Main pages

Surah The tidings [An-Naba] in Urdu

Surah The tidings [An-Naba] Ayah 40 Location Maccah Number 78

عَمَّ يَتَسَآءَلُونَ ﴿١﴾

کس چیز کی بابت وہ آپس میں سوال کرتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

یہ لوگ کس چیز کے بارے میں پوچھ گچھ کر رہے ہیں؟

احمد رضا خان

یہ آپس میں کاہے کی پوچھ گچھ کررہے ہیں

جالندہری

(یہ) لوگ کس چیز کی نسبت پوچھتے ہیں؟

طاہر القادری

یہ لوگ آپس میں کس (چیز) سے متعلق سوال کرتے ہیں،

علامہ جوادی

یہ لوگ آپس میں کس چیز کے بارے میں سوال کررہے ہیں

محمد جوناگڑھی

یہ لوگ کس چیز کے بارے میں پوچھ گچھ کر رہے ہیں

محمد حسین نجفی

یہ لوگ کس چیز کے بارے میں ایک دوسرے سے سوال و جواب کر رہے ہیں؟

عَنِ ٱلنَّبَإِ ٱلْعَظِيمِ ﴿٢﴾

اس بڑی خبر کے متعلق

ابوالاعلی مودودی

کیا اُس بڑی خبر کے بارے میں

احمد رضا خان

بڑی خبر کی

جالندہری

(کیا) بڑی خبر کی نسبت؟

طاہر القادری

(کیا) اس عظیم خبر سے متعلق (پوچھ گچھ کر رہے ہیں)،

علامہ جوادی

بہت بڑی خبر کے بارے میں

محمد جوناگڑھی

اس بڑی خبر کے متعلق

محمد حسین نجفی

کیا اس بڑی خبر کے بارے میں۔

ٱلَّذِى هُمْ فِيهِ مُخْتَلِفُونَ ﴿٣﴾

جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں

ابوالاعلی مودودی

جس کے متعلق یہ مختلف چہ میگوئیاں کرنے میں لگے ہوئے ہیں؟

احمد رضا خان

جس میں وہ کئی راہ ہیں

جالندہری

جس میں یہ اختلاف کر رہے ہیں

طاہر القادری

جس کے بارے میں وہ اختلاف کرتے ہیں،

علامہ جوادی

جس کے بارے میں ان میں اختلاف ہے

محمد جوناگڑھی

جس کے بارے میں یہ اختلاف کر رہے ہیں

محمد حسین نجفی

جس کے متعلق وہ باہم اختلاف کر رہے ہیں۔

كَلَّا سَيَعْلَمُونَ ﴿٤﴾

ہرگز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے

ابوالاعلی مودودی

ہرگز نہیں، عنقریب اِنہیں معلوم ہو جائیگا

احمد رضا خان

ہاں ہاں اب جائیں گے،

جالندہری

دیکھو یہ عنقریب جان لیں گے

طاہر القادری

ہرگز (وہ خبر لائقِ انکار) نہیں! وہ عنقریب (اس حقیقت کو) جان جائیں گے،

علامہ جوادی

کچھ نہیں عنقریب انہیں معلوم ہوجائے گا

محمد جوناگڑھی

یقیناً یہ ابھی جان لیں گے

محمد حسین نجفی

ہرگز نہیں! عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا۔

ثُمَّ كَلَّا سَيَعْلَمُونَ ﴿٥﴾

پھر ہر گز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے

ابوالاعلی مودودی

ہاں، ہرگز نہیں، عنقریب اِنہیں معلوم ہو جائے گا

احمد رضا خان

پھر ہاں ہاں جان جائیں گے

جالندہری

پھر دیکھو یہ عنقریب جان لیں گے

طاہر القادری

(ہم) پھر (کہتے ہیں: اختلاف و انکار) ہرگز (درست) نہیں! وہ عنقریب جان جائیں گے،

علامہ جوادی

اور خوب معلوم ہوجائے گا

محمد جوناگڑھی

پھر بالیقین انہیں بہت جلد معلوم ہو جائے گا

محمد حسین نجفی

پھر ہرگز نہیں! عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا۔

أَلَمْ نَجْعَلِ ٱلْأَرْضَ مِهَٰدًۭا ﴿٦﴾

کیا ہم نے زمین کو فرش نہیں بنایا

ابوالاعلی مودودی

کیا یہ واقعہ نہیں ہے کہ ہم نے زمین کو فرش بنایا

احمد رضا خان

کیا ہم نے زمین کو بچھونا نہ کیا

جالندہری

کیا ہم نے زمین کو بچھونا نہیں بنایا

طاہر القادری

کیا ہم نے زمین کو (زندگی کے) قیام اور کسب و عمل کی جگہ نہیں بنایا،

علامہ جوادی

کیا ہم نے زمین کا فرش نہیں بنایا ہے

محمد جوناگڑھی

کیا ہم نے زمین کو فرش نہیں بنایا؟

محمد حسین نجفی

کیا ہم نے زمین کو بچھونا نہیں بنایا؟

وَٱلْجِبَالَ أَوْتَادًۭا ﴿٧﴾

اور پہاڑوں کو میخیں

ابوالاعلی مودودی

اور پہاڑوں کو میخوں کی طرح گاڑ دیا

احمد رضا خان

اور پہاڑوں کو میخیں

جالندہری

اور پہاڑوں کو (ا س کی) میخیں (نہیں ٹھہرایا؟)

