کی طرح تختوں پر آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے۔

لَا يَمَسُّهُمْ فِيهَا نَصَبٌۭ وَمَا هُم مِّنْهَا بِمُخْرَجِينَ ﴿٤٨﴾

انہیں وہاں کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی اور نہ وہ وہاں سے نکالے جائیں گے

ابوالاعلی مودودی

اُنہیں نہ وہاں کسی مشقت سے پالا پڑے گا اور نہ وہ وہاں سے نکالے جائیں گے

احمد رضا خان

نہ انہیں اس میں کچھ تکلیف پہنچے نہ وہ اس میں سے نکالے جائیں،

جالندہری

نہ ان کو وہاں کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ وہاں سے نکالے جائیں گے

طاہر القادری

انہیں وہاں کوئی تکلیف نہ پہنچے گی اور نہ ہی وہ وہاں سے نکالے جائیں گے،

علامہ جوادی

نہ انہیں کوئی تکلیف چھو سکے گی اور نہ وہاں سے نکالے جائیں گے

محمد جوناگڑھی

نہ تو وہاں انہیں کوئی تکلیف چھو سکتی ہے اور نہ وه وہاں سے کبھی نکالے جائیں گے

محمد حسین نجفی

ان کے اندر انہیں کوئی تکلیف و زحمت چھوئے گی بھی نہیں اور نہ ہی وہ وہاں سے نکالے جائیں گے۔

۞ نَبِّئْ عِبَادِىٓ أَنِّىٓ أَنَا ٱلْغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ ﴿٤٩﴾

میرے بندوں کو اطلاع دے کہ بےشک میں بحشنے والا مہربان ہوں

ابوالاعلی مودودی

اے نبیؐ، میرے بندوں کو خبر دے دو کہ میں بہت درگزر کرنے والا اور رحیم ہوں

احمد رضا خان

خبردو (۵۴) میرے بندوں کو کہ بیشک میں ہی ہوں بخشے والا مہربان،

جالندہری

(اے پیغمبر) میرے بندوں کو بتادو کہ میں بڑا بخشنے والا (اور) مہربان ہوں

طاہر القادری

(اے حبیب!) آپ میرے بندوں کو بتا دیجئے کہ میں ہی بیشک بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہوں،

علامہ جوادی

میرے بندوں کو خبر کردو کہ میں بہت بخشنے والا اور مہربان ہوں

محمد جوناگڑھی

میرے بندوں کو خبر دے دو کہ میں بہت ہی بخشنے واﻻ اور بڑا ہی مہربان ہوں

محمد حسین نجفی

(اے رسول) میرے بندوں کو آگاہ کر دو کہ میں بڑا بخشنے والا، بڑا رحم کرنے والا ہوں۔

وَأَنَّ عَذَابِى هُوَ ٱلْعَذَابُ ٱلْأَلِيمُ ﴿٥٠﴾

اور بے شک میرا عذاب وہی دردناک عذاب ہے

ابوالاعلی مودودی

مگر اِس کے ساتھ میرا عذاب بھی نہایت دردناک عذاب ہے

احمد رضا خان

اور میرا ہی عذاب دردناک عذاب ہے،

جالندہری

اور یہ کہ میرا عذاب بھی درد دینے والا عذاب ہے

طاہر القادری

اور (اس بات سے بھی آگاہ کر دیجئے) کہ میرا ہی عذاب بڑا دردناک عذاب ہے،

علامہ جوادی

اور میرا عذاب بھی بڑا دردناک عذاب ہے

محمد جوناگڑھی

اور ساتھ ہی میرے عذاب بھی نہایت دردناک ہیں

محمد حسین نجفی

اور یہ بھی (بتا دو) کہ میرا عذاب بھی بڑا دردناک عذاب ہے۔

وَنَبِّئْهُمْ عَن ضَيْفِ إِبْرَٰهِيمَ ﴿٥١﴾

اور انہیں ابراھیم کے مہمانوں کا حال سنا دو

ابوالاعلی مودودی

اور انہیں ذرا ابراہیمؑ کے مہمانوں کا قصہ سناؤ

احمد رضا خان

اور انہیں احوال سناؤ ابراہیم کے مہمانوں کا،

جالندہری

اور ان کو ابراہیم کے مہمانوں کا احوال سنادو

طاہر القادری

اور انہیں ابراہیم (علیہ السلام) کے مہمانوں کی خبر (بھی) سنائیے،

علامہ جوادی

اور انہیں ابراہیم کے مہمانوں کے بارے میں اطلاع دیدو

محمد جوناگڑھی

انہیں ابراہیم کے مہمانوں کا (بھی) حال سنا دو

محمد حسین نجفی

اور انہیں ابراہیم(ع) کے مہمانوں کا واقعہ بھی سنا دو۔

إِذْ دَخَلُوا۟ عَلَيْهِ فَقَالُوا۟ سَلَٰمًۭا قَالَ إِنَّا مِنكُمْ وَجِلُونَ ﴿٥٢﴾

جب اس کے گھر میں داخل ہوئے اور کہا سلام اس نے کہا بے شک ہمیں تم سے ڈر معلوم ہوتا ہے

ابوالاعلی مودودی

جب وہ آئے اُس کے ہاں اور کہا \"سلام ہو تم پر،\" تو اُس نے کہا \"ہمیں تم سے ڈر لگتا ہے\"

احمد رضا خان

جب وہ اس کے پاس آئے تو بولے سلام کہا ہمیں تم سے ڈر معلوم ہوتا ہے،

جالندہری

جب وہ ابراہیم کے پاس آئے تو سلام کہا۔ (انہوں نے) کہا کہ ہمیں تو تم سے ڈر لگتا ہے

طاہر القادری

جب وہ ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس آئے تو انہوں نے (آپ کو) سلام کہا۔ ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا کہ ہم آپ سے کچھ ڈر محسوس کر رہے ہیں،

علامہ جوادی

جب وہ لوگ ابراہیم کے پاس وارد ہوئے اور سلام کیا تو انہوں نے کہا کہ ہم آپ سے خوفزدہ ہیں

محمد جوناگڑھی

کہ جب انہوں نے ان کے پاس آکر سلام کہا تو انہوں نے کہا کہ ہم کو تو تم سے ڈر لگتا ہے

محمد حسین نجفی

جبکہ وہ ان کے پاس آئے اور سلام کیا اور انہوں نے (جوابِ سلام کے بعد) کہا ہم کو تم سے ڈر لگ رہا ہے۔

قَالُوا۟ لَا تَوْجَلْ إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَٰمٍ عَلِيمٍۢ ﴿٥٣﴾

کہا ڈرو مت بے شک ہم تمہیں ایک دن لڑکے کی خوشخبری سناتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اُنہوں نے جواب دیا \"ڈرو نہیں، ہم تمہیں ایک بڑے سیانے لڑکے کی بشارت دیتے ہیں\"

احمد رضا خان

انہوں نے کہا ڈریے نہیں ہم آپ کو ایک علم والے لڑکے کی بشارت دیتے ہیں،

جالندہری

(مہمانوں نے) کہا کہ ڈریئے نہیں ہم آپ کو ایک دانشمند لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں

طاہر القادری

(مہمان فرشتوں نے) کہا: آپ خائف نہ ہوں ہم آپ کو ایک دانش مند لڑکے (کی پیدائش) کی خوشخبری سناتے ہیں،

علامہ جوادی

انہوں نے کہا کہ آپ ڈریں نہیں ہم آپ کو ایک فرزند دانا کی بشارت دینے کے لئے آئے ہیں

محمد جوناگڑھی

انہوں نے کہا ڈرو نہیں، ہم تجھے ایک صاحب علم فرزند کی بشارت دیتے ہیں

محمد حسین نجفی

(مہمانوں) نے کہا کہ ڈرئیے نہیں ہم آپ کو ایک صاحبِ علم بچہ کی (ولادت کی) بشارت دیتے ہیں۔

قَالَ أَبَشَّرْتُمُونِى عَلَىٰٓ أَن مَّسَّنِىَ ٱلْكِبَرُ فَبِمَ تُبَشِّرُونَ ﴿٥٤﴾

کہا مجھے اب بڑھاپے میں خوشخبری سناتے ہو سو کس چیز کی خوشخبری سناتے ہو

ابوالاعلی مودودی

ابراہیمؑ نے کہا \"کیا تم اِس بڑھاپے میں مجھے اولاد کی بشارت دیتے ہو؟ ذرا سوچو تو سہی کہ یہ کیسی بشارت تم مجھے دے رہے ہو؟\"

احمد رضا خان

کہا کیا اس پر مجھے بشارت دیتے ہو کہ مجھے بڑھاپا پہنچ گیا اب کاہے پر بشارت دیتے ہو،

جالندہری

بولے کہ جب مجھے بڑھاپے نے آ پکڑا تو تم خوشخبری دینے لگے۔ اب کاہے کی خوشخبری دیتے ہو

