Setting
Surah The Most High [Al-Ala] in Urdu
سَبِّحِ ٱسْمَ رَبِّكَ ٱلْأَعْلَى ﴿١﴾
اپنے رب کے نام کی تسبیح کیا کر جو سب سے اعلیٰ ہے
(اے نبیؐ) اپنے رب برتر کے نام کی تسبیح کرو
اپنے رب کے نام کی پاکی بولو جب سے بلند ہے
(اے پیغمبر) اپنے پروردگار جلیل الشان کے نام کی تسبیح کرو
اپنے رب کے نام کی تسبیح کریں جو سب سے بلند ہے،
اپنے بلند ترین رب کے نام کی تسبیح کرو
اپنے بہت ہی بلند اللہ کے نام کی پاکیزگی بیان کر
(اے نبی(ص)) اپنے بلند و برتر پروردگار کے نام کی تسبیح کیجئے۔
ٱلَّذِى خَلَقَ فَسَوَّىٰ ﴿٢﴾
وہ جس نے پیدا کیا پھر ٹھیک بنایا
جس نے پیدا کیا اور تناسب قائم کیا
جس نے بناکر ٹھیک کیا
جس نے (انسان کو) بنایا پھر (اس کے اعضاء کو) درست کیا
جس نے (کائنات کی ہر چیز کو) پیدا کیا پھر اسے (جملہ تقاضوں کی تکمیل کے ساتھ) درست توازن دیا،
جس نے پیدا کیا ہے اور درست بنایا ہے
جس نے پیدا کیا اور صحیح سالم بنایا
جس نے (ہر چیزکو) پیدا کیا پھر درست کیا (تناسب قائم کیا)۔
وَٱلَّذِى قَدَّرَ فَهَدَىٰ ﴿٣﴾
اور جس نے اندازہ ٹھہرایا پھر راہ دکھائی
جس نے تقدیر بنائی پھر راہ دکھائی
اور جس نے اندازہ پر رکھ کر راہ دی
اور جس نے (اس کا) اندازہ ٹہرایا (پھر اس کو) رستہ بتایا
اور جس نے (ہر ہر چیز کے لئے) قانون مقرر کیا پھر (اسے اپنے اپنے نظام کے مطابق رہنے اور چلنے کا) راستہ بتایا،
جس نے تقدیر معین کی ہے اور پھر ہدایت دی ہے
اور جس نے (ٹھیک ٹھاک) اندازه کیا اور پھر راه دکھائی
جس نے تقدیر مقرر کی (ہر چیز کا اندازہ مقرر کیا) اور (سیدھی) راہ دکھائی۔
وَٱلَّذِىٓ أَخْرَجَ ٱلْمَرْعَىٰ ﴿٤﴾
اور وہ جس نے چارہ نکالا
جس نے نباتات اگائیں
اور جس نے چارہ نکالا،
اور جس نے چارہ اگایا
اور جس نے (زمین سے) چارہ نکالا،
جس نے چارہ بنایا ہے
اور جس نے تازه گھاس پیدا کی
اس نے (جانوروں کیلئے) زمین سے چارہ نکالا۔
فَجَعَلَهُۥ غُثَآءً أَحْوَىٰ ﴿٥﴾
پھر اس کو خشک چورا سیاہ کر دیا
پھر اُن کو سیاہ کوڑا کرکٹ بنا دیا
پھر اسے خشک سیاہ کردیا،
پھر اس کو سیاہ رنگ کا کوڑا کر دیا
پھر اسے سیاہی مائل خشک کردیا،
پھر اسے خشک کرکے سیاہ رنگ کا کوڑا بنادیاہے
پھر اس نے اس کو (سکھا کر) سیاه کوڑا کر دیا
پھر اسے (خشک کرکے) سیاہی مائل کوڑا بنا دیا۔
سَنُقْرِئُكَ فَلَا تَنسَىٰٓ ﴿٦﴾
البتہ ہم آپ کو پڑھائیں گے پھر آپ نہ بھولیں گے
ہم تمہیں پڑھوا دیں گے، پھر تم نہیں بھولو گے
اب ہم تمہیں پڑھائیں گے کہ تم نہ بھولو گے
ہم تمہیں پڑھا دیں گے کہ تم فراموش نہ کرو گے
(اے حبیبِ مکرّم!) ہم آپ کو خود (ایسا) پڑھائیں گے کہ آپ (کبھی) نہیں بھولیں گے،
ہم عنقریب تمہیں اس طرح پڑھائیں گے کہ بھول نہ سکوگے
ہم تجھے پڑھائیں گے پھر تو نہ بھولے گا
ہم آپ(ص) کو (ایسا) پڑھائیں گے کہ پھر آپ(ص) نہیں بھولیں گے۔
إِلَّا مَا شَآءَ ٱللَّهُ ۚ إِنَّهُۥ يَعْلَمُ ٱلْجَهْرَ وَمَا يَخْفَىٰ ﴿٧﴾
مگر جو الله چاہے بے شک وہ ہرظاہر اور چھپی بات کو جانتا ہے
سوائے اُس کے جو اللہ چاہے، وہ ظاہر کو بھی جانتا ہے اور جو کچھ پوشیدہ ہے اُس کو بھی