طاہر القادری

اور (کیا) پہاڑوں کو (اس میں) ابھار کر کھڑا (نہیں) کیا،

علامہ جوادی

اورپہاڑوں کی میخیں نہیں نصب کی ہیں

محمد جوناگڑھی

اور پہاڑوں کو میخیں (نہیں بنایا؟)

محمد حسین نجفی

اور پہاڑوں کو میخیں۔

وَخَلَقْنَٰكُمْ أَزْوَٰجًۭا ﴿٨﴾

اور ہم نے تمہیں جوڑے جوڑے پیدا کیا

ابوالاعلی مودودی

اور تمہیں (مَردوں اور عورتوں کے) جوڑوں کی شکل میں پیدا کیا

احمد رضا خان

اور تمہیں جوڑے بنایا

جالندہری

(بے شک بنایا) اور تم کو جوڑا جوڑابھی پیدا کیا

طاہر القادری

اور (غور کرو) ہم نے تمہیں (فروغِ نسل کے لئے) جوڑا جوڑا پیدا فرمایا (ہے)،

علامہ جوادی

اور ہم ہی نے تم کوجوڑا بنایا ہے

محمد جوناگڑھی

اور ہم نے تمہیں جوڑا جوڑا پیدا کیا

محمد حسین نجفی

اور ہم نے تمہیں جوڑا جوڑا پیدا کیا۔

وَجَعَلْنَا نَوْمَكُمْ سُبَاتًۭا ﴿٩﴾

اور تمہاری نیند کو راحت کا باعث بنایا

ابوالاعلی مودودی

اور تمہاری نیند کو باعث سکون بنایا

احمد رضا خان

اور تمہاری نیند کو آرام کیا

جالندہری

اور نیند کو تمہارے لیے (موجب) آرام بنایا

طاہر القادری

اور ہم نے تمہاری نیند کو (جسمانی) راحت (کا سبب) بنایا (ہے)،

علامہ جوادی

اور تمہاری نیند کو آرام کا سامان قرار دیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور ہم نے تمہاری نیند کو آرام کا سبب بنایا

محمد حسین نجفی

اور تمہاری نیند کو راحت و آرام کا ذریعہ۔

وَجَعَلْنَا ٱلَّيْلَ لِبَاسًۭا ﴿١٠﴾

اور رات کو پردہ پوش بنایا

ابوالاعلی مودودی

اور رات کو پردہ پوش

احمد رضا خان

اور رات کو پردہ پوش کیا

جالندہری

اور رات کو پردہ مقرر کیا

طاہر القادری

اور ہم نے رات کو (اس کی تاریکی کے باعث) پردہ پوش بنایا (ہے)،

علامہ جوادی

اور رات کو پردہ پوش بنایا ہے

محمد جوناگڑھی

اور رات کو ہم نے پرده بنایا

محمد حسین نجفی

اور رات کو پردہ پوش۔

وَجَعَلْنَا ٱلنَّهَارَ مَعَاشًۭا ﴿١١﴾

اور دن کو روزی کمانے کے لیے بنایا

ابوالاعلی مودودی

اور دن کو معاش کا وقت بنایا

احمد رضا خان

اور دن کو روزگار کے لیے بنایا

جالندہری

اور دن کو معاش (کا وقت) قرار دیا

طاہر القادری

اور ہم نے دن کو (کسبِ) معاش (کا وقت) بنایا (ہے)،

علامہ جوادی

اور دن کو وقت معاش قراردیا ہے

محمد جوناگڑھی

اور دن کو ہم نے وقت روزگار بنایا

محمد حسین نجفی

اور دن کو تحصیلِ معاش کا وقت بنایا۔

وَبَنَيْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعًۭا شِدَادًۭا ﴿١٢﴾

اور ہم نے تمہارے اوپر سات سخت (آسمان) بنائے

ابوالاعلی مودودی

اور تمہارے اوپر سات مضبوط آسمان قائم کیے

احمد رضا خان

اور تمہارے اوپر سات مضبوط چنائیاں چنیں (تعمیر کیں)

