Main pages

Surah The winnowing winds [Adh-Dhariyat] in Urdu

Surah The winnowing winds [Adh-Dhariyat] Ayah 60 Location Maccah Number 51

وَٱلذَّٰرِيَٰتِ ذَرْوًۭا ﴿١﴾

قسم ہے ان ہواؤں کی جو (غبار وغیرہ) اڑانے والی ہیں

ابوالاعلی مودودی

قسم ہے اُن ہواؤں کی جو گرد اڑانے والی ہیں

احمد رضا خان

قسم ان کی جو بکھیر کر اڑانے والیاں

جالندہری

بکھیرنے والیوں کی قسم جو اُڑا کر بکھیر دیتی ہیں

طاہر القادری

اُڑا کر بکھیر دینے والی ہواؤں کی قَسم،

علامہ جوادی

ان ہواؤں کی قسم جو بادلوں کو منتشر کرنے والی ہیں

محمد جوناگڑھی

قسم ہے بکھیرنے والیوں کی اڑا کر

محمد حسین نجفی

قَسم ہے ان (ہواؤں) کی جو گرد و غبار اڑاتی ہیں۔

فَٱلْحَٰمِلَٰتِ وِقْرًۭا ﴿٢﴾

پھر ا ن بادلوں کی جو بوجھ (بارش کا) اٹھانے والے ہیں

ابوالاعلی مودودی

پھر پانی سے لدے ہوئے بادل اٹھانے والی ہیں

احمد رضا خان

پھر بوجھ اٹھانے والیاں

جالندہری

پھر (پانی کا) بوجھ اٹھاتی ہیں

طاہر القادری

اور (پانی کا) بارِ گراں اٹھانے والی بدلیوں کی قَسم،

علامہ جوادی

بھر بادل کا بوجھ اٹھانے والی ہیں

محمد جوناگڑھی

پھر اٹھانے والیاں بوجھ کو

محمد حسین نجفی

پھر ان (بادلوں) کی جو پانی کا بوجھ اٹھانے والے ہیں۔

فَٱلْجَٰرِيَٰتِ يُسْرًۭا ﴿٣﴾

پھر ان کشتیوں کی جو نرمی سے چلنے والی ہیں

ابوالاعلی مودودی

پھر سبک رفتاری کے ساتھ چلنے والی ہیں

احمد رضا خان

پھر نرم چلنے والیاں

جالندہری

پھر آہستہ آہستہ چلتی ہیں

طاہر القادری

اور خراماں خراماں چلنے والی کشتیوں کی قَسم،

علامہ جوادی

پھر دھیرے دھیرے چلنے والی ہیں

محمد جوناگڑھی

پھر چلنے والیاں نرمی سے

محمد حسین نجفی

پھر ان (کشتیوں) کی جو دھیمی رفتار سے چلنے والی ہیں۔

فَٱلْمُقَسِّمَٰتِ أَمْرًا ﴿٤﴾

پھر ان فرشتوں کی جو حکم کے موافق چیزیں تقسیم کرنے واے ہیں

ابوالاعلی مودودی

پھر ایک بڑے کام (بارش) کی تقسیم کرنے والی ہیں

احمد رضا خان

پھر حکم سے بانٹنے والیاں

جالندہری

پھر چیزیں تقسیم کرتی ہیں

طاہر القادری

اور کام تقسیم کرنے والے فرشتوں کی قَسم،

علامہ جوادی

پھر ایک امر کی تقسیم کرنے والی ہیں

محمد جوناگڑھی

پھر کام کو تقسیم کرنے والیاں

محمد حسین نجفی

پھر ان (فرشتوں کی) جو معاملہ کے تقسیم کرنے والے ہیں۔

إِنَّمَا تُوعَدُونَ لَصَادِقٌۭ ﴿٥﴾

بے شک جس قیامت کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہےوہ سچ ہے

ابوالاعلی مودودی

حق یہ ہے کہ جس چیز کا تمہیں خوف دلایا جا رہا ہے وہ سچی ہے

احمد رضا خان

بیشک جس بات کا تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے ضروری سچ ہے،

جالندہری

کہ جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ سچا ہے

طاہر القادری

بیشک (آخرت کا) جو وعدہ تم سے کیا جا رہا ہے بالکل سچا ہے،

علامہ جوادی

تم سے جس بات کا وعدہ کیا گیا ہے وہ سچی ہے

محمد جوناگڑھی

یقین مانو کہ تم سے جو وعدے کیے جاتے ہیں (سب) سچے ہیں

محمد حسین نجفی

بےشک تم سے جو وعدہ کیا گیا ہے وہ سچا ہے۔

وَإِنَّ ٱلدِّينَ لَوَٰقِعٌۭ ﴿٦﴾

اور بے شک اعمال کی جزا ضرور ہونے والی ہے

ابوالاعلی مودودی

اور جزائے اعمال ضرور پیش آنی ہے

احمد رضا خان

اور بیشک انصاف ضرور ہونا

جالندہری

اور انصاف (کا دن) ضرور واقع ہوگا

طاہر القادری

اور بیشک (اعمال کی) جزا و سزا ضرور واقع ہو کر رہے گی،

علامہ جوادی

اور جزا و سزا بہرحال واقع ہونے والی ہے

محمد جوناگڑھی

اور بیشک انصاف ہونے واﻻ ہے

محمد حسین نجفی

اور بےشک جزا وسزا ضرور واقع ہو نے والی ہے۔

وَٱلسَّمَآءِ ذَاتِ ٱلْحُبُكِ ﴿٧﴾

آسمان جالی دار کی قسم ہے

ابوالاعلی مودودی

قسم ہے متفرق شکلوں والے آسمان کی

احمد رضا خان

آرائش والے آسمان کی قسم

جالندہری

اور آسمان کی قسم جس میں رسے ہیں

طاہر القادری

اور (ستاروں اور سیّاروں کی) کہکشاؤں اور گزرگاہوں والے آسمان کی قَسم،

علامہ جوادی

اور مختلف راستوں والے آسمان کی قسم

محمد جوناگڑھی

قسم ہے راہوں والے آسمان کی

محمد حسین نجفی

اور قَسم ہے راستوں والے آسمان کی۔

إِنَّكُمْ لَفِى قَوْلٍۢ مُّخْتَلِفٍۢ ﴿٨﴾

البتہ تم پیچیدہ بات میں پڑے ہوئے ہو

ابوالاعلی مودودی

(آخرت کے بارے میں) تمہاری بات ایک دوسرے سے مختلف ہے

احمد رضا خان

تم مختلف بات میں ہو

جالندہری

کہ (اے اہل مکہ) تم ایک متناقض بات میں (پڑے ہوئے) ہو

طاہر القادری

بیشک تم مختلف بے جوڑ باتوں میں (پڑے) ہو،

علامہ جوادی

کہ تم لوگ مختلف باتوں میں پڑے ہوئے ہو

محمد جوناگڑھی

یقیناً تم مختلف بات میں پڑے ہوئے ہو

محمد حسین نجفی

تم مختلف (بےجوڑ) باتوں میں پڑے ہوئے ہو۔

يُؤْفَكُ عَنْهُ مَنْ أُفِكَ ﴿٩﴾

قرآن سے وہی روکا جاتا ہےجوازل سے گمراہ ہے

ابوالاعلی مودودی

اُس سے وہی برگشتہ ہوتا ہے جو حق سے پھرا ہوا ہے

احمد رضا خان

اس قرآن سے وہی اوندھا کیا جاتا ہے جس کی قسمت ہی میں اوندھایا جانا ہو

جالندہری

اس سے وہی پھرتا ہے جو (خدا کی طرف سے) پھیرا جائے

طاہر القادری

اِس (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور قرآن سے) وہی پھرتا ہے جِسے (علمِ ازلی سے) پھیر دیا گیا،

