Main pages

Surah The reality [Al-Haaqqa] in Urdu

Surah The reality [Al-Haaqqa] Ayah 52 Location Maccah Number 69

ٱلْحَآقَّةُ ﴿١﴾

قیامت

ابوالاعلی مودودی

ہونی شدنی!

احمد رضا خان

وہ حق ہونے والی

جالندہری

سچ مچ ہونے والی

طاہر القادری

یقیناً واقع ہونے والی گھڑی،

علامہ جوادی

یقینا پیش آنے والی قیامت

محمد جوناگڑھی

ﺛابت ہونے والی

محمد حسین نجفی

برحق واقع ہو نے والی۔

مَا ٱلْحَآقَّةُ ﴿٢﴾

قیامت کیا چیز ہے

ابوالاعلی مودودی

کیا ہے وہ ہونی شدنی؟

احمد رضا خان

کیسی وہ حق ہونے والی

جالندہری

وہ سچ مچ ہونے والی کیا ہے؟

طاہر القادری

کیا چیز ہے یقیناً واقع ہونے والی گھڑی،

علامہ جوادی

اور کیسی پیش آنے والی

محمد جوناگڑھی

ﺛابت ہونے والی کیا ہے؟

محمد حسین نجفی

کیا ہے وہ برحق واقع ہو نے والی۔

وَمَآ أَدْرَىٰكَ مَا ٱلْحَآقَّةُ ﴿٣﴾

اور تمہیں کس چیز نے بتایا کہ قیامت کیا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور تم کیا جانو کہ وہ کیا ہے ہونی شدنی؟

احمد رضا خان

اور تم نے کیا جانا کیسی وہ حق ہونے والی

جالندہری

اور تم کو کیا معلوم ہے کہ سچ مچ ہونے والی کیا ہے؟

طاہر القادری

اور آپ کو کس چیز نے خبردار کیا کہ یقیناً واقع ہونے والی (قیامت) کیسی ہے،

علامہ جوادی

اور تم کیا جانو کہ یہ یقینا پیش آنے والی شے کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور تجھے کیا معلوم ہے کہ وه ﺛابت شده کیا ہے؟

محمد حسین نجفی

اور (اے مخاطب) تم کیا جانو کہ کیا ہے وہ برحق واقع ہو نے والی۔

كَذَّبَتْ ثَمُودُ وَعَادٌۢ بِٱلْقَارِعَةِ ﴿٤﴾

ثمود اور عاد نے قیامت کو جھٹلایا تھا

ابوالاعلی مودودی

ثمود اور عاد نے اُس اچانک ٹوٹ پڑنے والی آفت کو جھٹلایا

احمد رضا خان

ثمود اور عاد نے اس سخت صدمہ دینے والی کو جھٹلایا،

جالندہری

کھڑکھڑانے والی (جس) کو ثمود اور عاد (دونوں) نے جھٹلایا

طاہر القادری

ثمود اور عاد نے (جملہ موجودات کو) باہمی ٹکراؤ سے پاش پاش کر دینے والی (قیامت) کو جھٹلایا تھا،

علامہ جوادی

قوم ثمود و عاد نے اس کھڑ کھڑانے والی کا انکار کیا تھا

محمد جوناگڑھی

اس کھڑکا دینے والی کو ﺛمود اور عاد نے جھٹلا دیا تھا

محمد حسین نجفی

قبیلۂ ثمود اور عاد نے کھڑکھڑانے والی (قیامت) کو جھٹلایا۔

فَأَمَّا ثَمُودُ فَأُهْلِكُوا۟ بِٱلطَّاغِيَةِ ﴿٥﴾

سو ثمود تو سخت ہیبت ناک چیخ سے ہلاک کیے گئے

ابوالاعلی مودودی

تو ثمود ایک سخت حادثہ میں ہلاک کیے گئے

احمد رضا خان

تو ثمود تو ہلاک کیے گئے حد سے گزری ہوئی چنگھاڑ سے

جالندہری

سو ثمود تو کڑک سے ہلاک کردیئے گئے

طاہر القادری

پس قومِ ثمود کے لوگ! تو وہ حد سے زیادہ کڑک دار چنگھاڑ والی آواز سے ہلاک کر دئیے گئے،

علامہ جوادی

تو ثمود ایک چنگھاڑ کے ذریعہ ہلاک کردیئے گئے

محمد جوناگڑھی

(جس کے نتیجہ میں) ﺛمود تو بے حد خوفناک (اور اونچی) آواز سے ہلاک کردیئے گئے

محمد حسین نجفی

پس ثمود تو ایک حد سے بڑھے ہوئے حادثہ سے ہلاک کئے گئے۔

وَأَمَّا عَادٌۭ فَأُهْلِكُوا۟ بِرِيحٍۢ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍۢ ﴿٦﴾

اور لیکن قوم عاد سو وہ ایک سخت آندھی سے ہلاک کیے گئے

ابوالاعلی مودودی

اور عاد ایک بڑی شدید طوفانی آندھی سے تباہ کر دیے گئے

احمد رضا خان

اور رہے عاد وہ ہلاک کیے گئے نہایت سخت گرجتی آندھی سے،

جالندہری

رہے عاد تو ان کا نہایت تیز آندھی سے ستیاناس کردیا گیا

طاہر القادری

اور رہے قومِ عاد کے لوگ! تو وہ (بھی) ایسی تیز آندھی سے ہلاک کر دئیے گئے جو انتہائی سرد نہایت گرج دار تھی،

علامہ جوادی

اور عاد کو انتہائی تیز و تند آندھی سے برباد کردیا گیا

محمد جوناگڑھی

اور عاد بیحد تیز وتند ہوا سے غارت کردیئے گئے

محمد حسین نجفی

اور بنی عاد ایک حد سے زیادہ تیز و تند (اور سرد) آندھی سے ہلاک کئے گئے۔

سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍۢ وَثَمَٰنِيَةَ أَيَّامٍ حُسُومًۭا فَتَرَى ٱلْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَىٰ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍۢ ﴿٧﴾

وہ ان پر سات راتیں اور آٹھ دن لگاتار چلتی رہی (اگر تو موجود ہوتا) اس قوم کو اس طرح گرا ہوا دیکھتا کہ گویا کہ گھری ہوئی کھجوروں کے تنے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اللہ تعالیٰ نے اُس کو مسلسل سات رات اور آٹھ دن اُن پر مسلط رکھا (تم وہاں ہوتے تو) دیکھتے کہ وہ وہاں اِس طرح پچھڑے پڑے ہیں جیسے وہ کھجور کے بوسیدہ تنے ہوں

احمد رضا خان

وہ ان پر قوت سے لگادی سات راتیں اور آٹھ دن لگاتار تو ان لوگوں کو ان میں دیکھو بچھڑے ہوئے گویا وہ کھجور کے ڈھنڈ (سوکھے تنے) ہیں گرے ہوئے،

جالندہری

خدا نے اس کو سات رات اور آٹھ دن لگاتار ان پر چلائے رکھا تو (اے مخاطب) تو لوگوں کو اس میں (اس طرح) ڈھئے (اور مرے) پڑے دیکھے جیسے کھجوروں کے کھوکھلے تنے

