Main pages

Surah The Star [An-Najm] in Urdu

Surah The Star [An-Najm] Ayah 62 Location Maccah Number 53

وَٱلنَّجْمِ إِذَا هَوَىٰ ﴿١﴾

ستارے کی قسم ہے جب وہ ڈوبنے لگے

ابوالاعلی مودودی

قسم ہے تارے کی جبکہ وہ غروب ہوا

احمد رضا خان

اس پیارے چمکتے تارے محمد کی قسم! جب یہ معراج سے اترے

جالندہری

تارے کی قسم جب غائب ہونے لگے

طاہر القادری

قَسم ہے روشن ستارے (محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جب وہ (چشمِ زدن میں شبِ معراج اوپر جا کر) نیچے اترے،

علامہ جوادی

قسم ہے ستارہ کی جب وہ ٹوٹا

محمد جوناگڑھی

قسم ہے ستارے کی جب وه گرے

محمد حسین نجفی

قَسم ہے ستارے کی جبکہ وہ ڈوبنے لگے۔

مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَمَا غَوَىٰ ﴿٢﴾

تمہارا رفیق نہ گمراہ ہوا ہے اورنہ بہکا ہے

ابوالاعلی مودودی

تمہارا رفیق نہ بھٹکا ہے نہ بہکا ہے

احمد رضا خان

تمہارے صاحب نہ بہکے نہ بے راہ چلے

جالندہری

کہ تمہارے رفیق (محمدﷺ) نہ رستہ بھولے ہیں نہ بھٹکے ہیں

طاہر القادری

تمہیں (اپنی) صحبت سے نوازنے والے (یعنی تمہیں اپنے فیضِ صحبت سے صحابی بنانے والے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نہ (کبھی) راہ بھولے اور نہ (کبھی) راہ سے بھٹکے،

علامہ جوادی

تمہارا ساتھی نہ گمراہ ہوا ہے اور نہ بہکا

محمد جوناگڑھی

کہ تمہارے ساتھی نے نہ راه گم کی ہے نہ وه ٹیڑھی راه پر ہے

محمد حسین نجفی

کہ تمہارا یہ ساتھی (پیغمبرِ اسلام(ص)) نہ گمراہ ہوا ہے اور نہ بہکا ہے۔

وَمَا يَنطِقُ عَنِ ٱلْهَوَىٰٓ ﴿٣﴾

اور نہ وہ اپنی خواہش سے کچھ کہتا ہے

ابوالاعلی مودودی

وہ اپنی خواہش نفس سے نہیں بولتا

احمد رضا خان

اور وہ کوئی بات اپنی خواہش سے نہیں کرتے،

جالندہری

اور نہ خواہش نفس سے منہ سے بات نکالتے ہیں

طاہر القادری

اور وہ (اپنی) خواہش سے کلام نہیں کرتے،

علامہ جوادی

اور وہ اپنی خواہش سے کلام بھی نہیں کرتا ہے

محمد جوناگڑھی

اور نہ وه اپنی خواہش سے کوئی بات کہتے ہیں

محمد حسین نجفی

اور وہ (اپنی) خواہشِ نفس سے بات نہیں کرتا۔

إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْىٌۭ يُوحَىٰ ﴿٤﴾

یہ تو وحی ہے جو اس پر آتی ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ تو ایک وحی ہے جو اُس پر نازل کی جاتی ہے

احمد رضا خان

وہ تو نہیں مگر وحی جو انہیں کی جاتی ہے

جالندہری

یہ (قرآن) تو حکم خدا ہے جو (ان کی طرف) بھیجا جاتا ہے

طاہر القادری

اُن کا ارشاد سَراسَر وحی ہوتا ہے جو انہیں کی جاتی ہے،

علامہ جوادی

اس کا کلام وہی وحی ہے جو مسلسل نازل ہوتی رہتی ہے

محمد جوناگڑھی

وه تو صرف وحی ہے جو اتاری جاتی ہے

محمد حسین نجفی

وہ تو بس وحی ہے جو ان کی طرف کی جاتی ہے۔

عَلَّمَهُۥ شَدِيدُ ٱلْقُوَىٰ ﴿٥﴾

بڑے طاقتور (جبرائیل) نے اسے سکھایا ہے

ابوالاعلی مودودی

اُسے زبردست قوت والے نے تعلیم دی ہے

احمد رضا خان

انہیں سکھایا سخت قوتوں والے طاقتور نے

جالندہری

ان کو نہایت قوت والے نے سکھایا

طاہر القادری

ان کو بڑی قوّتوں و الے (رب) نے (براہِ راست) علمِ (کامل) سے نوازا،

علامہ جوادی

اسے نہایت طاقت والے نے تعلیم دی ہے

محمد جوناگڑھی

اسے پوری طاقت والے فرشتے نے سکھایا ہے

محمد حسین نجفی

ان کو ایک زبردست قوت والے نے تعلیم دی ہے۔

ذُو مِرَّةٍۢ فَٱسْتَوَىٰ ﴿٦﴾

جو بڑا زور آور ہے پس وہ قائم ہوا (اصلی صورت میں)

ابوالاعلی مودودی

جو بڑا صاحب حکمت ہے

احمد رضا خان

پھر اس جلوہ نے قصد فرمایا

جالندہری

(یعنی جبرائیل) طاقتور نے پھر وہ پورے نظر آئے

طاہر القادری

جو حسنِ مُطلَق ہے، پھر اُس (جلوۂ حُسن) نے (اپنے) ظہور کا ارادہ فرمایا،

علامہ جوادی

وہ صاحبِ حسن و جمال جو سیدھا کھڑا ہوا

محمد جوناگڑھی

جو زور آور ہے پھر وه سیدھا کھڑا ہو گیا

محمد حسین نجفی

جو بڑا صاحبِ قدرت (یا بڑا دانا و حکیم) ہے پھر (وہ اپنی اصلی شکل میں) کھڑا ہوا۔

وَهُوَ بِٱلْأُفُقِ ٱلْأَعْلَىٰ ﴿٧﴾

اور وہ (آسمان کے) اونچے کنارے پر تھا

ابوالاعلی مودودی

وہ سامنے آ کھڑا ہوا جبکہ وہ بالائی افق پر تھا

احمد رضا خان

اور وہ آسمان بریں کے سب سے بلند کنارہ پر تھا

جالندہری

اور وہ (آسمان کے) اونچے کنارے میں تھے

طاہر القادری

اور وہ (محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شبِ معراج عالمِ مکاں کے) سب سے اونچے کنارے پر تھے (یعنی عالَمِ خلق کی انتہاء پر تھے)،

علامہ جوادی

جب کہ وہ بلند ترین افق پر تھا

محمد جوناگڑھی

اور وه بلند آسمان کے کناروں پر تھا

محمد حسین نجفی

جبکہ وہ آسمان کے بلند ترین کنارہ پر تھا۔

ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّىٰ ﴿٨﴾

پھر نزدیک ہوا پھر اور بھی قریب ہوا

ابوالاعلی مودودی

پھر قریب آیا اور اوپر معلق ہو گیا

احمد رضا خان

پھر وہ جلوہ نزدیک ہوا پھر خوب اتر آیا

جالندہری

پھر قریب ہوئے اوراَور آگے بڑھے

طاہر القادری

پھر وہ (ربّ العزّت اپنے حبیب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے) قریب ہوا پھر اور زیادہ قریب ہوگیا٭، ٭ یہ معنی امام بخاری نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے الجامع الصحیح میں روایت کیا ہے، مزید حضرت عبد اﷲ بن عباس، امام حسن بصری، امام جعفر الصادق، محمد بن کعب القرظی التابعی، ضحّاک رضی اللہ عنہم اور دیگر کئی ائمہِ تفسیر کا قول بھی یہی ہے۔

علامہ جوادی

پھر وہ قریب ہوا اور آگے بڑھا

محمد جوناگڑھی

پھر نزدیک ہوا اور اتر آیا

محمد حسین نجفی

پھر وہ قریب ہوا اور زیادہ قریب ہوا۔

فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ ﴿٩﴾

پھر فاصلہ دو کمان کے برابر تھا یا اس سے بھی کم

ابوالاعلی مودودی

یہاں تک کہ دو کمانوں کے برابر یا اس سے کچھ کم فاصلہ رہ گیا

احمد رضا خان

تو اس جلوے اور اس محبوب میں دو ہاتھ کا فاصلہ رہا بلکہ اس سے بھی کم

جالندہری

تو دو کمان کے فاصلے پر یا اس سے بھی کم

طاہر القادری

پھر (جلوۂ حق اور حبیبِ مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں صرف) دو کمانوں کی مقدار فاصلہ رہ گیا یا (انتہائے قرب میں) اس سے بھی کم (ہو گیا)،

علامہ جوادی

یہاں تک کہ دو کمان یا اس سے کم کا فاصلہ رہ گیا

محمد جوناگڑھی

پس وه دو کمانوں کے بقدر فاصلہ ره گیا بلکہ اس سے بھی کم

محمد حسین نجفی

یہاں تک دو کمان کے برابریا اس سے بھی کم فاصلہ رہ گیا۔

فَأَوْحَىٰٓ إِلَىٰ عَبْدِهِۦ مَآ أَوْحَىٰ ﴿١٠﴾

پھر اس نے الله کےبندے کے دل میں القا کیا جو کچھ القا کیا دل نے

ابوالاعلی مودودی

تب اُس نے اللہ کے بندے کو وحی پہنچائی جو وحی بھی اُسے پہنچانی تھی

احمد رضا خان

اب وحی فرمائی اپنے بندے کو جو وحی فرمائی

جالندہری

پھر خدا نے اپنے بندے کی طرف جو بھیجا سو بھیجا

طاہر القادری

پس (اُس خاص مقامِ قُرب و وصال پر) اُس (اﷲ) نے اپنے عبدِ (محبوب) کی طرف وحی فرمائی جو (بھی) وحی فرمائی،