علامہ جوادی

حق سے وہی گمراہ کیا جاسکتا ہے جو بہکایا جاچکا ہے

محمد جوناگڑھی

اس سے وہی باز رکھا جاتا ہے جو پھیر دیا گیا ہو

محمد حسین نجفی

اس (دین) سے پھرتا وہی ہے جو (حق سے) پھرا ہوا ہے۔

قُتِلَ ٱلْخَرَّٰصُونَ ﴿١٠﴾

اٹکل پچو باتیں بنانے والے غارت ہوں

ابوالاعلی مودودی

مارے گئے قیاس و گمان سے حکم لگانے والے

احمد رضا خان

مارے جایں دل سے تراشنے والے

جالندہری

اٹکل دوڑانے والے ہلاک ہوں

طاہر القادری

ظنّ و تخمین سے جھوٹ بولنے والے ہلاک ہو گئے،

علامہ جوادی

بیشک اٹکل پچو لگانے والے مارے جائیں گے

محمد جوناگڑھی

بے سند باتیں کرنے والے غارت کر دیئے گئے

محمد حسین نجفی

غارت ہوں اٹکل پچو باتیں بنانے والے۔

ٱلَّذِينَ هُمْ فِى غَمْرَةٍۢ سَاهُونَ ﴿١١﴾

وہ جو غفلت میں بھولے ہوئے ہیں

ابوالاعلی مودودی

جو جہالت میں غرق اور غفلت میں مدہوش ہیں

احمد رضا خان

جو نشے میں بھولے ہوئے ہیں

جالندہری

جو بےخبری میں بھولے ہوئے ہیں

طاہر القادری

جو جہالت و غفلت میں (آخرت کو) بھول جانے والے ہیں،

علامہ جوادی

جو اپنی غفلت میں بھولے پڑے ہوئے ہیں

محمد جوناگڑھی

جو غفلت میں ہیں اور بھولے ہوئے ہیں

محمد حسین نجفی

جو غفلت کے عالم میں مدہوش ہیں (بھولے پڑے ہیں)۔

يَسْـَٔلُونَ أَيَّانَ يَوْمُ ٱلدِّينِ ﴿١٢﴾

پوچھتے ہیں فیصلے کا دن کب ہوگا

ابوالاعلی مودودی

پوچھتے ہیں آخر وہ روز جزاء کب آئے گا؟

احمد رضا خان

پوچھتے ہیں انصاف کا دن کب ہوگا

جالندہری

پوچھتے ہیں کہ جزا کا دن کب ہوگا؟

طاہر القادری

پوچھتے ہیں یومِ جزا کب ہو گا؟،

علامہ جوادی

یہ پوچھتے ہیں کہ آخر قیامت کا دن کب آئے گا

محمد جوناگڑھی

پوچھتے ہیں کہ یوم جزا کب ہوگا؟

محمد حسین نجفی

وہ پوچھتے ہیں کہ جزا و سزا کا دن کب آئے گا؟

يَوْمَ هُمْ عَلَى ٱلنَّارِ يُفْتَنُونَ ﴿١٣﴾

جس دن وہ آگ پر عذاب دیے جائیں گے

ابوالاعلی مودودی

وہ اُس روز آئے گا جب یہ لوگ آگ پر تپائے جائیں گے

احمد رضا خان

اس دن ہوگا جس دن وہ آگ پر تپائے جائیں گے

جالندہری

اُس دن (ہوگا) جب ان کو آگ میں عذاب دیا جائے گا

طاہر القادری

(فرما دیجئے:) اُس دن (ہوگا جب) وہ آتشِ دوزخ میں تپائے جائیں گے،

علامہ جوادی

تو یہ وہی دن ہے جس دن انہیں جہّنم کی آگ پر تپایا جائے گا

محمد جوناگڑھی

ہاں یہ وه دن ہے کہ یہ آگ پر تپائے جائیں گے

محمد حسین نجفی

جس دن یہ لوگ آگ میں تپائے جائیں گے۔

ذُوقُوا۟ فِتْنَتَكُمْ هَٰذَا ٱلَّذِى كُنتُم بِهِۦ تَسْتَعْجِلُونَ ﴿١٤﴾

اپنی شرارت کا مزہ چکہو یہی ہے وہ (عذاب) جس کی تم جلدی کرتے تھے

ابوالاعلی مودودی

(اِن سے کہا جائے گا) اب چکھو مزا اپنے فتنے کا یہ وہی چیز ہے جس کے لیے تم جلدی مچا رہے تھے

احمد رضا خان

اور فرمایا جائے گا چکھو اپنا تپنا، یہ ہے وہ جس کی تمہیں جلدی تھی

جالندہری

اب اپنی شرارت کا مزہ چکھو۔ یہ وہی ہے جس کے لئے تم جلدی مچایا کرتے تھے

طاہر القادری

(اُن سے کہا جائے گا:) اپنی سزا کا مزہ چکھو، یہی وہ عذاب ہے جسے تم جلدی مانگتے ہو،

علامہ جوادی

کہ اب اپنا عذاب چکھو اور یہی وہ عذاب ہے جس کی تم جلدی مچائے ہوئے تھے

محمد جوناگڑھی

اپنی فتنہ پردازی کا مزه چکھو، یہی ہے جس کی تم جلدی مچا رہے تھے

محمد حسین نجفی

اور) ان سے کہا جائے گا کہ اپنے فتنہ کا مزا چکھو یہی وہ عذاب ہے جس کی تم جلدی کیا کرتے تھے۔

إِنَّ ٱلْمُتَّقِينَ فِى جَنَّٰتٍۢ وَعُيُونٍ ﴿١٥﴾

بے شک پرہیزگار باغات اور چشموں میں ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

البتہ متقی لوگ اُس روز باغوں اور چشموں میں ہوں گے

احمد رضا خان

بیشک پرہیزگار باغوں اور چشموں میں ہیں

جالندہری

بےشک پرہیزگار بہشتوں اور چشموں میں (عیش کر رہے) ہوں گے

طاہر القادری

بیشک پرہیزگار باغوں اور چشموں میں (لطف اندوز ہوتے) ہوں گے،

علامہ جوادی

بیشک متقی افراد باغات اور چشموں کے درمیان ہوں گے

محمد جوناگڑھی

بیشک تقویٰ والے لوگ بہشتوں اور چشموں میں ہوں گے

محمد حسین نجفی

بےشک پرہیزگار لوگ بہشتوں اور باغوں میں ہوں گے۔

ءَاخِذِينَ مَآ ءَاتَىٰهُمْ رَبُّهُمْ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا۟ قَبْلَ ذَٰلِكَ مُحْسِنِينَ ﴿١٦﴾

لے رہے ہوں گے جو کچھ انہیں ان کا رب عطا کرے گا بے شک وہ اس سے پہلے نیکو کار تھے

ابوالاعلی مودودی

جو کچھ اُن کا رب انہیں دے گا اسے خوشی خوشی لے رہے ہوں گے وہ اُس دن کے آنے سے پہلے نیکو کار تھے

احمد رضا خان

اپنے رب کی عطائیں لیتے ہوئے، بیشک وہ اس سے پہلے نیکو کار تھے،

جالندہری

اور) جو جو (نعمتیں) ان کا پروردگار انہیں دیتا ہوگا ان کو لے رہے ہوں گے۔ بےشک وہ اس سے پہلے نیکیاں کرتے تھے

طاہر القادری

اُن نعمتوں کو (کیف و سرور) سے لیتے ہوں گے جو اُن کا رب انہیں (لطف و کرم سے) دیتا ہوگا، بیشک یہ وہ لوگ ہیں جو اس سے قبل (کی زندگی میں) صاحبانِ احسان تھے،

علامہ جوادی

جو کچھ ان کا پروردگار عطا کرنے والا ہے اسے وصول کررہے ہوں گے کہ یہ لوگ پہلے سے نیک کردار تھے

محمد جوناگڑھی

ان کے رب نے جو کچھ انہیں عطا فرمایا ہے اسے لے رہے ہوں گے وه تو اس سے پہلے ہی نیکوکار تھے

محمد حسین نجفی

اور ان کا پروردگار جو کچھ انہیں عطا کرے گا وہلے رہے ہوں گے بےشک وہ اس (دن) سے پہلے ہی (دنیا میں) نیکوکار تھے۔

كَانُوا۟ قَلِيلًۭا مِّنَ ٱلَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ ﴿١٧﴾

وہ رات کے وقت تھوڑا عرصہ سویا کرتے تھے

ابوالاعلی مودودی

راتوں کو کم ہی سوتے تھے

احمد رضا خان

وہ رات میں کم سویا کرتے

جالندہری

رات کے تھوڑے سے حصے میں سوتے تھے

طاہر القادری

وہ راتوں کو تھوڑی سی دیر سویا کرتے تھے،

علامہ جوادی

یہ رات کے وقت بہت کم سوتے تھے

محمد جوناگڑھی

وه رات کو بہت کم سویا کرتے تھے

محمد حسین نجفی

یہ لوگ رات کو بہت کم سویا کرتے تھے۔

وَبِٱلْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ ﴿١٨﴾

اور آخر رات میں مغفرت مانگا کرتے تھے

ابوالاعلی مودودی

پھر وہی رات کے پچھلے پہروں میں معافی مانگتے تھے

احمد رضا خان

اور پچھلی رات استغفار کرتے

جالندہری

اور اوقات سحر میں بخشش مانگا کرتے تھے

طاہر القادری

اور رات کے پچھلے پہروں میں (اٹھ اٹھ کر) مغفرت طلب کرتے تھے،

علامہ جوادی

اور سحر کے وقت اللہ کی بارگاہ میں استغفار کیا کرتے تھے

محمد جوناگڑھی

اور وقت سحر استغفار کیا کرتے تھے

محمد حسین نجفی

اور صبح سحر کے وقت مغفرت طلب کیا کرتے تھے۔

وَفِىٓ أَمْوَٰلِهِمْ حَقٌّۭ لِّلسَّآئِلِ وَٱلْمَحْرُومِ ﴿١٩﴾

اور ان کے مالوں میں سوال کرنے والے اور محتاج کا حق ہوتا تھا

ابوالاعلی مودودی

اور اُن کے مالوں میں حق تھا سائل اور محروم کے لیے

احمد رضا خان

اور ان کے مالوں میں حق تھا منگتا اور بے نصیب کا

جالندہری

اور ان کے مال میں مانگنے والے اور نہ مانگنے والے (دونوں) کا حق ہوتا تھا

طاہر القادری

اور اُن کے اموال میں سائل اور محروم (سب حاجت مندوں) کا حق مقرر تھا،

علامہ جوادی

اور ان کے اموال میں مانگنے والے اور نہ مانگنے والے محروم افراد کے لئے ایک حق تھا

محمد جوناگڑھی

اور ان کے مال میں مانگنے والوں کا اور سوال سے بچنے والوں کا حق تھا

محمد حسین نجفی

اور ان کے مالوں میں سے سوال کرنے والے اور سوال نہ کرنے والے محتاج سب کا حصہ تھا۔

وَفِى ٱلْأَرْضِ ءَايَٰتٌۭ لِّلْمُوقِنِينَ ﴿٢٠﴾

اور زمین میں یقین کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں

ابوالاعلی مودودی

زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں یقین لانے والوں کے لیے

احمد رضا خان

اور زمین میں نشانیاں ہیں یقین والوں کو

جالندہری

اور یقین کرنے والوں کے لئے زمین میں (بہت سی) نشانیاں ہیں

طاہر القادری

اور زمین میں صاحبانِ ایقان (یعنی کامل یقین والوں) کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں،

علامہ جوادی

اور زمین میں یقین کرنے والوں کے لئے بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں

محمد جوناگڑھی

اور یقین والوں کے لئے تو زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں

محمد حسین نجفی

اور زمین میں یقین کرنے والوں کے لئے (ہماری قدرت کی) نشانیاں ہیں۔

وَفِىٓ أَنفُسِكُمْ ۚ أَفَلَا تُبْصِرُونَ ﴿٢١﴾

اور خود تمہاری نفسوں میں بھی پس کیا تم غور سے نہیں دیکھتے

ابوالاعلی مودودی

اور خود تمہارے اپنے وجود میں ہیں کیا تم کو سوجھتا نہیں؟

احمد رضا خان

اور خود تم میں تو کیا تمہیں سوجھتا نہیں،

جالندہری

اور خود تمہارے نفوس میں تو کیا تم دیکھتے نہیں؟

طاہر القادری

اور خود تمہارے نفوس میں (بھی ہیں)، سو کیا تم دیکھتے نہیں ہو،

علامہ جوادی

اور خود تمہارے اندر بھی - کیا تم نہیں دیکھ رہے ہو

محمد جوناگڑھی

اور خود تمہاری ذات میں بھی، تو کیا تم دیکھتے نہیں ہو

محمد حسین نجفی

اور خود تمہارے وجود کے اندر بھی۔ کیا تم دیکھتے نہیں ہو؟

وَفِى ٱلسَّمَآءِ رِزْقُكُمْ وَمَا تُوعَدُونَ ﴿٢٢﴾

اور تمہاری روزی آسمان میں ہے اور جو تم سے وعدہ کیا جاتا ہے

ابوالاعلی مودودی

آسمان ہی میں ہے تمہارا رزق بھی اور وہ چیز بھی جس کا تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے

احمد رضا خان

اور آسمان میں تمہارا رزق ہے اور جو تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے

جالندہری

اور تمہارا رزق اور جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے آسمان میں ہے

طاہر القادری

اور آسمان میں تمہارا رِزق (بھی) ہے اور وہ (سب کچھ بھی) جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے،

علامہ جوادی

اور آسمان میں تمہارا رزق ہے اور جن باتوں کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے سب کچھ موجود ہے

محمد جوناگڑھی

اور تمہاری روزی اور جو تم سے وعده کیا جاتا ہے سب آسمان میں ہے

محمد حسین نجفی

اور آسمان میں تمہاری روزی بھی ہے اور وہ چیز بھی جس کا تم سے وعدہ وعید کیا جاتا ہے۔

فَوَرَبِّ ٱلسَّمَآءِ وَٱلْأَرْضِ إِنَّهُۥ لَحَقٌّۭ مِّثْلَ مَآ أَنَّكُمْ تَنطِقُونَ ﴿٢٣﴾

پس آسمان اور زمین کے مالک کی قسم ہے بے شک یہ (قرآن) برحق ہے جیسا تم باتیں کرتے ہو

ابوالاعلی مودودی

پس قسم ہے آسمان اور زمین کے مالک کی، یہ بات حق ہے، ایسی ہی یقینی جیسے تم بول رہے ہو

احمد رضا خان

تو آسمان اور زمین کے رب کی قسم بیشک یہ قرآن حق ہے ویسی ہی زبان میں جو تم بولتے ہو،

جالندہری

تو آسمانوں اور زمین کے مالک کی قسم! یہ (اسی طرح) قابل یقین ہے جس طرح تم بات کرتے ہو

طاہر القادری

پس آسمان اور زمین کے مالک کی قَسم! یہ (ہمارا وعدہ) اسی طرح یقینی ہے جس طرح تمہارا اپنا بولنا (تمہیں اس پر کامل یقین ہوتا ہے کہ منہ سے کیا کہہ رہے ہو)،

علامہ جوادی

آسمان و زمین کے مالک کی قسم یہ قرآن بالکل برحق ہے جس طرح تم خو دباتیں کررہے ہو

محمد جوناگڑھی

آسمان وزمین کے پروردگار کی قسم! کہ یہ بالکل برحق ہے ایسا ہی جیسے کہ تم باتیں کرتے ہو

محمد حسین نجفی

پس قَسم ہے آسمان و زمین کے پروردگار کی کہ یہ بات حق ہے جیسے کہ تم بو لتے ہو۔

هَلْ أَتَىٰكَ حَدِيثُ ضَيْفِ إِبْرَٰهِيمَ ٱلْمُكْرَمِينَ ﴿٢٤﴾

کیا آپ کو ابراھیم کے معزز مہمانوں کی بات پہنچی ہے

ابوالاعلی مودودی

اے نبیؐ، ابراہیمؑ کے معزز مہمانوں کی حکایت بھی تمہیں پہنچی ہے؟

احمد رضا خان

اے محبوب! کیا تمہارے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر آئی

جالندہری

بھلا تمہارے پاس ابراہیمؑ کے معزز مہمانوں کی خبر پہنچی ہے؟

طاہر القادری

کیا آپ کے پاس ابراہیم (علیہ السلام) کے معزّز مہمانوں کی خبر پہنچی ہے،

علامہ جوادی

کیا تمہارے پاس ابراہیم علیھ السّلام کے محترم مہمانوں کا ذکر پہنچا ہے

محمد جوناگڑھی

کیا تجھے ابراہیم (علیہ السلام) کے معزز مہمانوں کی خبر بھی پہنچی ہے؟

محمد حسین نجفی

(اے حبیب(ص)!) کیا آپ تک ابراہیم (‌ع) کے معزز مہمانوں کی بات پہنچی ہے؟

إِذْ دَخَلُوا۟ عَلَيْهِ فَقَالُوا۟ سَلَٰمًۭا ۖ قَالَ سَلَٰمٌۭ قَوْمٌۭ مُّنكَرُونَ ﴿٢٥﴾

جب کہ وہ اس پر داخل ہوئے پھر انہوں نے سلام کیا ابراھیم نے سوال کا جواب دیا (خیال کیا) کچھ اجنبی سے لوگ ہیں

ابوالاعلی مودودی

جب وہ اُس کے ہاں آئے تو کہا آپ کو سلام ہے اُس نے کہا \"آپ لوگوں کو بھی سلام ہے کچھ نا آشنا سے لوگ ہیں\"

احمد رضا خان

جب وہ اس کے پاس آکر بولے سلام کہا، سلام ناشناسا لوگ ہیں

جالندہری

جب وہ ان کے پاس آئے تو سلام کہا۔ انہوں نے بھی (جواب میں) سلام کہا (دیکھا تو) ایسے لوگ کہ نہ جان نہ پہچان

طاہر القادری

جب وہ (فرشتے) اُن کے پاس آئے تو انہوں نے سلام پیش کیا، ابراہیم (علیہ السلام) نے بھی (جواباً) سلام کہا، (ساتھ ہی دل میں سوچنے لگے کہ) یہ اجنبی لوگ ہیں،

علامہ جوادی

جب وہ ان کے پاس وارد ہوئے اور سلام کیا تو ابراہیم علیھ السّلامنے جواب سلام دیتے ہوئے کہا کہ تم تو انجانی قوم معلوم ہوتے ہو

محمد جوناگڑھی

وه جب ان کے ہاں آئے تو سلام کیا، ابراہیم نے جواب سلام دیا (اور کہا یہ تو) اجنبی لوگ ہیں

محمد حسین نجفی

کہ جب وہ آپ(ع) کے پاس آئے تو سلام کیا آپ(ع) نے بھی (جواب میں) سلام کیا۔ (پھر دل میں کہا) کچھ اجنبی لوگ ہیں۔

فَرَاغَ إِلَىٰٓ أَهْلِهِۦ فَجَآءَ بِعِجْلٍۢ سَمِينٍۢ ﴿٢٦﴾

پس چپکے سے اپنے گھر والوں کے پاس گیا اور ایک موٹا بچھڑا (تلا ہوا) لایا

ابوالاعلی مودودی

پھر وہ چپکے سے اپنے گھر والوں کے پاس گیا، اور ایک موٹا تازہ بچھڑا لا کر

احمد رضا خان

پھر اپنے گھر گیا تو ایک فربہ بچھڑا لے آیا

جالندہری

تو اپنے گھر جا کر ایک (بھنا ہوا) موٹا بچھڑا لائے

طاہر القادری

پھر جلدی سے اپنے گھر کی طرف گئے اور ایک فربہ بچھڑے کی سجّی لے آئے،

علامہ جوادی

پھر اپنے گھر جاکر ایک موٹا تازہ بچھڑا تیار کرکے لے آئے

محمد جوناگڑھی

پھر (چﭗ چاپ جلدی جلدی) اپنے گھر والوں کی طرف گئے اور ایک فربہ بچھڑے (کا گوشت) ﻻئے

محمد حسین نجفی

پس چپکے سے اپنے گھر والوں کے پاس گئے اور (تھوڑی دیر میں) ایک موٹا تازہ (بھنا ہوا) بچھڑالے آئے۔

فَقَرَّبَهُۥٓ إِلَيْهِمْ قَالَ أَلَا تَأْكُلُونَ ﴿٢٧﴾

پھر ان کے سامنے لا رکھا فرمایا کیا تم کھاتے نہیں

ابوالاعلی مودودی

مہمانوں کے آگے پیش کیا اُس نے کہا آپ حضرات کھاتے نہیں؟

احمد رضا خان

پھر اسے ان کے پاس رکھا کہا کیا تم کھاتے نہیں،

جالندہری

(اور کھانے کے لئے) ان کے آگے رکھ دیا۔ کہنے لگے کہ آپ تناول کیوں نہیں کرتے؟

طاہر القادری

پھر اسے ان کے سامنے پیش کر دیا، فرمانے لگے: کیا تم نہیں کھاؤ گے،

علامہ جوادی

پھر ان کی طرف بڑھادیا اور کہا کیا آپ لوگ نہیں کھاتے ہیں

محمد جوناگڑھی

اور اسے ان کے پاس رکھا اور کہا آپ کھاتے کیوں نہیں

محمد حسین نجفی

جسے مہمانوں کے سامنے پیش کیا (مگر جب انہوں نے ہاتھ نہ بڑھائے تو) کہا آپ کھاتے کیوں نہیں؟

فَأَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيفَةًۭ ۖ قَالُوا۟ لَا تَخَفْ ۖ وَبَشَّرُوهُ بِغُلَٰمٍ عَلِيمٍۢ ﴿٢٨﴾

پھر ان سے خوف محسوس کیا انہوں نے کہا تم ڈرو نہیں اور انہوں نے اسے ایک دانشمند لڑکے کی خوشخبری دی

ابوالاعلی مودودی

پھر وہ اپنے دل میں ان سے ڈرا انہوں نے کہا ڈریے نہیں، اور اُسے ایک ذی علم لڑکے کی پیدائش کا مژدہ سنایا

احمد رضا خان

تو اپنے جی میں ان سے ڈرنے لگا وہ بولے ڈریے نہیں اور اسے ایک علم والے لڑکے کی بشارت دی،

جالندہری

اور دل میں ان سے خوف معلوم کیا۔ (انہوں نے) کہا کہ خوف نہ کیجیئے۔ اور ان کو ایک دانشمند لڑکے کی بشارت بھی سنائی

طاہر القادری

پھر اُن (کے نہ کھانے) سے دل میں ہلکی سے گھبراہٹ محسوس کی۔ وہ (فرشتے) کہنے لگے: آپ گھبرائیے نہیں، اور اُن کو علم و دانش والے بیٹے (اسحاق علیہ السلام) کی خوشخبری سنا دی،

علامہ جوادی

پھر اپنے نفس میں خوف کا احساس کیا تو ان لوگوں نے کہا کہ آپ ڈریں نہیں اور پھر انہیں ایک دانشمند فرزند کی بشارت دیدی

محمد جوناگڑھی

پھر تو دل ہی دل میں ان سے خوفزده ہوگئے انہوں نے کہا آپ خوف نہ کیجئے۔ اور انہوں نے اس (حضرت ابراہیم) کو ایک علم والے لڑکے کی بشارت دی

محمد حسین نجفی

(مگر جب انہوں نے پھر بھی کچھ نہ کھایا) تو آپ(ع) نے ان لوگوں سے اپنے اندر کچھ خوف محسوس کیا ان (مہمانوں نے) کہا ڈرئیے نہیں! اور پھر انہیں ایک صاحبِ علم بیٹے کی ولادت کی خوشخبری دی۔

فَأَقْبَلَتِ ٱمْرَأَتُهُۥ فِى صَرَّةٍۢ فَصَكَّتْ وَجْهَهَا وَقَالَتْ عَجُوزٌ عَقِيمٌۭ ﴿٢٩﴾

پھر ان کی بیوی شور مچاتی ہوئی آگے بڑھی اور اپنا ماتھا پیٹ کر کہنے لگی کیا بڑھیا بانجھ جنے گی

ابوالاعلی مودودی

یہ سن کر اُس کی بیوی چیختی ہوئی آگے بڑھی اور اس نے اپنا منہ پیٹ لیا اور کہنے لگی، \"بوڑھی، بانجھ!\"

احمد رضا خان

اس پر اس کی بی بی چلاتی آئی پھر اپنا ماتھا ٹھونکا اور بولی کیا بڑھیا بانجھ

جالندہری

تو ابراہیمؑ کی بیوی چلاّتی آئی اور اپنا منہ پیٹ کر کہنے لگی کہ (اے ہے ایک تو) بڑھیا اور (دوسرے) بانجھ

طاہر القادری

پھر اُن کی بیوی (سارہ) حیرت و حسرت کی آواز نکالتے ہوئے متوجہ ہوئیں اور تعجّب سے اپنے ماتھے پر ہاتھ مارا اور کہنے لگی: (کیا) بوڑھیا بانجھ عورت (بچہ جنے گی؟)،

علامہ جوادی

یہ سن کر ان کی زوجہ شور مچاتی ہوئی آئیں اور انہوں نے منہ پیٹ لیا کہ میں بڑھیا بانجھ (یہ کیا بات ہے

محمد جوناگڑھی

پس ان کی بیوی آگے بڑھی اور حیرت میں آکر اپنے منھ پر ہاتھ مار کر کہا کہ میں تو بوڑھیا ہوں اور ساتھ ہی بانجھ

محمد حسین نجفی

پس آپ(ع) کی بیوی (سارہ) چیختی ہوئی آئی اور اس نے اپنا منہ پیٹ لیا اور کہا بوڑھی، بانجھ؟ (بچہ کس طرح ہوگا؟)

قَالُوا۟ كَذَٰلِكِ قَالَ رَبُّكِ ۖ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلْحَكِيمُ ٱلْعَلِيمُ ﴿٣٠﴾

انہوں نے کہا تیرے رب نے یونہی فرمایا ہے بے شک وہ حکمت والا دانا ہے

ابوالاعلی مودودی

انہوں نے کہا \"یہی کچھ فرمایا ہے تیرے رب نے، وہ حکیم ہے اور سب کچھ جانتا ہے\"

احمد رضا خان

انہوں نے کہا تمہارے رب نے یونہی فرمادیا، اور وہی حکیم دانا ہے،

جالندہری

(انہوں نے) کہا (ہاں) تمہارے پروردگار نے یوں ہی فرمایا ہے۔ وہ بےشک صاحبِ حکمت (اور) خبردار ہے

طاہر القادری

(فرشتوں نے) کہا: ایسے ہی ہوگا، تمہارے رب نے فرمایا ہے۔ بیشک وہ بڑی حکمت والا بہت علم والا ہے،

علامہ جوادی

ان لوگوں نے کہا یہ ایسا ہی ہوگا یہ تمہارے پروردگار کا ارشاد ہے وہ بڑی حکمت والا اور ہر چیز کا جاننے والا ہے

محمد جوناگڑھی

انہوں نے کہا ہاں تیرے پروردگار نے اسی طرح فرمایا ہے، بیشک وه حکیم وعلیم ہے

محمد حسین نجفی

انہوں نے کہا! تمہارے پروردگار نے ایسا ہی کہا ہے بےشک وہ بڑا علیم و حکیم ہے۔

۞ قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ أَيُّهَا ٱلْمُرْسَلُونَ ﴿٣١﴾

فرمایا اے رسولو! تمہارا کیا مطلب ہے

ابوالاعلی مودودی

ابراہیمؑ نے کہا \"اے فرستادگان الٰہی، کیا مہم آپ کو در پیش ہے؟

احمد رضا خان

ابراہیم نے فرمایا تو اے فرشتو! تم کس کام سے آئے

جالندہری

ابراہیمؑ نے کہا کہ فرشتو! تمہارا مدعا کیا ہے؟

طاہر القادری

(ابراہیم علیہ السلام نے) کہا: اے بھیجے ہوئے فرشتو! (اس بشارت کے علاوہ) تمہارا (آنے کا) بنیادی مقصد کیا ہے،

علامہ جوادی

ابراہیم علیھ السّلام نے کہا کہ اے فرشتو تمہیں کیا مہم درپیش ہے

محمد جوناگڑھی

(حضرت ابرہیم علیہ السلام) نے کہا کہ اللہ کے بھیجے ہوئے (فرشتو!) تمہارا کیا مقصد ہے؟

محمد حسین نجفی

آپ (ابراہیم(ع)) نے کہا اے فرستادو آخر تمہاری مہم کیا ہے؟

قَالُوٓا۟ إِنَّآ أُرْسِلْنَآ إِلَىٰ قَوْمٍۢ مُّجْرِمِينَ ﴿٣٢﴾

انہوں نے کہا ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں

ابوالاعلی مودودی

انہوں نے کہا \"ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں

احمد رضا خان

بولے ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں

جالندہری

انہوں نے کہا کہ ہم گنہگار لوگوں کی طرف بھیجے گئے ہیں

طاہر القادری

انہوں نے کہا: ہم مجرِم قوم (یعنی قومِ لُوط) کی طرف بھیجے گئے ہیں،

علامہ جوادی

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک مجرم قوم کی طرف بھیجا گیا ہے

محمد جوناگڑھی

انہوں نے جواب دیا کہ ہم گناه گار قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں

محمد حسین نجفی

انہوں نے کہا کہ ہم ایک مجرم قوم (قومِ لوط(ع)) کی طرف بھیجے گئے ہیں۔

لِنُرْسِلَ عَلَيْهِمْ حِجَارَةًۭ مِّن طِينٍۢ ﴿٣٣﴾

تاکہ ہم ان پر مٹی کے پتھر برسائیں

ابوالاعلی مودودی

تاکہ اُس پر پکی ہوئی مٹی کے پتھر برسا دیں

احمد رضا خان

کہ ان پر گارے کے بنائے ہوئے پتھر چھوڑیں،

جالندہری

تاکہ ان پر کھنگر برسائیں

طاہر القادری

تاکہ ہم اُن پر مٹی کے پتھریلے کنکر برسائیں،

علامہ جوادی

تاکہ ان کے اوپر مٹی کے کھرنجے دار پتھر برسائیں

محمد جوناگڑھی

تاکہ ہم ان پر مٹی کے کنکر برسائیں

محمد حسین نجفی

تاکہ ہم ان پر ایسے سنگ گل (سخت مٹی کے پتھر) برسائیں۔

مُّسَوَّمَةً عِندَ رَبِّكَ لِلْمُسْرِفِينَ ﴿٣٤﴾

وہ آپ کے رب کی طرف حدسے بڑھنے والوں کے لیے مقرر ہو چکے ہیں

ابوالاعلی مودودی

جو آپ کے رب کے ہاں حد سے گزر جانے والوں کے لیے نشان زدہ ہیں\"