طاہر القادری

ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا: تم مجھے اس حال میں خوشخبری سنا رہے ہو جبکہ مجھے بڑھاپا لاحق ہو چکا ہے سو اب تم کس چیز کی خوشخبری سناتے ہو؟،

علامہ جوادی

ابراہیم نے کہا کہ اب جب کہ بڑھاپا چھاگیا ہے تو مجھے کس چیز کی بشارت دے رہے ہو

محمد جوناگڑھی

کہا، کیا اس بڑھاپے کے آجانے کے بعد تم مجھے خوشخبری دیتے ہو! یہ خوشخبری تم کیسے دے رہے ہو؟

محمد حسین نجفی

ابراہیم(ع) نے کہا تم مجھے اس حال میں بشارت دیتے ہو کہ مجھ پر بڑھاپا آچکا ہے یہ کس چیز کی بشارت ہے جو تم مجھے دیتے ہو؟

قَالُوا۟ بَشَّرْنَٰكَ بِٱلْحَقِّ فَلَا تَكُن مِّنَ ٱلْقَٰنِطِينَ ﴿٥٥﴾

انہوں نے کہا ہم نے تمہیں بھی سچی خوشخبری سنائی ہے سو تو نا امید نہ ہو

ابوالاعلی مودودی

اُنہوں نے جواب دیا \"ہم تمہیں برحق بشارت دے رہے ہیں، تم مایوس نہ ہو\"

احمد رضا خان

کہا ہم نے آپ کو سچی بشارت دی ہے آپ ناامید نہ ہوں،

جالندہری

(انہوں نے) کہا ہم آپ کو سچی خوشخبری دیتے ہیں آپ مایوس نہ ہوئیے

طاہر القادری

انہوں نے کہا: ہم آپ کو سچی بشارت دے رہے ہیں سو آپ نا امید نہ ہوں،

علامہ جوادی

انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو بالکل سچی بشارت دے رہے ہیں خبردر آپ مایوسوں میں سے نہ ہوجائیں

محمد جوناگڑھی

انہوں نے کہا ہم آپ کو بالکل سچی خوشخبری سناتے ہیں آپ مایوس لوگوں میں شامل نہ ہوں

محمد حسین نجفی

انہوں نے کہا ہم آپ کو بالکل سچی بشارت دے رہے ہیں تو آپ ناامید ہونے والوں میں سے نہ ہوں۔

قَالَ وَمَن يَقْنَطُ مِن رَّحْمَةِ رَبِّهِۦٓ إِلَّا ٱلضَّآلُّونَ ﴿٥٦﴾

کہا اپنے رب کی رحمت سے نا امید تو گمراہ لوگ ہی ہوا کرتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

ابراہیمؑ نے کہا \"اپنے رب کی رحمت سے مایوس تو گمراہ لوگ ہی ہوا کرتے ہیں\"

احمد رضا خان

کہا اپنے رب کی رحمت سے کون ناامید ہو مگر وہی جو گمراہ ہوئے، ف۶۱)

جالندہری

(ابراہیم نے) کہا کہ خدا کی رحمت سے (میں مایوس کیوں ہونے لگا اس سے) مایوس ہونا گمراہوں کا کام ہے

طاہر القادری

ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا: اپنے رب کی رحمت سے گمراہوں کے سوا اور کون مایوس ہو سکتا ہے،

علامہ جوادی

ابراہیم علیھ السّلام نے کہا کہ رحمت خدا سے سوائے گمراہوں کے کون مایوس ہوسکتا ہے

محمد جوناگڑھی

کہا اپنے رب تعالیٰ کی رحمت سے ناامید تو صرف گمراه اور بہکے ہوئے لوگ ہی ہوتے ہیں

محمد حسین نجفی

ابراہیم(ع) نے کہا اپنے پروردگار کی رحمت سے تو گمراہوں کے سوا کون مایوس ہوتا ہے؟

قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ أَيُّهَا ٱلْمُرْسَلُونَ ﴿٥٧﴾

کہا اے فرشتو! پھر تمہارا کیا مقصد ہے

ابوالاعلی مودودی

پھر ابراہیمؑ نے پوچھا \"اے فرستادگان الٰہی، وہ مہم کیا ہے جس پر آپ حضرات تشریف لائے ہیں؟\"

احمد رضا خان

کہا پھر تمہارا کیا کام ہے اے فرشتو!

جالندہری

پھر کہنے لگے کہ فرشتو! تمہیں (اور) کیا کام ہے

طاہر القادری

ابراہیم (علیہ السلام) نے دریافت کیا: اے (اللہ کے) بھیجے ہوئے فرشتو! (اس بشارت کے علاوہ) اور تمہارا کیا کام ہے (جس کے لئے آئے ہو)،

علامہ جوادی

پھر کہا کہ مگر یہ تو بتائیے کہ آپ لوگوں کا مقصد کیا ہے

محمد جوناگڑھی

پوچھا کہ اللہ کے بھیجے ہوئے (فرشتو!) تمہارا ایسا کیا اہم کام ہے؟

محمد حسین نجفی

(پھر) کہا اے اللہ کے فرستادو آخر تمہیں کیا مہم درپیش ہے؟

قَالُوٓا۟ إِنَّآ أُرْسِلْنَآ إِلَىٰ قَوْمٍۢ مُّجْرِمِينَ ﴿٥٨﴾

انہوں نے کہا ہم ایک نافرمان قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں

ابوالاعلی مودودی

وہ بولے، \"ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں

احمد رضا خان

بولے ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں،

جالندہری

(انہوں نے) کہا کہ ہم ایک گنہگار قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں (کہ اس کو عذاب کریں)

طاہر القادری

انہوں نے کہا: ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں،

علامہ جوادی

انہوں نے کہا کہ ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں

محمد جوناگڑھی

انہوں نے جواب دیا کہ ہم مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں

محمد حسین نجفی

انہوں نے کہا کہ ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں۔

إِلَّآ ءَالَ لُوطٍ إِنَّا لَمُنَجُّوهُمْ أَجْمَعِينَ ﴿٥٩﴾

مگر لوط کے گھر والے کہ ہم ان سب کو بچا لیں گے

ابوالاعلی مودودی

صرف لوطؑ کے گھر والے مستثنیٰ ہیں، ان سب کو ہم بچا لیں گے

احمد رضا خان

مگر لوط کے گھر والے، ان سب کو ہم بچالیں گے،

جالندہری

مگر لوط کے گھر والے کہ ان سب کو ہم بچالیں گے

طاہر القادری

سوائے لوط (علیہ السلام) کے گھرانے کے، بیشک ہم ان سب کو ضرور بچا لیں گے،

علامہ جوادی

علاوہ لوط کے گھر والوں کے کہ ان میں کے ہر ایک کو نجات دینے والے ہیں

محمد جوناگڑھی

مگر خاندان لوط کہ ہم ان سب کو تو ضرور بچا لیں گے

محمد حسین نجفی

سوا لوط(ع) کے گھر والوں کے کہ ہم ان سب کو بچا لیں گے۔

إِلَّا ٱمْرَأَتَهُۥ قَدَّرْنَآ ۙ إِنَّهَا لَمِنَ ٱلْغَٰبِرِينَ ﴿٦٠﴾

مگر اس کی بیوی ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پیچھے رہنے والو ں میں سے ہے

ابوالاعلی مودودی

سوائے اُس کی بیوی کے جس کے لیے (اللہ فرماتا ہے کہ) ہم نے مقدر کر دیا ہے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں شامل رہے گی\"

احمد رضا خان

مگر اس کی عورت ہم ٹھہراچکے ہیں کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں ہے، ف۶۵)

جالندہری

البتہ ان کی عورت (کہ) اس کے لیے ہم نے ٹھہرا دیا ہے کہ وہ پیچھے رہ جائے گی

طاہر القادری

بجز ان کی بیوی کے، ہم (یہ) طے کر چکے ہیں کہ وہ ضرور (عذاب کے لئے) پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہے،

علامہ جوادی

علاوہ ان کی بیوی کے کہ اس کے لئے ہم نے طے کردیا ہے کہ وہ عذاب میں رہ جانے والوں میں سے ہوگی

محمد جوناگڑھی

سوائے اس (لوط) کی بیوی کے کہ ہم نے اسے رکنے اور باقی ره جانے والوں میں مقرر کر دیا ہے

محمد حسین نجفی

بجز اس کی بیوی کے اس کی نسبت ہم نے یہ طے کیا ہے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہوگی۔

فَلَمَّا جَآءَ ءَالَ لُوطٍ ٱلْمُرْسَلُونَ ﴿٦١﴾

پھر جب لوط کے گھر فرشتے پہنچے

ابوالاعلی مودودی

پھر جب یہ فرستادے لوطؑ کے ہاں پہنچے

احمد رضا خان

تو جب لوط کے گھر فرشتے آئے، ۶۶)

