Main pages

Surah The rising of the dead [Al-Qiyama] in Urdu

Surah The rising of the dead [Al-Qiyama] Ayah 40 Location Maccah Number 75

لَآ أُقْسِمُ بِيَوْمِ ٱلْقِيَٰمَةِ ﴿١﴾

قیامت کے دن کی قسم ہے

ابوالاعلی مودودی

نہیں، میں قسم کھاتا ہوں قیامت کے دن کی

احمد رضا خان

روزِ قیامت کی قسم! یاد فرماتا ہوں،

جالندہری

ہم کو روز قیامت کی قسم

طاہر القادری

میں قسم کھاتا ہوں روزِ قیامت کی،

علامہ جوادی

میں روزِ قیامت کی قسم کھاتا ہوں

محمد جوناگڑھی

میں قسم کھاتا ہوں قیامت کے دن کی

محمد حسین نجفی

نہیں! میں قَسم کھاتا ہوں قیامت کے دن کی۔

وَلَآ أُقْسِمُ بِٱلنَّفْسِ ٱللَّوَّامَةِ ﴿٢﴾

اور پشیمان ہونے والے شخص کی قسم ہے

ابوالاعلی مودودی

اور نہیں، میں قسم کھاتا ہوں ملامت کرنے والے نفس کی

احمد رضا خان

اور اس جان کی قسم! جو اپنے اوپر ملامت کرے

جالندہری

اور نفس لوامہ کی (کہ سب لوگ اٹھا کر) کھڑے کئے جائیں گے

طاہر القادری

اور میں قسم کھاتا ہوں (برائیوں پر) ملامت کرنے والے نفس کی،

علامہ جوادی

اور برائیوں پر ملامت کرنے والے نفس کی قسم کھاتا ہوں

محمد جوناگڑھی

اور قسم کھاتا ہوں اس نفس کی جو ملامت کرنے واﻻ ہو

محمد حسین نجفی

اور نہیں! میں قَسم کھاتا ہوں ملامت کرنے والے نفس کی۔

أَيَحْسَبُ ٱلْإِنسَٰنُ أَلَّن نَّجْمَعَ عِظَامَهُۥ ﴿٣﴾

کیا انسان سمجھتا ہے کہ ہم اس کی ہڈیاں جمع نہ کریں گے

ابوالاعلی مودودی

کیا انسان یہ سمجھ رہا ہے کہ ہم اُس کی ہڈیوں کو جمع نہ کر سکیں گے؟

احمد رضا خان

کیا آدمی یہ سمجھتا ہے کہ ہم ہرگز اس کی ہڈیاں جمع نہ فرمائیں گے،

جالندہری

کیا انسان یہ خیال کرتا ہے کہ ہم اس کی (بکھری ہوئی) ہڈیاں اکٹھی نہیں کریں گے؟

طاہر القادری

کیا انسان یہ خیال کرتا ہے کہ ہم اُس کی ہڈیوں کو (جو مرنے کے بعد ریزہ ریزہ ہو کر بکھر جائیں گی) ہرگز اِکٹھا نہ کریں گے،

علامہ جوادی

کیا یہ انسان یہ خیال کرتا ہے کہ ہم اس کی ہڈیوں کو جمع نہ کرسکیں گے

محمد جوناگڑھی

کیا انسان یہ خیال کرتا ہے کہ ہم اس کی ہڈیاں جمع کریں گے ہی نہیں

محمد حسین نجفی

کیا انسان یہ گمان کرتا ہے کہ ہم اس کی (بوسیدہ) ہڈیوں کو جمع نہیں کریں گے؟

بَلَىٰ قَٰدِرِينَ عَلَىٰٓ أَن نُّسَوِّىَ بَنَانَهُۥ ﴿٤﴾

ہاں ہم تو اس پر قادر ہیں کہ اس کی پور پور درست کر دیں

ابوالاعلی مودودی

ہم تو اس کی انگلیوں کی پور پور تک ٹھیک بنا دینے پر قادر ہیں

احمد رضا خان

کیوں نہیں ہم قادر ہیں کہ اس کے پور ٹھیک بنادیں

جالندہری

ضرور کریں گے (اور) ہم اس بات پر قادر ہیں کہ اس کی پور پور درست کردیں

طاہر القادری

کیوں نہیں! ہم تو اس بات پر بھی قادر ہیں کہ اُس کی اُنگلیوں کے ایک ایک جوڑ اور پوروں تک کو درست کر دیں،