احمد رضا خان

جو تمہارے رب کے پاس حد سے بڑھنے والوں کے لیے نشان کیے رکھے ہیں

جالندہری

جن پر حد سے بڑھ جانے والوں کے لئے تمہارے پروردگار کے ہاں سے نشان کردیئے گئے ہیں

طاہر القادری

(وہ پتھر جن پر) حد سے گزر جانے والوں کے لئے آپ کے رب کی طرف سے نشان لگا دیا گیا ہے،

علامہ جوادی

جن پر پروردگار کی طرف سے حد سے گزر جانے والوں کے لئے نشانی لگی ہوئی ہے

محمد جوناگڑھی

جو تیرے رب کی طرف سے نشان زده ہیں، ان حد سے گزر جانے والوں کے لیے

محمد حسین نجفی

جو آپ(ع) کے پروردگار کی طرف سے نشان زدہ ہیں حد سے بڑھنے والوں کیلئے۔

فَأَخْرَجْنَا مَن كَانَ فِيهَا مِنَ ٱلْمُؤْمِنِينَ ﴿٣٥﴾

پھر ہم نے نکال لیا جو بھی وہا ں ایمان دار تھا

ابوالاعلی مودودی

پھر ہم نے اُن سب لوگوں کو نکال لیا جو اُس بستی میں مومن تھے

احمد رضا خان

تو ہم نے اس شہر میں جو ایمان والے تھے نکال لیے،

جالندہری

تو وہاں جتنے مومن تھے ان کو ہم نے نکال لیا

طاہر القادری

پھر ہم نے ہر اُس شخص کو (قومِ لُوط کی بستی سے) باہر نکال دیا جو اس میں اہلِ ایمان میں سے تھا،

علامہ جوادی

پھر ہم نے اس بستی کے تمام مومنین کو باہر نکال لیا

محمد جوناگڑھی

پس جتنے ایمان والے وہاں تھے ہم نے انہیں نکال لیا

محمد حسین نجفی

سو وہاں جتنے اہلِ ایمان تھے ہم نے ان کو نکال لیا۔

فَمَا وَجَدْنَا فِيهَا غَيْرَ بَيْتٍۢ مِّنَ ٱلْمُسْلِمِينَ ﴿٣٦﴾

پھر ہم نے وہاں سوائے مسلمانوں کے ایک گھر کے نہ پایا

ابوالاعلی مودودی

اور وہاں ہم نے ایک گھر کے سوا مسلمانوں کا کوئی گھر نہ پایا

احمد رضا خان

تو ہم نے وہاں ایک ہی گھر مسلمان پایا

جالندہری

اور اس میں ایک گھر کے سوا مسلمانوں کا کوئی گھر نہ پایا

طاہر القادری

سو ہم نے اُس بستی میں مسلمانوں کے ایک گھر کے سوا (اور کوئی گھر) نہیں پایا (اس میں حضرت لوط علیہ السلام اور ان کی دو صاحبزادیاں تھیں)،

علامہ جوادی

اور وہاں مسلمانوں کے ایک گھر کے علاوہ کسی کو پایا بھی نہیں

محمد جوناگڑھی

اور ہم نے وہاں مسلمانوں کا صرف ایک ہی گھر پایا

محمد حسین نجفی

اور ہم نے ایک گھر کے سوا اور مسلمانوں کا کوئی گھر نہ پایا۔

وَتَرَكْنَا فِيهَآ ءَايَةًۭ لِّلَّذِينَ يَخَافُونَ ٱلْعَذَابَ ٱلْأَلِيمَ ﴿٣٧﴾

اورہم نے اس واقعہ میں ایسے لوگو ں کے لیے ایک عبرت رہنے دی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اس کے بعد ہم نے وہاں بس ایک نشانی اُن لوگوں کے لیے چھوڑ دی جو درد ناک عذاب سے ڈرتے ہوں

احمد رضا خان

اور ہم نے اس میں نشانی باقی رکھی ان کے لیے جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں

جالندہری

اور جو لوگ عذاب الیم سے ڈرتے ہیں ان کے لئے وہاں نشانی چھوڑ دی

طاہر القادری

اور ہم نے اُس (بستی) میں اُن لوگوں کے لئے (عبرت کی) ایک نشانی باقی رکھی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں،

علامہ جوادی

اور وہاں ان لوگوں کے لئے ایک نشانی بھی چھوڑ دی جو دردناک عذاب سے ڈرنے والے ہیں

محمد جوناگڑھی

اور وہاں ہم نے ان کے لیے جو درد ناک عذاب کا ڈر رکھتے ہیں ایک (کامل) علامت چھوڑی

محمد حسین نجفی

اور ہم نے اس (واقعہ) میں ایک نشانی چھوڑ دی ہے ان لوگوں کے لئے جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں۔

وَفِى مُوسَىٰٓ إِذْ أَرْسَلْنَٰهُ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ بِسُلْطَٰنٍۢ مُّبِينٍۢ ﴿٣٨﴾

اور موسیٰ کے قصہ میں بھی عبرت ہے جب کہ ہم نے فرعون کے پا س ایک کھلی دلیل دے کر بھیجا

ابوالاعلی مودودی

اور (تمہارے لیے نشانی ہے) موسیٰؑ کے قصے میں جب ہم نے اُسے صریح سند کے ساتھ فرعون کے پاس بھیجا

احمد رضا خان

اور موسیٰ میں جب ہم نے اسے روشن سند لے کر فرعون کے پاس بھیجا

جالندہری

اور موسیٰ (کے حال) میں (بھی نشانی ہے) جب ہم نے ان کو فرعون کی طرف کھلا ہوا معجزہ دے کر بھیجا

طاہر القادری

اور موسٰی (علیہ السلام کے واقعہ) میں (بھی نشانیاں ہیں) جب ہم نے انہیں فرعون کی طرف واضح دلیل دے کر بھیجا،

علامہ جوادی

اور موسٰی علیھ السّلام کے واقعہ میں بھی ہماری نشانیاں ہیں جب ہم نے ان کو فرعون کی طرف کھلی ہوئی دلیل دے کر بھیجا

محمد جوناگڑھی

موسیٰ (علیہ السلام کے قصے) میں (بھی ہماری طرف سے تنبیہ ہے) کہ ہم نے اسے فرعون کی طرف کھلی دلیل دے کر بھیجا

محمد حسین نجفی

اور جنابِ موسیٰ (ع) کے قصہ میں بھی (ایک نشانی ہے) جبکہ ہم نے ان کو فرعون کے پاس ایک واضح سند کے ساتھ بھیجا۔

فَتَوَلَّىٰ بِرُكْنِهِۦ وَقَالَ سَٰحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌۭ ﴿٣٩﴾

سو اس نے مع اپنے ارکانِ سلطنت کے سرتابی کی اور کہا یہ جادوگر یا دیوانہ ہے

ابوالاعلی مودودی

تو وہ اپنے بل بوتے پر اکڑ گیا اور بولا یہ جادوگر ہے یا مجنوں ہے

احمد رضا خان

تو اپنے لشکر سمیت پھر گیا اورت بولا جادوگر ہے یا دیوانہ،

جالندہری

تو اس نے اپنی جماعت (کے گھمنڈ) پر منہ موڑ لیا اور کہنے لگا یہ تو جادوگر ہے یا دیوانہ

طاہر القادری

تو اُس نے اپنے اراکینِ سلطنت سمیت رُوگردانی کی اور کہنے لگا: (یہ) جادوگر یا دیوانہ ہے،

علامہ جوادی

تو اس نے لشکر کے دِم پر منہ موڑ لیا اور کہا کہ یہ جادوگر یا دیوانہ ہے

محمد جوناگڑھی

پس اس نےاپنے بل بوتے پر منھ موڑا اور کہنے لگا یہ جادوگر ہے یا دیوانہ ہے

محمد حسین نجفی

تو اس نے اپنی طاقت کے بِرتے پر رُوگردانی کی اور کہا کہ (یہ شخص) جادوگر ہےیا دیوانہ؟

فَأَخَذْنَٰهُ وَجُنُودَهُۥ فَنَبَذْنَٰهُمْ فِى ٱلْيَمِّ وَهُوَ مُلِيمٌۭ ﴿٤٠﴾

پھر ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا پھر ہم نے انہیں سمند رمیں پھینک دیا اور اس نے کام ہی ملامت کا کیا تھا

ابوالاعلی مودودی

آخر کار ہم نے اُسے اور اس کے لشکروں کو پکڑا اور سب کو سمندر میں پھینک دیا اور وہ ملامت زدہ ہو کر رہ گیا

احمد رضا خان

تو ہم نے اسے اور اس کے لشکر کو پکڑ کر دریا میں ڈال دیا اس حال میں کہ وہ اپنے آپ کو ملامت کررہا تھا

جالندہری

تو ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا اور ان کو دریا میں پھینک دیا اور وہ کام ہی قابل ملامت کرتا تھا

طاہر القادری

پھر ہم نے اُسے اور اُس کے لشکر کو (عذاب کی) گرفت میں لے لیا اور اُن (سب) کو دریا میں غرق کر دیا اور وہ تھا ہی قابلِ ملامت کام کرنے والا،

علامہ جوادی

تو ہم نے اسے اور اس کی فوج کو گرفت میں لے کر دریا میں ڈال دیا اور وہ قابل ملامت تھا ہی

محمد جوناگڑھی

بالﺂخر ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو اپنے عذاب میں پکڑ کر دریا میں ڈال دیا وه تھا ہی ملامت کے قابل