طاہر القادری

اللہ نے اس (آندھی) کو ان پر مسلسل سات راتیں اور آٹھ دن مسلّط رکھا، سو تُو ان لوگوں کو اس (عرصہ) میں (اس طرح) مرے پڑے دیکھتا (تو یوں لگتا) گویا وہ کھجور کے گرے ہوئے درختوں کی کھوکھلی جڑیں ہیں،

علامہ جوادی

جسے ان کے اوپر سات رات اور آٹھ دن کے لئے مسلسل مسخّرکردیا گیا تو تم دیکھتے ہو کہ قوم بالکل مفِدہ پڑی ہوئی ہے جیسے کھوکھلے کھجور کے درخت کے تنے

محمد جوناگڑھی

جسے ان پر لگاتار سات رات اور آٹھ دن تک (اللہ نے) مسلط رکھا پس تم دیکھتے کہ یہ لوگ زمین پر اس طرح گر گئے جیسے کہ کھجور کے کھوکھلے تنے ہوں

محمد حسین نجفی

اللہ نے اسے مسلسل سات رات اور آٹھ دن تک ان پر مسلط رکھا تم (اگر وہاں ہوتے تو) دیکھتے کہ وہ اس طرح گرے پڑے ہیں کہ گویا وہ کھجور کے کھوکھلے تنے ہیں۔

فَهَلْ تَرَىٰ لَهُم مِّنۢ بَاقِيَةٍۢ ﴿٨﴾

سو کیا تمہیں ان کا کوئی بچا ہوا نظر آتا ہے

ابوالاعلی مودودی

اب کیا اُن میں سے کوئی تمہیں باقی بچا نظر آتا ہے؟

احمد رضا خان

تو تم ان میں کسی کو بچا ہوا دیکھتے ہو

جالندہری

بھلا تو ان میں سے کسی کو بھی باقی دیکھتا ہے؟

طاہر القادری

سو تُو کیا ان میں سے کسی کو باقی دیکھتا ہے،

علامہ جوادی

تو کیا تم ان کا کوئی باقی رہنے والا حصہّ دیکھ رہے ہو

محمد جوناگڑھی

کیا ان میں سے کوئی بھی تجھے باقی نظر آرہا ہے؟

محمد حسین نجفی

تو تمہیں ان کا کوئی باقی بچ جانے والا نظر آتا ہے؟

وَجَآءَ فِرْعَوْنُ وَمَن قَبْلَهُۥ وَٱلْمُؤْتَفِكَٰتُ بِٱلْخَاطِئَةِ ﴿٩﴾

اور فرعون اس سے پہلے کے لوگ اور الٹی ہوئی بستیوں والے گناہ کے مرتکب ہوئے

ابوالاعلی مودودی

اور اِسی خطائے عظیم کا ارتکاب فرعون اور اُس سے پہلے کے لوگوں نے اور تل پٹ ہو جانے والی بستیوں نے کیا

احمد رضا خان

اور فرعون اور اس سے اگلے اور الٹنے والی بستیاں خطا لائے

جالندہری

اور فرعون اور جو لوگ اس سے پہلے تھے اور وہ جو الٹی بستیوں میں رہتے تھے سب گناہ کے کام کرتے تھے

طاہر القادری

اور فرعون اور جو اُس سے پہلے تھے اور (قومِ لوط کی) اُلٹی ہوئی بستیوں (کے باشندوں) نے بڑی خطائیں کی تھیں،

علامہ جوادی

اور فرعون اور اس سے پہلے اور الٹی بستیوں والے سب نے غلطیوں کا ارتکاب کیا ہے

محمد جوناگڑھی

فرعون اور اس سے پہلے کے لوگ اور جن کی بستیاں الٹ دی گئی، انہوں نے بھی خطائیں کیں

محمد حسین نجفی

اور فرعون اور اس سے پہلے والوں اور الٹی ہوئی بسیتوں (والوں) نے (یہی) خطا کی۔

فَعَصَوْا۟ رَسُولَ رَبِّهِمْ فَأَخَذَهُمْ أَخْذَةًۭ رَّابِيَةً ﴿١٠﴾

پس انہوں نے اپنے رب کے رسول کی نافرمانی کی تو الله نے انہیں سخت پکڑ لیا

ابوالاعلی مودودی

ان سب نے اپنے رب کے رسول کی بات نہ مانی تو اُس نے اُن کو بڑی سختی کے ساتھ پکڑا

احمد رضا خان

تو انہوں نے اپنے رب کے رسولوں کا حکم نہ مانا تو اس نے انہیں بڑھی چڑھی گرفت سے پکڑا،

جالندہری

انہوں نے اپنے پروردگار کے پیغمبر کی نافرمانی کی تو خدا نے بھی ان کو بڑا سخت پکڑا

طاہر القادری

پس انہوں نے (بھی) اپنے رب کے رسول کی نافرمانی کی، سو اللہ نے انہیں نہایت سخت گرفت میں پکڑ لیا،

علامہ جوادی

کہ پروردگار کے نمائندہ کی نافرمانی کی تو پروردگار نے انہیں بڑی سختی سے پکڑ لیا

محمد جوناگڑھی

اور اپنے رب کے رسول کی نافرمانی کی (بالﺂخر) اللہ نے انہیں (بھی) زبردست گرفت میں لے لیا

محمد حسین نجفی

(یعنی) اپنے پروردگار کے رسول(ع) کی نافرمانی کی تو اس (اللہ) نے ان کو حد سے بڑھی ہوئی گرفت میں لے لیا۔

إِنَّا لَمَّا طَغَا ٱلْمَآءُ حَمَلْنَٰكُمْ فِى ٱلْجَارِيَةِ ﴿١١﴾

بے شک ہم نے جب پانی حد سے گزر گیا تھا تو تمہیں کشتی میں سوار کر لیا تھا

ابوالاعلی مودودی

جب پانی کا طوفان حد سے گزر گیا تو ہم نے تم کو کشتی میں سوار کر دیا تھا

احمد رضا خان

بیشک جب پانی نے سر اٹھایا تھا ہم نے تمہیں کشتی میں سوار کیا

جالندہری

جب پانی طغیانی پر آیا تو ہم نے تم (لوگوں) کو کشتی میں سوار کرلیا

طاہر القادری

بے شک جب (طوفانِ نوح کا) پانی حد سے گزر گیا تو ہم نے تمہیں رواں کشتی میں سوار کر لیا،

علامہ جوادی

ہم نے تم کو اس وقت کشتی میں اٹھالیا تھا جب پانی سر سے چڑھ رہا تھا

محمد جوناگڑھی

جب پانی میں طغیانی آگئی تو اس وقت ہم نے تمہیں کشتی میں چڑھا لیا

محمد حسین نجفی

اور پانی جب حد سے بڑھ گیا تو ہم نے تم کو (یعنی تمہارے آباء و اجداد کو) کشتی میں سوار کیا۔

لِنَجْعَلَهَا لَكُمْ تَذْكِرَةًۭ وَتَعِيَهَآ أُذُنٌۭ وَٰعِيَةٌۭ ﴿١٢﴾

تاکہ ہم اسے تمہارے لیے ایک یادگار بنائیں اور اس کو کان یا د رکھنے والے یاد رکھیں

ابوالاعلی مودودی

تاکہ اِس واقعہ کو تمہارے لیے ایک سبق آموز یادگار بنا دیں اور یاد رکھنے والے کان اس کی یاد محفوظ رکھیں