جالندہری

اور تمہارے اوپر سات مضبوط (آسمان) بنائے

طاہر القادری

اور (اب خلائی کائنات میں بھی غور کرو) ہم نے تمہارے اوپر سات مضبوط (طبقات) بنائے،

علامہ جوادی

اور تمہارے سروں پر سات مضبوط آسمان بنائے ہیں

محمد جوناگڑھی

اور تمہارے اوپر ہم نے سات مضبوط آسمان بنائے

محمد حسین نجفی

اور ہم نے تم پر سات مضبوط (آسمان) بنائے۔

وَجَعَلْنَا سِرَاجًۭا وَهَّاجًۭا ﴿١٣﴾

اور ایک جگمگاتا ہوا چراغ بنایا

ابوالاعلی مودودی

اور ایک نہایت روشن اور گرم چراغ پیدا کیا

احمد رضا خان

اور ان میں ایک نہایت چمکتا چراغ رکھا

جالندہری

اور (آفتاب کا) روشن چراغ بنایا

طاہر القادری

اور ہم نے (سورج کو) روشنی اور حرارت کا (زبردست) منبع بنایا،

علامہ جوادی

اور ایک بھڑکتا ہوا چراغ بنایا ہے

محمد جوناگڑھی

اور ایک چمکتا ہوا روشن چراغ (سورج) پیدا کیا

محمد حسین نجفی

اور ہم ہی نے (دن میں) ایک نہایت روشن چراغ (سورج) بنایا۔

وَأَنزَلْنَا مِنَ ٱلْمُعْصِرَٰتِ مَآءًۭ ثَجَّاجًۭا ﴿١٤﴾

اور ہم نے بادلوں سے زور کا پانی اتارا

ابوالاعلی مودودی

اور بادلوں سے لگاتار بارش برسائی

احمد رضا خان

اور پھر بدلیوں سے زور کا پانی اتارا،

جالندہری

اور نچڑتے بادلوں سے موسلا دھار مینہ برسایا

طاہر القادری

اور ہم نے بھرے بادلوں سے موسلادھار پانی برسایا،

علامہ جوادی

اور بادلوں میں سے موسلا دھار پانی برسایا ہے

محمد جوناگڑھی

اور بدلیوں سے ہم نے بکثرت بہتا ہوا پانی برسایا

محمد حسین نجفی

اور ہم نے پانی سے لبریز بادلوں سے موسلادھار پانی برسایا۔

لِّنُخْرِجَ بِهِۦ حَبًّۭا وَنَبَاتًۭا ﴿١٥﴾

تاکہ ہم اس سے اناج اور گھاس اگائیں

ابوالاعلی مودودی

تاکہ اس کے ذریعہ سے غلہ اور سبزی

احمد رضا خان

کہ اس سے پیدا فرمائیں اناج اور سبزہ،

جالندہری

تاکہ اس سے اناج اور سبزہ پیدا کریں

طاہر القادری

تاکہ ہم اس (بارش) کے ذریعے (زمین سے) اناج اور سبزہ نکالیں،

علامہ جوادی

تاکہ اس کے ذریعہ دانے اور گھاس برآمدکریں

محمد جوناگڑھی

تاکہ اس سے اناج اور سبزه اگائیں

محمد حسین نجفی

تاکہ ہم اس کے ذریعہ سے غلہ اور سبزی اگائیں۔

وَجَنَّٰتٍ أَلْفَافًا ﴿١٦﴾

اور گھنے باغ اگائیں

ابوالاعلی مودودی

اور گھنے باغ اگائیں؟

احمد رضا خان

اور گھنے باغ

جالندہری

اور گھنے گھنے باغ

طاہر القادری

اور گھنے گھنے باغات (اگائیں)،

علامہ جوادی

اور گھنے گھنے باغات پیداکریں

محمد جوناگڑھی

اور گھنے باغ (بھی اگائیں)

محمد حسین نجفی

اور گھنے باغات۔

إِنَّ يَوْمَ ٱلْفَصْلِ كَانَ مِيقَٰتًۭا ﴿١٧﴾

بے شک فیصلہ کا دن معین ہو چکا ہے

ابوالاعلی مودودی

بے شک فیصلے کا دن ایک مقرر وقت ہے

احمد رضا خان

بیشک فیصلہ کا دن ٹھہرا ہوا وقت ہے،

جالندہری

بےشک فیصلہ کا دن مقرر ہے

طاہر القادری

(ہماری قدرت کی ان نشانیوں کو دیکھ کر جان لو کہ) بیشک فیصلہ کا دن (قیامت بھی) ایک مقررہ وقت ہے،