علامہ جوادی

یقینا ہم اس بات پر قادر ہیں کہ اس کی انگلیوں کے پور تک درست کرسکیں

محمد جوناگڑھی

ہاں ضرور کریں گے ہم تو قادر ہیں کہ اس کی پور پور تک درست کردیں

محمد حسین نجفی

ہاں ضرور جمع کریں گے ہم اس کی انگلیوں کے پور پور درست کرنے پر قادر ہیں۔

بَلْ يُرِيدُ ٱلْإِنسَٰنُ لِيَفْجُرَ أَمَامَهُۥ ﴿٥﴾

بلکہ انسان تو چاہتا ہے کہ آئندہ بھی نافرمانی کرتا رہے

ابوالاعلی مودودی

مگر انسان چاہتا یہ ہے کہ آگے بھی بد اعمالیاں کرتا رہے

احمد رضا خان

بلکہ آدمی چاہتا ہے کہ اس کی نگاہ کے سامنے بدی کرے

جالندہری

مگر انسان چاہتا ہے کہ آگے کو خود سری کرتا جائے

طاہر القادری

بلکہ انسان یہ چاہتا ہے کہ اپنے آگے (کی زندگی میں) بھی گناہ کرتا رہے،

علامہ جوادی

بلکہ انسان یہ چاہتا ہے کہ اپنے سامنے برائی کرتا چلا جائے

محمد جوناگڑھی

بلکہ انسان تو چاہتا ہے کہ آگے آگے نافرمانیاں کرتا جائے

محمد حسین نجفی

بلکہ انسان چاہتا ہے کہ اپنے آگے (آئندہ زندگی میں) بھی بدعملی کرتا رہے۔

يَسْـَٔلُ أَيَّانَ يَوْمُ ٱلْقِيَٰمَةِ ﴿٦﴾

پوچھتا ہےکہ قیامت کا دن کب ہو گا

ابوالاعلی مودودی

پوچھتا ہے \"آخر کب آنا ہے وہ قیامت کا دن؟\"

احمد رضا خان

پوچھتا ہے قیامت کا دن کب ہوگا،

جالندہری

پوچھتا ہے کہ قیامت کا دن کب ہوگا؟

طاہر القادری

وہ (بہ اَندازِ تمسخر) پوچھتا ہے کہ قیامت کا دن کب ہوگا،

علامہ جوادی

وہ یہ پوچھتا ہے کہ یہ قیامت کب آنے والی ہے

محمد جوناگڑھی

پوچھتا ہے کہ قیامت کا دن کب آئے گا

محمد حسین نجفی

(اس لئے) پوچھتا ہے کہ قیامت کا دن کب آئے گا؟

فَإِذَا بَرِقَ ٱلْبَصَرُ ﴿٧﴾

پس جب آنکھیں چندھیا جائیں گی

ابوالاعلی مودودی

پھر جب دیدے پتھرا جائیں گے

احمد رضا خان

پھر جس دن آنکھ چوندھیائے گی

جالندہری

جب آنکھیں چندھیا جائیں

طاہر القادری

پھر جب آنکھیں چوندھیا جائیں گی،

علامہ جوادی

تو جب آنکھیں چکا چوند ہوجائیں گی

محمد جوناگڑھی

پس جس وقت کہ نگاه پتھرا جائے گی

محمد حسین نجفی

پس جب نگاہ خیرہ ہو جائے گی۔

وَخَسَفَ ٱلْقَمَرُ ﴿٨﴾

اور چاند بے نور ہو جائے گا

ابوالاعلی مودودی

اور چاند بے نور ہو جائیگا

احمد رضا خان

اور چاند کہے گا

جالندہری

اور چاند گہنا جائے

طاہر القادری

اور چاند (اپنی) روشنی کھو دے گا،

علامہ جوادی

اور چاند کو گہن لگ جائے گا

محمد جوناگڑھی

اور چاند بے نور ہو جائے گا

محمد حسین نجفی

اور چاند کو گہن لگ جائے گا۔

وَجُمِعَ ٱلشَّمْسُ وَٱلْقَمَرُ ﴿٩﴾

اور سورج اور چاند اکھٹے کیے جائیں گے

ابوالاعلی مودودی

اور چاند سورج ملا کر ایک کر دیے جائیں گے

احمد رضا خان

اور سورج اور چاند ملادیے جائیں گے

جالندہری

اور سورج اور چاند جمع کردیئے جائیں

طاہر القادری

اور سورج اور چاند اِکٹھے (بے نور) ہو جائیں گے،

علامہ جوادی

اور یہ چاند سورج اکٹھا کردیئے جائیں گے

محمد جوناگڑھی

اور سورج اور چاند جمع کردیئے جائیں گے

محمد حسین نجفی

اور سورج اور چاند اکٹھے کر دئیے جائیں گے۔

يَقُولُ ٱلْإِنسَٰنُ يَوْمَئِذٍ أَيْنَ ٱلْمَفَرُّ ﴿١٠﴾

اس دن انسان کہے گا کہ بھاگنے کی جگہ کہاں ہے

ابوالاعلی مودودی

اُس وقت یہی انسان کہے گا \"کہاں بھاگ کر جاؤں؟\"