احمد رضا خان

کہ اسے تمہارے لیے یادگار کریں اور اسے محفوظ رکھے وہ کان کہ سن کر محفوظ رکھتا ہو

جالندہری

تاکہ اس کو تمہارے لئے یادگار بنائیں اور یاد رکھنے والے کان اسے یاد رکھیں

طاہر القادری

تاکہ ہم اس (واقعہ) کو تمہارے لئے (یادگار) نصیحت بنا دیں اور محفوظ رکھنے والے کان اسے یاد رکھیں،

علامہ جوادی

تاکہ اسے تمہارے لئے نصیحت بنائیں اور محفوظ رکھنے والے کان سن لیں

محمد جوناگڑھی

تاکہ اسے تمہارے لیے نصیحت اور یادگار بنادیں، اور (تاکہ) یاد رکھنے والے کان اسے یاد رکھیں

محمد حسین نجفی

تاکہ ہم اس (وا قعہ) کو تمہارے لئے یادگار بنا دیں اور یاد رکھنے والے کان اسے محفوظ رکھیں۔

فَإِذَا نُفِخَ فِى ٱلصُّورِ نَفْخَةٌۭ وَٰحِدَةٌۭ ﴿١٣﴾

پھر جب صور میں پھونکا جائے گا ایک بار پھونکا جانا

ابوالاعلی مودودی

پھر جب ایک دفعہ صور میں پھونک مار دی جائے گی

احمد رضا خان

پھرجب صور پھونک دیا جائے ایک دم،

جالندہری

تو جب صور میں ایک (بار) پھونک مار دی جائے گی

طاہر القادری

پھر جب صور میں ایک مرتبہ پھونک ماری جائے گے،

علامہ جوادی

پھر جب صور میں پہلی مرتبہ پھونکا جائے گا

محمد جوناگڑھی

پس جب کہ صور میں ایک پھونک پھونکی جائے گی

محمد حسین نجفی

سو جب ایک بار صور پھونکا جائے گا۔

وَحُمِلَتِ ٱلْأَرْضُ وَٱلْجِبَالُ فَدُكَّتَا دَكَّةًۭ وَٰحِدَةًۭ ﴿١٤﴾

اور زمین اور پہاڑ اٹھائے جائیں گے پس وہ دونوں ریزہ ریزہ کر دیئے جائیں گے

ابوالاعلی مودودی

اور زمین اور پہاڑوں کو اٹھا کر ایک ہی چوٹ میں ریزہ ریزہ کر دیا جائے گا

احمد رضا خان

اور زمین اور پہاڑ اٹھا کر دفعتا ً چُورا کردیے جائیں،

جالندہری

اور زمین اور پہاڑ دونوں اٹھا لئے جائیں گے۔ پھر ایک بارگی توڑ پھوڑ کر برابر کردیئے جائیں گے

طاہر القادری

اور زمین اور پہاڑ (اپنی جگہوں سے) اٹھا لئے جائیں گے، پھر وہ ایک ہی بار ٹکرا کر ریزہ ریزہ کر دیے جائیں گے،

علامہ جوادی

اور زمین اور پہاڑوں کو اکھاڑ کر ٹکرا کر ریزہ ریزہ کردیا جائے گا

محمد جوناگڑھی

اور زمین اور پہاڑ اٹھا لیے جائیں گے اور ایک ہی چوٹ میں ریزه ریزه کر دیے جائیں گے

محمد حسین نجفی

اور زمین اور پہاڑوں کو ایک ہی دفعہ پاش پاش کر دیا جائے گا۔

فَيَوْمَئِذٍۢ وَقَعَتِ ٱلْوَاقِعَةُ ﴿١٥﴾

پس اس دن قیامت ہو گی

ابوالاعلی مودودی

اُس روز وہ ہونے والا واقعہ پیش آ جائے گا

احمد رضا خان

وہ دن ہے کہ ہو پڑے گی وہ ہونے والی

جالندہری

تو اس روز ہو پڑنے والی (یعنی قیامت) ہو پڑے گی

طاہر القادری

سو اُس وقت واقع ہونے والی (قیامت) برپا ہو جائے گے،

علامہ جوادی

تو اس دن قیامت واقع ہوجائے گی

محمد جوناگڑھی

اس دن ہو پڑنے والی (قیامت) ہو پڑے گی

محمد حسین نجفی

تو اس دن واقع ہو نے والی (قیامت) واقع ہو جائے گی۔

وَٱنشَقَّتِ ٱلسَّمَآءُ فَهِىَ يَوْمَئِذٍۢ وَاهِيَةٌۭ ﴿١٦﴾

اور آسمان پھٹ جائے گا اوروہ اس دن بودا ہوگا

ابوالاعلی مودودی

اُس دن آسمان پھٹے گا اور اس کی بندش ڈھیلی پڑ جائے گی

احمد رضا خان

اور آسمان پھٹ جائے گا تو اس دن اس کا پتلا حال ہوگا

جالندہری

اور آسمان پھٹ جائے گا تو وہ اس دن کمزور ہوگا

طاہر القادری

اور (سب) آسمانی کرّے پھٹ جائیں گے اور یہ کائنات (ایک نظام میں مربوط اور حرکت میں رکھنے والی) قوت کے ذریعے (سیاہ) شگافوں٭ پر مشتمل ہو جائے گی، ٭ واھیۃ.... الوَھی: وَھِی، یَھِی، وَھیًا کا معنیٰ ہے: شق فی الادیم والثوب ونحوھما، یقال: وَھِیَ الثوب أی انشَقّ وَ تَخَرّقَ (چمڑے، کپڑے یا اس قسم کی دوسری چیزوں کا پھٹ جانا اور ان میں شگاف ہو جانا۔ اِسی لئے کہا جاتا ہے: کپڑا پھٹ گیا اور اس میں شگاف ہوگیا).... (المفردات، لسان العرب، قاموس المحیط، المنجد وغیرہ)۔ اسے جدید سائنس نے بلیک ہولز سے تعبیر کیا ہے۔

علامہ جوادی

اور آسمان شق ہوکر بالکل پھس پھسے ہوجائیں گے

محمد جوناگڑھی

اور آسمان پھٹ جائے گا اور اس دن بالکل بودا ہوجائے گا

محمد حسین نجفی

اور آسمان پھٹ جائے گا اور وہ اس دن بالکل کمزور ہو جائے گا۔

وَٱلْمَلَكُ عَلَىٰٓ أَرْجَآئِهَا ۚ وَيَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّكَ فَوْقَهُمْ يَوْمَئِذٍۢ ثَمَٰنِيَةٌۭ ﴿١٧﴾

اور اس کے کنارے پر فرشتے ہوں گے اور عرشِ الہیٰ کو اپنے اوپر اس دن آٹھ فرشتے اٹھائیں گے

ابوالاعلی مودودی

فرشتے اس کے اطراف و جوانب میں ہوں گے اور آٹھ فرشتے اُس روز تیرے رب کا عرش اپنے اوپر اٹھائے ہوئے ہوں گے