علامہ جوادی

بیشک فیصلہ کا دن معین ہے

محمد جوناگڑھی

بیشک فیصلہ کے دن کا وقت مقرر ہے

محمد حسین نجفی

بےشک فیصلے کے دن (قیامت) کا ایک معیّن وقت ہے۔

يَوْمَ يُنفَخُ فِى ٱلصُّورِ فَتَأْتُونَ أَفْوَاجًۭا ﴿١٨﴾

جس دن صور میں پھونکا جائے گا پھر تم گروہ درگروہ چلے آؤ گے

ابوالاعلی مودودی

جس روز صور میں پھونک مار دی جائے گی، تم فوج در فوج نکل آؤ گے

احمد رضا خان

جس دن صور پھونکا جائے گا تو تم چلے آؤ گے فوجوں کی فوجیں،

جالندہری

جس دن صور پھونکا جائے گا تو تم لوگ غٹ کے غٹ آ موجود ہو گے

طاہر القادری

جس دن صور پھونکا جائے گا تو تم گروہ در گروہ (اﷲ کے حضور) چلے آؤ گے،

علامہ جوادی

جس دن صورپھونکا جائے گا اور تم سب فوج در فوج آؤ گے

محمد جوناگڑھی

جس دن کہ صور میں پھونکا جائے گا۔ پھر تم فوج در فوج چلے آؤ گے

محمد حسین نجفی

جس دن صور پھونکا جائے گا تو تم لوگ فوج در فوج آؤ گے۔

وَفُتِحَتِ ٱلسَّمَآءُ فَكَانَتْ أَبْوَٰبًۭا ﴿١٩﴾

اور آسمان کھولا جائے گا تو (اس میں) دروازے ہوجائیں گے

ابوالاعلی مودودی

اور آسمان کھول دیا جائے گا حتیٰ کہ وہ دروازے ہی دروازے بن کر رہ جائے گا

احمد رضا خان

اور آسمان کھولا جائے گا کہ دروازے ہوجائے گا

جالندہری

اور آسمان کھولا جائے گا تو (اس میں) دروازے ہو جائیں گے

طاہر القادری

اور آسمان (کے طبقات) پھاڑ دیئے جائیں گے تو (پھٹنے کے باعث گویا) وہ دروازے ہی دروازے ہو جائیں گے،

علامہ جوادی

اورآسمان کے راستے کھول دیئے جائیں گے اور دروازے بن جائیں گے

محمد جوناگڑھی

اور آسمان کھول دیا جائے گا تو اس میں دروازے دروازے ہو جائیں گے

محمد حسین نجفی

اور آسمان کھول دیا جائے گا اور وہ دروازے ہی دروازے ہو جائے گا۔

وَسُيِّرَتِ ٱلْجِبَالُ فَكَانَتْ سَرَابًا ﴿٢٠﴾

اور پہاڑ اڑائے جائیں گے توریت ہو جائیں گے

ابوالاعلی مودودی

اور پہاڑ چلائے جائیں گے یہاں تک کہ وہ سراب ہو جائیں گے

احمد رضا خان

اور پہاڑ چلائے جائیں گے کہ ہوجائیں گے جیسے چمکتا ریتا دور سے پانی کا دھوکا دیتا،

جالندہری

اور پہاڑ چلائے جائیں گے تو وہ ریت ہو کر رہ جائیں گے

طاہر القادری

اور پہاڑ (غبار بنا کر فضا میں) اڑا دیئے جائیں گے، سو وہ سراب (کی طرح کالعدم) ہو جائیں گے،

علامہ جوادی

اورپہاڑوں کو جگہ سے حرکت دے دی جائے گی اوروہ ریت جیسے ہوجائیں گے

محمد جوناگڑھی

اور پہاڑ چلائے جائیں گے پس وه سراب ہو جائیں گے

محمد حسین نجفی

اور پہاڑ چلائے جائیں گے اور وہ بالکل سراب ہو جائیں گے۔

إِنَّ جَهَنَّمَ كَانَتْ مِرْصَادًۭا ﴿٢١﴾

بے شک دوزخ گھات میں لگی ہے

ابوالاعلی مودودی

درحقیقت جہنم ایک گھات ہے

احمد رضا خان

بیشک جہنم تاک میں ہے،

جالندہری

بےشک دوزخ گھات میں ہے

طاہر القادری

بیشک دوزخ ایک گھات ہے،

علامہ جوادی

بیشک جہنم ان کی گھات میں ہے

محمد جوناگڑھی

بیشک دوزخ گھات میں ہے

محمد حسین نجفی

بےشک جہنم گھات میں ہے۔

لِّلطَّٰغِينَ مَـَٔابًۭا ﴿٢٢﴾

سرشکوں کے لیے ٹھکانہ ہے

ابوالاعلی مودودی

سرکشوں کا ٹھکانا

احمد رضا خان

سرکشوں کا ٹھکانا،

جالندہری

(یعنی) سرکشوں کا وہی ٹھکانہ ہے

طاہر القادری

(وہ) سرکشوں کا ٹھکانا ہے،

علامہ جوادی

وہ سرکشوں کا آخری ٹھکانا ہے

محمد جوناگڑھی

سرکشوں کا ٹھکانہ وہی ہے

محمد حسین نجفی

جو سرکشوں کا ٹھکانہ ہے۔

لَّٰبِثِينَ فِيهَآ أَحْقَابًۭا ﴿٢٣﴾

کہ وہ اس میں ہمیشہ پڑے رہیں گے

ابوالاعلی مودودی

جس میں وہ مدتوں پڑے رہیں گے

احمد رضا خان

اس میں قرنوں (مدتوں) رہیں گے

جالندہری

اس میں وہ مدتوں پڑے رہیں گے

طاہر القادری

وہ ختم نہ ہونے والی پے در پے مدتیں اسی میں پڑے رہیں گے،

علامہ جوادی

اس میں وہ مدتوں رہیں گے

محمد جوناگڑھی

اس میں وه مدتوں تک پڑے رہیں گے

محمد حسین نجفی

وہ اس میں مدتہائے دراز تک پڑے رہیں گے۔

لَّا يَذُوقُونَ فِيهَا بَرْدًۭا وَلَا شَرَابًا ﴿٢٤﴾

نہ وہاں کسی ٹھنڈک کا مزہ چکھیں گے اور نہ کسی پینے کی چیز کا

ابوالاعلی مودودی

اُس کے اندر کسی ٹھنڈک اور پینے کے قابل کسی چیز کا مزہ وہ نہ چکھیں گے

احمد رضا خان

اس میں کسی طرح کی ٹھنڈک کا مزہ نہ پائیں گے اور نہ کچھ پینے کو،

جالندہری

وہاں نہ ٹھنڈک کا مزہ چکھیں گے۔ نہ (کچھ) پینا (نصیب ہو گا)