احمد رضا خان

اس دن آدمی کہے گا کدھر بھاگ کر جاؤں

جالندہری

اس دن انسان کہے گا کہ (اب) کہاں بھاگ جاؤں؟

طاہر القادری

اُس وقت انسان پکار اٹھے گا کہ بھاگ جانے کا ٹھکانا کہاں ہے،

علامہ جوادی

اس دن انسان کہے گا کہ اب بھاگنے کا راستہ کدھر ہے

محمد جوناگڑھی

اس دن انسان کہے گا کہ آج بھاگنے کی جگہ کہاں ہے؟

محمد حسین نجفی

اس دن انسان کہے گا کہ بھاگنے کی جگہ کہاں ہے؟

كَلَّا لَا وَزَرَ ﴿١١﴾

ہر گز نہیں کہیں پناہ نہیں

ابوالاعلی مودودی

ہرگز نہیں، وہاں کوئی جائے پناہ نہ ہوگی

احمد رضا خان

ہرگز نہیں کوئی پناہ نہیں،

جالندہری

بےشک کہیں پناہ نہیں

طاہر القادری

ہرگز نہیں! کوئی جائے پناہ نہیں ہے،

علامہ جوادی

ہرگز نہیں اب کوئی ٹھکانہ نہیں ہے

محمد جوناگڑھی

نہیں نہیں کوئی پناہ گاه نہیں

محمد حسین نجفی

ہرگز نہیں! کہیں کوئی پناہ گاہ نہیں ہے۔

إِلَىٰ رَبِّكَ يَوْمَئِذٍ ٱلْمُسْتَقَرُّ ﴿١٢﴾

اس دن آپ کے رب ہی کی طرف ٹھکانہ ہے

ابوالاعلی مودودی

اُس روز تیرے رب ہی کے سامنے جا کر ٹھیرنا ہوگا

احمد رضا خان

اس دن تیرے رب ہی کی طرف جاکر ٹھہرنا ہے

جالندہری

اس روز پروردگار ہی کے پاس ٹھکانا ہے

طاہر القادری

اُس دن آپ کے رب ہی کے پاس قرارگاہ ہوگی،

علامہ جوادی

اب سب کا مرکز تمہارے پروردگار کی طرف ہے

محمد جوناگڑھی

آج تو تیرے پروردگار کی طرف ہی قرار گاه ہے

محمد حسین نجفی

اس دن صرف آپ(ص) کے پروردگار کی طرف ٹھکانہ ہوگا۔

يُنَبَّؤُا۟ ٱلْإِنسَٰنُ يَوْمَئِذٍۭ بِمَا قَدَّمَ وَأَخَّرَ ﴿١٣﴾

اس دن انسان کو بتا دیا جائے گا کہ وہ کیا لایا اور کیا چھوڑ آیا

ابوالاعلی مودودی

اُس روز انسان کو اس کا سب اگلا پچھلا کیا کرایا بتا دیا جائے گا

احمد رضا خان

اس دن آدمی کو اس کا سب اگلا پچھلا جتادیا جائے گا

جالندہری

اس دن انسان کو جو (عمل) اس نے آگے بھیجے اور پیچھے چھوڑے ہوں گے سب بتا دیئے جائیں گے

طاہر القادری

اُس دن اِنسان اُن (اَعمال) سے خبردار کیا جائے گا جو اُس نے آگے بھیجے تھے اور جو (اَثرات اپنی موت کے بعد) پیچھے چھوڑے تھے،

علامہ جوادی

اس دن انسان کو بتایا جائے گا کہ اس نے پہلے اور بعد کیا کیا اعمال کئے ہیں

محمد جوناگڑھی

آج انسان کو اس کے آگے بھیجے ہوئے اور پیچھے چھوڑے ہوئے سے آگاه کیا جائے گا

محمد حسین نجفی

اس دن انسان کو بتایا جائے گا کہ اس نے کیا (عمل) آگے بھیجا اور کیا پیچھے چھوڑا؟

بَلِ ٱلْإِنسَٰنُ عَلَىٰ نَفْسِهِۦ بَصِيرَةٌۭ ﴿١٤﴾

بلکہ انسان اپنے اوپر خود شاہد ہے

ابوالاعلی مودودی

بلکہ انسان خود ہی اپنے آپ کو خوب جانتا ہے

احمد رضا خان

بلکہ آدمی خود ہی اپنے حال پر پوری نگاہ رکھتا ہے،

جالندہری

بلکہ انسان آپ اپنا گواہ ہے

طاہر القادری

بلکہ اِنسان اپنے (اَحوالِ) نفس پر (خود ہی) آگاہ ہوگا،

علامہ جوادی

بلکہ انسان خود بھی اپنے نفس کے حالات سے خوب باخبر ہے

محمد جوناگڑھی

بلکہ انسان خود اپنے اوپر آپ حجت ہے

محمد حسین نجفی

بلکہ خود انسان اپنے حال کو خوب جانتا ہے۔

وَلَوْ أَلْقَىٰ مَعَاذِيرَهُۥ ﴿١٥﴾

گو وہ کتنے ہی بہانے پیش کرے

ابوالاعلی مودودی

چاہے وہ کتنی ہی معذرتیں پیش کرے

احمد رضا خان

اور اگر اس کے پاس جتنے بہانے ہوں سب لا ڈالے،

جالندہری

اگرچہ عذر ومعذرت کرتا رہے

طاہر القادری

اگرچہ وہ اپنے تمام عذر پیش کرے گا،

علامہ جوادی

چاہے وہ کتنے ہی عذر کیوں نہ پیش کرے

محمد جوناگڑھی

اگر چہ کتنے ہی بہانے پیش کرے

محمد حسین نجفی

اگرچہ کتنے ہی بہانے پیش کرے۔

لَا تُحَرِّكْ بِهِۦ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِۦٓ ﴿١٦﴾

آپ (وحی ختم ہونے سے پہلے) قرآن پراپنی زبان نہ ہلایا کیجیئے تاکہ آپ اسے جلدی جلدی لیں