جالندہری

پھر جب فرشتے لوط کے گھر گئے

طاہر القادری

پھر جب لوط (علیہ السلام) کے خاندان کے پاس وہ فرستادہ (فرشتے) آئے،

علامہ جوادی

پھر جب فرشتے آل لوط کے پاس آئے

محمد جوناگڑھی

جب بھیجے ہوئے فرشتے آل لوط کے پاس پہنچے

محمد حسین نجفی

پس جب اللہ کے فرستادہ خاندانِ لوط (ع) کے پاس آئے۔

قَالَ إِنَّكُمْ قَوْمٌۭ مُّنكَرُونَ ﴿٦٢﴾

کہا بے شک تم اجنبی لوگ ہو

ابوالاعلی مودودی

تو اُس نے کہا \"آپ لوگ اجنبی معلوم ہوتے ہیں\"

احمد رضا خان

کہا تم تو کچھ بیگانہ لوگ ہو، ف۶۷)

جالندہری

تو لوط نے کہا تم تو ناآشنا سے لوگ ہو

طاہر القادری

لوط (علیہ السلام) نے کہا: بیشک تم اجنبی لوگ (معلوم ہوتے) ہو،

علامہ جوادی

اور لوط نے کہا کہ تم تو اجنبی قسم کے لوگ معلوم ہوتے ہو

محمد جوناگڑھی

تو انہوں (لوط علیہ السلام) نے کہا تم لوگ تو کچھ انجان سے معلوم ہو رہے ہو

محمد حسین نجفی

تو لوط نے کہا کہ تم تو اجنبی لوگ معلوم ہوتے ہو۔

قَالُوا۟ بَلْ جِئْنَٰكَ بِمَا كَانُوا۟ فِيهِ يَمْتَرُونَ ﴿٦٣﴾

انہوں نے کہا بلکہ ہم تیرے پاس وہ چیز لے کر آئے ہیں جس میں وہ جھگڑتے تھے

ابوالاعلی مودودی

اُنہوں نے جواب دیا \"نہیں، بلکہ ہم وہی چیز لے کر آئے ہیں جس کے آنے میں یہ لوگ شک کر رہے تھے

احمد رضا خان

کہا بلکہ ہم تو آپ کے پاس وہ لائے ہیں جس میں یہ لوگ شک کرتے تھے،

جالندہری

وہ بولے کہ نہیں بلکہ ہم آپ کے پاس وہ چیز لے کر آئے ہیں جس میں لوگ شک کرتے تھے

طاہر القادری

انہوں نے کہا: (ایسا نہیں) بلکہ ہم آپ کے پاس وہ (عذاب) لے کر آئے ہیں جس میں یہ لوگ شک کرتے رہے ہیں،

علامہ جوادی

تو انہوں نے کہا ہم وہ عذاب لے کر آئے ہیں جس میں آپ کی قوم شک کیا کرتی تھی

محمد جوناگڑھی

انہوں نے کہا نہیں بلکہ ہم تیرے پاس وه چیز ﻻئے ہیں جس میں یہ لوگ شک شبہ کر رہے تھے

محمد حسین نجفی

انہوں نے کہا (نہیں) بلکہ ہم تمہارے پاس وہ چیز (عذاب) لے کر آئے ہیں جس میں (یہ) لوگ شک کیا کرتے تھے۔

وَأَتَيْنَٰكَ بِٱلْحَقِّ وَإِنَّا لَصَٰدِقُونَ ﴿٦٤﴾

او رہم تیرے پاس پکی بات لائے ہیں اوربے شک ہم سچ کہتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

ہم تم سے سچ کہتے ہیں کہ ہم حق کے ساتھ تمہارے پاس آئے ہیں

احمد رضا خان

اور ہم آپ کے پاس سچا حکم لائے ہیں اور ہم بیشک سچے ہیں،

جالندہری

اور ہم آپ کے پاس یقینی بات لے کر آئے ہیں اور ہم سچ کہتے ہیں

طاہر القادری

اور ہم آپ کے پاس حق (کا فیصلہ) لے کر آئے ہیں اور ہم یقیناً سچے ہیں،

علامہ جوادی

اب ہم وہ برحق عذاب لے کر آئے ہیں اور ہم بالکل سچے ہیں

محمد جوناگڑھی

ہم تو تیرے پاس (صریح) حق ﻻئے ہیں اور ہیں بھی بالکل سچے

محمد حسین نجفی

اور ہم آپ کے پاس حق (عذاب) لے کر آئے ہیں اور بلاشبہ ہم بالکل سچے ہیں۔

فَأَسْرِ بِأَهْلِكَ بِقِطْعٍۢ مِّنَ ٱلَّيْلِ وَٱتَّبِعْ أَدْبَٰرَهُمْ وَلَا يَلْتَفِتْ مِنكُمْ أَحَدٌۭ وَٱمْضُوا۟ حَيْثُ تُؤْمَرُونَ ﴿٦٥﴾

پس تم اپنے گھر والوں کو کچھ رات رہے لے نکلو اور تو ان کے پیچھے چل اور تم میں سے کوئی مڑ کر نہ دیکھے اور چلے جاؤ جہاں تمہیں حکم ہے

ابوالاعلی مودودی

لہٰذا اب تم کچھ رات رہے اپنے گھر والوں کو لے کر نکل جاؤ اور خود ان کے پیچھے پیچھے چلو تم میں سے کوئی پلٹ کر نہ دیکھے بس سیدھے چلے جاؤ جدھر جانے کا تمہیں حکم دیا جا رہا ہے\"

احمد رضا خان

تو اپنے گھر والوں کو کچھ رات رہے لے کر باہر جایے اور آپ ان کے پیچھے چلئے اور تم میں کوئی پیچھے پھر کر نہ دیکھے اور جہاں کو حکم ہے سیدھے چلے جایئے،

جالندہری

تو آپ کچھ رات رہے سے اپنے گھر والوں کو لے نکلیں اور خود ان کے پیچھے چلیں اور اور آپ میں سے کوئی شخص مڑ کر نہ دیکھے۔ اور جہاں آپ کو حکم ہو وہاں چلے جایئے

طاہر القادری

پس آپ اپنے اہلِ خانہ کو رات کے کسی حصہ میں لے کر نکل جائیے اور آپ خود ان کے پیچھے پیچھے چلئے اور آپ میں سے کوئی مڑ کر (بھی) پیچھے نہ دیکھے اور آپ کو جہاں جانے کا حکم دیا گیا ہے (وہاں) چلے جائیے،

علامہ جوادی

آپ رات گئے اپنے اہل کو لے کر نکل جائیں اور خود پیچھے پیچھے سب کی نگرانی کرتے چلیں اور کوئی پیچھے کی طرف مڑ کر بھی نہ دیکھے اور جدھر کا حکم دیا گیا ہے سب ادھر ہی چلے جائیں

محمد جوناگڑھی

اب تو اپنے خاندان سمیت اس رات کے کسی حصہ میں چل دے اور آپ ان کے پیچھے رہنا، اور (خبردار) تم میں سے کوئی (پیچھے) مڑکر بھی نہ دیکھے اور جہاں کا تمہیں حکم کیا جارہا ہے وہاں چلے جانا

محمد حسین نجفی

تو آپ رات کے کسی حصہ میں اپنے اہل و عیال کو لے کر نکل جائیں اور خود آپ ان کے پیچھے پیچھے چلیں اور آپ میں سے کوئی پیچھے مڑ کر نہ دیکھے اور جدھر جانے کا آپ کو حکم دیا گیا ہے ادھر ہی چلے جائیں۔

وَقَضَيْنَآ إِلَيْهِ ذَٰلِكَ ٱلْأَمْرَ أَنَّ دَابِرَ هَٰٓؤُلَآءِ مَقْطُوعٌۭ مُّصْبِحِينَ ﴿٦٦﴾

اور ہم نے لوط کو قطعی طور پر یہ بات واضح کر دی تھی کہ صبح ہوتے ہی ان کی جڑ کاٹ دی جائے گی

ابوالاعلی مودودی

اور اُسے ہم نے اپنا یہ فیصلہ پہنچا دیا کہ صبح ہوتے ہوتے اِن لوگوں کی جڑ کاٹ دی جائے گی

احمد رضا خان

اور ہم نے اسے اس حکم کا فیصلہ سنادیا کہ صبح ہوتے ان کافروں کی جڑ کٹ جائے گی،

جالندہری

اور ہم نے لوط کی طرف وحی بھیجی کہ ان لوگوں کی جڑ صبح ہوتے ہوتے کاٹ دی جائے گی

طاہر القادری

اور ہم نے لوط (علیہ السلام) کو اس فیصلہ سے بذریعہ وحی آگاہ کر دیا کہ بیشک اُن کے صبح کرتے ہی اُن لوگوں کی جڑ کٹ جائے گی،

علامہ جوادی

اور ہم نے اس امر کا فیصلہ کرلیا ہے کہ صبح ہوتے ہوتے اس قوم کی جڑیں تک کاٹ دی جائیں گی