طاہر القادری

نہ وہ اس میں (کسی قسم کی) ٹھنڈک کا مزہ چکھیں گے اور نہ کسی پینے کی چیز کا،

علامہ جوادی

نہ ٹھنڈک کا مزہ چکھ سکیں گے اور نہ کسی پینے کی چیز کا

محمد جوناگڑھی

نہ کبھی اس میں خنکی کا مزه چکھیں گے، نہ پانی کا

محمد حسین نجفی

وہ اس میں نہ ٹھنڈک کامزہ چکھیں گے اور نہ کوئی پینے کی چیز۔

إِلَّا حَمِيمًۭا وَغَسَّاقًۭا ﴿٢٥﴾

مگر گرم پانی اور بہتی پیپ

ابوالاعلی مودودی

کچھ ملے گا تو بس گرم پانی اور زخموں کا دھوون

احمد رضا خان

مگر کھولتا پانی اور دوزخیوں کا جلتا پیپ،

جالندہری

مگر گرم پانی اور بہتی پیپ

طاہر القادری

سوائے کھولتے ہوئے گرم پانی اور (دوزخیوں کے زخموں سے) بہتی ہوئی پیپ کے،

علامہ جوادی

علاوہ کھولتے پانی اورپیپ کے

محمد جوناگڑھی

سوائے گرم پانی اور (بہتی) پیﭗ کے

محمد حسین نجفی

سوائے گرم پانی اور پیپ کے۔

جَزَآءًۭ وِفَاقًا ﴿٢٦﴾

پوراپورا بدلہ ملے گا

ابوالاعلی مودودی

(اُن کے کرتوتوں) کا بھرپور بدلہ

احمد رضا خان

جیسے کو تیسا بدلہ

جالندہری

(یہ) بدلہ ہے پورا پورا

طاہر القادری

(یہی ان کی سرکشی کے) موافق بدلہ ہے،

علامہ جوادی

یہ ان کے اعمال کامکمل بدلہ ہے

محمد جوناگڑھی

(ان کو) پورا پورا بدلہ ملے گا

محمد حسین نجفی

یہ (ان کے اعمال) کے مطابق بدلہ ہے۔

إِنَّهُمْ كَانُوا۟ لَا يَرْجُونَ حِسَابًۭا ﴿٢٧﴾

بے شک وہ حساب کی امید نہ رکھتے تھے

ابوالاعلی مودودی

وہ کسی حساب کی توقع نہ رکھتے تھے

احمد رضا خان

بیشک انہیں حساب کا خوف نہ تھا

جالندہری

یہ لوگ حساب (آخرت) کی امید ہی نہیں رکھتے تھے

طاہر القادری

اس لئے کہ وہ قطعًا حسابِ (آخرت) کا خوف نہیں رکھتے تھے،

علامہ جوادی

یہ لوگ حساب و کتاب کی امید ہی نہیں رکھتے تھے

محمد جوناگڑھی

انہیں تو حساب کی توقع ہی نہ تھی

محمد حسین نجفی

یہ لوگ (روزِ) حساب (قیامت) کی توقع ہی نہیں رکھتے تھے۔

وَكَذَّبُوا۟ بِـَٔايَٰتِنَا كِذَّابًۭا ﴿٢٨﴾

اور ہماری آیتوں کوبہت جھٹلایا کرتے تھے

ابوالاعلی مودودی

اور ہماری آیات کو انہوں نے بالکل جھٹلا دیا تھا

احمد رضا خان

اور انہوں نے ہماری آیتیں حد بھر جھٹلائیں،

جالندہری

اور ہماری آیتوں کو جھوٹ سمجھ کر جھٹلاتے رہتے تھے

طاہر القادری

اور وہ ہماری آیتوں کو خوب جھٹلایا کرتے تھے،

علامہ جوادی

اورانہوں نے ہماری آیات کی باقاعدہ تکذیب کی ہے

محمد جوناگڑھی

اور بے باکی سے ہماری آیتوں کی تکذیب کرتے تھے

محمد حسین نجفی

اور یہ ہماری آیتوں کو بےدریغ جھٹلاتے تھے۔

وَكُلَّ شَىْءٍ أَحْصَيْنَٰهُ كِتَٰبًۭا ﴿٢٩﴾

اور ہم نے ہر چیز کو کتاب میں شمار کر رکھا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور حال یہ تھا کہ ہم نے ہر چیز گن گن کر لکھ رکھی تھی