محمد حسین نجفی

انجامِ کار ہم نے اسے اور اس کے لشکر کو پکڑا اور سب کو سمندر میں پھینک دیا درآنحالیکہ وہ قابلِ ملامت تھا۔

وَفِى عَادٍ إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ ٱلرِّيحَ ٱلْعَقِيمَ ﴿٤١﴾

اور قوم عاد میں بھی (عبرت ہے) جب ہم نے ان پر سخت آندھی بھیجی

ابوالاعلی مودودی

اور (تمہارے لیے نشانی ہے) عاد میں، جبکہ ہم نے ان پر ایک ایسی بے خیر ہوا بھیج دی

احمد رضا خان

اور عاد میں جب ہم نے ان پر خشک آندھی بھیجی

جالندہری

اور عاد (کی قوم کے حال) میں بھی (نشانی ہے) جب ہم نے ان پر نامبارک ہوا چلائی

طاہر القادری

اور (قومِ) عاد (کی ہلاکت) میں بھی (نشانی) ہے جبکہ ہم نے اُن پر بے خیر و برکت ہوا بھیجی،

علامہ جوادی

اور قوم عاد میں بھی ایک نشانی ہے جب ہم نے ان کی طرف بانجھ ہوا کو چلا دیا

محمد جوناگڑھی

اسی طرح عادیوں میں بھی (ہماری طرف سے تنبیہ ہے) جب کہ ہم نے ان پر خیر وبرکت سے خالی آندھی بھیجی

محمد حسین نجفی

اور قبیلۂ عاد (کی داستان) میں بھی (نشانی موجود ہے) جبکہ ہم نے ان پر ایک ایسی بےبرکت ہوا بھیجی۔

مَا تَذَرُ مِن شَىْءٍ أَتَتْ عَلَيْهِ إِلَّا جَعَلَتْهُ كَٱلرَّمِيمِ ﴿٤٢﴾

جو کسی چیز کو نہ چھوڑتی جس پر سے وہ گزرتی مگر اسے بوسیدہ ہڈیوں کی طرح کر دیتی

ابوالاعلی مودودی

کہ جس چیز پر بھی وہ گزر گئی اسے بوسیدہ کر کے رکھ دیا

احمد رضا خان

جس چیز پر گزرتی اسے گلی ہوئی چیز کی طرح چھوڑتی

جالندہری

وہ جس چیز پر چلتی اس کو ریزہ ریزہ کئے بغیر نہ چھوڑتی

طاہر القادری

وہ جس چیز پر بھی گزرتی تھی اسے ریزہ ریزہ کئے بغیر نہیں چھوڑتی تھی،

علامہ جوادی

کہ جس چیز کے پاس سے گزر جاتی تھی اسے بوسیدہ ہڈی کی طرح ریزہ ریزہ کردیتی تھی

محمد جوناگڑھی

وه جس جس چیز پر گرتی تھی اسے بوسیده ہدی کی طرح (چورا چورا) کردیتی تھی

محمد حسین نجفی

جو جس چیز سے بھی گزرتی تھی اسے ریزہ ریزہ کر دیتی تھی۔

وَفِى ثَمُودَ إِذْ قِيلَ لَهُمْ تَمَتَّعُوا۟ حَتَّىٰ حِينٍۢ ﴿٤٣﴾

اور قوم ثمود میں بھی (عبرت ہے) جب ہ ان سے کہا گیا ایک وقت معین تک کا فائدہ اٹھاؤ

ابوالاعلی مودودی

اور (تمہارے لیے نشانی ہے) ثمود میں، جب اُن سے کہا گیا تھا کہ ایک خاص وقت تک مزے کر لو

احمد رضا خان

اور ثمود میں جب ان سے فرمایا گیا ایک وقت تک برت لو

جالندہری

اور (قوم) ثمود (کے حال) میں (نشانی ہے) جب ان سے کہا گیا کہ ایک وقت تک فائدہ اٹھالو

طاہر القادری

اور (قومِ) ثمود (کی ہلاکت) میں بھی (عبرت کی نشانی ہے) جبکہ اُن سے کہا گیا کہ تم ایک معیّنہ وقت تک فائدہ اٹھا لو،

علامہ جوادی

اور قوم ثمود میں بھی ایک نشانی ہے جب ان سے کہا گیا کہ تھوڑے دنوں مزے کرلو

محمد جوناگڑھی

اور ﺛمود (کے قصے) میں بھی (عبرت) ہے جب ان سے کہا گیا کہ تم کچھ دنوں تک فائده اٹھا لو

محمد حسین نجفی

اور قبیلۂ ثمود کی سرگزشت میں بھی (ایک نشانی ہے) جبکہ ان سے کہا گیا کہ تم ایک خاص وقت تک (دنیا کی نعمتوں) سے فائدہ اٹھا لو۔

فَعَتَوْا۟ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِمْ فَأَخَذَتْهُمُ ٱلصَّٰعِقَةُ وَهُمْ يَنظُرُونَ ﴿٤٤﴾

پھر انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی تو ان کو بجلی نے آ پکڑا اوروہ دیکھ رہے تھے

ابوالاعلی مودودی

مگر اس تنبیہ پر بھی انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی آخر کار ان کے دیکھتے دیکھتے ایک اچانک ٹوٹ پڑنے والے عذاب نے اُن کو آ لیا

احمد رضا خان

تو انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی تو ان کی آنکھوں کے سامنے انہیں کڑک نے آلیا

جالندہری

تو انہوں نے اپنے پروردگار کے حکم سے سرکشی کی۔ سو ان کو کڑک نے آ پکڑا اور وہ دیکھ رہے تھے

طاہر القادری

تو انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی، پس انہیں ہولناک کڑک نے آن لیا اور وہ دیکھتے ہی رہ گئے،

علامہ جوادی

تو ان لوگوں نے حکم خدا کی نافرمانی کی تو انہیں بجلی نے اپنی گرفت میں لے لیا اور وہ دیکھتے ہی رہ گئے

محمد جوناگڑھی

لیکن انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی جس پر انہیں ان کے دیکھتے دیکھتے (تیز وتند) کڑاکے نے ہلاک کر دیا

محمد حسین نجفی

تو انہوں نے اپنے پروردگار کے حکم سے سرکشی کی تو ان کو ایک کڑک نے پکڑ لیا درآنحالیکہ وہ دیکھ رہے تھے۔

فَمَا ٱسْتَطَٰعُوا۟ مِن قِيَامٍۢ وَمَا كَانُوا۟ مُنتَصِرِينَ ﴿٤٥﴾

پھر نہ تو وہ اٹھ ہی سکے اور نہ وہ بدلہ ہی لے سکے

ابوالاعلی مودودی

پھر نہ اُن میں اٹھنے کی سکت تھی اور نہ وہ اپنا بچاؤ کر سکتے تھے

احمد رضا خان

تو وہ نہ کھڑے ہوسکے اور نہ وہ بدلہ لے سکتے تھے،

جالندہری

پھر وہ نہ تو اُٹھنے کی طاقت رکھتے تھے اور نہ مقابلہ ہی کرسکتے تھے

طاہر القادری

پھر وہ نہ کھڑے رہنے پر قدرت پا سکے اور نہ وہ (ہم سے) بدلہ لے سکنے والے تھے،

علامہ جوادی

پھر نہ وہ اٹھنے کے قابل تھے اور نہ مدد طلب کرنے کے لائق تھے

محمد جوناگڑھی

پس نہ تو وه کھڑے ہو سکے اور نہ بدلہ لے سکے

محمد حسین نجفی

(اس کے بعد) وہ نہ تو کھڑے ہی ہو سکے اور نہ ہی اپنی کوئی مدافعت کر سکے۔

وَقَوْمَ نُوحٍۢ مِّن قَبْلُ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا۟ قَوْمًۭا فَٰسِقِينَ ﴿٤٦﴾

اور قوم نوح کو اس سے پہلے (ہلاک کر دیا) بے شک وہ نافرمان لوگ تھے

ابوالاعلی مودودی

اور ان سب سے پہلے ہم نے نوحؑ کی قوم کو ہلاک کیا کیونکہ وہ فاسق لوگ تھے

احمد رضا خان

اور ان سے پہلے قوم نوح کو ہلاک فرمایا، بیشک وہ فاسق لوگ تھے،

جالندہری

اور اس سے پہلے (ہم) نوح کی قوم کو (ہلاک کرچکے تھے) بےشک وہ نافرمان لوگ تھے

طاہر القادری

اور اس سے پہلے نُوح (علیہ السلام) کی قوم کو (بھی ہلاک کیا)، بیشک وہ سخت نافرمان لوگ تھے،

علامہ جوادی

اور ان سے پہلے قوم نوح تھی کہ وہ تو سب ہی فاسق اور بدکار تھے

محمد جوناگڑھی

اور نوح (علیہ السلام) کی قوم کا بھی اس سے پہلے (یہی حال ہو چکا تھا) وه بھی بڑے نافرمان لوگ تھے

محمد حسین نجفی

اور قومِ نوح(ع) کا بھی اس سے پہلے (یہی حال ہوا) ہم نے اسے ہلاک کر دیا کیونکہ وہ بڑے نافرمان لوگ تھے۔

وَٱلسَّمَآءَ بَنَيْنَٰهَا بِأَيْي۟دٍۢ وَإِنَّا لَمُوسِعُونَ ﴿٤٧﴾

اور ہم نے آسمان کو قدرت سے بنایا اور ہم وسیع قدرت رہنے والے ہیں

ابوالاعلی مودودی

آسمان کو ہم نے اپنے زور سے بنایا ہے اور ہم اِس کی قدرت رکھتے ہیں

احمد رضا خان

اور آسمان کو ہم نے ہاتھوں سے بنایا اور بیشک ہم وسعت دینے والے ہیں

جالندہری

اور آسمانوں کو ہم ہی نے ہاتھوں سے بنایا اور ہم کو سب مقدور ہے

طاہر القادری

اور آسمانی کائنات کو ہم نے بڑی قوت کے ذریعہ سے بنایا اور یقیناً ہم (اس کائنات کو) وسعت اور پھیلاؤ دیتے جا رہے ہیں،