علامہ جوادی

پھر خدا نے اپنے بندہ کی طرف جس راز کی بات چاہی وحی کردی

محمد جوناگڑھی

پس اس نے اللہ کے بندے کو وحی پہنچائی جو بھی پہنچائی

محمد حسین نجفی

پس اس (اللہ) نے اپنے بندہ (خاص) کی طرف وحی کی جو وحی کی۔

مَا كَذَبَ ٱلْفُؤَادُ مَا رَأَىٰٓ ﴿١١﴾

جھوٹ نہیں کہا تھا جو دیکھا تھا

ابوالاعلی مودودی

نظر نے جو کچھ دیکھا، دل نے اُس میں جھوٹ نہ ملایا

احمد رضا خان

دل نے جھوٹ نہ کہا جو دیکھا

جالندہری

جو کچھ انہوں نے دیکھا ان کے دل نے اس کو جھوٹ نہ مانا

طاہر القادری

(اُن کے) دل نے اُس کے خلاف نہیں جانا جو (اُن کی) آنکھوں نے دیکھا،

علامہ جوادی

دل نے اس بات کو جھٹلایا نہیں جس کو آنکھوں نے دیکھا

محمد جوناگڑھی

دل نے جھوٹ نہیں کہا جسے (پیغمبر نے) دیکھا

محمد حسین نجفی

(رسول(ص) کے) دل نے جھوٹ نہیں کہا (جھٹلایا نہیں) جو کچھ (مصطفٰی(ص) کی) آنکھ نے دیکھا۔

أَفَتُمَٰرُونَهُۥ عَلَىٰ مَا يَرَىٰ ﴿١٢﴾

پھر جو کچھ اس نے دیکھا تم اس میں جھگڑتے ہو

ابوالاعلی مودودی

اب کیا تم اُس چیز پر اُس سے جھگڑتے ہو جسے وہ آنکھوں سے دیکھتا ہے؟

احمد رضا خان

تو کیا تم ان سے ان کے دیکھے ہوئے پر جھگڑ تے ہو

جالندہری

کیا جو کچھ وہ دیکھتے ہیں تم اس میں ان سے جھگڑتے ہو؟

طاہر القادری

کیا تم ان سے اِس پر جھگڑتے ہو کہ جو انہوں نے دیکھا،

علامہ جوادی

کیا تم اس سے اس بات کے بارے میں جھگڑا کررہے ہو جو وہ دیکھ رہا ہے

محمد جوناگڑھی

کیا تم جھگڑا کرتے ہو اس پر جو (پیغمبر) دیکھتے ہیں

محمد حسین نجفی

کیا تم لوگ آپ(ص) سے اس بات پر جھگڑتے ہو جو کچھ انہوں نے دیکھا۔

وَلَقَدْ رَءَاهُ نَزْلَةً أُخْرَىٰ ﴿١٣﴾

اور اس نے اس کو ایک بار اور بھی دیکھا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور ایک مرتبہ پھر اُس نے

احمد رضا خان

اور انہوں نے تو وہ جلوہ دوبار دیکھا

جالندہری

اور انہوں نے اس کو ایک بار بھی دیکھا ہے

طاہر القادری

اور بیشک انہوں نے تو اُس (جلوۂ حق) کو دوسری مرتبہ (پھر) دیکھا (اور تم ایک بار دیکھنے پر ہی جھگڑ رہے ہو)٭، ٭ یہ معنی ابن عباس، ابوذر غفاری، عکرمہ التابعی، حسن البصری التابعی، محمد بن کعب القرظی التابعی، ابوالعالیہ الریاحی التابعی، عطا بن ابی رباح التابعی، کعب الاحبار التابعی، امام احمد بن حنبل اور امام ابوالحسن اشعری رضی اللہ عنہم اور دیگر ائمہ کے اَقوال پر ہے۔

علامہ جوادی

اور اس نے تو اسے ایک بار اور بھی دیکھا ہے

محمد جوناگڑھی

اسے تو ایک مرتبہ اور بھی دیکھا تھا

محمد حسین نجفی

اور آپ(ص) نے ایک بار اور بھی۔

عِندَ سِدْرَةِ ٱلْمُنتَهَىٰ ﴿١٤﴾

سدرة المنتہیٰ کے پاس

ابوالاعلی مودودی

سدرۃالمنتہیٰ کے پاس اُس کو دیکھا

احمد رضا خان

سدرة المنتہیٰ کے پاس

جالندہری

پرلی حد کی بیری کے پاس

طاہر القادری

سِدرۃ المنتہٰی کے قریب،

علامہ جوادی

سدرِالمنتہیٰ کے نزدیک

محمد جوناگڑھی

سدرةالمنتہیٰ کے پاس

محمد حسین نجفی

اترتے ہوئے سدرۃ المنتہی کے پاس دیکھا۔

عِندَهَا جَنَّةُ ٱلْمَأْوَىٰٓ ﴿١٥﴾

جس کے پاس جنت الماویٰ ہے

ابوالاعلی مودودی

جہاں پاس ہی جنت الماویٰ ہے

احمد رضا خان

اس کے پاس جنت الماویٰ ہے،

جالندہری

اسی کے پاس رہنے کی جنت ہے

طاہر القادری

اسی کے پاس جنت الْمَاْوٰى ہے،

علامہ جوادی

جس کے پاس جنت الماویٰ بھی ہے

محمد جوناگڑھی

اسی کے پاس جنہ الماویٰ ہے

محمد حسین نجفی

جہاں جنت الماوی (آرام سے رہنے کا بہشت) ہے۔

إِذْ يَغْشَى ٱلسِّدْرَةَ مَا يَغْشَىٰ ﴿١٦﴾

جب کہ اس سدرة پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا (یعنی نور)

ابوالاعلی مودودی

اُس وقت سدرہ پر چھا رہا تھا جو کچھ کہ چھا رہا تھا

احمد رضا خان

جب سدرہ پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا

جالندہری

جب کہ اس بیری پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا

طاہر القادری

جب نورِ حق کی تجلیّات سِدرَۃ (المنتہٰی) کو (بھی) ڈھانپ رہی تھیں جو کہ (اس پر) سایہ فگن تھیں٭، ٭ یہ معنی بھی امام حسن بصری رضی اللہ عنہ و دیگر ائمہ کے اقوال پر ہے۔

علامہ جوادی

جب سدرہ پر چھا رہا تھا جو کچھ کہ چھا رہا تھا

محمد جوناگڑھی

جب کہ سدره کو چھپائے لیتی تھی وه چیز جو اس پر چھا رہی تھی

محمد حسین نجفی

جب کہ سدرہ پر چھا رہا تھا (وہ نور) جو چھا رہا تھا۔

مَا زَاغَ ٱلْبَصَرُ وَمَا طَغَىٰ ﴿١٧﴾

نہ تو نظر بہکی نہ حد سے بڑھی

ابوالاعلی مودودی

نگاہ نہ چوندھیائی نہ حد سے متجاوز ہوئی

احمد رضا خان

آنکھ نہ کسی طرف پھر نہ حد سے بڑھی

جالندہری

ان کی آنکھ نہ تو اور طرف مائل ہوئی اور نہ (حد سے) آگے بڑھی

طاہر القادری

اور اُن کی آنکھ نہ کسی اور طرف مائل ہوئی اور نہ حد سے بڑھی (جس کو تکنا تھا اسی پر جمی رہی)،

علامہ جوادی

اس وقت اس کی آنکھ نہ بہکی اور نہ حد سے آگے بڑھی

محمد جوناگڑھی

نہ تو نگاه بہکی نہ حد سے بڑھی

محمد حسین نجفی

نہ آنکھ چندھیائی اور نہ حدسے بڑھی۔

لَقَدْ رَأَىٰ مِنْ ءَايَٰتِ رَبِّهِ ٱلْكُبْرَىٰٓ ﴿١٨﴾

بے شک اس نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں

ابوالاعلی مودودی

اور اس نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں

احمد رضا خان

بیشک اپنے رب کی بہت بڑی نشانیاں دیکھیں

جالندہری

انہوں نے اپنے پروردگار (کی قدرت) کی کتنی ہی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں

طاہر القادری

بیشک انہوں نے (معراج کی شب) اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں،

علامہ جوادی

اس نے اپنے پروردگار کی بڑی بڑی نشانیان دیکھی ہیں

محمد جوناگڑھی

یقیناً اس نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیوں میں سے بعض نشانیاں دیکھ لیں

محمد حسین نجفی

یقیناً آپ(ص) نے اپنے پروردگار کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔

أَفَرَءَيْتُمُ ٱللَّٰتَ وَٱلْعُزَّىٰ ﴿١٩﴾

پھر کیا تم نے لات اور عزیٰ کو بھی دیکھاہے

ابوالاعلی مودودی

اب ذرا بتاؤ، تم نے کبھی اِس لات، اور اِس عزیٰ

احمد رضا خان

تو کیا تم نے دیکھ ا لات اور عزیٰ

جالندہری

بھلا تم لوگوں نے لات اور عزیٰ کو دیکھا

طاہر القادری

کیا تم نے لات اور عزٰی (دیویوں) پر غور کیا ہے،

علامہ جوادی

کیا تم لوگوں نے لات اور عذٰی کو دیکھا ہے

محمد جوناگڑھی

کیا تم نے ﻻت اور عزیٰ کو دیکھا

محمد حسین نجفی

کیا تم نے کبھی لات و عزیٰ۔

وَمَنَوٰةَ ٱلثَّالِثَةَ ٱلْأُخْرَىٰٓ ﴿٢٠﴾

اور تیسرے منات گھٹیا کو (دیکھا ہے)

ابوالاعلی مودودی

اور تیسری ایک اور دیوی منات کی حقیقت پر کچھ غور بھی کیا؟

احمد رضا خان

اور اس تیسری منات کو

جالندہری

اور تیسرے منات کو (کہ یہ بت کہیں خدا ہوسکتے ہیں)

طاہر القادری

اور اُس تیسری ایک اور (دیوی) منات کو بھی (غور سے دیکھا ہے؟ تم نے انہیں اﷲ کی بیٹیاں بنا رکھا ہے؟)،

علامہ جوادی

اور منات جو ان کا تیسرا ہے اسے بھی دیکھا ہے

محمد جوناگڑھی

اور منات تیسرے پچھلے کو

محمد حسین نجفی

اور تیسرے منات کو کبھی دیکھا ہے (ان کی اصلیت میں غور کیا ہے؟)

أَلَكُمُ ٱلذَّكَرُ وَلَهُ ٱلْأُنثَىٰ ﴿٢١﴾

کیا تمہارے لیے بیٹے اور اس کے لیے بیٹیاں ہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا بیٹے تمہارے لیے ہیں اور بیٹیاں خدا کے لیے؟

احمد رضا خان

کیا تم کو بیٹا اور اس کو بیٹی

جالندہری

(مشرکو!) کیا تمہارے لئے تو بیٹے اور خدا کے لئے بیٹیاں

طاہر القادری

(اے مشرکو!) کیا تمہارے لئے بیٹے ہیں اور اس (اﷲ) کے لئے بیٹیاں ہیں،

علامہ جوادی

تو کیا تمہارے لئے لڑکے ہیں اور اس کے لئے لڑکیاں ہیں

محمد جوناگڑھی

کیا تمہارے لیے لڑکے اور اللہ کے لیے لڑکیاں ہیں؟

محمد حسین نجفی

کیا تمہارے لئے لڑکے ہیں اور اس(اللہ) کے لئے لڑکیاں؟

تِلْكَ إِذًۭا قِسْمَةٌۭ ضِيزَىٰٓ ﴿٢٢﴾

تب تو یہ بہت ہی بری تقسیم ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ تو بڑی دھاندلی کی تقسیم ہوئی!

احمد رضا خان

جب تو یہ سخت بھونڈی تقسیم ہے

جالندہری

یہ تقسیم تو بہت بےانصافی کی ہے

طاہر القادری

(اگر تمہارا تصور درست ہے) تب تو یہ تقسیم بڑی ناانصافی ہے،

علامہ جوادی

یہ انتہائی ناانصافی کی تقسیم ہے

محمد جوناگڑھی

یہ تو اب بڑی بےانصافی کی تقسیم ہے

محمد حسین نجفی

یہ تقسیم تو بڑی ظالمانہ ہے۔

إِنْ هِىَ إِلَّآ أَسْمَآءٌۭ سَمَّيْتُمُوهَآ أَنتُمْ وَءَابَآؤُكُم مَّآ أَنزَلَ ٱللَّهُ بِهَا مِن سُلْطَٰنٍ ۚ إِن يَتَّبِعُونَ إِلَّا ٱلظَّنَّ وَمَا تَهْوَى ٱلْأَنفُسُ ۖ وَلَقَدْ جَآءَهُم مِّن رَّبِّهِمُ ٱلْهُدَىٰٓ ﴿٢٣﴾

یہ تو صرف نام ہی نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے گھڑ لیے ہیں جن پر خدا نے کوئی سندبھی نہیں اتاری وہ محض وہم اور اپنی خواہش کی پیروی کرتے ہیں حالانکہ ان کے پاس ان کے رب کے ہاں سے ہدایت آ چکی ہے

ابوالاعلی مودودی

دراصل یہ کچھ نہیں ہیں مگر بس چند نام جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لیے ہیں اللہ نے اِن کے لیے کوئی سند نازل نہیں کی حقیقت یہ ہے کہ لوگ محض وہم و گمان کی پیروی کر رہے ہیں اور خواہشات نفس کے مرید بنے ہوئے ہیں حالانکہ اُن کے رب کی طرف سے اُن کے پاس ہدایت آ چکی ہے

احمد رضا خان

وہ تو نہیں مگر کچھ نام کہ تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لیے ہیں اللہ نے ان کی کوئی سند نہیں اتاری، وہ تو نرے گمان اور نفس کی خواہشوں کے پیچھے ہیں حالانکہ بیشک ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے ہدایت آئی

جالندہری

وہ تو صرف نام ہی نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے گھڑ لئے ہیں۔ خدا نے تو ان کی کوئی سند نازل نہیں کی۔ یہ لوگ محض ظن (فاسد) اور خواہشات نفس کے پیچھے چل رہے ہیں۔ حالانکہ ان کے پروردگار کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آچکی ہے

طاہر القادری

مگر (حقیقت یہ ہے کہ) وہ (بت) محض نام ہی نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لئے ہیں۔ اﷲ نے ان کی نسبت کوئی دلیل نہیں اتاری، وہ لوگ محض وہم و گمان کی اور نفسانی خواہشات کی پیروی کر رہے ہیں حالانکہ اُن کے پاس اُن کے رب کی طرف سے ہدایت آچکی ہے،

علامہ جوادی

یہ سب وہ نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے طے کرلئے ہیں خدا نے ان کے بارے میں کوئی دلیل نازل نہیں کی ہے - درحقیقت یہ لوگ صرف اپنے گمانوں کا اتباع کررہے ہیں اور جو کچھ ان کا دل چاہتا ہے اور یقینا ان کے پروردگار کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آچکی ہے

محمد جوناگڑھی

دراصل یہ صرف نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے ان کے رکھ لیے ہیں اللہ نے ان کی کوئی دلیل نہیں اتاری۔ یہ لوگ تو صرف اٹکل کے اور اپنی نفسانی خواہشوں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔ اور یقیناً ان کے رب کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آ چکی ہے

محمد حسین نجفی

یہ نہیں ہیں مگر صرف چند نام جو تم نے اور تمہارے باپ دادانے رکھ لئے ہیں جس پر اللہ نے کوئی دلیل (سند) نہیں نازل کی یہ لوگ محض وہم و گمان کی پیروی کر رہے ہیں اور خواہشاتِ نفس کی حالانکہ ان کے پاس ان کے پروردگار کی طرف سے ہدایت و رہنمائی آچکی۔

أَمْ لِلْإِنسَٰنِ مَا تَمَنَّىٰ ﴿٢٤﴾

پھر کیا انسان کو وہی مل جاتا ہے جس کی تمنا کرتا ہے

ابوالاعلی مودودی

کیا انسان جو کچھ چاہے اس کے لیے وحی حق ہے

احمد رضا خان

کیا آدمی کو مل جائے گا جو کچھ وہ خیال باندھے

جالندہری

کیا جس چیز کی انسان آرزو کرتا ہے وہ اسے ضرور ملتی ہے

طاہر القادری

کیا انسان کے لئے وہ (سب کچھ) میسّر ہے جس کی وہ تمنا کرتا ہے،

علامہ جوادی

کیا انسان کو وہ سب مل سکتا ہے جس کی آرزو کرے

محمد جوناگڑھی

کیا ہر شخص جو آرزو کرے اسے میسر ہے؟

محمد حسین نجفی

کیا انسان کو وہ چیز مل سکتی ہے جس کی وہ تمنا کرتا ہے؟

فَلِلَّهِ ٱلْءَاخِرَةُ وَٱلْأُولَىٰ ﴿٢٥﴾

پس آخرت اور دنیا الله ہی کے اختیار میں ہے

ابوالاعلی مودودی

دنیا اور آخرت کا مالک تو اللہ ہی ہے

احمد رضا خان

تو آخرت اور دنیا سب کا مالک اللہ ہی ہے

جالندہری

آخرت اور دنیا تو الله ہی کے ہاتھ میں ہے

طاہر القادری

پس آخرت اور دنیا کا مالک تو اﷲ ہی ہے،

علامہ جوادی

بس اللہ ہی کے لئے دنیا اور آخرت سب کچھ ہے

محمد جوناگڑھی

اللہ ہی کے ہاتھ ہے یہ جہان اور وه جہان

محمد حسین نجفی

پس اللہ کے قبضۂ قدرت میں ہے آخرت بھی اور دنیا بھی (یعنی انجام بھی اور آغاز بھی)۔

۞ وَكَم مِّن مَّلَكٍۢ فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ لَا تُغْنِى شَفَٰعَتُهُمْ شَيْـًٔا إِلَّا مِنۢ بَعْدِ أَن يَأْذَنَ ٱللَّهُ لِمَن يَشَآءُ وَيَرْضَىٰٓ ﴿٢٦﴾