مگر جو اللہ چاہے بیشک وہ جانتا ہے ہر کھلے اور چھپے کو،
مگر جو خدا چاہے۔ وہ کھلی بات کو بھی جانتا ہے اور چھپی کو بھی
مگر جو اﷲ چاہے، بیشک وہ جہر اور خفی (یعنی ظاہر و پوشیدہ اور بلند و آہستہ) سب باتوں کو جانتا ہے،
مگر یہ کہ خدا ہی چاہے کہ وہ ہر ظاہر اور مخفی رہنے والی چیز کو جانتا ہے
مگر جو کچھ اللہ چاہے۔ وه ﻇاہر اور پوشیده کو جانتا ہے
مگر جو اللہ چاہے (بھلا دے) بےشک وہ ظاہر کو بھی جانتا ہے اور اس کو بھی جو چھپا ہوا ہے۔
وَنُيَسِّرُكَ لِلْيُسْرَىٰ ﴿٨﴾
اور ہم آپ کو آسان شریعت کے سمجھنے کی توفیق دیں گے
اور ہم تمہیں آسان طریقے کی سہولت دیتے ہیں
اور ہم تمہارے لیے آسانی کا سامان کردیں گے
ہم تم کو آسان طریقے کی توفیق دیں گے
اور ہم آپ کو اس آسان (شریعت پر عمل پیرا ہونے) کے لئے (بھی) سہولت فراہم فرمائیں گے،
اور ہم تم کو آسان راستہ کی توفیق دیں گے
ہم آپ کے لئے آسانی پیدا کر دیں گے
اور ہم آپ(ص) کو آسان (شریعت) کی سہولت دیں گے۔
فَذَكِّرْ إِن نَّفَعَتِ ٱلذِّكْرَىٰ ﴿٩﴾
پس آپ نصیحت کیجیئے اگر نصیحت فائدہ دے
لہٰذا تم نصیحت کرو اگر نصیحت نافع ہو
تو تم نصیحت فرماؤ اگر نصیحت کام دے
سو جہاں تک نصیحت (کے) نافع (ہونے کی امید) ہو نصیحت کرتے رہو
پس آپ نصیحت فرماتے رہیے بشرطیکہ نصیحت (سننے والوں کو) فائدہ دے،
لہذا لوگوں کوسمجھاؤ اگر سمجھانے کا فائدہ ہو
تو آپ نصیحت کرتے رہیں اگر نصیحت کچھ فائده دے
پس آپ(ص) نصیحت کیجئے اگر نصیحت کچھ فائدہ پہنچائے۔
سَيَذَّكَّرُ مَن يَخْشَىٰ ﴿١٠﴾
جو الله سے ڈرتا ہے وہ جلدی سمجھ جائے گا
جو شخص ڈرتا ہے وہ نصیحت قبول کر لے گا
عنقریب نصیحت مانے گا جو ڈرتا ہے
جو خوف رکھتا ہے وہ تو نصیحت پکڑے گا
البتہ وہی نصیحت قبول کرے گا جو اﷲ سے ڈرتا ہوگا،
عنقریب خوف خدا رکھنے والا سمجھ جائے گا
ڈرنے واﻻ تو نصیحت لے گا
وہ شخص نصیحت قبول کرے گا جو (خدا و آخرت سے) ڈرتا ہوگا۔
وَيَتَجَنَّبُهَا ٱلْأَشْقَى ﴿١١﴾
اور اس سے بڑا بدنصیب الگ رہے گا
اور اس سے گریز کریگا وہ انتہائی بد بخت
اور اس سے وہ بڑا بدبخت دور رہے گا،
اور (بےخوف) بدبخت پہلو تہی کرے گا
اور بدبخت اس (نصیحت) سے پہلو تہی کرے گا،
اور بدبخت اس سے کنارہ کشی کرے گا
(ہاں) بد بخت اس سے گریز کرے گا
اور جو بدبخت ہے وہ اس سے گریز کرے گا۔
ٱلَّذِى يَصْلَى ٱلنَّارَ ٱلْكُبْرَىٰ ﴿١٢﴾
جو سخت آگ میں داخل ہوگا
جو بڑی آگ میں جائے گا
جو سب سے بڑی آگ میں جائے گا
جو (قیامت کو) بڑی (تیز) آگ میں داخل ہو گا
جو (قیامت کے دن) سب سے بڑی آگ میں داخل ہوگا،
جو بہت بڑی آگ میں جلنے والا ہے
جو بڑی آگ میں جائے گا
جو بڑی آگ میں داخل ہوگا۔
ثُمَّ لَا يَمُوتُ فِيهَا وَلَا يَحْيَىٰ ﴿١٣﴾
پھر اس میں نہ تو مرے گا اور نہ جیئے گا
پھر نہ اس میں مرے گا نہ جیے گا
پھر نہ اس میں مرے اور نہ جیے
پھر وہاں نہ مرے گا اور نہ جئے گا
پھر وہ اس میں نہ مرے گا اور نہ جیئے گا،
پھر نہ اس میں زندگی ہے نہ موت
جہاں پھر نہ وه مرے گا نہ جیے گا، (بلکہ حالت نزع میں پڑا رہے گا)