ابوالاعلی مودودی

اے نبیؐ، اِس وحی کو جلدی جلدی یاد کرنے کے لیے اپنی زبان کو حرکت نہ دو

احمد رضا خان

جب بھی نہ سنا جائے گا تم یاد کرنے کی جلدی میں قرآن کے ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دو

جالندہری

اور (اے محمدﷺ) وحی کے پڑھنے کے لئے اپنی زبان نہ چلایا کرو کہ اس کو جلد یاد کرلو

طاہر القادری

(اے حبیب!) آپ (قرآن کو یاد کرنے کی) جلدی میں (نزولِ وحی کے ساتھ) اپنی زبان کو حرکت نہ دیا کریں،

علامہ جوادی

دیکھئے آپ قرآن کی تلاوت میں عجلت کے ساتھ زبان کو حرکت نہ دیں

محمد جوناگڑھی

(اے نبی) آپ قرآن کو جلدی (یاد کرنے) کے لیے اپنی زبان کو حرکت نہ دیں

محمد حسین نجفی

(اے رسول (ص)) آپ(ص) اپنی زبان کو اس (قرآن) کے ساتھ حرکت نہ دیجئے تاکہ اسے جلدی جلدی (حفظ) کر لیں۔

إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُۥ وَقُرْءَانَهُۥ ﴿١٧﴾

بے شک اس کا جمع کرنا اور پڑھا دینا ہمارے ذمہ ہے

ابوالاعلی مودودی

اِس کو یاد کرا دینا اور پڑھوا دینا ہمارے ذمہ ہے

احمد رضا خان

بیشک اس کا محفوظ کرنا اور پڑھنا ہمارے ذمہ ہے،

جالندہری

اس کا جمع کرنا اور پڑھانا ہمارے ذمے ہے

طاہر القادری

بے شک اسے (آپ کے سینہ میں) جمع کرنا اور اسے (آپ کی زبان سے) پڑھانا ہمارا ذِمّہ ہے،

علامہ جوادی

یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسے جمع کریں اور پڑھوائیں

محمد جوناگڑھی

اس کا جمع کرنا اور (آپ کی زبان سے) پڑھنا ہمارے ذمہ ہے

محمد حسین نجفی

بیشک اس کا جمع کرنا اور اس کا پڑھانا ہماے ذمہ ہے۔

فَإِذَا قَرَأْنَٰهُ فَٱتَّبِعْ قُرْءَانَهُۥ ﴿١٨﴾

پھر جب ہم ا سکی قرأت کر چکیں تو اس کی قرأت کا اتباع کیجیئے

ابوالاعلی مودودی

لہٰذا جب ہم اِسے پڑھ رہے ہوں اُس وقت تم اِس کی قرات کو غور سے سنتے رہو

احمد رضا خان

تو جب ہم اسے پڑھ چکیں اس وقت اس پڑھے ہوئے کی اتباع کرو

جالندہری

جب ہم وحی پڑھا کریں تو تم (اس کو سنا کرو اور) پھر اسی طرح پڑھا کرو

طاہر القادری

پھر جب ہم اسے (زبانِ جبریل سے) پڑھ چکیں تو آپ اس پڑھے ہوئے کی پیروی کیا کریں،

علامہ جوادی

پھر جب ہم پڑھوادیں تو آپ اس کی تلاوت کو دہرائیں

محمد جوناگڑھی

ہم جب اسے پڑھ لیں تو آپ اس کے پڑھنے کی پیروی کریں

محمد حسین نجفی

پس جب ہم اسے پڑھیں تو آپ(ص) بھی اسی کے مطابق پڑھیں۔

ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُۥ ﴿١٩﴾

پھر بے شک اس کا کھول کر بیان کرنا ہمارے ذمہ ہے

ابوالاعلی مودودی

پھر اس کا مطلب سمجھا دینا بھی ہمارے ذمہ ہے

احمد رضا خان

پھر بیشک اس کی باریکیوں کا تم پر ظاہر فرمانا ہمارے ذمہ ہے،

جالندہری

پھر اس (کے معانی) کا بیان بھی ہمارے ذمے ہے

طاہر القادری

پھر بے شک اس (کے معانی) کا کھول کر بیان کرنا ہمارا ہی ذِمّہ ہے،

علامہ جوادی

پھر اس کے بعد اس کی وضاحت کرنا بھی ہماری ہی ذمہ داری ہے

محمد جوناگڑھی

پھر اس کا واضح کر دینا ہمارے ذمہ ہے

محمد حسین نجفی

پھر اس کا واضح کرنا بھی ہمارے ذمہ ہے۔

كَلَّا بَلْ تُحِبُّونَ ٱلْعَاجِلَةَ ﴿٢٠﴾

ہر گز نہیں بلکہ تم تو دنیا کو چاہتے ہو

ابوالاعلی مودودی

ہرگز نہیں، اصل بات یہ ہے کہ تم لوگ جلدی حاصل ہونے والی چیز (یعنی دنیا) سے محبت رکھتے ہو