محمد جوناگڑھی

اور ہم نے اس کی طرف اس بات کا فیصلہ کر دیا کہ صبح ہوتے ہوتے ان لوگوں کی جڑیں کاٹ دی جائیں گی

محمد حسین نجفی

اور ہم نے ان (لوط(ع)) کو بذریعۂ وحی اس فیصلہ سے آگاہ کر دیا کہ صبح ہوتے ہوتے ان کی جڑ بالکل کاٹ دی جائے گی۔

وَجَآءَ أَهْلُ ٱلْمَدِينَةِ يَسْتَبْشِرُونَ ﴿٦٧﴾

اور شہر والے خوشیاں کرتے ہوئے آئے

ابوالاعلی مودودی

اتنے میں شہر کے لوگ خوشی کے مارے بے تاب ہو کر لوطؑ کے گھر چڑھ آئے

احمد رضا خان

اور شہر والے خوشیاں مناتے آئے،

جالندہری

اور اہل شہر (لوط کے پاس) خوش خوش (دوڑے) آئے

طاہر القادری

اور اہلِ شہر (اپنی بد مستی میں) خوشیاں مناتے ہوئے (لوط علیہ السلام کے پاس) آپہنچے،

علامہ جوادی

اور ادھر شہر والے نئے مہمانوں کو دیکھ کر خوشیاں مناتے ہوئے آگئے

محمد جوناگڑھی

اور شہر والے خوشیاں مناتے ہوئے آئے

محمد حسین نجفی

اور شہر والے (نوجوان اور خوبصورت مہمانوں کو دیکھ کر) خوشیاں مناتے ہوئے آگئے۔

قَالَ إِنَّ هَٰٓؤُلَآءِ ضَيْفِى فَلَا تَفْضَحُونِ ﴿٦٨﴾

لوط نے کہا یہ لوگ میرے مہمان ہیں سو مجھے ذلیل نہ کرو

ابوالاعلی مودودی

لوطؑ نے کہا \"بھائیو، یہ میرے مہمان ہیں، میری فضیحت نہ کرو

احمد رضا خان

لوط نے کہا یہ میرے مہمان ہیں مجھے فضیحت (رُسوا) نہ کرو، ف۷۵)

جالندہری

(لوط نے) کہا کہ یہ میرے مہمان ہیں (کہیں ان کے بارے میں) مجھے رسوا نہ کرنا

طاہر القادری

لوط (علیہ السلام) نے کہا: بیشک یہ لوگ میرے مہمان ہیں پس تم مجھے (اِن کے بارے میں) شرم سار نہ کرو،

علامہ جوادی

لوط نے کہا کہ یہ ہمارے مہمان ہیں خبردار ہمیں بدنام نہ کرنا

محمد جوناگڑھی

(لوط علیہ السلام نے) کہا یہ لوگ میرے مہمان ہیں تم مجھے رسوا نہ کرو

محمد حسین نجفی

(لوط(ع) نے) کہا یہ لوگ میرے مہمان ہیں تم میری فضیحت نہ کرو۔

وَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ وَلَا تُخْزُونِ ﴿٦٩﴾

اور الله سے ڈرو اور مجھے بے آبرو نہ کرو

ابوالاعلی مودودی

اللہ سے ڈرو، مجھے رسوا نہ کرو\"

احمد رضا خان

اور اللہ سے ڈرو اور مجھے رسوا نہ کرو،

جالندہری

اور خدا سے ڈرو۔ اور میری بےآبروئی نہ کیجو

طاہر القادری

اور اللہ (کے غضب) سے ڈرو اور مجھے رسوا نہ کرو،

علامہ جوادی

اور اللہ سے ڈرو اور رسوائی کا سامان نہ کرو

محمد جوناگڑھی

اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور مجھے رسوا نہ کرو

محمد حسین نجفی

اور اللہ سے ڈرو اور مجھے رسوا نہ کرو۔

قَالُوٓا۟ أَوَلَمْ نَنْهَكَ عَنِ ٱلْعَٰلَمِينَ ﴿٧٠﴾

انہوں نے کہا کیاہم نے تمہیں دنیا بھر کی حمایت سے منع نہیں کیا ہے

ابوالاعلی مودودی

وہ بولے \"کیا ہم بارہا تمہیں منع نہیں کر چکے ہیں کہ دنیا بھر کے ٹھیکے دار نہ بنو؟\"

احمد رضا خان

بولے کیا ہم نے تمہیں منع نہ کیا تھا کہ اوروں کے معاملہ میں دخل نہ دو،

جالندہری

وہ بولے کیا ہم نے تم کو سارے جہان (کی حمایت وطرفداری) سے منع نہیں کیا

طاہر القادری

وہ (بد مست لوگ) بولے: (اے لوط!) کیا ہم نے تمہیں دنیا بھر کے لوگوں (کی حمایت) سے منع نہیں کیا تھا،

علامہ جوادی

ان لوگوں نے کہا کہ کیا ہم نے آپ کو سب کے آنے سے منع نہیں کردیا تھا

محمد جوناگڑھی

وه بولے کیا ہم نے تجھے دنیا بھر (کی ٹھیکیداری) سے منع نہیں کر رکھا؟

محمد حسین نجفی

انہوں نے کہا کہ کیا ہم نے آپ کو دنیا بھر کے لوگوں (کو مہمان کرنے) سے منع نہیں کر دیا تھا۔

قَالَ هَٰٓؤُلَآءِ بَنَاتِىٓ إِن كُنتُمْ فَٰعِلِينَ ﴿٧١﴾

کہا یہ میری بیٹیاں حاضر ہیں اگر تم کرنے والے ہو

ابوالاعلی مودودی

لوطؑ نے عاجز ہو کر کہا \"اگر تمہیں کچھ کرنا ہی ہے تو یہ میری بیٹیاں موجود ہیں!\"

احمد رضا خان

کہا یہ قوم کی عورتیں میری بیٹیاں ہیں اگر تمہیں کرنا ہے،

جالندہری

(انہوں نے) کہا کہ اگر تمہیں کرنا ہی ہے تو یہ میری (قوم کی) لڑکیاں ہیں (ان سے شادی کرلو)

طاہر القادری

لوط (علیہ السلام) نے کہا: یہ میری (قوم کی) بیٹیاں ہیں اگر تم کچھ کرنا چاہتے ہو (تو بجائے بدکرداری کے ان سے نکاح کر لو)،

علامہ جوادی

لوط نے کہا کہ یہ ہماری قوم کی لڑکیاں حاضر ہیں اگر تم ایسا ہی کرنا چاہتے ہو

محمد جوناگڑھی

(لوط علیہ السلام نے) کہا اگر تمہیں کرنا ہی ہے تو یہ میری بچیاں موجود ہیں

محمد حسین نجفی

آپ نے کہا اگر تم نے کچھ کرنا ہے تو پھر یہ میری (قوم کی) بیٹیاں موجود ہیں۔

لَعَمْرُكَ إِنَّهُمْ لَفِى سَكْرَتِهِمْ يَعْمَهُونَ ﴿٧٢﴾

تیری جان کی قسم ہے وہ اپنی مستی میں اندھے ہو رہے تھے

ابوالاعلی مودودی

تیری جان کی قسم اے نبیؐ، اُس وقت اُن پر ایک نشہ سا چڑھا ہوا تھا جس میں وہ آپے سے باہر ہوئے جاتے تھے

احمد رضا خان

اے محبوب تمہاری جان کی قسم بیشک وہ اپنے نشہ میں بھٹک رہے ہیں،

جالندہری

(اے محمد) تمہاری جان کی قسم وہ اپنی مستی میں مدہوش (ہو رہے) تھے

طاہر القادری

(اے حبیبِ مکرّم!) آپ کی عمرِ مبارک کی قَسم، بیشک یہ لوگ (بھی قومِ لوط کی طرح) اپنی بدمستی میں سرگرداں پھر رہے ہیں،

علامہ جوادی

آپ کی جان کی قسم یہ لوگ گمراہی کے نشہ میں اندھے ہورہے ہیں

محمد جوناگڑھی

تیری عمر کی قسم! وه تو اپنی بدمستی میں سرگرداں تھے

محمد حسین نجفی

آپ کی جان کی قسم! یہ لوگ اپنے نشہ میں بالکل اندھے ہو رہے تھے۔

فَأَخَذَتْهُمُ ٱلصَّيْحَةُ مُشْرِقِينَ ﴿٧٣﴾

پھر دن نکلتے ہی انہیں ہولناک آواز نے آ لیا

ابوالاعلی مودودی

آخرکار پو پھٹتے ہی اُن کو ایک زبردست دھماکے نے آ لیا

احمد رضا خان

تو دن نکلتے انہیں چنگھاڑ نے آلیا

جالندہری

سو ان کو سورج نکلتے نکلتے چنگھاڑ نے آپکڑا

طاہر القادری

پس انہیں طلوعِ آفتاب کے ساتھ ہی سخت آتشیں کڑک نے آلیا،

علامہ جوادی

نتیجہ یہ ہوا کہ صبح ہوتے ہی انہیں ایک چیخ نے اپنی گرفت میں لے لیا

محمد جوناگڑھی

پس سورج نکلتے نکلتے انہیں ایک بڑے زور کی آواز نے پکڑ لیا

محمد حسین نجفی

آخرکار سورج نکلتے نکلتے انہیں ایک ہولناک آواز (چیخ) نے آلیا۔

فَجَعَلْنَا عَٰلِيَهَا سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِمْ حِجَارَةًۭ مِّن سِجِّيلٍ ﴿٧٤﴾