اور بہت سے فرشتے آسمان میں ہیں کہ جن کی شفاعت کسی کے کچھ بھی کام نہیں آتی مگر اس کے بعدکہ الله جس کے لیے چاہے اجازت دے اور پسند کرے

ابوالاعلی مودودی

آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے موجود ہیں، اُن کی شفاعت کچھ بھی کام نہیں آ سکتی جب تک کہ اللہ کسی ایسے شخص کے حق میں اُس کی اجازت نہ دے جس کے لیے وہ کوئی عرضداشت سننا چاہے اور اس کو پسند کرے

احمد رضا خان

اور کتنے ہی فرشتے ہیں آسمانوں میں کہ ان کی سفارش کچھ کام نہیں آتی مگر جبکہ اللہ اجازت دے دے جس کے لیے چاہے اور پسند فرمائے

جالندہری

اور آسمانوں میں بہت سے فرشتے ہیں جن کی سفارش کچھ بھی فائدہ نہیں دیتی مگر اس وقت کہ خدا جس کے لئے چاہے اجازت بخشے اور (سفارش) پسند کرے

طاہر القادری

اور آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے ہیں (کہ کفّار و مشرکین اُن کی عبادت کرتے اور ان سے شفاعت کی امید رکھتے ہیں) جِن کی شفاعت کچھ کام نہیں آئے گی مگر اس کے بعد کہ اﷲ جسے چاہتا ہے اور پسند فرماتا ہے اُس کے لئے اِذن (جاری) فرما دیتا ہے،

علامہ جوادی

اور آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے ہیں جن کی سفارش کسی کے کام نہیں آسکتی ہے جب تک خدا .... جس کے بارے میں چاہے اور اسے پسند کرے .... اجازت نہ دے دے

محمد جوناگڑھی

اور بہت سے فرشتے آسمانوں میں ہیں جن کی سفارش کچھ بھی نفع نہیں دے سکتی مگر یہ اور بات ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی خوشی اور اپنی چاہت سے جس کے لیے چاہے اجازت دے دے

محمد حسین نجفی

اور آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے ہیں جن کی سفارش کچھ بھی فائدہ نہیں دے سکتی مگر بعد اس کے کہ اللہ جس کے لئے چاہے اجازت دے اور پسند کرے۔

إِنَّ ٱلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِٱلْءَاخِرَةِ لَيُسَمُّونَ ٱلْمَلَٰٓئِكَةَ تَسْمِيَةَ ٱلْأُنثَىٰ ﴿٢٧﴾

بے شک جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے وہ فرشتوں کے عورتوں کے سے نام رکھتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

مگر جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے وہ فرشتوں کو دیویوں کے ناموں سے موسوم کرتے ہیں

احمد رضا خان

بیشک وہ جو آخرت پر ایمان رکھتے نہیں ملائکہ کا نام عورتوں کا سا رکھتے ہیں

جالندہری

جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے وہ فرشتوں کو (خدا کی) لڑکیوں کے نام سے موسوم کرتے ہیں

طاہر القادری

بیشک جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے وہ فرشتوں کو عورتوں کے نام سے موسوم کر دیتے ہیں،

علامہ جوادی

بیشک جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں وہ ملائکہ کے نام لڑکیوں جیسے رکھتے ہیں

محمد جوناگڑھی

بیشک جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے وه فرشتوں کا زنانہ نام مقرر کرتے ہیں

محمد حسین نجفی

بےشک جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے وہ فرشتوں کو عورتوں کے نام سے موسوم کرتے ہیں۔

وَمَا لَهُم بِهِۦ مِنْ عِلْمٍ ۖ إِن يَتَّبِعُونَ إِلَّا ٱلظَّنَّ ۖ وَإِنَّ ٱلظَّنَّ لَا يُغْنِى مِنَ ٱلْحَقِّ شَيْـًۭٔا ﴿٢٨﴾

اور اس بات کو کچھ بھی نہیں جانتے محص وہم پر چلتے ہیں اوروہم حق بات کی جگہ کچھ بھی کام نہیں آتا

ابوالاعلی مودودی

حالانکہ اس معاملہ کا کوئی علم انہیں حاصل نہیں ہے، وہ محض گمان کی پیروی کر رہے ہیں، اور گمان حق کی جگہ کچھ بھی کام نہیں دے سکتا

احمد رضا خان

اور انہیں اس کی کچھ خبر نہیں، وہ تو نرے گمان کے پیچھے ہیں، اور بیشک گمان یقین کی جگہ کچھ کام نہیں دیتا

جالندہری

حالانکہ ان کو اس کی کچھ خبر نہیں۔ وہ صرف ظن پر چلتے ہیں۔ اور ظن یقین کے مقابلے میں کچھ کام نہیں آتا

طاہر القادری

اور انہیں اِس کا کچھ بھی علم نہیں ہے، وہ صرف گمان کے پیچھے چلتے ہیں، اور بیشک گمان یقین کے مقابلے میں کسی کام نہیں آتا،

علامہ جوادی

حالانکہ ان کے پاس اس سلسلہ میں کوئی علم نہیں ہے یہ صرف وہم و گمان کے پیچھے چلے جارہے ہیں اور گمان حق کے بارے میں کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتا ہے

محمد جوناگڑھی

حاﻻنکہ انہیں اس کا کوئی علم نہیں وه صرف اپنے گمان کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اور بیشک وہم (و گمان) حق کے مقابلے میں کچھ کام نہیں دیتا

محمد حسین نجفی

حالانکہ انہیں اس کا کوئی علم نہیں ہے وہ مخصوص ظن و گمان کی پیروی کرتے ہیں اور ظنِ حق کے مقابلہ میں ذرا بھی کام نہیں دے سکتا۔

فَأَعْرِضْ عَن مَّن تَوَلَّىٰ عَن ذِكْرِنَا وَلَمْ يُرِدْ إِلَّا ٱلْحَيَوٰةَ ٱلدُّنْيَا ﴿٢٩﴾

پھر تم اس کی پرواہ نہ کرو جس نے ہماری یاد سے منہ پھیر لیا ہے اور صرف دنیا ہی کی زندگی چاہتا ہے

ابوالاعلی مودودی

پس اے نبیؐ، جو شخص ہمارے ذکر سے منہ پھیرتا ہے، اور دنیا کی زندگی کے سوا جسے کچھ مطلوب نہیں ہے، اُسے اس کے حال پر چھوڑ دو

احمد رضا خان

تو تم اس سے منہ پھیر لو، جو ہماری یاد سے پھرا اور اس نے نہ چاہی مگر دنیا کی زندگی

جالندہری

تو جو ہماری یاد سے روگردانی اور صرف دنیا ہی کی زندگی کا خواہاں ہو اس سے تم بھی منہ پھیر لو

طاہر القادری

سو آپ اپنی توجّہ اس سے ہٹا لیں جو ہماری یاد سے رُوگردانی کرتا ہے اور سوائے دنیوی زندگی کے اور کوئی مقصد نہیں رکھتا،

علامہ جوادی

لہذا جو شخص بھی ہمارے ذکر سے منہ پھیرے اور زندگانی دنیا کے علاوہ کچھ نہ چاہے آپ بھی اس سے کنارہ کش ہوجائیں

محمد جوناگڑھی

تو آپ اس سے منھ موڑ لیں جو ہماری یاد سے منھ موڑے اور جن کا اراده بجز زندگانیٴ دنیا کے اور کچھ نہ ہو

محمد حسین نجفی

(اے رسول(ص)) آپ اس سے رُوگردانی کیجئے! جو ہمارے ذکر سے رُوگردانی کرتا ہے اور جو زندگانئ دنیا کے سوا اور کچھ نہیں چاہتا۔

ذَٰلِكَ مَبْلَغُهُم مِّنَ ٱلْعِلْمِ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِۦ وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ ٱهْتَدَىٰ ﴿٣٠﴾

ان کی سمجھ کی یہیں تک رسائی ہے بے شک آپ کا رب اس کو خوب جانتا ہے جو اس کے راستہ سے بہکا اور اس کو بھی خوب جانتا ہے جو راہ پر آیا

ابوالاعلی مودودی

اِن لوگوں کا مبلغ علم بس یہی کچھ ہے، یہ بات تیرا رب ہی زیادہ جانتا ہے کہ اُس کے راستے سے کون بھٹک گیا ہے اور کون سیدھے راستے پر ہے

احمد رضا خان

یہاں تک ان کے علم کی پہنچ ہے بیشک تمہارا خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بہکا اور وہ خوب جانتا ہے جس نے راہ پائی،

جالندہری

ان کے علم کی انتہا یہی ہے۔ تمہارا پروردگار اس کو بھی خوب جانتا ہے جو اس کے رستے سے بھٹک گیا اور اس سے بھی خوب واقف ہے جو رستے پر چلا

طاہر القادری

اُن لوگوں کے علم کی رسائی کی یہی حد ہے، بیشک آپ کا رب اس شخص کو (بھی) خوب جانتا ہے جو اُس کی راہ سے بھٹک گیا ہے اور اس شخص کو (بھی) خوب جانتا ہے جِس نے ہدایت پا لی ہے،

علامہ جوادی

یہی ان کے علم کی انتہا ہے اور بیشک آپ کا پروردگار خوب جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بہک گیا ہے اور کون ہدایت کے راستہ پر ہے