علامہ جوادی

اور آسمان کو ہم نے اپنی طاقت سے بنایا ہے اور ہم ہی اسے وسعت دینے والے ہیں

محمد جوناگڑھی

آسمان کو ہم نے (اپنے) ہاتھوں سے بنایا ہے اور یقیناً ہم کشادگی کرنے والے ہیں

محمد حسین نجفی

اور ہم نے آسمان کو (اپنی) قدرت سے بنایا اور بیشک ہم زیادہ وسعت دینے والے ہیں۔

وَٱلْأَرْضَ فَرَشْنَٰهَا فَنِعْمَ ٱلْمَٰهِدُونَ ﴿٤٨﴾

اورہم نے ہی زمین کو بچھایا پھر ہم کیا خوب بچھانے والے ہیں

ابوالاعلی مودودی

زمین کو ہم نے بچھایا ہے اور ہم بڑے اچھے ہموار کرنے والے ہیں

احمد رضا خان

اور زمین کو ہم نے فرش کیا تو ہم کیا ہی اچھے بچھالے والے،

جالندہری

اور زمین کو ہم ہی نے بچھایا تو (دیکھو) ہم کیا خوب بچھانے والے ہیں

طاہر القادری

اور (سطحِ) زمین کو ہم ہی نے (قابلِ رہائش) فرش بنایا سو ہم کیا خوب سنوارنے اور سیدھا کرنے والے ہیں،

علامہ جوادی

اور زمین کو ہم نے فرش کیا ہے تو ہم بہترین ہموار کرنے والے ہیں

محمد جوناگڑھی

اور زمین کو ہم نے فرش بنا دیاہے پس ہم بہت ہی اچھے بچھانے والے ہیں

محمد حسین نجفی

اور ہم نے زمین کافرش بچھایا تو ہم کتنے اچھے فرش بچھانے والے ہیں۔

وَمِن كُلِّ شَىْءٍ خَلَقْنَا زَوْجَيْنِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ﴿٤٩﴾

اور ہم نے ہی ہر چیز کا جوڑا پیدا کیا تاکہ تم غور کرو

ابوالاعلی مودودی

اور ہر چیز کے ہم نے جوڑے بنائے ہیں، شاید کہ تم اس سے سبق لو

احمد رضا خان

اور ہم نے ہر چیز کے دو جوڑ بنائے کہ تم دھیان کرو

جالندہری

اور ہر چیز کی ہم نے دو قسمیں بنائیں تاکہ تم نصیحت پکڑو

طاہر القادری

اور ہم نے ہر چیز سے دو جوڑے پیدا فرمائے تاکہ تم دھیان کرو اور سمجھو،

علامہ جوادی

اور ہر شے میں سے ہم نے جوڑا بنایا ہے کہ شاید تم نصیحت حاصل کرسکو

محمد جوناگڑھی

اور ہر چیز کو ہم نے جوڑا جوڑا پیداکیا ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو

محمد حسین نجفی

اور ہم نے ہر چیز کے جو ڑے پیدا کئے (ہر چیز کو دو دو قِسم کابنایا) تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔

فَفِرُّوٓا۟ إِلَى ٱللَّهِ ۖ إِنِّى لَكُم مِّنْهُ نَذِيرٌۭ مُّبِينٌۭ ﴿٥٠﴾

پھر الله کی طرف دوڑو بے شک میں تمہارے لیے الله کی طرف سے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں

ابوالاعلی مودودی

تو دوڑو اللہ کی طرف، میں تمہارے لیے اس کی طرف سے صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں

احمد رضا خان

تو اللہ کی طرف بھاگو بیشک میں اس کی طرف سے تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں،

جالندہری

تو تم لوگ خدا کی طرف بھاگ چلو میں اس کی طرف سے تم کو صریح رستہ بتانے والا ہوں

طاہر القادری

پس تم اﷲ کی طرف دوڑ چلو، بیشک میں اُس کی طرف سے تمہیں کھلا ڈر سنانے والا ہوں،

علامہ جوادی

لہذا اب خدا کی طرف دوڑ پڑو کہ میں کھلا ہوا ڈرانے والا ہوں

محمد جوناگڑھی

پس تم اللہ کی طرف دوڑ بھاگ (یعنی رجوع) کرو، یقیناً میں تمہیں اس کی طرف سے صاف صاف تنبیہ کرنے واﻻ ہوں

محمد حسین نجفی

بس تم اللہ کی طرف دوڑو۔ میں تمہیں اس سے کھلا ہوا ڈرانے والا ہوں۔

وَلَا تَجْعَلُوا۟ مَعَ ٱللَّهِ إِلَٰهًا ءَاخَرَ ۖ إِنِّى لَكُم مِّنْهُ نَذِيرٌۭ مُّبِينٌۭ ﴿٥١﴾

اور اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود نہ ٹھراؤ بےشک میں تمہارے لئے اس کی طرف سے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں

ابوالاعلی مودودی

اور نہ بناؤ اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود، میں تمہارے لیے اُس کی طرف سے صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں

احمد رضا خان

اور اللہ کے ساتھ اور معبود نہ ٹھہراؤ، بیشک میں اس کی طرف سے تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں،

جالندہری

اور خدا کے ساتھ کسی اَور کو معبود نہ بناؤ۔ میں اس کی طرف سے تم کو صریح رستہ بتانے والا ہوں

طاہر القادری

اور اﷲ کے سوا کوئی دوسرا معبود نہ بناؤ، بیشک میں اس کی جانب سے تمہیں کھلا ڈر سنانے والا ہوں،

علامہ جوادی

اور خبردار اس کے ساتھ کسی دوسرے کو خدا نہ بنانا کہ میں تمہارے لئے واضح طور پر ڈرانے والا ہوں

محمد جوناگڑھی

اور اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ ٹھراؤ۔ بیشک میں تمہیں اس کی طرف سے کھلا ڈرانے واﻻ ہوں

محمد حسین نجفی

اور اللہ کے ساتھ کوئی اور خدا نہ بناؤ۔ بےشک میں تمہیں اس (کے قہر) سے کھلا ہوا ڈرانے والا ہوں۔

كَذَٰلِكَ مَآ أَتَى ٱلَّذِينَ مِن قَبْلِهِم مِّن رَّسُولٍ إِلَّا قَالُوا۟ سَاحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ ﴿٥٢﴾

اسی طرح ان سے پہلوں کے پا س بھی جب کوئی رسول آیا تو انہوں نے یہی کہا کہ یہ جادوگر یا دیوانہ ہے

ابوالاعلی مودودی

یونہی ہوتا رہا ہے، اِن سے پہلے کی قوموں کے پاس بھی کوئی رسول ایسا نہیں آیا جسے انہوں نے یہ نہ کہا ہو کہ یہ ساحر ہے یا مجنون

احمد رضا خان

یونہی جب ان سے اگلوں کے پاس کوئی رسول تشریف لایا تو یہی بولے کہ جادوگر ہے یا دیوانہ،

جالندہری

اسی طرح ان سے پہلے لوگوں کے پاس جو پیغمبر آتا وہ اس کو جادوگر یا دیوانہ کہتے

طاہر القادری

اسی طرح اُن سے پہلے لوگوں کے پاس بھی کوئی رسول نہیں آیا مگر انہوں نے یہی کہا کہ (یہ) جادوگر ہے یا دیوانہ ہے،

علامہ جوادی

اسی طرح ان سے پہلے کسی قوم کے پاس کوئی رسول نہیں آیا مگر یہ کہ ان لوگوں نے یہ کہہ دیا کہ یہ جادوگر ہے یا دیوانہ

محمد جوناگڑھی

اسی طرح جو لوگ ان سے پہلے گزرے ہیں ان کے پاس جو بھی رسول آیا انہوں نے کہہ دیا کہ یا تو یہ جادوگر ہے یا دیوانہ ہے

محمد حسین نجفی

اسی طرح وہ لوگ جو ان سے پہلے گزرے ہیں (ان کے پاس) کوئی ایسا رسول نہیںایا جسے انہوں نے جادوگریا دیوانہ نہ کہا ہو۔

أَتَوَاصَوْا۟ بِهِۦ ۚ بَلْ هُمْ قَوْمٌۭ طَاغُونَ ﴿٥٣﴾

کیا ایک دوسرے سے یہی کہ مرے تھے نہیں بلکہ وہ خود ہی سرکش ہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا اِن سب نے آپس میں اِس پر کوئی سمجھوتہ کر لیا ہے؟ نہیں، بکہ یہ سب سرکش لوگ ہیں

احمد رضا خان

کیا آپس میں ایک دوسرے کو یہ بات کہہ مرے ہیں بلکہ وہ سرکش لوگ ہیں

جالندہری

کیا یہ کہ ایک دوسرے کو اسی بات کی وصیت کرتے آئے ہیں بلکہ یہ شریر لوگ ہیں

طاہر القادری

کیا وہ لوگ ایک دوسرے کواس بات کی وصیت کرتے رہے؟ بلکہ وہ (سب) سرکش و باغی لوگ تھے،

علامہ جوادی

کیا انہوں نے ایک دوسرے کو اسی بات کی وصیت کی ہے - نہیں بلکہ یہ سب کے سب سرکش ہیں

محمد جوناگڑھی

کیایہ اس بات کی ایک دوسرے کو وصیت کرتے گئے ہیں

محمد حسین نجفی

اور کیا یہ ایک دوسرے کو اس بات کی وصیت کرتے آرہے ہیں؟ (نہیں) بلکہ یہ لوگ سرکش ہیں۔