احمد رضا خان

اور فرشتے اس کے کناروں پر کھڑے ہوں گے اور اس دن تمہارے رب کا عرش اپنے اوپر آٹھ فرشتے اٹھائیں گے

جالندہری

اور فرشتے اس کے کناروں پر (اُتر آئیں گے) اور تمہارے پروردگار کے عرش کو اس روز آٹھ فرشتے اپنے سروں پر اُٹھائے ہوں گے

طاہر القادری

اور فرشتے اس کے کناروں پر کھڑے ہوں گے، اور آپ کے رب کے عرش کو اس دن ان کے اوپر آٹھ (فرشتے یا فرشتوں کے طبقات) اٹھائے ہوئے ہوں گے،

علامہ جوادی

اور فرشتے اس کے اطراف پر ہوں گے اور عرش الہٰی کو اس دن آٹھ فرشتے اٹھائے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اس کے کناروں پر فرشتے ہوں گے، اور تیرے پروردگار کا عرش اس دن آٹھ (فرشتے) اپنے اوپر اٹھائے ہوئے ہوں گے

محمد حسین نجفی

اور فرشتے اس کے کناروں پر ہوں گے اور آپ(ص) کے پرورگار کے عرش کو اس دن آٹھ (فرشتے) اٹھائے ہوں گے۔

يَوْمَئِذٍۢ تُعْرَضُونَ لَا تَخْفَىٰ مِنكُمْ خَافِيَةٌۭ ﴿١٨﴾

اس دن تم پیش کیے جاؤ گے تمہارا کوئی راز مخفی نہ رہے گا

ابوالاعلی مودودی

وہ دن ہوگا جب تم لوگ پیش کیے جاؤ گے، تمہارا کوئی راز بھی چھپا نہ رہ جائے گا

احمد رضا خان

اس دن تم سب پیش ہو گے کہ تم میں کوئی چھپنے والی جان چھپ نہ سکے گی،

جالندہری

اس روز تم (سب لوگوں کے سامنے) پیش کئے جاؤ گے اور تمہاری کوئی پوشیدہ بات چھپی نہ رہے گی

طاہر القادری

اُس دن تم (حساب کے لئے) پیش کیے جاؤ گے، تمہاری کوئی پوشیدہ بات چھپی نہ رہے گی،

علامہ جوادی

اس دن تم کو منظر عام پر لایا جائے گا اور تمہاری کوئی بات پوشیدہ نہ رہے گی

محمد جوناگڑھی

اس دن تم سب سامنے پیش کیے جاؤ گے، تمہارا کوئی بھید پوشیده نہ رہے گا

محمد حسین نجفی

اس دن تم (اپنے پروردگار کی بارگاہ میں) پیش کئے جاؤ گے اور تمہاری کوئی بات پوشیدہ نہ رہے گی۔

فَأَمَّا مَنْ أُوتِىَ كِتَٰبَهُۥ بِيَمِينِهِۦ فَيَقُولُ هَآؤُمُ ٱقْرَءُوا۟ كِتَٰبِيَهْ ﴿١٩﴾

جس کو اس کا اعمال نامہ اس کے داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا سو وہ کہے گا لو میرا اعمال نامہ پڑھو

ابوالاعلی مودودی

اُس وقت جس کا نامہ اعمال اُس کے سیدھے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا \"لو دیکھو، پڑھو میرا نامہ اعمال

احمد رضا خان

تو وہ جو اپنا نامہٴ اعمال دہنے ہاتھ میں دیا جائے گا کہے گا لو میرے نامہٴ اعمال پڑھو،

جالندہری

تو جس کا (اعمال) نامہ اس کے داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ (دوسروں سے) کہے گا کہ لیجیئے میرا نامہ (اعمال) پڑھیئے

طاہر القادری

سو وہ شخص جس کا نامۂ اَعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ (خوشی سے) کہے گا: آؤ میرا نامۂ اَعمال پڑھ لو،

علامہ جوادی

پھر جس کو نامئہ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ سب سے کہے گا کہ ذرا میرا نامئہ اعمال تو پڑھو

محمد جوناگڑھی

سو جسے اس کا نامہٴ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وه کہنے لگے گا کہ لو میرا نامہٴ اعمال پڑھو

محمد حسین نجفی

پس جس کا نامۂ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا آؤ پڑھو میرانامۂ اعمال۔

إِنِّى ظَنَنتُ أَنِّى مُلَٰقٍ حِسَابِيَهْ ﴿٢٠﴾

بے شک میں سمجھتا تھا کہ میں اپنا حساب دیکھوں گا

ابوالاعلی مودودی

میں سمجھتا تھا کہ مجھے ضرور اپنا حساب ملنے والا ہے\"

احمد رضا خان

مجھے یقین تھا کہ میں اپنے حساب کو پہنچوں گا

جالندہری

مجھے یقین تھا کہ مجھ کو میرا حساب (کتاب) ضرور ملے گا

طاہر القادری

میں تو یقین رکھتا تھا کہ میں اپنے حساب کو (آسان) پانے والا ہوں،

علامہ جوادی

مجھے پہلے ہی معلوم تھا کہ میرا حساب مجھے ملنے والا ہے

محمد جوناگڑھی

مجھے تو کامل یقین تھا کہ مجھے اپنا حساب ملنا ہے

محمد حسین نجفی

میں سمجھتا تھا کہ میں اپنے حساب کتاب سے دو چار ہو نے والا ہوں۔

فَهُوَ فِى عِيشَةٍۢ رَّاضِيَةٍۢ ﴿٢١﴾

سووہ دل پسند عیش میں ہو گا

ابوالاعلی مودودی

پس وہ دل پسند عیش میں ہوگا

احمد رضا خان

تو وہ من مانتے چین میں ہے،

جالندہری

پس وہ (شخص) من مانے عیش میں ہوگا

طاہر القادری

سو وہ پسندیدہ زندگی بسر کرے گا،

علامہ جوادی

پھر وہ پسندیدہ زندگی میں ہوگا

محمد جوناگڑھی

پس وه ایک دل پسند زندگی میں ہوگا

محمد حسین نجفی

وہ ایک پسندیدہ زندگی میں ہوگا۔

فِى جَنَّةٍ عَالِيَةٍۢ ﴿٢٢﴾

بلند بہشت میں

ابوالاعلی مودودی

عالی مقام جنت میں

احمد رضا خان

بلند باغ میں،

جالندہری

(یعنی) اونچے (اونچے محلوں) کے باغ میں

طاہر القادری

بلند و بالا جنت میں،

علامہ جوادی

بلند ترین باغات میں

محمد جوناگڑھی

بلند وباﻻ جنت میں

محمد حسین نجفی

(یعنی) اس عالیشان بہشت میں ہوگا۔

قُطُوفُهَا دَانِيَةٌۭ ﴿٢٣﴾

جس کے میوے جھکے ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

جس کے پھلوں کے گچھے جھکے پڑ رہے ہوں گے

احمد رضا خان

جس کے خوشے جھکے ہوئے

جالندہری

جن کے میوے جھکے ہوئے ہوں گے

طاہر القادری

جس کے خوشے (پھلوں کی کثرت کے باعث) جھکے ہوئے ہوں گے،

علامہ جوادی

اس کے میوے قریب قریب ہوں گے

محمد جوناگڑھی

جس کے میوے جھکے پڑے ہوں گے

محمد حسین نجفی

جس کے تیار پھلوں کے خوشے جھکے ہوئے ہوں گے۔

كُلُوا۟ وَٱشْرَبُوا۟ هَنِيٓـًٔۢا بِمَآ أَسْلَفْتُمْ فِى ٱلْأَيَّامِ ٱلْخَالِيَةِ ﴿٢٤﴾