پھر ہم نے ان بستیوں کو زیرو زبر کر دیا اور ان پر کنکر کے پتھر برسائے

ابوالاعلی مودودی

اور ہم نے اُس بستی کو تل پٹ کر کے رکھ دیا اور ان پر پکی ہوئی مٹی کے پتھروں کی بارش برسا دی

احمد رضا خان

تو ہم نے اس بستی کا اوپر کا حصہ اس نے نیچے کا حصہ کردیا اور ان پر کنکر کے پتھر برسائے،

جالندہری

اور ہم نے اس شہر کو (الٹ کر) نیچے اوپر کردیا۔ اور ان پر کھنگر کی پتھریاں برسائیں

طاہر القادری

سو ہم نے ان کی بستی کو زِیر و زَبر کر دیا اور ہم نے ان پر پتھر کی طرح سخت مٹی کے کنکر برسائے،

علامہ جوادی

پھر ہم نے انہیں تہ و بالا کردیا اور ان کے اوپر کھڑنجے اور پتھروں کی بارش کردی

محمد جوناگڑھی

بالﺂخر ہم نے اس شہر کو اوپر تلے کر دیا اور ان لوگوں پر کنکر والے پتھر برسائے

محمد حسین نجفی

پس ہم نے اس (بستی) کو تہہ و بالا کر دیا (اوپر کا طبقہ نیچے کر دیا)۔ اور ان پر پکی ہوئی مٹی کے پتھروں کی بارش کر دی۔

إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَءَايَٰتٍۢ لِّلْمُتَوَسِّمِينَ ﴿٧٥﴾

بے شک اس واقعہ میں اہلِ بصیرت کے لیے نشانیاں ہیں

ابوالاعلی مودودی

اِس واقعے میں بڑی نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جو صاحب فراست ہیں

احمد رضا خان

بیشک اس میں نشانیاں ہیں فراست والوں کے لیے،

جالندہری

بےشک اس (قصے) میں اہل فراست کے لیے نشانی ہے

طاہر القادری

بیشک اس (واقعہ) میں اہلِ فراست کے لئے نشانیاں ہیں،

علامہ جوادی

ان باتوں میں صاحبان هہوش کے لئے بڑی نشانیاں پائی جاتی ہیں

محمد جوناگڑھی

بلاشبہ بصیرت والوں کے لیے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں

محمد حسین نجفی

بے شک اس (واقعہ) میں حقیقت کی پہچان رکھنے والوں کے لئے بڑی نشانیاں ہیں۔

وَإِنَّهَا لَبِسَبِيلٍۢ مُّقِيمٍ ﴿٧٦﴾

اور بے شک یہ بستیاں سیدھے راستے پر واقع ہیں

ابوالاعلی مودودی

اور وہ علاقہ (جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا) گزرگاہ عام پر واقع ہے

احمد رضا خان

اور بیشک وہ بستی اس راہ پر ہے جو اب تک چلتی ہے،

جالندہری

اور وہ (شہر) اب تک سیدھے رستے پر (موجود) ہے

طاہر القادری

اور بیشک وہ بستی ایک آباد راستہ پر واقع ہے،

علامہ جوادی

اور یہ بستی ایک مستقل چلنے والے راستہ پر ہے

محمد جوناگڑھی

یہ بستی ایسی راه پر ہے جو برابر چلتی رہتی (عام گذرگاه) ہے۔

محمد حسین نجفی

اور وہ (بستی) ایک عام گزرگاہ پر واقع ہے جو اب تک قائم ہے۔

إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَءَايَةًۭ لِّلْمُؤْمِنِينَ ﴿٧٧﴾

بے شک اس میں ایمانداروں کے لیے نشانیاں ہیں

ابوالاعلی مودودی

اُس میں سامان عبرت ہے اُن لوگوں کے لیے جو صاحب ایمان ہیں

احمد رضا خان

بیشک اس میں نشانیاں ہیں ایمان والوں کو،

جالندہری

بےشک اس میں ایمان لانے والوں کے لیے نشانی ہے

طاہر القادری

بیشک اس (واقعۂ قومِ لوط) میں اہلِ ایمان کے لئے نشانی (عبرت) ہے،

علامہ جوادی

اور بیشک اس میں بھی صاحبانِ ایمان کے لئے نشانیاں ہیں

محمد جوناگڑھی

اور اس میں ایمان والوں کے لیے بڑی نشانی ہے

محمد حسین نجفی

بے شک اس (واقعہ) میں اہلِ ایمان کے لئے بڑی نشانی ہے۔

وَإِن كَانَ أَصْحَٰبُ ٱلْأَيْكَةِ لَظَٰلِمِينَ ﴿٧٨﴾

اوربن کے لوگ بھی بدکار تھے

ابوالاعلی مودودی

اور ایکہ والے ظالم تھے

احمد رضا خان

اور بیشک جھاڑی والے ضرور ظالم تھے، ف۸۲)

جالندہری

اور بَن کے رہنے والے (یعنی قوم شعیب کے لوگ) بھی گنہگار تھے

طاہر القادری

اور بیشک باشندگانِ اَیکہ (یعنی گھنی جھاڑیوں کے رہنے والے) بھی بڑے ظالم تھے،

علامہ جوادی

اور اگرچہ ایکہ والے ظالم تھے

محمد جوناگڑھی

اَیکَہ بستی کے رہنے والے بھی بڑے ﻇالم تھے

محمد حسین نجفی

اور بے شک ایک (گھنے جنگل) والے بڑے ظالم تھے۔

فَٱنتَقَمْنَا مِنْهُمْ وَإِنَّهُمَا لَبِإِمَامٍۢ مُّبِينٍۢ ﴿٧٩﴾

پھر ہم نےان سےبھی بدلہ لیا اور یہ دونوں بستیاں کھلے راستہ پر واقع ہیں

ابوالاعلی مودودی

تو دیکھ لو کہ ہم نے بھی اُن سے انتقام لیا، اور اِن دونوں قوموں کے اجڑے ہوئے علاقے کھلے راستے پر واقع ہیں

احمد رضا خان

تو ہم نے ان سے بدلہ لیا اور بیشک دونوں بستیاں کھلے راستہ پر پڑتی ہیں،

جالندہری

تو ہم نے ان سے بھی بدلہ لیا۔ اور یہ دونوں شہر کھلے رستے پر (موجود) ہیں

طاہر القادری

پس ہم نے ان سے (بھی) انتقام لیا، اور یہ دونوں (بستیاں) کھلے راستہ پر (موجود) ہیں،

علامہ جوادی

تو ہم نے ان سے بھی انتقام لیا اور یہ دونوں بستیاں واضح شاہراہ پر ہیں

محمد جوناگڑھی

جن سے (آخر) ہم نے انتقام لے ہی لیا۔ یہ دونوں شہر کھلے (عام) راستے پر ہیں

محمد حسین نجفی

ہم نے ان سے انتقام لیا اور یہ دونوں (بستیاں) شارعِ عام پر واقع ہیں۔

وَلَقَدْ كَذَّبَ أَصْحَٰبُ ٱلْحِجْرِ ٱلْمُرْسَلِينَ ﴿٨٠﴾

او ربے شک حجر والوں نے رسولوں کو جھٹلایا تھا

ابوالاعلی مودودی

حجر کے لوگ بھی رسولوں کی تکذیب کر چکے ہیں

احمد رضا خان

اور بیشک حجر والو ں نے رسولوں کو جھٹلایا

جالندہری

اور (وادی) حجر کے رہنے والوں نے بھی پیغمبروں کی تکذیب کی

طاہر القادری

اور بیشک وادئ حجر کے باشندوں نے بھی رسولوں کو جھٹلایا،

علامہ جوادی

اور اصحاب حجر نے بھی مرسلین کی تکذیب کی

محمد جوناگڑھی

اور حِجر والوں نے بھی رسولوں کو جھٹلایا

محمد حسین نجفی

اور بے شک حجر کے لوگوں نے رسولوں کو جھٹلایا۔

وَءَاتَيْنَٰهُمْ ءَايَٰتِنَا فَكَانُوا۟ عَنْهَا مُعْرِضِينَ ﴿٨١﴾

اور ہم نے انہیں اپنی نشانیاں بھی دی تھیں پر وہ ان سے روگردانی کرتے تھے

ابوالاعلی مودودی

ہم نے اپنی آیات اُن کے پاس بھیجیں، اپنی نشانیاں اُن کو دکھائیں، مگر وہ سب کو نظر انداز ہی کرتے رہے