احمد رضا خان

کوئی نہیں بلکہ اے کافرو! تم پاؤں تلے کی (دنیاوی فائدے کو) عزیز دوست رکھتے ہو

جالندہری

مگر (لوگو) تم دنیا کو دوست رکھتے ہو

طاہر القادری

حقیقت یہ ہے (اے کفّار!) تم جلد ملنے والی (دنیا) کو محبوب رکھتے ہو،

علامہ جوادی

نہیں بلکہ تم لوگ دنیا کو دوست رکھتے ہو

محمد جوناگڑھی

نہیں نہیں تم جلدی ملنے والی (دنیا) کی محبت رکھتے ہو

محمد حسین نجفی

ہرگز نہیں بلکہ تم جلدی ملنے والی (دنیا) سے محبت کرتے ہو۔

وَتَذَرُونَ ٱلْءَاخِرَةَ ﴿٢١﴾

اور آخرت کو چھوڑتے ہو

ابوالاعلی مودودی

اور آخرت کو چھوڑ دیتے ہو

احمد رضا خان

اور آخرت کو چھوڑ بیٹھے ہو،

جالندہری

اور آخرت کو ترک کئے دیتے ہو

طاہر القادری

اور تم آخرت کو چھوڑے ہوئے ہو،

علامہ جوادی

اور آخرت کو نظر انداز کئے ہوئے ہو

محمد جوناگڑھی

اور آخرت کو چھوڑ بیٹھے ہو

محمد حسین نجفی

اور آخرت (دیر سے آنے والی) کو چھوڑتے ہو۔

وُجُوهٌۭ يَوْمَئِذٍۢ نَّاضِرَةٌ ﴿٢٢﴾

کئی چہرے اس دن تر و تازہ ہو ں گے

ابوالاعلی مودودی

اُس روز کچھ چہرے تر و تازہ ہونگے

احمد رضا خان

کچھ منہ اس دن تر و تازہ ہوں گے

جالندہری

اس روز بہت سے منہ رونق دار ہوں گے

طاہر القادری

بہت سے چہرے اُس دن شگفتہ و تروتازہ ہوں گے،

علامہ جوادی

اس دن بعض چہرے شاداب ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اس روز بہت سے چہرے تروتازه اور بارونق ہوں گے

محمد حسین نجفی

اس دن کچھ چہرے تر و تازہ ہوں گے۔

إِلَىٰ رَبِّهَا نَاظِرَةٌۭ ﴿٢٣﴾

اپنے رب کی طرف دیکھتے ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

اپنے رب کی طرف دیکھ رہے ہونگے

احمد رضا خان

اپنے رب کا دیکھتے

جالندہری

اور) اپنے پروردگار کے محو دیدار ہوں گے

طاہر القادری

اور (بلا حجاب) اپنے رب (کے حسن و جمال) کو تک رہے ہوں گے،

علامہ جوادی

اپنے پروردگار کی نعمتوں پر نظر رکھے ہوئے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اپنے رب کی طرف دیکھتے ہوں گے

محمد حسین نجفی

اپنے پروردگار کی نعمت (و رحمت) کو دیکھ رہے ہوں گے۔

وَوُجُوهٌۭ يَوْمَئِذٍۭ بَاسِرَةٌۭ ﴿٢٤﴾

اور کتنے چہرے اس دن اداس ہو ں گے

ابوالاعلی مودودی

اور کچھ چہرے اداس ہوں گے

احمد رضا خان

اور کچھ منہ اس دن بگڑے ہوئے ہوں گے

جالندہری

اور بہت سے منہ اس دن اداس ہوں گے

طاہر القادری

اور کتنے ہی چہرے اُس دن بگڑی ہوئی حالت میں (مایوس اور سیاہ) ہوں گے،

علامہ جوادی

اور بعض چہرے افسردہ ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اور کتنے چہرے اس دن (بد رونق اور) اداس ہوں گے