کھاؤ اور پیئو ان کاموں کے بدلے میں جو تم نے گزشتہ دنوں میں آگے بھیجے تھے

ابوالاعلی مودودی

(ایسے لوگوں سے کہا جائے گا) مزے سے کھاؤ اور پیو اپنے اُن اعمال کے بدلے جو تم نے گزرے ہوئے دنوں میں کیے ہیں

احمد رضا خان

کھاؤ اور پیو رچتا ہوا صلہ اس کا جو تم نے گزرے دنوں میں آگے بھیجا

جالندہری

جو (عمل) تم ایام گزشتہ میں آگے بھیج چکے ہو اس کے صلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو

طاہر القادری

(اُن سے کہا جائے گا:) خوب لطف اندوزی کے ساتھ کھاؤ اور پیو اُن (اَعمال) کے بدلے جو تم گزشتہ (زندگی کے) اَیام میں آگے بھیج چکے تھے،

علامہ جوادی

اب آرام سے کھاؤ پیو کہ تم نے گزشتہ دنوں میں ان نعمتوں کا انتظام کیا ہے

محمد جوناگڑھی

(ان سے کہا جائے گا) کہ مزے سے کھاؤ، پیو اپنے ان اعمال کے بدلے جو تم نے گزشتہ زمانے میں کیے

محمد حسین نجفی

(ان سے کہاجائے گا) کھاؤ اور پیو مزے اور خوشگواری کے ساتھ ان اعمال کے صلے میں جو تم نے گزرے ہوئے دنوں میں کئے ہیں۔

وَأَمَّا مَنْ أُوتِىَ كِتَٰبَهُۥ بِشِمَالِهِۦ فَيَقُولُ يَٰلَيْتَنِى لَمْ أُوتَ كِتَٰبِيَهْ ﴿٢٥﴾

اور جس کا اعمال نامہ اس کے بائیں ہاتھ میں دیا گیا تو کہے گا اے کاش میرا اعمال نامہ نہ ملتا

ابوالاعلی مودودی

اور جس کا نامہ اعمال اُس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا \"کاش میرا اعمال نامہ مجھے نہ دیا گیا ہوتا

احمد رضا خان

اور وہ جو اپنا نامہٴ اعمال بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا کہے گا ہائے کسی طرح مجھے اپنا نوشتہ نہ دیا جاتا،

جالندہری

اور جس کا نامہ (اعمال) اس کے بائیں ہاتھ میں یاد جائے گا وہ کہے گا اے کاش مجھ کو میرا (اعمال) نامہ نہ دیا جاتا

طاہر القادری

اور وہ شخص جس کا نامۂ اَعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ کہے گا: ہائے کاش! مجھے میرا نامۂ اَعمال نہ دیا گیا ہوتا،

علامہ جوادی

لیکن جس کو نامئہ اعمال بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا اے کاش یہ نامہ اعمال مجھے نہ دیا جاتا

محمد جوناگڑھی

لیکن جسے اس (کے اعمال) کی کتاب اس کے بائیں ہاتھ میں دی جائے گی، وه تو کہے گا کہ کاش کہ مجھے میری کتاب دی ہی نہ جاتی

محمد حسین نجفی

اور جس کا نامۂ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا کہ کاش میرا نامۂ اعمال مجھے نہ دیا جاتا۔

وَلَمْ أَدْرِ مَا حِسَابِيَهْ ﴿٢٦﴾

اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے

احمد رضا خان

اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے،

جالندہری

اور مجھے معلوم نہ ہو کہ میرا حساب کیا ہے

طاہر القادری

اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے،

علامہ جوادی

اور مجھے اپنا حساب نہ معلوم ہوتا

محمد جوناگڑھی

اور میں جانتا ہی نہ کہ حساب کیا ہے

محمد حسین نجفی

اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کتاب کیا ہے؟

يَٰلَيْتَهَا كَانَتِ ٱلْقَاضِيَةَ ﴿٢٧﴾

کاش وہ (موت) خاتمہ کرنے والی ہوتی

ابوالاعلی مودودی

کاش میری وہی موت (جو دنیا میں آئی تھی) فیصلہ کن ہوتی

احمد رضا خان

ہائے کسی طرح موت ہی قصہ چکا جاتی

جالندہری

اے کاش موت (ابد الاآباد کے لئے میرا کام) تمام کرچکی ہوتی

طاہر القادری

ہائے کاش! وُہی (موت) کام تمام کر چکی ہوتی،

علامہ جوادی

اے کاش اس موت ہی نے میرا فیصلہ کردیا ہوتا

محمد جوناگڑھی

کاش! کہ موت (میرا) کام ہی تمام کر دیتی

محمد حسین نجفی

اے کاش وہی موت (جو مجھے آئی تھی) فیصلہ کُن ہوتی۔

مَآ أَغْنَىٰ عَنِّى مَالِيَهْ ۜ ﴿٢٨﴾

میرا مال میرے کچھ کام نہ آیا

ابوالاعلی مودودی

آج میرا مال میرے کچھ کام نہ آیا

احمد رضا خان

میرے کچھ کام نہ آیا میرا مال

جالندہری

آج) میرا مال میرے کچھ بھی کام بھی نہ آیا

طاہر القادری

(آج) میرا مال مجھ سے (عذاب کو) کچھ بھی دور نہ کر سکا،

علامہ جوادی

میرا مال بھی میرے کام نہ آیا

محمد جوناگڑھی

میرے مال نے بھی مجھے کچھ نفع نہ دیا

محمد حسین نجفی

(ہا ئے) میرے مال نے مجھے کوئی فائدہ نہ دیا۔

هَلَكَ عَنِّى سُلْطَٰنِيَهْ ﴿٢٩﴾

مجھ سے میری حکومت بھی جاتی رہی

ابوالاعلی مودودی

میرا سارا اقتدار ختم ہو گیا\"