محمد جوناگڑھی

یہی ان کے علم کی انتہا ہے۔ آپ کا رب اس سے خوب واقف ہے جو اس کی راه سے بھٹک گیا ہے اور وہی خوب واقف ہےاس سے بھی جو راه یافتہ ہے

محمد حسین نجفی

ان لوگوں کامبلغ علم یہی ہے (ان کے علم کی رسائی کی حد یہی ہے) آپ(ص) کا پروردگار ہی بہتر جانتا ہے کہ اس کے راستہ سے بھٹکا ہوا کون ہے؟ اور وہی بہتر جانتا ہے کہ راہِ راست پر کون ہے؟

وَلِلَّهِ مَا فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِى ٱلْأَرْضِ لِيَجْزِىَ ٱلَّذِينَ أَسَٰٓـُٔوا۟ بِمَا عَمِلُوا۟ وَيَجْزِىَ ٱلَّذِينَ أَحْسَنُوا۟ بِٱلْحُسْنَى ﴿٣١﴾

اور الله ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے تاکہ براکرنے والوں کو ان کے بدلہ دے اور نیکی کرنے والوں کو نیک بدلہ دے

ابوالاعلی مودودی

اور زمین اور آسمانوں کی ہر چیز کا مالک اللہ ہی ہے تاکہ اللہ برائی کرنے والوں کو ان کے عمل کا بدلہ دے اور اُن لوگوں کو اچھی جزا سے نوازے جنہوں نے نیک رویہ اختیار کیا ہے

احمد رضا خان

اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں تاکہ برائی کرنے والوں کو ان کے کیے کا بدلہ دے اور نیکی کرنے والوں کو نہایت اچھا صلہ عطا فرمائے،

جالندہری

اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے (اور اس نے خلقت کو) اس لئے (پیدا کیا ہے) کہ جن لوگوں نے برے کام کئے ان کو ان کے اعمال کا (برا) بدلا دے اور جنہوں نے نیکیاں کیں ان کو نیک بدلہ دے

طاہر القادری

اور اﷲ ہی کے لئے ہے جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے تاکہ جن لوگوں نے برائیاں کیں انہیں اُن کے اعمال کا بدلہ دے اور جن لوگوں نے نیکیاں کیں انہیں اچھا اجر عطا فرمائے،

علامہ جوادی

اوراللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کے کل اختیارات ہیں تاکہ وہ بدعمل افراد کو ان کے اعمال کی سزادے سکے اور نیک عمل کرنے والوں کو ان کے اعمال کا اچھا بدلہ دے سکے

محمد جوناگڑھی

اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے تاکہ اللہ تعالیٰ برے عمل کرنے والوں کو ان کے اعمال کا بدلہ دے اور نیک کام کرنے والوں کو اچھا بدلہ عنایت فرمائے

محمد حسین نجفی

اور جو آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے وہ اللہ ہی کا ہے تاکہ وہ برا کام کرنے والوں کو ان کے (برے) کاموں کا بدلہ دے اور نیک کرنے والوں کو اچھی جزا عطا کرے۔

ٱلَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ كَبَٰٓئِرَ ٱلْإِثْمِ وَٱلْفَوَٰحِشَ إِلَّا ٱللَّمَمَ ۚ إِنَّ رَبَّكَ وَٰسِعُ ٱلْمَغْفِرَةِ ۚ هُوَ أَعْلَمُ بِكُمْ إِذْ أَنشَأَكُم مِّنَ ٱلْأَرْضِ وَإِذْ أَنتُمْ أَجِنَّةٌۭ فِى بُطُونِ أُمَّهَٰتِكُمْ ۖ فَلَا تُزَكُّوٓا۟ أَنفُسَكُمْ ۖ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ ٱتَّقَىٰٓ ﴿٣٢﴾

وہ جو بڑے گناہوں اور بے حیائی کی باتوں سے بچتے ہیں مگر صغیرہ گناہوں سے بے شک آپ کا رب بڑی وسیع بخشش والا ہے وہ تمہیں خوب جانتا ہے جب کہ تمہیں زمین سے پیدا کیا تھا اور جب کہ تم اپنی ماں کے پیٹ میں بچے تھے پس اپنے آپ کو پاک نہ سمجھو وہ پرہیزگار کو خوب جانتا ہے

ابوالاعلی مودودی

جو بڑے بڑے گناہوں اور کھلے کھلے قبیح افعال سے پرہیز کرتے ہیں، الا یہ کہ کچھ قصور اُن سے سرزد ہو جائے بلاشبہ تیرے رب کا دامن مغفرت بہت وسیع ہے وہ تمھیں اُس وقت سے خوب جانتا ہے جب اُس نے زمین سے تمہیں پیدا کیا اور جب تم اپنی ماؤں کے پیٹوں میں ابھی جنین ہی تھے پس اپنے نفس کی پاکی کے دعوے نہ کرو، وہی بہتر جانتا ہے کہ واقعی متقی کون ہے

احمد رضا خان

وہ جو بڑے گناہوں اور بے حیائیوں سے بچتے ہیں مگر اتنا کہ گناہ کے پاس گئے اور رک گئے بیشک تمہارے رب کی مغفرت وسیع ہے، وہ تمہیں خوب جانتا ہے تمہیں مٹی سے پیدا کیا اور جب تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں حمل تھے، تو آپ اپنی جانوں کو ستھرا نہ بتاؤ وہ خوب جانتا ہے جو پرہیزگار ہیں

جالندہری

جو صغیرہ گناہوں کے سوا بڑے بڑے گناہوں اور بےحیائی کی باتوں سے اجتناب کرتے ہیں۔ بےشک تمہارا پروردگار بڑی بخشش والا ہے۔ وہ تم کو خوب جانتا ہے۔ جب اس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا اور جب تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں بچّے تھے۔ تو اپنے آپ کو پاک صاف نہ جتاؤ۔ جو پرہیزگار ہے وہ اس سے خوب واقف ہے

طاہر القادری

جو لوگ چھوٹے گناہوں (اور لغزشوں) کے سوا بڑے گناہوں اور بے حیائی کے کاموں سے پرہیز کرتے ہیں، بیشک آپ کا رب بخشش کی بڑی گنجائش رکھنے والا ہے، وہ تمہیں خوب جانتا ہے جب اس نے تمہاری زندگی کی ابتداء اور نشو و نما زمین (یعنی مٹی) سے کی تھی اور جبکہ تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں جَنیِن (یعنی حمل) کی صورت میں تھے، پس تم اپنے آپ کو بڑا پاک و صاف مَت جتایا کرو، وہ خوب جانتا ہے کہ (اصل) پرہیزگار کون ہے،

علامہ جوادی

جو لوگ گناہانِ کبیرہ اور فحش باتوں سے پرہیز کرتے ہیں (گناہان صغیرہ کے علاوہ) بیشک آپ کا پروردگار ان کے لئے بہت وسیع مغفرت والا ہے وہ اس وقت بھی تم سب کے حالات سے خوب واقف تھا جب اس نے تمہیں خاک سے پیدا کیا تھا اور اس وقت بھی جب تم ماں کے شکم میں جنین کی منزل میں تھے لہذا اپنے نفس کو زیادہ پاکیزہ قرار نہ دو وہ متقی افراد کو خوب پہچانتا ہے

محمد جوناگڑھی

ان لوگوں کو جو بڑے گناہوں سے بچتے ہیں اور بے حیائی سے بھی۔ سوائے کسی چھوٹے سے گناه کے۔ بیشک تیرا رب بہت کشاده مغفرت واﻻ ہے، وه تمہیں بخوبی جانتا ہے جبکہ اس نے تمہیں زمین سے پیدا کیا اور جبکہ تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں بچے تھے۔ پس تم اپنی پاکیزگی آپ بیان نہ کرو، وہی پرہیزگاروں کو خوب جانتا ہے

محمد حسین نجفی

جو کہ بڑے گناہوں اور بےحیائی کے کاموں سے پرہیز کرتے ہیں مگر یہ کہ کچھ ہلکے گناہ سر زد ہو جائیں۔ بےشک آپ کا پروردگار وسیع مغفرت والا ہے وہ تمہیں (اس وقت سے) خوب جانتا ہے جب اس نے تمہیں زمین سے پیدا کیا اور جب تم اپنی ماؤں کے پیٹوں میں جنین کی صورت میں تھے پس تم اپنے آپ کی پاکی کے دعوے نہ کرو۔ وہ (اللہ) بہتر جانتا ہے کہ واقعی پرہیزگار کون ہے؟