احمد رضا خان

اور ہم نے ہر چیز لکھ کر شمار کر رکھی ہے

جالندہری

اور ہم نے ہر چیز کو لکھ کر ضبط کر رکھا ہے

طاہر القادری

اور ہم نے ہر (چھوٹی بڑی) چیز کو لکھ کر محفوظ کر رکھا ہے،

علامہ جوادی

اور ہم نے ہر شے کو اپنی کتاب میں جمع کرلیا ہے

محمد جوناگڑھی

ہم نے ہر ایک چیز کو لکھ کر شمار کر رکھا ہے

محمد حسین نجفی

اور ہم نے ہر چیز کو ایک نوشتہ میں شمار کر رکھا ہے۔

فَذُوقُوا۟ فَلَن نَّزِيدَكُمْ إِلَّا عَذَابًا ﴿٣٠﴾

پس چکھو سو ہم تمہارے لیے عذاب ہی زیادہ کرتے رہیں گے

ابوالاعلی مودودی

اب چکھو مزہ، ہم تمہارے لیے عذاب کے سوا کسی چیز میں ہرگز اضافہ نہ کریں گے

احمد رضا خان

اب چکھو کہ ہم تمہیں نہ بڑھائیں گے مگر عذاب،

جالندہری

سو (اب) مزہ چکھو۔ ہم تم پر عذاب ہی بڑھاتے جائیں گے

طاہر القادری

(اے منکرو!) اب تم (اپنے کئے کا) مزہ چکھو (تم دنیا میں کفر و سرکشی میں بڑھتے گئے) اب ہم تم پر عذاب ہی کو بڑھاتے جائیں گے،

علامہ جوادی

اب تم اپنے اعمال کا مزہ چکھو اورہم عذاب کے علاوہ کوئی اضافہ نہیں کرسکتے

محمد جوناگڑھی

اب تم (اپنے کیے کا) مزه چکھو ہم تمہارا عذاب ہی بڑھاتے رہیں گے

محمد حسین نجفی

چکھو اس کامزہ ہم تمہارے عذاب میں اضافہ ہی کریں گے۔

إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ مَفَازًا ﴿٣١﴾

بے شک پرہیزگاروں کے لیے کامیابی ہے

ابوالاعلی مودودی

یقیناً متقیوں کے لیے کامرانی کا ایک مقام ہے

احمد رضا خان

بیشک ڈر والوں کو کامیابی کی جگہ ہے

جالندہری

بے شک پرہیز گاروں کے لیے کامیابی ہے

طاہر القادری

بیشک پرہیزگاروں کے لئے کامیابی ہے،

علامہ جوادی

بیشک صاحبانِ تقویٰ کے لئے کامیابی کی منزل ہے

محمد جوناگڑھی

یقیناً پرہیزگار لوگوں کے لئے کامیابی ہے

محمد حسین نجفی

بےشک پرہیزگاروں کیلئے کامیابی و کامرانی ہے۔

حَدَآئِقَ وَأَعْنَٰبًۭا ﴿٣٢﴾

باغ اور انگور

ابوالاعلی مودودی

باغ اور انگور

احمد رضا خان

باغ ہیں اور انگور،

جالندہری

(یعنی) باغ اور انگور

طاہر القادری

(ان کے لئے) باغات اور انگور (ہوں گے)،

علامہ جوادی

باغات ہیں اورانگور

محمد جوناگڑھی

باغات ہیں اور انگور ہیں

محمد حسین نجفی

یعنی باغ اور انگور ہیں۔

وَكَوَاعِبَ أَتْرَابًۭا ﴿٣٣﴾

اور نوجوان ہم عمر عورتیں

ابوالاعلی مودودی

اور نوخیر ہم سن لڑکیاں

احمد رضا خان

اور اٹھتے جوبن والیاں ایک عمر کی،

جالندہری

اور ہم عمر نوجوان عورتیں

طاہر القادری

اور جواں سال ہم عمر دوشیزائیں (ہوں گی)،

علامہ جوادی

نوخیز دوشیزائیں ہیں اورسب ہمسن

محمد جوناگڑھی

اور نوجوان کنواری ہم عمر عورتیں ہیں

محمد حسین نجفی

اور اٹھتی جوانیوں والی ہم عمر لڑکیاں (حوریں)۔

وَكَأْسًۭا دِهَاقًۭا ﴿٣٤﴾

اور پیالے چھلکتے ہوئے

ابوالاعلی مودودی

اور چھلکتے ہوئے جام

احمد رضا خان

اور چھلکتا جام

جالندہری

اور شراب کے چھلکتے ہوئے گلاس

طاہر القادری

اور (شرابِ طہور کے) چھلکتے ہوئے جام (ہوں گے)،

علامہ جوادی

اور چھلکتے ہوئے پیمانے

محمد جوناگڑھی

اور چھلکتے ہوئے جام شراب ہیں

محمد حسین نجفی

اور چھلکتے ہوئے (شرابِ طہور کے) جام۔

لَّا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًۭا وَلَا كِذَّٰبًۭا ﴿٣٥﴾

نہ وہاں بیہودہ باتیں سنیں گے اور نہ جھوٹ

ابوالاعلی مودودی

وہاں کوئی لغو اور جھوٹی بات وہ نہ سنیں گے

احمد رضا خان

جس میں نہ کوئی بیہودہ بات سنیں نہ جھٹلانا

جالندہری

وہاں نہ بیہودہ بات سنیں گے نہ جھوٹ (خرافات)