محمد حسین نجفی

اور کئی چہرے اس دن بےرونق ہوں گے۔

تَظُنُّ أَن يُفْعَلَ بِهَا فَاقِرَةٌۭ ﴿٢٥﴾

خیال کر رہے ہوں گے کہ ان کے ساتھ کمر توڑ دینے والی سختی کی جائے گی

ابوالاعلی مودودی

اور سمجھ رہے ہوں گے کہ اُن کے ساتھ کمر توڑ برتاؤ ہونے والا ہے

احمد رضا خان

سمجھتے ہوں گے کہ ان کے ساتھ وہ کی جائے گی جو کمر کو توڑ دے

جالندہری

خیال کریں گے کہ ان پر مصیبت واقع ہونے کو ہے

طاہر القادری

یہ گمان کرتے ہوں گے کہ اُن کے ساتھ ایسی سختی کی جائے گی جو اُن کی کمر توڑ دے گی،

علامہ جوادی

جنہیں یہ خیال ہوگا کہ کب کمر توڑ مصیبت وارد ہوجائے

محمد جوناگڑھی

سمجھتے ہوں گے کہ ان کے ساتھ کمر توڑ دینے واﻻ معاملہ کیا جائے گا

محمد حسین نجفی

وہ سمجھ رہے ہوں گے کہ ان کے ساتھ کمر توڑ دینے والا سلوک کیا جائے گا۔

كَلَّآ إِذَا بَلَغَتِ ٱلتَّرَاقِىَ ﴿٢٦﴾

نہیں نہیں جب کہ جان گلے تک پہنچ جائے گی

ابوالاعلی مودودی

ہرگز نہیں، جب جان حلق تک پہنچ جائے گی

احمد رضا خان

ہاں ہاں جب جان گلے کو پہنچ جائے گی

جالندہری

دیکھو جب جان گلے تک پہنچ جائے

طاہر القادری

نہیں نہیں، جب جان گلے تک پہنچ جائے،

علامہ جوادی

ہوشیار جب جان گردن تک پہنچ جائے گی

محمد جوناگڑھی

نہیں نہیں جب روح ہنسلی تک پہنچے گی

محمد حسین نجفی

ہرگز نہیں جب جان (کھینچ کر) حلق تک پہنچ جائے گی۔

وَقِيلَ مَنْ ۜ رَاقٍۢ ﴿٢٧﴾

اورلوگ کہیں گے کوئی جھاڑنے والا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور کہا جائے گا کہ ہے کوئی جھاڑ پھونک کرنے والا

احمد رضا خان

اور کہیں گے کہ ہے کوئی جھاڑ پھونک کرے

جالندہری

اور لوگ کہنے لگیں (اس وقت) کون جھاڑ پھونک کرنے والا ہے

طاہر القادری

اور کہا جا رہا ہو کہ (اِس وقت) کون ہے جھاڑ پھونک سے علاج کرنے والا (جس سے شفایابی کرائیں)،

علامہ جوادی

اور کہا جائے گا کہ اب کون جھاڑ پھونک کرنے والا ہے

محمد جوناگڑھی

اور کہا جائے گا کہ کوئی جھاڑ پھونک کرنے واﻻ ہے؟

محمد حسین نجفی

اور کہاجائے گا کہ اب کون ہے جھاڑ پھونک کرنے والا؟

وَظَنَّ أَنَّهُ ٱلْفِرَاقُ ﴿٢٨﴾

اور وہ خیال کرے گا کہ یہ وقت جدائی کا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور آدمی سمجھ لے گا کہ یہ دنیا سے جدائی کا وقت ہے

احمد رضا خان

سمجھ لے گا کہ یہ جدائی کی گھڑی ہے

جالندہری

اور اس (جان بلب) نے سمجھا کہ اب سب سے جدائی ہے

طاہر القادری

اور (جان دینے والا) سمجھ لے کہ (اب سب سے) جدائی ہے،

علامہ جوادی

اور مرنے والے کو خیال ہوگا کہ اب سب سے جدائی ہے

محمد جوناگڑھی

اور جان لیا اس نے کہ یہ وقت جدائی ہے

محمد حسین نجفی

اور وہ سمجھ لے گا کہ اب (دنیا سے) جدائی کا وقت ہے۔

وَٱلْتَفَّتِ ٱلسَّاقُ بِٱلسَّاقِ ﴿٢٩﴾

اور ایک پنڈلی دوسری پنڈلی سے لپٹ جائے گی

ابوالاعلی مودودی

اور پنڈلی سے پنڈلی جڑ جائے گی

احمد رضا خان

اور پنڈلی سے پنڈلی لپٹ جائے گی

جالندہری

اور پنڈلی سے پنڈلی لپٹ جائے

طاہر القادری

اور پنڈلی سے پنڈلی لپٹنے لگے،

علامہ جوادی

اور پنڈلی پنڈلی سے لپٹ جائے گی

محمد جوناگڑھی

اور پنڈلی سے پنڈلی لپٹ جائے گی

محمد حسین نجفی

اور پنڈلی سے پنڈلی لپٹ جائے گی۔

إِلَىٰ رَبِّكَ يَوْمَئِذٍ ٱلْمَسَاقُ ﴿٣٠﴾

تیرے رب کی طرف اس دن چلنا ہوگا

ابوالاعلی مودودی

وہ دن ہوگا تیرے رب کی طرف روانگی کا

احمد رضا خان

اس دن تیرے رب ہی کی طرف ہانکنا ہے

جالندہری

اس دن تجھ کو اپنے پروردگار کی طرف چلنا ہے

طاہر القادری

تو اس دن آپ کے رب کی طرف جانا ہوتا ہے،

علامہ جوادی

آج سب کو پروردگار کی طرف لے جایا جائے گا

محمد جوناگڑھی

آج تیرے پروردگار کی طرف چلنا ہے

محمد حسین نجفی

اس دن تمہارے پروردوگار کی طرف کھینچ کرجانا ہوگا۔

فَلَا صَدَّقَ وَلَا صَلَّىٰ ﴿٣١﴾

پھر نہ تو اس نے تصدیق کی اور نہ نماز پڑھی

ابوالاعلی مودودی

مگر اُس نے نہ سچ مانا، اور نہ نماز پڑھی

احمد رضا خان

اس نے نہ تو سچ مانا اور نہ نماز پڑھی،

جالندہری

تو اس (ناعاقبت) اندیش نے نہ تو (کلام خدا) کی تصدیق کی نہ نماز پڑھی

طاہر القادری

تو (کتنی بد نصیبی ہے کہ) اس نے نہ (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی باتوں کی) تصدیق کی نہ نماز پڑھی،