أَفَرَءَيْتَ ٱلَّذِى تَوَلَّىٰ ﴿٣٣﴾

بھلا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے منہ پھیر لیا

ابوالاعلی مودودی

پھر اے نبیؐ، تم نے اُس شخص کو بھی دیکھا جو راہ خدا سے پھر گیا

احمد رضا خان

تو کیا تم نے دیکھا جو پھر گیا

جالندہری

بھلا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے منہ پھیر لیا

طاہر القادری

کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے (حق سے) منہ پھیر لیا،

علامہ جوادی

کیا آپ نے اسے بھی دیکھا ہے جس نے منہ پھیر لیا

محمد جوناگڑھی

کیا آپ نے اسے دیکھا جس نے منھ موڑ لیا

محمد حسین نجفی

(اے رسول(ص)) کیا آپ(ص) نے اس شخص کو دیکھا ہے جس نے رُوگردانی کی۔

وَأَعْطَىٰ قَلِيلًۭا وَأَكْدَىٰٓ ﴿٣٤﴾

اور تھوڑا سا دیا اور سخت دل ہو گیا

ابوالاعلی مودودی

اور تھوڑا سا دے کر رک گیا

احمد رضا خان

اور کچھ تھوڑا سا دیا اور روک رکھا

جالندہری

اور تھوڑا سا دیا (پھر) ہاتھ روک لیا

طاہر القادری

اور اس نے (راہِ حق میں) تھوڑا سا (مال) دیا اور (پھر ہاتھ) روک لیا،

علامہ جوادی

اور تھوڑا سا راسِ خدا میں دے کر بند کردیا

محمد جوناگڑھی

اور بہت کم دیا اور ہاتھ روک لیا

محمد حسین نجفی

اس نے تھوڑا سا (مال) دیا اور پھر ہاتھ روک لیا۔

أَعِندَهُۥ عِلْمُ ٱلْغَيْبِ فَهُوَ يَرَىٰٓ ﴿٣٥﴾

کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ دیکھ رہا ہے

ابوالاعلی مودودی

کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ حقیقت کو دیکھ رہا ہے؟

احمد رضا خان

کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے تو وہ دیکھ رہا ہے

جالندہری

کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ اس کو دیکھ رہا ہے

طاہر القادری

کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ دیکھ رہا ہے،

علامہ جوادی

کیا اس کے پاس علم غیب ہے جس کے ذریعے وہ دیکھ رہا ہے

محمد جوناگڑھی

کیا اسے علم غیب ہے کہ وه (سب کچھ) دیکھ رہا ہے؟

محمد حسین نجفی

کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے پس وہ دیکھ رہا ہے؟

أَمْ لَمْ يُنَبَّأْ بِمَا فِى صُحُفِ مُوسَىٰ ﴿٣٦﴾

کیا اسے ان باتوں کی خبر نہیں پہنچی جو موسیٰ کے صحیفوں میں ہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا اُسے اُن باتوں کی کوئی خبر نہیں پہنچی جو موسیٰؑ کے صحیفوں

احمد رضا خان

کیا اسے اس کی خبر نہ آئی جو صحیفوں میں ہے موسیٰ کے

جالندہری

کیا جو باتیں موسیٰ کے صحیفوں میں ہیں ان کی اس کو خبر نہیں پہنچی

طاہر القادری

کیا اُسے اُن (باتوں) کی خبر نہیں دی گئی جو موسٰی (علیہ السلام) کے صحیفوں میں (مذکور) تھیں،

علامہ جوادی

یا اسے اس بات کی خبر ہی نہیں ہے جو موسٰی علیھ السّلام کے صحیفوں میں تھی

محمد جوناگڑھی

کیا اسے اس چیز کی خبر نہیں دی گئی جو موسیٰ (علیہ السلام) کے

محمد حسین نجفی

کیا اسے اس بات کی خبر نہیں پہنچی جو موسیٰ (ع) کے صحیفوں میں ہے۔

وَإِبْرَٰهِيمَ ٱلَّذِى وَفَّىٰٓ ﴿٣٧﴾

اورابراھیم کے جس نے (اپنا عہد) پورا کیا

ابوالاعلی مودودی

اور اُس ابراہیمؑ کے صحیفوں میں بیان ہوئی ہیں جس نے وفا کا حق ادا کر دیا؟

احمد رضا خان

اور ابراہیم کے جو پورے احکام بجالایا

جالندہری

اور ابراہیمؑ کی جنہوں نے (حق طاعت ورسالت) پورا کیا

طاہر القادری

اور ابراہیم (علیہ السلام) کے (صحیفوں میں تھیں) جنہوں نے (اﷲ کے ہر امر کو) بتمام و کمال پورا کیا،

علامہ جوادی

یا ابراہیم علیھ السّلام کے صحیفوں میں تھی جنہوں نے پورا پورا حق ادا کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور وفادار ابراہیم (علیہ السلام) کے صحیفوں میں تھا

محمد حسین نجفی

اور اس ابراہیم (ع) کے صحیفوں میں جس نے وفاداری کا حق ادا کر دیا۔

أَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌۭ وِزْرَ أُخْرَىٰ ﴿٣٨﴾

وہ یہ کہ کوئی کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گا

ابوالاعلی مودودی

\"یہ کہ کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا

احمد رضا خان

کہ کوئی بوجھ اٹھانے والی جان دوسری کا بوجھ نہیں اٹھاتی

جالندہری

یہ کہ کوئی شخص دوسرے (کے گناہ) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا

طاہر القادری

کہ کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے (کے گناہوں) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا،

علامہ جوادی

کوئی شخص بھی دوسرے کا بوجھ اٹھانے والا نہیں ہے

محمد جوناگڑھی

کہ کوئی شخص کسی دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا

محمد حسین نجفی

کہ کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔

وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنسَٰنِ إِلَّا مَا سَعَىٰ ﴿٣٩﴾

اور یہ کہ انسان کو وہی ملتا ہے جو کرتا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور یہ کہ انسان کے لیے کچھ نہیں ہے مگر وہ جس کی اُس نے سعی کی ہے

احمد رضا خان

اور یہ کہ آدمی نہ پاے گا مگر اپنی کوشش

جالندہری

اور یہ کہ انسان کو وہی ملتا ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے

طاہر القادری

اور یہ کہ انسان کو (عدل میں) وہی کچھ ملے گا جس کی اُس نے کوشش کی ہوگی (رہا فضل اس پر کسی کا حق نہیں وہ محض اﷲ کی عطاء و رضا ہے جس پر جتنا چاہے کر دے)،

علامہ جوادی

اور انسان کے لئے صرف اتنا ہی ہے جتنی اس نے کوشش کی ہے

محمد جوناگڑھی

اور یہ کہ ہر انسان کے لیے صرف وہی ہے جس کی کوشش خود اس نے کی

محمد حسین نجفی

اور یہ کہ انسان کے لئے وہی کچھ ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے۔

وَأَنَّ سَعْيَهُۥ سَوْفَ يُرَىٰ ﴿٤٠﴾

اور یہ کہ اس کی کوشش جلد دیکھی جائے گی

ابوالاعلی مودودی

اور یہ کہ اس کی سعی عنقریب دیکھی جائے گی

احمد رضا خان

اور یہ کہ اس کی کو شش عنقر یب دیکھی جاے گی

جالندہری

اور یہ کہ اس کی کوشش دیکھی جائے گی

طاہر القادری

اور یہ کہ اُس کی ہر کوشش عنقریب دکھا دی جائے گی (یعنی ظاہر کر دی جائے گی)،

علامہ جوادی

اور اس کی کوشش عنقریب اس کے سامنے پیش کردی جائے گی

محمد جوناگڑھی

اور یہ کہ بیشک اس کی کوشش عنقریب دیکھی جائے گی

محمد حسین نجفی

اور اس کی سعی و کوشش عنقریب دیکھی جائے گی۔

ثُمَّ يُجْزَىٰهُ ٱلْجَزَآءَ ٱلْأَوْفَىٰ ﴿٤١﴾

پھر اسے پورا بدلہ دیا جائے گا

ابوالاعلی مودودی

اور اس کی پوری جزا اسے دی جائے گی

احمد رضا خان

پھر اس کا بھرپور بدلا دیا جائے گا

جالندہری

پھر اس کو اس کا پورا پورا بدلا دیا جائے گا

طاہر القادری

پھر اُسے (اُس کی ہر کوشش کا) پورا پورا بدلہ دیا جائے گا،

علامہ جوادی

اس کے بعد اسے پورا بدلہ دیا جائے گا

محمد جوناگڑھی

پھر اسے پورا پورا بدلہ دیا جائے گا

محمد حسین نجفی

اور پھر اسے پوری جزا دی جائے گی۔

وَأَنَّ إِلَىٰ رَبِّكَ ٱلْمُنتَهَىٰ ﴿٤٢﴾

اوریہ کہ سب کو آپ کے رب ہی کی طرف پہنچتا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور یہ کہ آخر کار پہنچنا تیرے رب ہی کے پاس ہے

احمد رضا خان

اور یہ کہ بیشک تمہارے رب ہی کی طرف انتہا ہے

جالندہری

اور یہ کہ تمہارے پروردگار ہی کے پاس پہنچنا ہے

طاہر القادری

اور یہ کہ (بالآخر سب کو) آپ کے رب ہی کی طرف پہنچنا ہے،

علامہ جوادی

اور بیشک سب کی آخری منزل پروردگار کی بارگاہ ہے

محمد جوناگڑھی

اور یہ کہ آپ کے رب ہی کی طرف پہنچنا ہے

محمد حسین نجفی

اور یہ کہ سب کی انتہا آپ(ص) کے پروردگار کی طرف ہے۔

وَأَنَّهُۥ هُوَ أَضْحَكَ وَأَبْكَىٰ ﴿٤٣﴾

اور یہ کہ وہی ہنساتا ہے اوررلاتا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور یہ کہ اُسی نے ہنسایا اور اُسی نے رلایا