احمد رضا خان

اور ہم نے ان کو اپنی نشانیاں دیں تو وہ ان سے منہ پھیرے رہے،

جالندہری

ہم نے ان کو اپنی نشانیاں دیں اور وہ ان سے منہ پھرتے رہے

طاہر القادری

اور ہم نے انہیں (بھی) اپنی نشانیاں دیں مگر وہ ان سے رُوگردانی کرتے رہے،

علامہ جوادی

اور ہم نے انہیں بھی اپنی نشانیاں دیں تو وہ اعراض کرنے والے ہی رہ گئے

محمد جوناگڑھی

اور ہم نے ان کو اپنی نشانیاں بھی عطا فرمائیں (لیکن) تاہم وه ان سے روگردانی ہی کرتے رہے

محمد حسین نجفی

اور ہم نے انہیں نشانیاں عطا کیں مگر وہ ان سے روگردانی ہی کرتے رہے۔

وَكَانُوا۟ يَنْحِتُونَ مِنَ ٱلْجِبَالِ بُيُوتًا ءَامِنِينَ ﴿٨٢﴾

او وہ لوگ پہاڑوں کو تراش کر گھر بناتے تھے کہ امن میں رہیں

ابوالاعلی مودودی

وہ پہاڑ تراش تراش کر مکان بناتے تھے اور اپنی جگہ بالکل بے خوف اور مطمئن تھے

احمد رضا خان

اور وہ پہاڑوں میں گھر تراشتے تھے بے خوف

جالندہری

اور وہ پہاڑوں کو تراش تراش کر گھر بناتے تھے (کہ) امن (واطمینان) سے رہیں گے

طاہر القادری

اور وہ لوگ بے خوف و خطر پہاڑوں میں گھر تراشتے تھے،

علامہ جوادی

اور یہ لوگ پہاڑ کو تراش کر محفوظ قسم کے مکانات بناتے تھے

محمد جوناگڑھی

یہ لوگ پہاڑوں کو تراش تراش کر گھر بناتے تھے، بے خوف ہوکر

محمد حسین نجفی

اور وہ پہاڑوں کو تراش کر گھر بناتے تھے تاکہ امن و اطمینان سے رہیں۔

فَأَخَذَتْهُمُ ٱلصَّيْحَةُ مُصْبِحِينَ ﴿٨٣﴾

پھر انہیں صبح کے وقت سخت آواز نے آ پکڑا

ابوالاعلی مودودی

آخرکار ایک زبردست دھماکے نے اُن کو صبح ہوتے آ لیا

احمد رضا خان

تو انہیں صبح ہوتے چنگھاڑ نے آلیا

جالندہری

تو چیخ نے ان کو صبح ہوتے ہوتے آپکڑا

طاہر القادری

تو انہیں (بھی) صبح کرتے ہی خوفناک کڑک نے آپکڑا،

علامہ جوادی

تو انہیں بھی صبح سویرے ہی ایک چنگھاڑ نے پکڑلیا

محمد جوناگڑھی

آخر انہیں بھی صبح ہوتے ہوتے چنگھاڑنے آدبوچا

محمد حسین نجفی

پس صبح کے وقت انہیں ایک ہولناک آواز نے آپکڑا۔

فَمَآ أَغْنَىٰ عَنْهُم مَّا كَانُوا۟ يَكْسِبُونَ ﴿٨٤﴾

پھر ان کے دنیاوی ہنر ان کے کچھ بھی کام نہ آئے

ابوالاعلی مودودی

اور اُن کی کمائی اُن کے کچھ کام نہ آئی

احمد رضا خان

تو ان کی کمائی کچھ ان کے کام نہ آئی

جالندہری

اور جو کام وہ کرتے تھے وہ ان کے کچھ بھی کام نہ آئے

طاہر القادری

سو جو (مال) وہ کمایا کرتے تھے وہ ان سے (اللہ کے عذاب) کو دفع نہ کر سکا،

علامہ جوادی

تو انہوں نے جس قدر بھی حاصل کیا تھا کچھ کام نہ آیا

محمد جوناگڑھی

پس ان کی کسی تدبیروعمل نے انہیں کوئی فائده نہ دیا

محمد حسین نجفی

سو جو کچھ انہوں نے کمایا تھا وہ ان کے کام نہ آیا۔

وَمَا خَلَقْنَا ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَآ إِلَّا بِٱلْحَقِّ ۗ وَإِنَّ ٱلسَّاعَةَ لَءَاتِيَةٌۭ ۖ فَٱصْفَحِ ٱلصَّفْحَ ٱلْجَمِيلَ ﴿٨٥﴾

اور ہم نے آسمانوں اور زمین اور ان کی درمیانی چیزوں کو بغیر حکمت کے پیدا نہیں کیا اور قیامت ضرور آنے والی ہے پر تو ان سے خوش خلقی کے ساتھ کنارہ کر

ابوالاعلی مودودی

ہم نے زمین اور آسمان کو اور ان کی سب موجودات کو حق کے سوا کسی اور بنیاد پر خلق نہیں کیا ہے، اور فیصلے کی گھڑی یقیناً آنے والی ہے، پس اے محمدؐ، تم (اِن لوگوں کی بیہودگیوں پر) شریفانہ درگزر سے کام لو

احمد رضا خان

اور ہم نے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے عبث نہ بنایا، اور بیشک قیامت آنے والی ہے تو تم اچھی طرح درگزر کرو، ف۹۳)

جالندہری

اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو (مخلوقات) ان میں ہے اس کو تدبیر کے ساتھ پیدا کیا ہے۔ اور قیامت تو ضرور آکر رہے گی تو تم (ان لوگوں سے) اچھی طرح سے درگزر کرو

طاہر القادری

اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے عبث پیدا نہیں کیا، اور یقیناً قیامت کی گھڑی آنے والی ہے، سو (اے اخلاقِ مجسّم!) آپ بڑے حسن و خوبی کے ساتھ درگزر کرتے رہئے،

علامہ جوادی

اور ہم نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان جو کچھ بھی ہے سب کو برحق پیدا کیا ہے اور قیامت بہرحال آنے والی ہے لہذا آپ ان سے خوبصورتی کے ساتھ درگزر کردیں

محمد جوناگڑھی

ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور ان کے درمیان کی سب چیزوں کو حق کے ساتھ ہی پیدا فرمایا ہے، اور قیامت ضرور ضرور آنے والی ہے۔ پس تو حسن وخوبی (اور اچھائی) سے درگزر کر لے

محمد حسین نجفی

اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو نیز جو کچھ ان کے درمیان ہے اس کو پیدا نہیں کیا مگر حق و حکمت کے ساتھ اور قیامت یقینا آنے والی ہے پس (اے رسول) آپ شائستہ طریقہ سے درگزر کریں۔

إِنَّ رَبَّكَ هُوَ ٱلْخَلَّٰقُ ٱلْعَلِيمُ ﴿٨٦﴾

بے شک تیار رب وہی پیدا کرنے والا جاننے والا ہے

ابوالاعلی مودودی

یقیناً تمہارا رب سب کا خالق ہے اور سب کچھ جانتا ہے

احمد رضا خان

بیشک تمہارا رب ہی بہت پیدا کرنے والا جاننے والا ہے

جالندہری

کچھ شک نہیں کہ تمہارا پروردگار (سب کچھ) پیدا کرنے والا (اور) جاننے والا ہے

طاہر القادری

بیشک آپ کا رب ہی سب کو پیدا فرمانے والا خوب جاننے والا ہے،

علامہ جوادی

بیشک آپ کا پروردگار سب کا پیدا کرنے والا اور سب کا جاننے والا ہے

محمد جوناگڑھی

یقیناً تیرا پروردگار ہی پیدا کرنے واﻻ اور جاننے واﻻ ہے

محمد حسین نجفی

بے شک آپ کا پروردگار ہی بڑا پیدا کرنے والا (اور) بڑا جاننے والا ہے۔

وَلَقَدْ ءَاتَيْنَٰكَ سَبْعًۭا مِّنَ ٱلْمَثَانِى وَٱلْقُرْءَانَ ٱلْعَظِيمَ ﴿٨٧﴾

اور ہم نے تمہیں سات آیتیں دیں جو (نماز میں) دہرائی جاتی ہیں اور قرآن عظمت والا دیا

ابوالاعلی مودودی

ہم نے تم کو سات ایسی آیتیں دے رکھی ہیں جو بار بار دہرائی جانے کے لائق ہیں، اور تمہیں قرآن عظیم عطا کیا ہے

احمد رضا خان

اور بیشک ہم نے تم کو سات آیتیں دیں جو دہرائی جاتی ہیں اور عظمت والا قرآن،

جالندہری

اور ہم نے تم کو سات (آیتیں) جو (نماز میں) دہرا کر پڑھی جاتی ہیں (یعنی سورہٴ الحمد) اور عظمت والا قرآن عطا فرمایا ہے