طاہر القادری

وہاں یہ (لوگ) نہ کوئی بے ہودہ بات سنیں گے اور نہ (ایک دوسرے کو) جھٹلانا (ہوگا)،

علامہ جوادی

وہاں نہ کوئی لغو بات سنیں گے نہ گناہ

محمد جوناگڑھی

وہاں نہ تو وه بیہوده باتیں سنیں گے اور نہ جھوٹی باتیں سنیں گے

محمد حسین نجفی

وہ لوگ وہاں نہ کوئی بےہودہ بات سنیں گے اور نہ کوئی جھوٹ۔

جَزَآءًۭ مِّن رَّبِّكَ عَطَآءً حِسَابًۭا ﴿٣٦﴾

آپ کے رب کی طرف سے حسب اعمال بدلہ عطا ہوگا

ابوالاعلی مودودی

جزا اور کافی انعام تمہارے رب کی طرف سے

احمد رضا خان

صلہ تمہارے رب کی طرف سے نہایت کافی عطا،

جالندہری

یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے صلہ ہے انعام کثیر

طاہر القادری

یہ آپ کے رب کی طرف سے صلہ ہے جو (اعمال کے حساب سے) کافی (بڑی) عطا ہے،

علامہ جوادی

یہ تمہارے رب کی طرف سے حساب کی ہوئی عطا ہے اور تمہارے اعمال کی جزا

محمد جوناگڑھی

(ان کو) تیرے رب کی طرف سے (ان کے نیک اعمال کا) بدلہ ملے گا جو کافی انعام ہوگا

محمد حسین نجفی

یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے بطور عطیہ صلہ ہے جو کافی و وافی ہے۔

رَّبِّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ٱلرَّحْمَٰنِ ۖ لَا يَمْلِكُونَ مِنْهُ خِطَابًۭا ﴿٣٧﴾

جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے بڑامہربان کہ وہ اس سے بات نہیں کر سکیں گے

ابوالاعلی مودودی

اُس نہایت مہربان خدا کی طرف سے جو زمین اور آسمانوں کا اور ان کے درمیان کی ہر چیز کا مالک ہے جس کے سامنے کسی کو بولنے کا یارا نہیں

احمد رضا خان

وہ جو رب ہے آسمانوں کا اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے رحمن کہ اس سے بات کرنے کا اختیار نہ رکھیں گے

جالندہری

وہ جو آسمانوں اور زمین اور جو ان دونوں میں ہے سب کا مالک ہے بڑا مہربان کسی کو اس سے بات کرنے کا یارا نہیں ہوگا

طاہر القادری

(وہ) آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے (سب) کا پروردگار ہے، بڑی ہی رحمت والا ہے (مگر روزِ قیامت اس کے رعب و جلال کا عالم یہ ہوگا کہ) اس سے بات کرنے کا (مخلوقات میں سے) کسی کو (بھی) یارا نہ ہوگا،

علامہ جوادی

وہ آسمان و زمین اوران کے مابین کاپروردگار رحمٰن ہے جس کے سامنے کسی کو بات کرنے کا یارا نہیں ہے

محمد جوناگڑھی

(اس رب کی طرف سے ملے گا جو کہ) آسمانوں کا اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے ان کا پروردگار ہے اور بڑی بخشش کرنے واﻻ ہے۔ کسی کو اس سے بات چیت کرنے کا اختیار نہیں ہوگا

محمد حسین نجفی

یعنی وہ ربِ رحمان کی طرف سے جو آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی سب چیزوں کا پروردگار (اور مالک) ہے (جس کی ہیبت سے) لوگوں کو اس سے بات کرنے کایارا نہیں ہے۔

يَوْمَ يَقُومُ ٱلرُّوحُ وَٱلْمَلَٰٓئِكَةُ صَفًّۭا ۖ لَّا يَتَكَلَّمُونَ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَهُ ٱلرَّحْمَٰنُ وَقَالَ صَوَابًۭا ﴿٣٨﴾

جس دن جبرائیل اور سب فرشتے صف باندھ کر کھڑے ہوں گےکوئی نہیں بولے گا مگر وہ جس کو رحمنٰ اجازت دے گا اور وہ بات ٹھیک کہے گا

ابوالاعلی مودودی

جس روز روح اور ملائکہ صف بستہ کھڑے ہونگے، کوئی نہ بولے گا سوائے اُس کے جسے رحمٰن اجازت دے اور جو ٹھیک بات کہے

احمد رضا خان

جس دن جبریل کھڑا ہوگا اور سب فرشتے پرا باندھے (صفیں بنائے) کوئی نہ بول سکے گا مگر جسے رحمن نے اذن دیا اور اس نے ٹھیک بات کہی

جالندہری

جس دن روح (الامین) اور فرشتے صف باندھ کر کھڑے ہوں گے تو کوئی بول نہ سکے گا مگر جس کو (خدائے رحمٰن) اجازت بخشے اور اس نے بات بھی درست کہی ہو

طاہر القادری

جس دن جبرائیل (روح الامین) اور (تمام) فرشتے صف بستہ کھڑے ہوں گے، کوئی لب کشائی نہ کر سکے گا، سوائے اس شخص کے جسے خدائے رحمان نے اِذنِ (شفاعت) دے رکھا تھا اور اس نے (زندگی میں تعلیماتِ اسلام کے مطابق) بات بھی درست کہی تھی،