فَتَوَلَّ عَنْهُمْ فَمَآ أَنتَ بِمَلُومٍۢ ﴿٥٤﴾

پس آپ ان کی پرواہ نہ کیجیئے آپ پر کوئی الزام نہیں

ابوالاعلی مودودی

پس اے نبیؐ، ان سے رخ پھیر لو، تم پر کچھ ملامت نہیں

احمد رضا خان

تو اے محبوب! تم ان سے منہ پھیر لو تو تم پر کچھ الزام نہیں

جالندہری

تو ان سے اعراض کرو۔ تم کو (ہماری) طرف سے ملامت نہ ہوگی

طاہر القادری

سو آپ اُن سے نظرِ التفات ہٹا لیں پس آپ پر (اُن کے ایمان نہ لانے کی) کوئی ملامت نہیں ہے،

علامہ جوادی

لہٰذا آپ ان سے منہ موڑ لیں پھر آپ پر کوئی الزام نہیں ہے

محمد جوناگڑھی

(نہیں) بلکہ یہ سب کے سب سرکش ہیں۔ تو آپ ان سے منھ پھیر لیں آپ پر کوئی ملامت نہیں

محمد حسین نجفی

سو آپ(ص) ان سے منہ پھیر لیجئے آپ پر کوئی الزام نہیں ہے۔

وَذَكِّرْ فَإِنَّ ٱلذِّكْرَىٰ تَنفَعُ ٱلْمُؤْمِنِينَ ﴿٥٥﴾

اور نصیحت کرتے رہیئے بے شک ایمان والوں کو نصیحت نفع دیتی ہے

ابوالاعلی مودودی

البتہ نصیحت کرتے رہو، کیونکہ نصیحت ایمان لانے والوں کے لیے نافع ہے

احمد رضا خان

اور سمجھاؤ کہ سمجھانا مسلمانوں کو فائدہ دیتا ہے،

جالندہری

اور نصیحت کرتے رہو کہ نصیحت مومنوں کو نفع دیتی ہے

طاہر القادری

اور آپ نصیحت کرتے رہیں کہ بیشک نصیحت مومنوں کو فائدہ دیتی ہے،

علامہ جوادی

اور یاد دہانی بہرحال کراتے رہے کہ یاد دہانی صاحبانِ ایمان کے حق میں مفید ہوتی ہے

محمد جوناگڑھی

اور نصیحت کرتے رہیں یقیناً یہ نصیحت ایمان والوں کو نفع دے گی

محمد حسین نجفی

اور انہیں سمجھاتے رہیے کہ یہ یاددہانی ایمان والوں کو فائدہ پہنچاتی ہے۔

وَمَا خَلَقْتُ ٱلْجِنَّ وَٱلْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ﴿٥٦﴾

اور میں نے جن اور انسان کو بنایا ہے تو صرف اپنی بندگی کے لیے

ابوالاعلی مودودی

میں نے جن اور انسانوں کو اِس کے سوا کسی کام کے لیے پیدا نہیں کیا ہے کہ وہ میری بندگی کریں

احمد رضا خان

اور میں نے جن اور آدمی اتنے ہی لیے بنائے کہ میری بندگی کریں

جالندہری

اور میں نے جنوں اور انسانوں کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ میری عبادت کریں

طاہر القادری

اور میں نے جنّات اور انسانوں کو صرف اسی لئے پیدا کیا کہ وہ میری بندگی اختیار کریں،

علامہ جوادی

اور میں نے جنات اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا ہے(

محمد جوناگڑھی

میں نے جنات اورانسانوں کو محض اسی لیے پیدا کیا ہے کہ وه صرف میری عبادت کریں

محمد حسین نجفی

اور میں نے جِنوں اور انسانوں کو پیدا نہیں کیا مگر اس لئے کہ وہ میری عبادت کریں۔

مَآ أُرِيدُ مِنْهُم مِّن رِّزْقٍۢ وَمَآ أُرِيدُ أَن يُطْعِمُونِ ﴿٥٧﴾

میں ان سے کوئی روزی نہیں چاہتا ہوں اور نہ ہی چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں

ابوالاعلی مودودی

میں اُن سے کوئی رزق نہیں چاہتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں

احمد رضا خان

میں ان سے کچھ رزق نہیں مانگتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھانا دیں

جالندہری

میں ان سے طالب رزق نہیں اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ مجھے (کھانا) کھلائیں

طاہر القادری

نہ میں اُن سے رِزق (یعنی کمائی) طلب کرتا ہوں اور نہ اس کا طلب گار ہوں کہ وہ مجھے (کھانا) کھلائیں،

علامہ جوادی

میں ان سے نہ رزق کا طلبگار ہوں اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ یہ مجھے کچھ کھلائیں

محمد جوناگڑھی

نہ میں ان سے روزی چاہتا ہوں نہ میری یہ چاہت ہے کہ یہ مجھے کھلائیں

محمد حسین نجفی

میں ان سے روزی نہیں چاہتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں۔

إِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلرَّزَّاقُ ذُو ٱلْقُوَّةِ ٱلْمَتِينُ ﴿٥٨﴾

بے شک الله ہی بڑا روزی دینے والا زبردست طاقت والا ہے

ابوالاعلی مودودی

اللہ تو خود ہی رزاق ہے، بڑی قوت والا اور زبردست

احمد رضا خان

بیشک اللہ ہی بڑا رزق دینے والا قوت والا قدرت والا ہے

جالندہری

خدا ہی تو رزق دینے والا زور آور اور مضبوط ہے

طاہر القادری

بیشک اﷲ ہی ہر ایک کا روزی رساں ہے، بڑی قوت والا ہے، زبردست مضبوط ہے (اسے کسی کی مدد و تعاون کی حاجت نہیں)،

علامہ جوادی

بیشک رزق دینے والا, صاحبِ قوت اور زبردست صرف علیھ السّلام اللہ ہے

محمد جوناگڑھی

اللہ تعالیٰ تو خود ہی سب کا روزی رساں توانائی واﻻ اور زور آور ہے

محمد حسین نجفی

بےشک اللہ بڑا روزی دینے والا ہے، قوت والا (اور) بڑا مضبوط ہے۔

فَإِنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا۟ ذَنُوبًۭا مِّثْلَ ذَنُوبِ أَصْحَٰبِهِمْ فَلَا يَسْتَعْجِلُونِ ﴿٥٩﴾

پس بے شک ان کے لیے جو ظالم ہیں حصہ ہے جیسا کہ ان کے ساتھیوں کا حصہ تھا تو وہ مجھ سے جلدی کا مطالبہ نہ کریں

ابوالاعلی مودودی

پس جن لوگوں نے ظلم کیا ہے ان کے حصے کا بھی ویسا ہی عذاب تیار ہے جیسا اِنہی جیسے لوگوں کو اُن کے حصے کا مل چکا ہے، اس کے لیے یہ لوگ جلدی نہ مچائیں

احمد رضا خان

تو بیشک ان ظالموں کے لیے عذاب کی ایک باری ہے جیسے ان کے ساتھ والوں کے لیے ایک باری تھی تو مجھ سے جلدی نہ کریں

جالندہری

کچھ شک نہیں کہ ان ظالموں کے لئے بھی (عذاب کی) نوبت مقرر ہے جس طرح ان کے ساتھیوں کی نوبت تھی تو ان کو مجھ سے (عذاب) جلدی نہیں طلب کرنا چاہیئے

طاہر القادری

پس ان ظالموں کے لئے (بھی) حصۂ عذاب مقرّر ہے ان کے (پہلے گزرے ہوئے) ساتھیوں کے حصۂ عذاب کی طرح، سو وہ مجھ سے جلدی طلب نہ کریں،

علامہ جوادی

پھر ان ظالمین کے لئے بھی ویسے ہی نتائج ہیں جیسے ان کے اصحاب کے لئے تھے لہذا یہ جلدی نہ کریں

محمد جوناگڑھی

پس جن لوگوں نے ﻇلم کیا ہے انہیں بھی ان کے ساتھیوں کے حصہ کے مثل حصہ ملے گا، لہٰذا وه مجھ سے جلدی طلب نہ کریں

محمد حسین نجفی

جو لوگ ظالم ہیں ان کیلئے (عذاب کا) وہی حصہ ہے جیسا ان جیسوں کا تھا۔ پس وہ جلدی نہ کریں۔

فَوَيْلٌۭ لِّلَّذِينَ كَفَرُوا۟ مِن يَوْمِهِمُ ٱلَّذِى يُوعَدُونَ ﴿٦٠﴾

پس ہلاکت ہے ان کے لیے جو کافر ہیں اس دن جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے

ابوالاعلی مودودی

آخر کو تباہی ہے کفر کرنے والوں کے لیے اُس روز جس کا انہیں خوف دلایا جا رہا ہے

احمد رضا خان

تو کافروں کی خرابی ہے ان کے اس دن سے جس کا وعدہ دیے جاتے ہیں

جالندہری

جس دن کا ان کافروں سے وعدہ کیا جاتا ہے اس سے ان کے لئے خرابی ہے

طاہر القادری

سو کافروں کے لئے اُن کے اُس دِن میں بڑی تباہی ہے جس کا اُن سے وعدہ کیا جا رہا ہے،

علامہ جوادی

پھر کفار کے لئے اس دن ویل اور عذاب ہے جس دن کا ان سے وعدہ کیا جارہا ہے

محمد جوناگڑھی

پس خرابی ہے منکروں کو ان کے اس دن کی جس کا وعده دیئے جاتے ہیں

محمد حسین نجفی

انجامِ کار تباہی ہے کافروں کے لئے اس دن سے جس کا ان سے وعدہ وعید کیا جا رہاہے۔