طاہر القادری

اور بیشک ہم نے آپ کو بار بار دہرائی جانے والی سات آیتیں (یعنی سورۂ فاتحہ) اور بڑی عظمت والا قرآن عطا فرمایا ہے،

علامہ جوادی

اور ہم نے آپ کو سبع مثانی اور قرآن عظیم عطا کیا ہے

محمد جوناگڑھی

یقیناً ہم نے آپ کو سات آیتیں دے رکھی ہیں کہ دہرائی جاتی ہیں اور عظیم قرآن بھی دے رکھا ہے

محمد حسین نجفی

اور بلاشبہ ہم نے آپ کو دہرائی جانے والی سات آیتیں عطا کی ہیں اور قرآنِ عظیم بھی۔

لَا تَمُدَّنَّ عَيْنَيْكَ إِلَىٰ مَا مَتَّعْنَا بِهِۦٓ أَزْوَٰجًۭا مِّنْهُمْ وَلَا تَحْزَنْ عَلَيْهِمْ وَٱخْفِضْ جَنَاحَكَ لِلْمُؤْمِنِينَ ﴿٨٨﴾

اور تو اپنی آنکھ اٹھا کر بھی ان چیزوں کو نہ دیکھ جو ہم نے مختلف قسم کے کافروں کو استعمال کے لیے دے رکھی ہیں اور ان پر غم نہ کر اور اپنے بازو ایمان والوں کے لیے جھکا دے

ابوالاعلی مودودی

تم اُس متاع دنیا کی طرف آنکھ اٹھا کر نہ دیکھو جو ہم نے اِن میں سے مختلف قسم کے لوگوں کو دے رکھی ہے، اور نہ اِن کے حال پر اپنا دل کڑھاؤ انہیں چھوڑ کر ایمان لانے والوں کی طرف جھکو

احمد رضا خان

اپنی آنکھ اٹھاکر اس چیز کو نہ دیکھو جو ہم نے ان کے جوڑوں کو برتنے کو دی اور ان کا کچھ غم نہ کھاؤ اور مسلمانوں کو اپنی رحمت کے پروں میں لے لو،

جالندہری

اور ہم نے کفار کی کئی جماعتوں کو جو (فوائد دنیاوی سے) متمتع کیا ہے تم ان کی طرف (رغبت سے) آنکھ اٹھا کر نہ دیکھنا اور نہ ان کے حال پر تاسف کرنا اور مومنوں سے خاطر اور تواضع سے پیش آنا

طاہر القادری

آپ ان چیزوں کی طرف نگاہ اٹھا کر بھی نہ دیکھئے جن سے ہم نے کافروں کے گروہوں کو (چند روزہ) عیش کے لئے بہرہ مند کیا ہے، اور ان (کی گمراہی) پر رنجیدہ خاطر بھی نہ ہوں اور اہلِ ایمان (کی دل جوئی) کے لئے اپنے (شفقت و التفات کے) بازو جھکائے رکھئے،

علامہ جوادی

لہذا آپ ان کفار میں بعض افراد کو ہم نے جو کچھ نعمااُ دنیا عطا کردی ہیں ان کی طرف نگاہ اٹھا کر بھی نہ دیکھیں اور اس کے بارے میں ہرگز رنجیدہ بھی نہ ہوں بس آپ اپنے شانوں کو صاحبانِ ایمان کے لئے جھکائے رکھیں

محمد جوناگڑھی

آپ ہر گز اپنی نظریں اس چیز کی طرف نہ دوڑائیں، جس سے ہم نے ان میں سے کئی قسم کے لوگوں کو بہره مند کر رکھا ہے، نہ ان پر آپ افسوس کریں اور مومنوں کے لیے اپنے بازو جھکائے رہیں

محمد حسین نجفی

آپ اپنی آنکھ اٹھا کر بھی ان چیزوں کی طرف نہ دیکھیں جن سے ہم نے مختلف قسم کے لوگوں (کافروں) کو بہرہ مند کیا ہے اور نہ ہی ان کے بارے میں غمگین ہوں اور اہلِ ایمان کے لئے اپنے بازو پھیلا دیں (ان کے ساتھ شفقت سے پیش آئیں)۔

وَقُلْ إِنِّىٓ أَنَا ٱلنَّذِيرُ ٱلْمُبِينُ ﴿٨٩﴾

اور کہہ دو بے شک میں کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں

ابوالاعلی مودودی

اور (نہ ماننے والوں سے) کہہ دو کہ میں تو صاف صاف تنبیہ کرنے والا ہوں

احمد رضا خان

اور فرماؤ کہ میں ہی ہوں صاف ڈر سنانے والا (اس عذاب سے)،

جالندہری

اور کہہ دو کہ میں تو علانیہ ڈر سنانے والا ہوں

طاہر القادری

اور فرما دیجئے کہ بیشک (اب) میں ہی (عذابِ الٰہی کا) واضح و صریح ڈر سنانے والا ہوں،

علامہ جوادی

اور یہ کہہ دیں کہ میں تو بہت واضح انداز سے ڈرانے والا ہوں

محمد جوناگڑھی

اور کہہ دیجئے کہ میں تو کھلم کھلا ڈرانے واﻻ ہوں

محمد حسین نجفی

اور کہہ دیجیے کہ میں تو عذاب سے کھلا ہوا ڈرانے والا ہوں۔

كَمَآ أَنزَلْنَا عَلَى ٱلْمُقْتَسِمِينَ ﴿٩٠﴾

جیسا ہم نے (عذاب) ان بانٹنے والو ں پر بھیجا ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ اُسی کی طرح کی تنبیہ ہے جیسی ہم نے اُن تفرقہ پردازوں کی طرف بھیجی تھی

احمد رضا خان

جیسا ہم نے بانٹنے والوں پر اتارا،

جالندہری

(اور ہم ان کفار پر اسی طرح عذاب نازل کریں گے) جس طرح ان لوگوں پر نازل کیا جنہوں نے تقسیم کردیا

طاہر القادری

جیسا (عذاب) کہ ہم نے تقسیم کرنے والوں (یعنی یہود و نصارٰی) پر اتارا تھا،

علامہ جوادی

جس طرح کہ ہم نے ان لوگوں پر عذاب نازل کیا ہے جو کتاب خدا کا حصہ ّبانٹ کرنے والے تھے

محمد جوناگڑھی

جیسے کہ ہم نے ان تقسیم کرنے والوں پر اتارا

محمد حسین نجفی

(اے رسول) جس طرح ہم نے تقسیم کرنے والوں پر اپنا کلام نازل کیا تھا۔ (اسی طرح) آپ پر بھی نازل کیا ہے۔

ٱلَّذِينَ جَعَلُوا۟ ٱلْقُرْءَانَ عِضِينَ ﴿٩١﴾

جنہوں نے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے کیا ہے

ابوالاعلی مودودی

جنہوں نے اپنے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا ہے

احمد رضا خان

جنہوں نے کلامِ الٰہی کو تکے بوٹی کرلیا، ف۹۹)

جالندہری

یعنی قرآن کو (کچھ ماننے اور کچھ نہ ماننے سے) ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا

طاہر القادری

جنہوں نے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے (کر کے تقسیم) کر ڈالا (یعنی موافق آیتوں کو مان لیا اور غیر موافق کو نہ مانا)،

علامہ جوادی

جن لوگوں نے قرآن کو ٹکڑے کردیا ہے

محمد جوناگڑھی

جنہوں نے اس کتاب الٰہی کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے

محمد حسین نجفی

(لیکن یہ وہ لوگ تھے) جنہوں نے قرآن کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے۔

فَوَرَبِّكَ لَنَسْـَٔلَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ ﴿٩٢﴾

پھر تیرے رب کی قسم ہے البتہ ہم ان سب سے سوال کریں گے

ابوالاعلی مودودی

تو قسم ہے تیرے رب کی، ہم ضرور ان سب سے پوچھیں گے

احمد رضا خان

تو تمہارے رب کی قسم ہم ضرور ان سب سے پوچھیں گے،

جالندہری

تمہارے پروردگار کی قسم ہم ان سے ضرور پرسش کریں گے

طاہر القادری

سو آپ کے رب کی قسم! ہم ان سب سے ضرور پرسش کریں گے،

علامہ جوادی

لہذا آپ کے پروردگار کی قسم کہ ہم ان سے اس بارے میں ضرور سوال کریں گے

محمد جوناگڑھی

قسم ہے تیرے پالنے والے کی! ہم ان سب سے ضرور باز پرس کریں گے

محمد حسین نجفی

آپ کے پروردگار کی قسم ہم ان سے اس کی بابت ضرور سوال کریں گے۔

عَمَّا كَانُوا۟ يَعْمَلُونَ ﴿٩٣﴾

اس چیز سے کہ وہ کرتے تھے

ابوالاعلی مودودی

کہ تم کیا کرتے رہے ہو

احمد رضا خان

جو کچھ وہ کرتے تھے،

جالندہری

ان کاموں کی جو وہ کرتے رہے

طاہر القادری

ان اعمال سے متعلق جو وہ کرتے رہے تھے،

علامہ جوادی

جو کچھ وہ کیا کرتے تھے

محمد جوناگڑھی

ہر اس چیز کی جو وه کرتے تھے

محمد حسین نجفی

جو کچھ وہ کیا کرتے تھے۔

فَٱصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَأَعْرِضْ عَنِ ٱلْمُشْرِكِينَ ﴿٩٤﴾