احمد رضا خان

میرا سب زور جاتا رہا

جالندہری

(ہائے) میری سلطنت خاک میں مل گئی

طاہر القادری

مجھ سے میری قوت و سلطنت (بھی) جاتی رہی،

علامہ جوادی

اور میری حکومت بھی برباد ہوگئی

محمد جوناگڑھی

میرا غلبہ بھی مجھ سے جاتا رہا

محمد حسین نجفی

(آہ) میرا اقتدار ختم ہوگیا۔

خُذُوهُ فَغُلُّوهُ ﴿٣٠﴾

اسے پکڑو اسے طوق پہنا دو

ابوالاعلی مودودی

(حکم ہو گا) پکڑو اِسے اور اِس کی گردن میں طوق ڈال دو

احمد رضا خان

اسے پکڑو پھر اسے طوق ڈالو

جالندہری

(حکم ہوگا کہ) اسے پکڑ لو اور طوق پہنا دو

طاہر القادری

(حکم ہوگا:) اسے پکڑ لو اور اسے طوق پہنا دو،

علامہ جوادی

اب اسے پکڑو اور گرفتار کرلو

محمد جوناگڑھی

(حکم ہوگا) اسے پکڑ لو پھر اسے طوق پہنادو

محمد حسین نجفی

(پھر حکم ہوگا) اسے پکڑو اور اسے طوق پہناؤ۔

ثُمَّ ٱلْجَحِيمَ صَلُّوهُ ﴿٣١﴾

پھر اسے دوزخ میں ڈال دو

ابوالاعلی مودودی

پھر اِسے جہنم میں جھونک دو

احمد رضا خان

پھر اسے بھڑکتی آگ میں دھنساؤ،

جالندہری

پھر دوزخ کی آگ میں جھونک دو

طاہر القادری

پھر اسے دوزخ میں جھونک دو،

علامہ جوادی

پھر اسے جہنم ّمیں جھونک دو

محمد جوناگڑھی

پھر اسے دوزخ میں ڈال دو

محمد حسین نجفی

پھر اسے جہنم میں جھونک دو۔

ثُمَّ فِى سِلْسِلَةٍۢ ذَرْعُهَا سَبْعُونَ ذِرَاعًۭا فَٱسْلُكُوهُ ﴿٣٢﴾

پھر ایک زنجیر میں جس کا طول ستر گز ہے اسے جکڑ دو

ابوالاعلی مودودی

پھر اِس کو ستر ہاتھ لمبی زنجیر میں جکڑ دو

احمد رضا خان

پھر ایسی زنجیر میں جس کا ناپ ستر ہاتھ ہے اسے پُرو دو

جالندہری

پھر زنجیر سے جس کی ناپ ستر گز ہے جکڑ دو

طاہر القادری

پھر ایک زنجیر میں جس کی لمبائی ستر گز ہے اسے جکڑ دو،

علامہ جوادی

پھر ایک ستر گز کی رسی میں اسے جکڑ لو

محمد جوناگڑھی

پھر اسے ایسی زنجیر میں جس کی پیمائش ستر ہاتھ کی ہے جکڑ دو

محمد حسین نجفی

پھر اسے ایک ایسی زنجیر میں جس کی لمبائی ستر ہاتھ ہے جکڑ دو۔

إِنَّهُۥ كَانَ لَا يُؤْمِنُ بِٱللَّهِ ٱلْعَظِيمِ ﴿٣٣﴾

بے شک وہ الله پر یقین نہیں رکھتا تھا جو عظمت والا ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ نہ اللہ بزرگ و برتر پر ایمان لاتا تھا