علامہ جوادی

اس نے نہ کلام خدا کی تصدیق کی اور نہ نماز پڑھی

محمد جوناگڑھی

اس نے نہ تو تصدیق کی نہ نماز ادا کی

محمد حسین نجفی

(اتنا کچھ سمجھانے کے باوجود اس مخصوص آدمی نے) نہ تصدیق کی اور نہ نماز پڑھی۔

وَلَٰكِن كَذَّبَ وَتَوَلَّىٰ ﴿٣٢﴾

بلکہ جھٹلایا اورمنہ موڑا

ابوالاعلی مودودی

بلکہ جھٹلایا اور پلٹ گیا

احمد رضا خان

ہاں جھٹلایا اور منہ پھیرا

جالندہری

بلکہ جھٹلایا اور منہ پھیر لیا

طاہر القادری

بلکہ وہ جھٹلاتا رہا اور رُوگردانی کرتا رہا،

علامہ جوادی

بلکہ تکذیب کی اور منہ پھیر لیا

محمد جوناگڑھی

بلکہ جھٹلایا اور روگردانی کی

محمد حسین نجفی

بلکہ اس نے جھٹلایا اور منہ پھیر لیا۔

ثُمَّ ذَهَبَ إِلَىٰٓ أَهْلِهِۦ يَتَمَطَّىٰٓ ﴿٣٣﴾

پھر اپنے گھر والوں کی طرف اکڑتا ہوا چلا گیا

ابوالاعلی مودودی

پھر اکڑتا ہوا اپنے گھر والوں کی طرف چل دیا

احمد رضا خان

پھر اپنے گھر کو اکڑتا چلا

جالندہری

پھر اپنے گھر والوں کے پاس اکڑتا ہوا چل دیا

طاہر القادری

پھر اپنے اہلِ خانہ کی طرف اکڑ کر چل دیا،

علامہ جوادی

پھر اپنے اہل کی طرف اکڑتا ہوا گیا

محمد جوناگڑھی

پھر اپنے گھر والوں کے پاس اتراتا ہوا گیا

محمد حسین نجفی

پھر اکڑتا ہوا اپنے گھر والوں کی طرف چلا گیا۔

أَوْلَىٰ لَكَ فَأَوْلَىٰ ﴿٣٤﴾

(اے انسان) تیرے لیے افسوس پرافسوس ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ روش تیرے ہی لیے سزاوار ہے اور تجھی کو زیب دیتی ہے

احمد رضا خان

تیری خرابی ا ٓ لگی اب آ لگی،

جالندہری

افسوس ہے تجھ پر پھر افسوس ہے

طاہر القادری

تمہارے لئے (مرتے وقت) تباہی ہے، پھر (قبر میں) تباہی ہے،

علامہ جوادی

افسوس ہے تیرے حال پر بہت افسوس ہے

محمد جوناگڑھی

افسوس ہے تجھ پر حسرت ہے تجھ پر

محمد حسین نجفی

یہ (روش) تیرے ہی لئے سزاوار ہے اور تیرے ہی لائق ہے۔

ثُمَّ أَوْلَىٰ لَكَ فَأَوْلَىٰٓ ﴿٣٥﴾

پھر تیرے لیے افسوس پر افسوس ہے

ابوالاعلی مودودی

ہاں یہ روش تیرے ہی لیے سزاوار ہے اور تجھی کو زیب دیتی ہے

احمد رضا خان

پھر تیری خرابی آ لگی اب آ لگی،

جالندہری

پھر افسوس ہے تجھ پر پھر افسوس ہے

طاہر القادری

پھر تمہارے لئے (روزِ قیامت) ہلاکت ہے، پھر (دوزخ کی) ہلاکت ہے،

علامہ جوادی

حیف ہے اور صد حیف ہے

محمد جوناگڑھی

وائے ہے اور خرابی ہے تیرے لیے

محمد حسین نجفی

پھر یہ تیرے ہی لائق ہے اور تیرے ہی لئے سزوار ہے۔

أَيَحْسَبُ ٱلْإِنسَٰنُ أَن يُتْرَكَ سُدًى ﴿٣٦﴾

کیاانسان یہ سمجھ رہا ہے کہ وہ یونہی چھوڑ دیا جائے گا

ابوالاعلی مودودی

کیا انسان نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ وہ یونہی مہمل چھوڑ دیا جائے گا؟

احمد رضا خان

کیا آدمی اس گھمنڈ میں ہے کہ آزاد چھوڑ دیا جائے گا

جالندہری

کیا انسان خیال کرتا ہے کہ یوں ہی چھوڑ دیا جائے گا؟

طاہر القادری

کیا اِنسان یہ خیال کرتا ہے کہ اُسے بے کار (بغیر حساب و کتاب کے) چھوڑ دیا جائے گا،