سو تو کھول کر سنا دے جو تجھے حکم دیا گیا ہے اور مشرکوں کی پروا نہ کر

ابوالاعلی مودودی

پس اے نبیؐ، جس چیز کا تمہیں حکم دیا جا رہا ہے، اُسے ہانکے پکارے کہہ دو اور شرک کرنے والوں کی ذرا پروا نہ کرو

احمد رضا خان

تو اعلانیہ کہہ دو جس بات کا تمہیں حکم ہے اور مشرکوں سے منہ پھیر لو، ف۱۰۳)

جالندہری

پس جو حکم تم کو (خدا کی طرف سے) ملا ہے وہ (لوگوں کو) سنا دو اور مشرکوں کا (ذرا) خیال نہ کرو

طاہر القادری

پس آپ وہ (باتیں) اعلانیہ کہہ ڈالیں جن کا آپ کو حکم دیا گیا ہے اور آپ مشرکوں سے منہ پھیر لیجئے،

علامہ جوادی

پس آپ اس بات کا واضح اعلان کردیں جس کا حکم دیا گیا ہے اور مشرکین سے کنارہ کش ہوجائیں

محمد جوناگڑھی

پس آپ اس حکم کو جو آپ کو کیا جارہا ہے کھول کر سنا دیجئے! اور مشرکوں سے منھ پھیر لیجئے

محمد حسین نجفی

پس جس چیز کا آپ کو حکم دیا گیا ہے اس کا واضح اعلان کر دیں اور مشرکوں سے اعراض کریں (ان کی کچھ پروا نہ کریں)۔

إِنَّا كَفَيْنَٰكَ ٱلْمُسْتَهْزِءِينَ ﴿٩٥﴾

بے شک ہم تیری طرف سے ٹھٹھا کرنے والوں کے لیے کافی ہیں

ابوالاعلی مودودی

تمہاری طرف سے ہم اُن مذاق اڑانے والوں کی خبر لینے کے لیے کافی ہیں

احمد رضا خان

بیشک ان ہنسنے والوں پر ہم تمہیں کفا یت کرتے ہیں

جالندہری

ہم تمہیں ان لوگوں (کے شر) سے بچانے کے لیے جو تم سے استہزاء کرتے ہیں کافی ہیں

طاہر القادری

بیشک مذاق کرنے والوں (کو انجام تک پہنچانے) کے لئے ہم آپ کو کافی ہیں،

علامہ جوادی

ہم ان استہزائ کرنے والوں کے لئے کافی ہیں

محمد جوناگڑھی

آپ سے جو لوگ مسخراپن کرتے ہیں ان کی سزا کے لیے ہم کافی ہیں

محمد حسین نجفی

جو آپ کا مذاق اڑاتے ہیں ہم ان کے لئے کافی ہیں۔

ٱلَّذِينَ يَجْعَلُونَ مَعَ ٱللَّهِ إِلَٰهًا ءَاخَرَ ۚ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ ﴿٩٦﴾

اور جو الله کے ساتھ دوسرا خدا مقرر کرتے ہیں سو عنقریب معلوم کر لیں گے

ابوالاعلی مودودی

جو اللہ کے ساتھ کسی اور کو بھی خدا قرار دیتے ہیں عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا

احمد رضا خان

جو ا لله کے ساتھ دوسرا معبود ٹھہراتے ہیں تو اب جان جائیں گے،

جالندہری

جو خدا کے ساتھ معبود قرار دیتے ہیں۔ سو عنقریب ان کو (ان باتوں کا انجام) معلوم ہوجائے گا

طاہر القادری

جو اللہ کے ساتھ دوسرا معبود بناتے ہیں سو وہ عنقریب (اپنا انجام) جان لیں گے،

علامہ جوادی

جو خدا کے ساتھ دوسرا خدا قرار دیتے ہیں اور عنقریب انہیں ان کا حال معلوم ہوجائے گا

محمد جوناگڑھی

جو اللہ کے ساتھ دوسرے معبود مقرر کرتے ہیں انہیں عنقریب معلوم ہو جائے گا

محمد حسین نجفی

جو خدا کے ساتھ دوسرا الٰہ قرار دیتے ہیں انہیں عنقریب (اپنا انجام) معلوم ہو جائے گا۔

وَلَقَدْ نَعْلَمُ أَنَّكَ يَضِيقُ صَدْرُكَ بِمَا يَقُولُونَ ﴿٩٧﴾

اور ہم جانتے ہیں کہ تیرا دل ان باتوں سے تنگ ہوتا ہے جو وہ کہتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

ہمیں معلوم ہے کہ جو باتیں یہ لوگ تم پر بناتے ہیں ان سے تمہارے دل کو سخت کوفت ہوتی ہے

احمد رضا خان

اور بیشک ہمیں معلوم ہے کہ ان کی باتوں سے تم دل تنگ ہوتے ہو،

جالندہری

اور ہم جانتے ہیں کہ ان باتوں سے تمہارا دل تنگ ہوتا ہے

طاہر القادری

اور بیشک ہم جانتے ہیں کہ آپ کا سینۂ (اقدس) ان باتوں سے تنگ ہوتا ہے جو وہ کہتے ہیں،

علامہ جوادی

اور ہم جانتے ہیں کہ آپ ان کی باتوں سے دل تنگ دل ہورہے ہیں

محمد جوناگڑھی

ہمیں خوب علم ہے کہ ان کی باتوں سے آپ کا دل تنگ ہوتا ہے

محمد حسین نجفی

اور بے شک ہم جانتے ہیں کہ جو کچھ (یہ لوگ) کہتے رہتے ہیں اس سے آپ کا دل تنگ ہوتا ہے۔

فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَكُن مِّنَ ٱلسَّٰجِدِينَ ﴿٩٨﴾

سو تو اپنے رب کی تسبیح حمد کے ساتھ کیے جا اور سجدہ کرنے والوں میں سے ہو

ابوالاعلی مودودی

اس کا علاج یہ ہے کہ اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کرو، اس کی جناب میں سجدہ بجا لاؤ

احمد رضا خان

تو اپنے رب کو سراہتے ہوئے اس کی پاکی بولو اور سجدہ والوں میں ہو،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار کی تسبیح کہتے اور (اس کی) خوبیاں بیان کرتے رہو اور سجدہ کرنے والوں میں داخل رہو

طاہر القادری

سو آپ حمد کے ساتھ اپنے رب کی تسبیح کیا کریں اور سجود کرنے والوں میں (شامل) رہا کریں،

علامہ جوادی

تو اب اپنے پروردگار کے حمدکی تسبیح کیجئے اور سجدہ گزاروں میں شامل ہوجایئے

محمد جوناگڑھی

آپ اپنے پروردگار کی تسبیح اور حمد بیان کرتے رہیں اور سجده کرنے والوں میں شامل ہو جائیں

محمد حسین نجفی

تو اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کریں اور سجدہ کرنے والوں میں سے ہو جائیں۔

وَٱعْبُدْ رَبَّكَ حَتَّىٰ يَأْتِيَكَ ٱلْيَقِينُ ﴿٩٩﴾

اور اپنے رب کی عبادت کرتے رہو یہاں تک کہ تمہیں موت آجائے

ابوالاعلی مودودی

اور اُس آخری گھڑی تک اپنے رب کی بندگی کرتے رہو جس کا آنا یقینی ہے

احمد رضا خان

اور مرتے دم تک اپنے رب کی عبادت میں رہو،

جالندہری

اور اپنے پروردگار کی عبادت کئے جاؤ یہاں تک کہ تمہاری موت (کا وقت) آجائے

طاہر القادری

اور اپنے رب کی عبادت کرتے رہیں یہاں تک کہ آپ کو (آپ کی شان کے لائق) مقامِ یقین مل جائے (یعنی انشراحِ کامل نصیب ہو جائے یا لمحۂ وصالِ حق)،

علامہ جوادی

اور اس وقت تک اپنے رب کی عبادت کرتے رہئے جب تک کہ موت نہ آجائے

محمد جوناگڑھی

اور اپنے رب کی عبادت کرتے رہیں یہاں تک کہ آپ کو موت آجائے

محمد حسین نجفی

اور اس وقت تک برابر اپنے پروردگار کی عبادت کرتے رہیں جب تک کہ تمہارے پاس موت نہ آجائے۔