احمد رضا خان

اور یہ کہ وہی ہے جس نے ہنسایا اور رلایا

جالندہری

اور یہ کہ وہ ہنساتا اور رلاتا ہے

طاہر القادری

اور یہ کہ وہی (خوشی دے کر) ہنساتا ہے اور (غم دے کر) رُلاتا ہے،

علامہ جوادی

اور یہ کہ اسی نے ہنسایا بھی ہے اور ----- فِلایا بھی ہے

محمد جوناگڑھی

اور یہ کہ وہی ہنساتا ہے اور وہی رﻻتا ہے

محمد حسین نجفی

بےشک وہی ہنساتا ہے اور رلاتا ہے۔

وَأَنَّهُۥ هُوَ أَمَاتَ وَأَحْيَا ﴿٤٤﴾

اور یہ کہ وہی مارتا ہے اور زندہ کرتا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور یہ کہ اُسی نے موت دی اور اُسی نے زندگی بخشی

احمد رضا خان

اور یہ کہ وہی ہے جس نے مارا اور جِلایا

جالندہری

اور یہ کہ وہی مارتا اور جلاتا ہے

طاہر القادری

اور یہ کہ وہی مارتا ہے اور جِلاتا ہے،

علامہ جوادی

اور وہی موت و حیات کا دینے والا ہے

محمد جوناگڑھی

اور یہ کہ وہی مارتا ہے اور جلاتا ہے

محمد حسین نجفی

اور وہی مارتا ہے اور جِلاتا ہے۔

وَأَنَّهُۥ خَلَقَ ٱلزَّوْجَيْنِ ٱلذَّكَرَ وَٱلْأُنثَىٰ ﴿٤٥﴾

اور یہ کہ اسی نے جوڑا نر اور مادہ کا پیدا کیا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور یہ کہ اُسی نے نر اور مادہ کا جوڑا پیدا کیا

احمد رضا خان

اور یہ کہ اسی نے دو جوڑے بنائے نر اور مادہ

جالندہری

اور یہ کہ وہی نر اور مادہ دو قسم (کے حیوان) پیدا کرتا ہے

طاہر القادری

اور یہ کہ اُسی نے نَر اور مادہ دو قِسموں کو پیدا کیا،

علامہ جوادی

اور اسی نے نر اور مادہ کا جوڑا پیدا کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور یہ کہ اسی نے جوڑا یعنی نر ماده پیدا کیا ہے

محمد حسین نجفی

اور یہ کہ اسی نے نر اور مادہ کے جوڑے پیدا کئے۔

مِن نُّطْفَةٍ إِذَا تُمْنَىٰ ﴿٤٦﴾

ایک بوند سے جب کہ وہ ٹپکائی جائے

ابوالاعلی مودودی

ایک بوند سے جب وہ ٹپکائی جاتی ہے

احمد رضا خان

نطفہ سے جب ڈالا جائے

جالندہری

(یعنی) نطفے سے جو (رحم میں) ڈالا جاتا ہے

طاہر القادری

نطفہ (ایک تولیدی قطرہ) سے جبکہ وہ (رَحمِ مادہ میں) ٹپکایا جاتا ہے،

علامہ جوادی

اس نطفہ سے جو رحم میں ڈالا جاتا ہے

محمد جوناگڑھی

نطفہ سے جبکہ وه ٹپکایا جاتا ہے

محمد حسین نجفی

(وہ بھی) ایک نطفہ سے (جو رحم میں) ٹپکایا جاتا ہے۔

وَأَنَّ عَلَيْهِ ٱلنَّشْأَةَ ٱلْأُخْرَىٰ ﴿٤٧﴾

اور یہ کہ دوسری بارزندہ کر کے اٹھانا اسی کے ذمہ ہے

ابوالاعلی مودودی

اور یہ کہ دوسری زندگی بخشنا بھی اُسی کے ذمہ ہے

احمد رضا خان

اور یہ کہ اسی کے ذمہ ہے پچھلا اٹھانا (دوبارہ زندہ کرنا)

جالندہری

اور یہ کہ (قیامت کو) اسی پر دوبارہ اٹھانا لازم ہے

طاہر القادری

اور یہ کہ (مرنے کے بعد) دوبارہ زندہ کرنا (بھی) اسی پر ہے،

علامہ جوادی

اور اسی کے ذمہ دوسری زندگی بھی ہے

محمد جوناگڑھی

اور یہ کہ اسی کے ذمہ دوباره پیدا کرنا ہے

محمد حسین نجفی

اور بیشک دوبارہ پیدا کرنا اسی (اللہ) کے ذمہ ہے۔

وَأَنَّهُۥ هُوَ أَغْنَىٰ وَأَقْنَىٰ ﴿٤٨﴾

اور یہ کہ وہی غنی اور سرمایہ دار کرتا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور یہ کہ اُسی نے غنی کیا اور جائداد بخشی

احمد رضا خان

اور یہ کہ اسی نے غنیٰ دی اور قناعت دی

جالندہری

اور یہ کہ وہی دولت مند بناتا اور مفلس کرتا ہے

طاہر القادری

اور یہ کہ وہی (بقدرِ ضرورت دے کر) غنی کر دیتا ہے اور وہی (ضرورت سے زائد دے کر) خزانے بھر دیتا ہے،

علامہ جوادی

اور اسی نے مالدار بنایا ہے اور سرمایہ عطا کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور یہ کہ وہی مالدار بناتا ہے اور سرمایہ دیتا ہے

محمد حسین نجفی

اور یہ کہ وہی سرمایہ دار بناتا ہے اور وہی فقیر و نادار بناتا ہے۔

وَأَنَّهُۥ هُوَ رَبُّ ٱلشِّعْرَىٰ ﴿٤٩﴾

اور یہ کہ وہی شعریٰ کا رب ہے

ابوالاعلی مودودی

اور یہ کہ وہی شعریٰ کا رب ہے

احمد رضا خان

او ریہ کہ وہی ستارہ شِعریٰ کا رب ہے

جالندہری

اور یہ کہ وہی شعریٰ کا مالک ہے

طاہر القادری

اور یہ کہ وہی شِعرٰی (ستارے) کا رب ہے (جس کی دورِ جاہلیت میں پوجا کی جاتی تھی)،

علامہ جوادی

اور وہی ستارہ شعریٰ کا مالک ہے

محمد جوناگڑھی

اور یہ کہ وہی شعریٰ (ستارے) کا رب ہے

محمد حسین نجفی

اور یہ کہ وہ شعریٰ نامی ستارے کا پروردگار ہے۔

وَأَنَّهُۥٓ أَهْلَكَ عَادًا ٱلْأُولَىٰ ﴿٥٠﴾

اور یہ کہ اسی نے عاد اولیٰ کو ہلاک کیا تھا

ابوالاعلی مودودی

اور یہ کہ اُسی نے عاد اولیٰ کو ہلاک کیا

احمد رضا خان

اور یہ کہ اسی نے پہلی عاد کو ہلاک فرمایا

جالندہری

اور یہ کہ اسی نے عاد اول کو ہلاک کر ڈالا

طاہر القادری

اور یہ کہ اسی نے پہلی (قومِ) عاد کو ہلاک کیا،

علامہ جوادی

اور اسی نے پہلے قوم عاد کو ہلاک کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور یہ کہ اس نے عاد اول کو ہلاک کیا ہے

محمد حسین نجفی

اور یہ کہ اسی نے عادِ اول (قومِ ہود) کو ہلاک کیا۔

وَثَمُودَا۟ فَمَآ أَبْقَىٰ ﴿٥١﴾

اور ثمود کو پس اسے باقی نہ چھوڑا

ابوالاعلی مودودی

اور ثمود کو ایسا مٹایا کہ ان میں سے کسی کو باقی نہ چھوڑا

احمد رضا خان

اور ثمود کو تو کوئی باقی نہ چھوڑا

جالندہری

اور ثمود کو بھی۔ غرض کسی کو باقی نہ چھوڑا

طاہر القادری

اور (قومِ) ثمود کو (بھی)، پھر (ان میں سے کسی کو) باقی نہ چھوڑا،

علامہ جوادی

اور قوم ثمود کو بھی پھر کسی کو باقی نہیں چھوڑا ہے

محمد جوناگڑھی

اور ﺛمود کو بھی (جن میں سے) ایک کو بھی باقی نہ رکھا

محمد حسین نجفی

اور ثمود کو بھی اس طرح ہلاک کیا کہ کسی کو باقی نہیں چھوڑا۔

وَقَوْمَ نُوحٍۢ مِّن قَبْلُ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا۟ هُمْ أَظْلَمَ وَأَطْغَىٰ ﴿٥٢﴾

اور اس سے پہلے نوح کی قوم کو بے شک وہ زیادہ ظالم اور زيادہ سرکش تھے

ابوالاعلی مودودی

اور اُن سے پہلے قوم نوحؑ کو تباہ کیا کیونکہ وہ تھے ہی سخت ظالم و سرکش لوگ

احمد رضا خان

اور ان سے پہلے نوح کی قوم کو بیشک وہ ان سے بھی ظالم اور سرکش تھے

جالندہری

اور ان سے پہلے قوم نوحؑ کو بھی۔ کچھ شک نہیں کہ وہ لوگ بڑے ہی ظالم اور بڑے ہی سرکش تھے

طاہر القادری

اور اس سے پہلے قومِ نوح کو (بھی ہلاک کیا)، بیشک وہ بڑے ہی ظالم اور بڑے ہی سرکش تھے،