علامہ جوادی

جس دن روح القدس اورملائکہ صف بستہ کھڑے ہوں گے اورکوئی بات بھی نہ کرسکے گا علاوہ اس کے جسے رحمٰن اجازت دے دے اور ٹھیک ٹھیک بات کرے

محمد جوناگڑھی

جس دن روح اور فرشتے صفیں باندھ کر کھڑے ہوں گے تو کوئی کلام نہ کر سکے گا مگر جسے رحمٰن اجازت دے دے اور وه ٹھیک بات زبان سے نکالے

محمد حسین نجفی

جس دن روح اور فرشتے صف باندھے کھڑے ہوں گے کوئی بات نہیں کرے گا مگر جسے خدائے رحمان اجازت دے گا اور وہ ٹھیک بات کہے گا۔

ذَٰلِكَ ٱلْيَوْمُ ٱلْحَقُّ ۖ فَمَن شَآءَ ٱتَّخَذَ إِلَىٰ رَبِّهِۦ مَـَٔابًا ﴿٣٩﴾

یہ یقینی دن ہے پس جو چاہے اپنے رب کے پاس ٹھکانا بنا لے

ابوالاعلی مودودی

وہ دن برحق ہے، اب جس کا جی چاہے اپنے رب کی طرف پلٹنے کا راستہ اختیار کر لے

احمد رضا خان

وہ سچا دن ہے اب جو چاہے اپنے رب کی طرف راہ بنالے

جالندہری

یہ دن برحق ہے۔ پس جو شخص چاہے اپنے پروردگار کے پاس ٹھکانہ بنا ئے

طاہر القادری

یہ روزِ حق ہے، پس جو شخص چاہے اپنے رب کے حضور (رحمت و قربت کا) ٹھکانا بنا لے،

علامہ جوادی

یہی برحق دن ہے تو جس کا جی چاہے اپنے رب کی طرف ٹھکانا بنالے

محمد جوناگڑھی

یہ دن حق ہے اب جو چاہے اپنے رب کے پاس (نیک اعمال کر کے) ٹھکانا بنالے

محمد حسین نجفی

یہ دن برحق ہے پس جو چاہے اپنے پروردگار کی طرف اپنا ٹھکانہ بنائے۔

إِنَّآ أَنذَرْنَٰكُمْ عَذَابًۭا قَرِيبًۭا يَوْمَ يَنظُرُ ٱلْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ يَدَاهُ وَيَقُولُ ٱلْكَافِرُ يَٰلَيْتَنِى كُنتُ تُرَٰبًۢا ﴿٤٠﴾

بے شک ہم نے تمہیں ایک عنقریب آنے والے عذاب سے ڈرایا ہے جس دن آدمی دیکھے گا جو کچھ اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا تھا اور کافر کہے گا اے کاش میں مٹی ہو گیا ہوتا

ابوالاعلی مودودی

ہم نے تم لوگوں کو اُس عذاب سے ڈرا دیا ہے جو قریب آ لگا ہے جس روز آدمی وہ سب کچھ دیکھ لے گا جو اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا ہے، اور کافر پکار اٹھے گا کہ کاش میں خاک ہوتا

احمد رضا خان

ہم تمہیں ایک عذاب سے ڈراتے ہیں کہ نزدیک آگیا جس دن آدمی دیکھے گا جو کچھ اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا اور کافر کہے گا ہائے میں کسی طرح خاک ہوجاتا

جالندہری

ہم نے تم کو عذاب سے جو عنقریب آنے والا ہے آگاہ کر دیا ہے جس دن ہر شخص ان (اعمال) کو جو اس نے آگے بھیجے ہوں گے دیکھ لے گا اور کافر کہے گا کہ اے کاش میں مٹی ہوتا

طاہر القادری

بلا شبہ ہم نے تمہیں عنقریب آنے والے عذاب سے ڈرا دیا ہے، اس دن ہر آدمی ان (اعمال) کو جو اس نے آگے بھیجے ہیں دیکھ لے گا، اور (ہر) کافر کہے گا: اے کاش! میں مٹی ہوتا (اور اس عذاب سے بچ جاتا)،

علامہ جوادی

ہم نے تم کو ایک قریبی عذاب سے ڈرایا ہے جس دن انسان اپنے کئے دھرے کو دیکھے گا اورکافرکہے گا کہ اے کاش میں خاک ہوگیا ہوتا

محمد جوناگڑھی

ہم نے تمہیں عنقریب آنے والے عذاب سے ڈرا دیا (اور چوکنا کر دیا) ہے۔ جس دن انسان اپنے ہاتھوں کی کمائی کو دیکھ لے گا اور کافر کہے گا کہ کاش! میں مٹی ہو جاتا

محمد حسین نجفی

بےشک ہم نے تمہیں عنقریب آنے والے عذاب سے ڈرا دیا ہے جس دن آدمی وہ (کمائی) دیکھے گا جو اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجی ہوگی اور کافر کہے گا کہ کاش میں مٹی ہوتا۔