پھر وہ اس میں نہ مرے گا نہ جئے گا۔
قَدْ أَفْلَحَ مَن تَزَكَّىٰ ﴿١٤﴾
بے شک وہ کامیاب ہوا جو پاک ہو گیا
فلاح پا گیا وہ جس نے پاکیزگی اختیار کی
بیشک مراد کو پہنچا جو ستھرا ہوا
بے شک وہ مراد کو پہنچ گیا جو پاک ہوا
بیشک وہی بامراد ہوا جو (نفس کی آفتوں اور گناہ کی آلودگیوں سے) پاک ہوگیا،
بے شک پاکیزہ رہنے والا کامیاب ہوگیا
بیشک اس نے فلاح پالی جو پاک ہوگیا
وہ شخص فائز المرام ہوا جس نے اپنے آپ کو (بداعتقادی و بدعملی سے) پاک کیا۔
وَذَكَرَ ٱسْمَ رَبِّهِۦ فَصَلَّىٰ ﴿١٥﴾
اور اپنے رب کا نام یاد کیا پھر نماز پڑھی
اور اپنے رب کا نام یاد کیا پھر نماز پڑھی
اور اپنے رب کا نام لے کر نماز پڑھی
اور اپنے پروردگار کے نام کا ذکر کرتا رہا اور نماز پڑھتا رہا
اور وہ اپنے رب کے نام کا ذکر کرتا رہا اور (کثرت و پابندی سے) نماز پڑھتا رہا،
جس نے اپنے رب کے نام کی تسبیح کی اور پھر نماز پڑھی
اور جس نے اپنے رب کا نام یاد رکھا اور نماز پڑھتا رہا
اور اپنے پروردگار کا نام یاد کیا اور نماز پڑھی۔
بَلْ تُؤْثِرُونَ ٱلْحَيَوٰةَ ٱلدُّنْيَا ﴿١٦﴾
بلکہ تم تودنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو
مگر تم لوگ دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو
بلکہ تم جیتی دنیا کو ترجیح دیتے ہو
مگر تم لوگ تو دنیا کی زندگی کو اختیار کرتے ہو
بلکہ تم (اﷲ کی طرف رجوع کرنے کی بجائے) دنیاوی زندگی (کی لذتوں) کو اختیار کرتے ہو،
لیکن تم لوگ زندگانی دنیا کو مقدم رکھتے ہو
لیکن تم تو دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو
مگر تم لوگ دنیا کی زندگی کو (آخرت پر) ترجیح دیتے ہو۔
وَٱلْءَاخِرَةُ خَيْرٌۭ وَأَبْقَىٰٓ ﴿١٧﴾
حالانکہ آخرت بہتر اور زیادہ پائدار ہے
حالانکہ آخرت بہتر ہے اور باقی رہنے والی ہے
اور آخرت بہتر اور باقی رہنے والی،
حالانکہ آخرت بہت بہتر اور پائندہ تر ہے
حالانکہ آخرت (کی لذت و راحت) بہتر اور ہمیشہ باقی رہنے والی ہے،
جب کہ آخرت بہتر اور ہمیشہ رہنے والی ہے
اور آخرت بہت بہتر اور بہت بقا والی ہے
حالانکہ آخرت بہتر ہے اور پائیدار ہے۔
إِنَّ هَٰذَا لَفِى ٱلصُّحُفِ ٱلْأُولَىٰ ﴿١٨﴾
بے شک یہی پہلے صحیفوں میں ہے
یہی بات پہلے آئے ہوئے صحیفوں میں بھی کہی گئی تھی
بیشک یہ اگلے صحیفوں میں ہے
یہ بات پہلے صحیفوں میں (مرقوم) ہے
بیشک یہ (تعلیم) اگلے صحیفوں میں (بھی مذکور) ہے،
یہ بات تمام پہلے صحیفوں میں بھی موجود ہے
یہ باتیں پہلی کتابوں میں بھی ہیں
یقیناً یہ بات پہلے صحیفوں میں بھی ہے۔
صُحُفِ إِبْرَٰهِيمَ وَمُوسَىٰ ﴿١٩﴾
(یعنی) ابراھیم اور موسیٰ کے صحیفوں میں
ابراہیمؑ اور موسیٰؑ کے صحیفوں میں
ابراہیم اور موسیٰ کے صحیفوں میں،
(یعنی) ابراہیم اور موسیٰ کے صحیفوں میں
(جو) ابراہیم اور موسٰی (علیہما السلام) کے صحائف ہیں،
ابراہیم علیہ السّلام کے صحیفوں میں بھی اور موسٰی علیہ السّلام کے صحیفوں میں بھی
(یعنی) ابراہیم اور موسیٰ کی کتابوں میں
یعنی ابراہیم(ع) اور موسیٰ(ع) کے صحیفوں میں۔