علامہ جوادی

اور قوم نوح کو ان سے پہلے .کہ وہ لوگ بڑے ظالم اور سرکش تھے

محمد جوناگڑھی

اور اس سے پہلے قوم نوح کو، یقیناً وه بڑے ﻇالم اور سرکش تھے

محمد حسین نجفی

اوران سب سے پہلے قومِ نوح(ع) کو بھی (برباد کیا) بےشک وہ بڑے ظالم اور بڑے سرکش تھے۔

وَٱلْمُؤْتَفِكَةَ أَهْوَىٰ ﴿٥٣﴾

اور الٹی بستی کو اس نے دے ٹپکا

ابوالاعلی مودودی

اور اوندھی گرنے والی بستیوں کو اٹھا پھینکا

احمد رضا خان

اور اس نے الٹنے والی بستی کو نیچے گرایا

جالندہری

اور اسی نے الٹی ہوئی بستیوں کو دے پٹکا

طاہر القادری

اور (قومِ لُوط کی) الٹی ہوئی بستیوں کو (اوپر اٹھا کر) اُسی نے نیچے دے پٹکا،

علامہ جوادی

اور اسی نے قوم لوط کی اُلٹی بستیوں کو پٹک دیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور مؤتفکہ (شہر یا الٹی ہوئی بستیوں کو) اسی نے الٹ دیا

محمد حسین نجفی

(لوط (ع)) کی الٹی ہوئی ان (بستیوں) کو بھی دے مارا۔

فَغَشَّىٰهَا مَا غَشَّىٰ ﴿٥٤﴾

پس اس پر وہ (تباہی) چھا گئی جوچھا گئی

ابوالاعلی مودودی

پھر چھا دیا اُن پر وہ کچھ جو (تم جانتے ہی ہو کہ) کیا چھا دیا

احمد رضا خان

تو اس پر چھایا جو کچھ چھایا

جالندہری

پھر ان پر چھایا جو چھایا

طاہر القادری

پس اُن کو ڈھانپ لیا جس نے ڈھانپ لیا (یعنی پھر اُن پر پتھروں کی بارش کر دی گئی)،

علامہ جوادی

پھر ان کو ڈھانک لیا جس چیز نے کہ ڈھانک لیا

محمد جوناگڑھی

پھر اس پر چھا دیا جو چھایا

محمد حسین نجفی

پس ان (بستیوں) کو ڈھانک لیا اس (آفت) نے جس نے ڈھانک لیا۔

فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكَ تَتَمَارَىٰ ﴿٥٥﴾

پس اپنے رب کی کون کون سی نعمت میں تو شک کرے گا

ابوالاعلی مودودی

پس اے مخاطب، اپنے رب کی کن کن نعمتوں میں تو شک کرے گا؟\"

احمد رضا خان

تو اے سننے والے اپنے رب کی کون سی نعمتوں میں شک کرے گا،

جالندہری

تو (اے انسان) تو اپنے پروردگار کی کون سی نعمت پر جھگڑے گا

طاہر القادری

سو (اے انسان!) تو اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں میں شک کرے گا،

علامہ جوادی

اب تم اپنے پروردگار کی کس نعمت پر شک کررہے ہو

محمد جوناگڑھی

پس اے انسان تو اپنے رب کی کس کس نعمت کے بارے میں جھگڑے گا؟

محمد حسین نجفی

پس تو اے مخاطب اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں میں شک کرے گا۔

هَٰذَا نَذِيرٌۭ مِّنَ ٱلنُّذُرِ ٱلْأُولَىٰٓ ﴿٥٦﴾

یہ بھی ایک ڈرانے والا ہے پہلے ڈرانے والوں میں سے

ابوالاعلی مودودی

یہ ایک تنبیہ ہے پہلے آئی ہوئی تنبیہات میں سے

احمد رضا خان

یہ ایک ڈر سنانے والے ہیں اگلے ڈرانے والوں کی طرح

جالندہری

یہ (محمدﷺ) بھی اگلے ڈر سنانے والوں میں سے ایک ڈر سنانے والے ہیں

طاہر القادری

یہ (رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی) اگلے ڈر سنانے والوں میں سے ایک ڈر سنانے والے ہیں،

علامہ جوادی

بیشک یہ پیغمبر بھی اگلے ڈرانے والوں میں سے ایک ڈرانے والا ہے

محمد جوناگڑھی

یہ (نبی) ڈرانے والے ہیں پہلے ڈرانے والوں میں سے

محمد حسین نجفی

یہ (رسول(ص)) بھی ڈرانے والا ہے پہلے ڈرانے والے (رسولوں(ع)) سے۔

أَزِفَتِ ٱلْءَازِفَةُ ﴿٥٧﴾

آنے والی قریب آ پہنچی

ابوالاعلی مودودی

آنے والی گھڑی قریب آ لگی ہے

احمد رضا خان

پاس آئی پاس آنے والی

جالندہری

آنے والی (یعنی قیامت) قریب آ پہنچی

طاہر القادری

آنے والی (قیامت کی گھڑی) قریب آپہنچی،

علامہ جوادی

دیکھو قیامت قریب آگئی ہے

محمد جوناگڑھی

آنے والی گھڑی قریب آ گئی ہے

محمد حسین نجفی

قریب آنے والی (قیامت) قریب آگئی ہے۔

لَيْسَ لَهَا مِن دُونِ ٱللَّهِ كَاشِفَةٌ ﴿٥٨﴾

سوائے الله کے اسے کوئی ہٹانے والا نہیں

ابوالاعلی مودودی

اللہ کے سوا کوئی اُس کو ہٹا نے والا نہیں

احمد رضا خان

اللہ کے سوا اس کا کوئی کھولنے والا نہیں

جالندہری

اس (دن کی تکلیفوں) کو خدا کے سوا کوئی دور نہیں کرسکے گا

طاہر القادری

اﷲ کے سوا اِسے کوئی ظاہر (اور قائم) کرنے والا نہیں ہے،

علامہ جوادی

اللہ کے علاوہ کوئی اس کا ٹالنے والا نہیں ہے

محمد جوناگڑھی

اللہ کے سوا اس کا (وقت معین پر کھول) دکھانے واﻻ اور کوئی نہیں

محمد حسین نجفی

اللہ کے سوا اس کا کوئی ہٹانے والانہیں ہے۔

أَفَمِنْ هَٰذَا ٱلْحَدِيثِ تَعْجَبُونَ ﴿٥٩﴾

پس کیا اس بات سے تم تعجب کرتے ہو

ابوالاعلی مودودی

اب کیا یہی وہ باتیں ہیں جن پر تم اظہار تعجب کرتے ہو؟

احمد رضا خان

تو کیا اس بات سے تم تعجب کرتے ہو

جالندہری

اے منکرین خدا) کیا تم اس کلام سے تعجب کرتے ہو؟

طاہر القادری

پس کیا تم اس کلام سے تعجب کرتے ہو،

علامہ جوادی

کیا تم اس بات سے تعجب کررہے ہو

محمد جوناگڑھی

پس کیا تم اس بات سے تعجب کرتے ہو

محمد حسین نجفی

کیا تم اس بات سے تعجب کرتے ہو؟

وَتَضْحَكُونَ وَلَا تَبْكُونَ ﴿٦٠﴾

اور ہنستے ہو اور روتے نہیں

ابوالاعلی مودودی

ہنستے ہو اور روتے نہیں ہو؟

احمد رضا خان

اور ہنستے ہو اور روتے نہیں

جالندہری

اور ہنستے ہو اور روتے نہیں؟

طاہر القادری

اور تم ہنستے ہو اور روتے نہیں ہو،

علامہ جوادی

اور پھر ہنستے ہو اور روتے نہیں ہو

محمد جوناگڑھی

اور ہنس رہے ہو؟ روتے نہیں؟

محمد حسین نجفی

اور ہنستے ہو اور روتے نہیں۔

وَأَنتُمْ سَٰمِدُونَ ﴿٦١﴾

اور تم کھیل رہے ہو

ابوالاعلی مودودی

اور گا بجا کر انہیں ٹالتے ہو؟

احمد رضا خان

اور تم کھیل میں پڑے ہو،

جالندہری

اور تم غفلت میں پڑ رہے ہو

طاہر القادری

اور تم (غفلت کی) کھیل میں پڑے ہو،

علامہ جوادی

اور تم بالکل غافل ہو

محمد جوناگڑھی

(بلکہ) تم کھیل رہے ہو

محمد حسین نجفی

اور تم غفلت میں مدہوش ہو۔

فَٱسْجُدُوا۟ لِلَّهِ وَٱعْبُدُوا۟ ۩ ﴿٦٢﴾

پس الله کے آگے سجدہ کرو اور اس کی عبادت کرو

ابوالاعلی مودودی

جھک جاؤ اللہ کے آگے اور بندگی بجا لاؤ

احمد رضا خان

تو اللہ کے لیے سجدہ اور اس کی بندگی کرو

جالندہری

تو خدا کے آگے سجدہ کرو اور (اسی کی) عبادت کرو

طاہر القادری

سو اﷲ کے لئے سجدہ کرو اور (اُس کی) عبادت کرو،

علامہ جوادی

( اب سے غنیمت ہے) کہ اللہ کے لئے سجدہ کرو اور اس کی عبادت کرو

محمد جوناگڑھی

اب اللہ کے سامنے سجدے کرو اور (اسی) کی عبادت کرو

محمد حسین نجفی

پس اللہ کے لئے سجدہ کرو اور(اسی کی) عبادت کرو۔