احمد رضا خان

بیشک وہ عظمت والے اللہ پر ایمان نہ لاتا تھا

جالندہری

یہ نہ تو خدائے جل شانہ پر ایمان لاتا تھا

طاہر القادری

بے شک یہ بڑی عظمت والے اللہ پر ایمان نہیں رکھتا تھا،

علامہ جوادی

یہ خدائے عظیم پر ایمان نہیں رکھتا تھا

محمد جوناگڑھی

بیشک یہ اللہ عظمت والے پرایمان نہ رکھتا تھا

محمد حسین نجفی

(کیونکہ) یہ بزر گ و برتر خدا پر ایمان نہیں رکھتا تھا۔

وَلَا يَحُضُّ عَلَىٰ طَعَامِ ٱلْمِسْكِينِ ﴿٣٤﴾

اور نہ وہ مسکین کے کھانا کھلانے کی رغبت دیتا تھا

ابوالاعلی مودودی

اور نہ مسکین کو کھانا کھلانے کی ترغیب دیتا تھا

احمد رضا خان

اور مسکین کو کھانے دینے کی رغبت نہ دیتا

جالندہری

اور نہ فقیر کے کھانا کھلانے پر آمادہ کرتا تھا

طاہر القادری

اور نہ محتاج کو کھانا کھلانے پر رغبت دلاتا تھا،

علامہ جوادی

اور لوگوں کو مسکینوں کو کھلانے پر آمادہ نہیں کرتا تھا

محمد جوناگڑھی

اور مسکین کے کھلانے پر رغبت نہ دﻻتا تھا

محمد حسین نجفی

اور غریب کو کھانا کھلانے پر آمادہ نہیں کرتا تھا۔

فَلَيْسَ لَهُ ٱلْيَوْمَ هَٰهُنَا حَمِيمٌۭ ﴿٣٥﴾

سو آج اس کا یہاں کوئی دوست نہیں

ابوالاعلی مودودی

لہٰذا آج نہ یہاں اِس کا کوئی یار غم خوار ہے

احمد رضا خان

تو آج یہاں اس کا کوئی دوست نہیں

جالندہری

سو آج اس کا بھی یہاں کوئی دوستدار نہیں

طاہر القادری

سو آج کے دن نہ اس کا کوئی گرم جوش دوست ہے،

علامہ جوادی

تو آج اس کا یہاں کوئی غمخوار نہیں ہے

محمد جوناگڑھی

پس آج اس کا نہ کوئی دوست ہے

محمد حسین نجفی

پس آج یہاں اس کا کوئی ہمدرد نہیں ہے۔

وَلَا طَعَامٌ إِلَّا مِنْ غِسْلِينٍۢ ﴿٣٦﴾

اور نہ کھانا ہے مگر زخموں کا دھون

ابوالاعلی مودودی

اور نہ زخموں کے دھوون کے سوا اِس کے لیے کوئی کھانا

احمد رضا خان

اور نہ کچھ کھانے کو مگر دوزخیوں کا پیپ،

جالندہری

اور نہ پیپ کے سوا (اس کے لئے) کھانا ہے

طاہر القادری

اور نہ پیپ کے سوا (اُس کے لئے) کوئی کھانا ہے،

علامہ جوادی

اور نہ پیپ کے علاوہ کوئی غذا ہے

محمد جوناگڑھی

اور نہ سوائے پیﭗ کے اس کی کوئی غذا ہے

محمد حسین نجفی

اور نہ ہی اس کے لئے پیپ کے سوا کوئی کھانا ہے۔

لَّا يَأْكُلُهُۥٓ إِلَّا ٱلْخَٰطِـُٔونَ ﴿٣٧﴾

اسے سوائے گناہگاروں کے کوئی نہیں کھائے گا

ابوالاعلی مودودی

جسے خطا کاروں کے سوا کوئی نہیں کھاتا

احمد رضا خان

اسے نہ کھائیں گے مگر خطاکار

جالندہری

جس کو گنہگاروں کے سوا کوئی نہیں کھائے گا

طاہر القادری

جسے گنہگاروں کے سوا کوئی نہ کھائے گا،

علامہ جوادی

جسے گنہگاروں کے علاوہ کوئی نہیں کھاسکتا

محمد جوناگڑھی

جسے گناه گاروں کے سوا کوئی نہیں کھائے گا

محمد حسین نجفی

جسے خطا کاروں کے سوا اور کوئی نہیں کھاتا۔

فَلَآ أُقْسِمُ بِمَا تُبْصِرُونَ ﴿٣٨﴾

سو میں ان چیزوں کی قسم کھاتا ہوں جو تم دیکھتے ہو

ابوالاعلی مودودی

پس نہیں، میں قسم کھاتا ہوں اُن چیزوں کی بھی جو تم دیکھتے ہو

احمد رضا خان

تو مجھے قسم ان چیزوں کی جنہیں تم دیکھتے ہو،

جالندہری

تو ہم کو ان چیزوں کی قسم جو تم کو نظر آتی ہیں

طاہر القادری

سو میں قَسم کھاتا ہوں ان چیزوں کی جنہیں تم دیکھتے ہو،

علامہ جوادی

میں اس کی بھی قسم کھاتا ہوں جسے تم دیکھ رہے ہو

محمد جوناگڑھی

پس مجھے قسم ہے ان چیزوں کی جنہیں تم دیکھتے ہو

محمد حسین نجفی

پس نہیں! میں قَسم کھاتا ہوں ان چیزوں کی جن کو تم دیکھتے ہو۔

وَمَا لَا تُبْصِرُونَ ﴿٣٩﴾

اوران کی جو تم نہیں دیکھتے

ابوالاعلی مودودی

اور اُن کی بھی جنہیں تم نہیں دیکھتے

احمد رضا خان

اور جنہیں تم نہیں دیکھتے

جالندہری

اور ان کی جو نظر میں نہیں آتیں

طاہر القادری

اور ان چیزوں کی (بھی) جنہیں تم نہیں دیکھتے،

علامہ جوادی

اور اس کی بھی جس کو نہیں دیکھ رہے ہو

محمد جوناگڑھی

اور ان چیزوں کی جنہیں تم نہیں دیکھتے

محمد حسین نجفی

اور ان کی جن کو تم نہیں دیکھتے۔

إِنَّهُۥ لَقَوْلُ رَسُولٍۢ كَرِيمٍۢ ﴿٤٠﴾

کہ بے شک یہ (قرآن) رسول کریم کی زبان سے نکلا ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ ایک رسول کریم کا قول ہے

احمد رضا خان

بیشک یہ قرآن ایک کرم والے رسول سے باتیں ہیں

جالندہری

کہ یہ (قرآن) فرشتہٴ عالی مقام کی زبان کا پیغام ہے

طاہر القادری

بے شک یہ (قرآن) بزرگی و عظمت والے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا (منزّل من اللہ) فرمان ہے، (جسے وہ رسالۃً اور نیابۃً بیان فرماتے ہیں)،

علامہ جوادی

کہ یہ ایک محترم فرشتے کا بیان ہے

محمد جوناگڑھی

کہ بیشک یہ (قرآن) بزرگ رسول کا قول ہے

محمد حسین نجفی

بےشک یہ (قرآن) ایک معزز رسول(ص) کا کلام ہے۔

وَمَا هُوَ بِقَوْلِ شَاعِرٍۢ ۚ قَلِيلًۭا مَّا تُؤْمِنُونَ ﴿٤١﴾

اور وہ کسی شاعر کا قول نہیں (مگر) تم بہت ہی کم یقین کرتے ہو

ابوالاعلی مودودی

کسی شاعر کا قول نہیں ہے، تم لوگ کم ہی ایمان لاتے ہو

احمد رضا خان

اور وہ کسی شاعر کی بات نہیں کتنا کم یقین رکھتے ہو

جالندہری

اور یہ کسی شاعر کا کلام نہیں۔ مگر تم لوگ بہت ہی کم ایمان لاتے ہو

طاہر القادری

اور یہ کسی شاعر کا کلام نہیں (کہ اَدبی مہارت سے خود لکھا گیا ہو)، تم بہت ہی کم یقین رکھتے ہو،

علامہ جوادی

اور یہ کسی شاعر کا قول نہیں ہے ہاں تم بہت کم ایمان لاتے ہو

محمد جوناگڑھی

یہ کسی شاعر کا قول نہیں (افسوس) تمہیں بہت کم یقین ہے

محمد حسین نجفی

یہ کسی شاعر کا کلام نہیں ہے (مگر) تم لوگ بہت کم ایمان لاتے ہو۔

وَلَا بِقَوْلِ كَاهِنٍۢ ۚ قَلِيلًۭا مَّا تَذَكَّرُونَ ﴿٤٢﴾

اور نہ ہی کسی جادوگر کا قول ہے تم بہت ہی کم غور کرتے ہو

ابوالاعلی مودودی

اور نہ یہ کسی کاہن کا قول ہے، تم لوگ کم ہی غور کرتے ہو

احمد رضا خان

اور نہ کسی کاہن کی بات کتنا کم دھیان کرتے ہو

جالندہری

اور نہ کسی کاہن کے مزخرفات ہیں۔ لیکن تم لوگ بہت ہی کم فکر کرتے ہو

طاہر القادری

اور نہ (یہ) کسی کاہن کا کلام ہے (کہ فنی اَندازوں سے وضع کیا گیا ہو)، تم بہت ہی کم نصیحت حاصل کرتے ہو،

علامہ جوادی

اور یہ کسی کاہن کا کلام نہیںہے جس پر تم بہت کم غور کرتے ہو

محمد جوناگڑھی

اور نہ کسی کاہن کا قول ہے، (افسوس) بہت کم نصیحت لے رہے ہو

محمد حسین نجفی

اور نہ ہی یہ کسی کاہن کا کلام ہے (مگر) تم لوگ بہت کم نصیحت حاصل کرتے ہو۔

تَنزِيلٌۭ مِّن رَّبِّ ٱلْعَٰلَمِينَ ﴿٤٣﴾

وہ پرودگار عالم کا نازل کیا ہوا ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ رب العالمین کی طرف سے نازل ہوا ہے