علامہ جوادی

کیا انسان کا خیال یہ ہے کہ اسے اسی طرح آزاد چھوڑ دیا جائے گا

محمد جوناگڑھی

کیا انسان یہ سمجھتا ہے کہ اسے بیکار چھوڑ دیا جائے گا

محمد حسین نجفی

کیا انسان یہ گمان کرتا ہے کہ اسے یونہی مہمل چھوڑ دیا جائے گا؟

أَلَمْ يَكُ نُطْفَةًۭ مِّن مَّنِىٍّۢ يُمْنَىٰ ﴿٣٧﴾

کیا وہ ٹپکتی منی کی ایک بوند نہ تھا

ابوالاعلی مودودی

کیا وہ ایک حقیر پانی کا نطفہ نہ تھا جو (رحم مادر میں) ٹپکایا جاتا ہے؟

احمد رضا خان

کیا وہ ایک بوند نہ تھا اس منی کا کہ گرائی جائے

جالندہری

کیا وہ منی کا جو رحم میں ڈالی جاتی ہے ایک قطرہ نہ تھا؟

طاہر القادری

کیا وہ (اپنی اِبتداء میں) منی کا ایک قطرہ نہ تھا جو (عورت کے رحم میں) ٹپکا دیا جاتا ہے،

علامہ جوادی

کیا وہ اس منی کا قطرہ نہیں تھا جسے رحم میں ڈالا جاتا ہے

محمد جوناگڑھی

کیا وه ایک گاڑھے پانی کا قطره نہ تھا جو ٹپکایا گیا تھا؟

محمد حسین نجفی

کیاوہ شروع میں منی کا ایک قطرہ نہ تھا جو (رحم میں) ٹپکایا جاتا ہے؟

ثُمَّ كَانَ عَلَقَةًۭ فَخَلَقَ فَسَوَّىٰ ﴿٣٨﴾

پھر وہ لوتھڑا بنا پھر الله نے اسے بنا کر ٹھیک کیا

ابوالاعلی مودودی

پھر وہ ایک لوتھڑا بنا، پھر اللہ نے اس کا جسم بنایا اور اس کے اعضا درست کیے

احمد رضا خان

پھر خون کی پھٹک ہوا تو اس نے پیدا فرمایا پھر ٹھیک بنایا

جالندہری

پھر لوتھڑا ہوا پھر (خدا نے) اس کو بنایا پھر (اس کے اعضا کو) درست کیا

طاہر القادری

پھر وہ (رحم میں جال کی طرح جما ہوا) ایک معلّق وجود بن گیا، پھر اُس نے (تمام جسمانی اَعضاء کی اِبتدائی شکل کو اس وجود میں) پیدا فرمایا، پھر اس نے (انہیں) درست کیا،

علامہ جوادی

پھر علقہ بنا پھر اسے خلق کرکے برابر کیا

محمد جوناگڑھی

پھر وه لہو کا لوتھڑا ہوگیا پھر اللہ نے اسے پیدا کیا اور درست بنا دیا

محمد حسین نجفی

پھر وہ ایک لوتھڑا بنا پھر اس (خدا) نے اسے پیدا کیا اور پھر (اس کے) اعضاء درست کئے۔

فَجَعَلَ مِنْهُ ٱلزَّوْجَيْنِ ٱلذَّكَرَ وَٱلْأُنثَىٰٓ ﴿٣٩﴾

پھر اس نے مرد و عورت کا جوڑا بنایا

ابوالاعلی مودودی

پھر اس سے مرد اور عورت کی دو قسمیں بنائیں

احمد رضا خان

تو اس سے دو جوڑ بنائے مرد اور عورت،

جالندہری

پھر اس کی دو قسمیں بنائیں (ایک) مرد اور (ایک) عورت

طاہر القادری

پھر یہ کہ اس نے اسی نطفہ ہی کے ذریعہ دو قِسمیں بنائیں: مرد اور عورت،

علامہ جوادی

پھر اس سے عورت اور مرد کا جوڑا تیار کیا

محمد جوناگڑھی

پھر اس سے جوڑے یعنی نر وماده بنائے

محمد حسین نجفی

پھر اس سے دو قِسمیں بنائیں مرد و عورت۔

أَلَيْسَ ذَٰلِكَ بِقَٰدِرٍ عَلَىٰٓ أَن يُحْۦِىَ ٱلْمَوْتَىٰ ﴿٤٠﴾

پھر کیا وہ الله مردے زندہ کردینے پر قادر نہیں

ابوالاعلی مودودی

کیا وہ اِس پر قادر نہیں ہے کہ مرنے والوں کو پھر زندہ کر دے؟

احمد رضا خان

کیا جس نے یہ کچھ کیا وہ مردے نہ جِلا سکے گا،

جالندہری

کیا اس خالق کو اس بات پر قدرت نہیں کہ مردوں کو جلا اُٹھائے؟

طاہر القادری

تو کیا وہ اس بات پر قادر نہیں کہ مُردوں کو پھر سے زندہ کر دے،

علامہ جوادی

کیا وہ خدا اس بات پر قادر نہیں ہے کہ مفِدوں کو دوبارہ زندہ کرسکے

محمد جوناگڑھی

کیا (اللہ تعالیٰ) اس (امر) پر قادر نہیں کہ مردے کو زنده کردے

محمد حسین نجفی

کیا وہ اس بات پر قادر نہیں ہے کہ وہ مُردوں کو پھر زندہ کر دے۔