احمد رضا خان

اس نے اتارا ہے جو سارے جہان کا رب ہے،

جالندہری

یہ تو) پروردگار عالم کا اُتارا (ہوا) ہے

طاہر القادری

(یہ) تمام جہانوں کے رب کی طرف سے نازل شدہ ہے،

علامہ جوادی

یہ رب العالمین کا نازل کردہ ہے

محمد جوناگڑھی

(یہ تو) رب العالمین کا اتارا ہوا ہے

محمد حسین نجفی

(بلکہ) یہ تو تمام جہانوں کے پروردگار کی طرف سے نازل شدہ ہے۔

وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ ٱلْأَقَاوِيلِ ﴿٤٤﴾

اور اگر وہ کوئی بناوٹی بات ہمارے ذمہ لگاتا

ابوالاعلی مودودی

اور اگر اس (نبی) نے خود گھڑ کر کوئی بات ہماری طرف منسوب کی ہوتی

احمد رضا خان

اور اگر وہ ہم پر ایک بات بھی بنا کر کہتے

جالندہری

اگر یہ پیغمبر ہماری نسبت کوئی بات جھوٹ بنا لاتے

طاہر القادری

اور اگر وہ ہم پر کوئی (ایک) بات بھی گھڑ کر کہہ دیتے،

علامہ جوادی

اور اگر یہ پیغمبر ہماری طرف سے کوئی بات گڑھ لیتا

محمد جوناگڑھی

اور اگر یہ ہم پر کوئی بھی بات بنا لیتا

محمد حسین نجفی

اگر وہ (نبی(ص)) اپنی طرف سے کوئی بات گھڑ کر ہماری طرف منسوب کرتا۔

لَأَخَذْنَا مِنْهُ بِٱلْيَمِينِ ﴿٤٥﴾

تو ہم اس کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے

ابوالاعلی مودودی

تو ہم اِس کا دایاں ہاتھ پکڑ لیتے

احمد رضا خان

ضرور ہم ان سے بقوت بدلہ لیتے،

جالندہری

تو ہم ان کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے

طاہر القادری

تو یقیناً ہم اُن کو پوری قوت و قدرت کے ساتھ پکڑ لیتے،

علامہ جوادی

تو ہم اس کے ہاتھ کو پکڑ لیتے

محمد جوناگڑھی

تو البتہ ہم اس کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے

محمد حسین نجفی

تو ہم اس کا دایاں ہاتھ پکڑ لیتے۔

ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ ٱلْوَتِينَ ﴿٤٦﴾

پھر ہم اس کی رگِ گردن کاٹ ڈالتے

ابوالاعلی مودودی

اور اِس کی رگ گردن کاٹ ڈالتے

احمد رضا خان

پھر ان کی رگِ دل کاٹ دیتے

جالندہری

پھر ان کی رگ گردن کاٹ ڈالتے

طاہر القادری

پھر ہم ضرور اُن کی شہ رگ کاٹ دیتے،

علامہ جوادی

اور پھر اس کی گردن اڑادیتے

محمد جوناگڑھی

پھر اس کی شہ رگ کاٹ دیتے

محمد حسین نجفی

اور پھر ہم اس کی رگِ حیات کاٹ دیتے۔

فَمَا مِنكُم مِّنْ أَحَدٍ عَنْهُ حَٰجِزِينَ ﴿٤٧﴾

پھر تم میں سے کوئی بھی اس سے روکنے والا نہ ہوتا

ابوالاعلی مودودی

پھر تم میں سے کوئی (ہمیں) اس کام سے روکنے والا نہ ہوتا

احمد رضا خان

پھر تم میں کوئی ان کا بچانے والا نہ ہوتا،

جالندہری

پھر تم میں سے کوئی (ہمیں) اس سے روکنے والا نہ ہوتا

طاہر القادری

پھر تم میں سے کوئی بھی (ہمیں) اِس سے روکنے والا نہ ہوتا،

علامہ جوادی

پھر تم میں سے کوئی مجھے روکنے والا نہ ہوتا

محمد جوناگڑھی

پھر تم میں سے کوئی بھی مجھے اس سے روکنے واﻻ نہ ہوتا

محمد حسین نجفی

پھر تم میں سے کوئی بھی ہمیں اس سے روکنے والا نہ ہوتا۔

وَإِنَّهُۥ لَتَذْكِرَةٌۭ لِّلْمُتَّقِينَ ﴿٤٨﴾

اور بے شک وہ تو پرہیزگاروں کے لیے ایک نصیحت ہے

ابوالاعلی مودودی

درحقیقت یہ پرہیزگار لوگوں کے لیے ایک نصیحت ہے

احمد رضا خان

اور بیشک یہ قرآن ڈر والوں کو نصیحت ہے،

جالندہری

اور یہ (کتاب) تو پرہیزگاروں کے لئے نصیحت ہے

طاہر القادری

اور پس بلاشبہ یہ (قرآن) پرہیزگاروں کے لئے نصیحت ہے،

علامہ جوادی

اور یہ قرآن صاحبانِ تقویٰ کے لئے نصیحت ہے

محمد جوناگڑھی

یقیناً یہ قرآن پرہیزگاروں کے لیے نصیحت ہے

محمد حسین نجفی

بےشک یہ(قرآن) پرہیزگاروں کیلئے ایک نصیحت ہے۔

وَإِنَّا لَنَعْلَمُ أَنَّ مِنكُم مُّكَذِّبِينَ ﴿٤٩﴾

اور بے شک ہم جانتے ہیں کہ بعض تم میں سے جھٹلانے والے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے کچھ لوگ جھٹلانے والے ہیں

احمد رضا خان

اور ضرور ہم جانتے ہیں کہ تم کچھ جھٹلانے والے ہیں،

جالندہری

اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے بعض اس کو جھٹلانے والے ہیں

طاہر القادری

اور یقیناً ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے بعض لوگ (اس کھلی سچائی کو) جھٹلانے والے ہیں،

علامہ جوادی

اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے جھٹلانے والے بھی ہیں

محمد جوناگڑھی

ہمیں پوری طرح معلوم ہے کہ تم میں سے بعض اس کے جھٹلانے والے ہیں

محمد حسین نجفی

اور ہم خوب جانتے ہیں کہ تم میں سے کچھ لوگ (اس کے) جھٹلانے والے ہیں۔

وَإِنَّهُۥ لَحَسْرَةٌ عَلَى ٱلْكَٰفِرِينَ ﴿٥٠﴾

اور بے شک وہ کفار پر باعث حسرت ہے

ابوالاعلی مودودی

ایسے کافروں کے لیے یقیناً یہ موجب حسرت ہے

احمد رضا خان

اور بیشک وہ کافروں پر حسرت ہے

جالندہری

نیز یہ کافروں کے لئے (موجب) حسرت ہے

طاہر القادری

اور واقعی یہ کافروں کے لئے (موجبِ) حسرت ہے،

علامہ جوادی

اور یہ کافرین کے لئے باعث هحسرت ہے

محمد جوناگڑھی

بیشک (یہ جھٹلانا) کافروں پر حسرت ہے

محمد حسین نجفی

اور یہ کافروں کیلئے با عثِ حسرت ہے۔

وَإِنَّهُۥ لَحَقُّ ٱلْيَقِينِ ﴿٥١﴾

اور بے شک وہ یقین کرنے کے قابل ہے

ابوالاعلی مودودی

اور یہ بالکل یقینی حق ہے

احمد رضا خان

اور بیشک وہ یقین حق ہے

جالندہری

اور کچھ شک نہیں کہ یہ برحق قابل یقین ہے

طاہر القادری

اور بے شک یہ حق الیقین ہے،

علامہ جوادی

اور یہ بالکل یقینی چیز ہے

محمد جوناگڑھی

اور بیشک (و شبہ) یہ یقینی حق ہے

محمد حسین نجفی

اور بےشک وہ یقینی حق ہے۔

فَسَبِّحْ بِٱسْمِ رَبِّكَ ٱلْعَظِيمِ ﴿٥٢﴾

پس اپنے رب کے نام کی تسبیح کر جو بڑا عظمت والا ہے

ابوالاعلی مودودی

پس اے نبیؐ، اپنے رب عظیم کے نام کی تسبیح کرو

احمد رضا خان

تو اے محبوب تم اپنے عظمت والے رب کی پاکی بولو

جالندہری

سو تم اپنے پروردگار عزوجل کے نام کی تنزیہ کرتے رہو

طاہر القادری

سو (اے حبیبِ مکرّم!) آپ اپنے عظمت والے رب کے نام کی تسبیح کرتے رہیں،

علامہ جوادی

لہذا آپ اپنے عظیم پروردگار کے نام کی تسبیح کریں

محمد جوناگڑھی

پس تو اپنے رب عظیم کی پاکی بیان کر

محمد حسین نجفی

پس آپ(ص) اپنے عظمت والے پروردگار کے نام کی تسبیح کریں۔