Setting
Surah The Overwhelming [Al-Ghashiya] in Urdu
هَلْ أَتَىٰكَ حَدِيثُ ٱلْغَٰشِيَةِ ﴿١﴾
کیا آپ کے پاس سب پرچھا جانے والی (قیامت) کا حال پہنچا
کیا تمہیں اُس چھا جانے والی آفت کی خبر پہنچی ہے؟
بیشک تمہارے پاس اس مصیبت کی خبر آئی جو چھا جائے گی
بھلا تم کو ڈھانپ لینے والی (یعنی قیامت کا) حال معلوم ہوا ہے
کیا آپ کو (ہر چیز پر) چھا جانے والی قیامت کی خبر پہنچی ہے،
کیا تمہیں ڈھانپ لینے والی قیامت کی بات معلوم ہے
کیا تجھے بھی چھپا لینے والی (قیامت) کی خبر پہنچی ہے
کیا تمہیں (کائنات پر) چھا جانے والی (مصیبت یعنی قیامت) کی خبر پہنچی ہے؟
وُجُوهٌۭ يَوْمَئِذٍ خَٰشِعَةٌ ﴿٢﴾
کئی چہرو ں پر اس دن ذلت برس رہی ہوگی
کچھ چہرے اُس روز خوف زدہ ہونگے
کتنے ہی منہ اس دن ذلیل ہوں گے،
اس روز بہت سے منہ (والے) ذلیل ہوں گے
اس دن کتنے ہی چہرے ذلیل و خوار ہوں گے،
اس دن بہت سے چہرے ذلیل اور رسوا ہوں گے
اس دن بہت سے چہرے ذلیل ہوں گے
اس دن کچھ چہرے ذلیل (اترے ہوئے) ہوں گے۔
عَامِلَةٌۭ نَّاصِبَةٌۭ ﴿٣﴾
محنت کرنے والے تھکنے والے
سخت مشقت کر رہے ہونگے
کام کریں مشقت جھیلیں،
سخت محنت کرنے والے تھکے ماندے
(اﷲ کو بھول کر دنیاوی) محنت کرنے والے (چند روزہ عیش و آرام کی خاطر سخت) مشقتیں جھیلنے والے،
محنت کرنے والے تھکے ہوئے
(اور) محنت کرنے والے تھکے ہوئے ہوں گے
سخت محنت کرنے والے (نڈھال اور) تھکے ماندے ہوں گے۔
تَصْلَىٰ نَارًا حَامِيَةًۭ ﴿٤﴾
دھکتی ہوئی آگ میں کریں گے
تھکے جاتے ہونگے، شدید آگ میں جھلس رہے ہونگے
جائیں بھڑکتی آگ میں
دہکتی آگ میں داخل ہوں گے
دہکتی ہوئی آگ میں جا گریں گے،
دہکتی ہوئی آگ میں داخل ہوں گے
وه دہکتی ہوئی آگ میں جائیں گے
وہ دہکتی ہوئی آگ میں پڑیں گے (اور جھلسیں گے)۔
تُسْقَىٰ مِنْ عَيْنٍ ءَانِيَةٍۢ ﴿٥﴾
انہیں ابلتے ہوئے چشمے سے پلایا جائے گا
کھولتے ہوئے چشمے کا پانی انہیں پینے کو دیا جائے گا
نہایت جلتے چشمہ کا پانی پلائے جائیں،
ایک کھولتے ہوئے چشمے کا ان کو پانی پلایا جائے گا
(انہیں) کھولتے ہوئے چشمہ سے (پانے) پلایا جائے گا،
انہیں کھولتے ہوئے پانی کے چشمہ سے سیراب کیا جائے گا
اور نہایت گرم چشمے کا پانی ان کو پلایا جائے گا
انہیں کھولتے ہوئے چشمہ کا پانی پلایا جائے گا۔
لَّيْسَ لَهُمْ طَعَامٌ إِلَّا مِن ضَرِيعٍۢ ﴿٦﴾
ان کے لیے کوئی کھانا سوائے کانٹے دار جھاڑی کے نہ ہوگا
خار دار سوکھی گھاس کے سوا کوئی کھانا اُن کے لیے نہ ہوگا
ان کے لیے کچھ کھانا نہیں مگر آگ کے کانٹے
اور خار دار جھاڑ کے سوا ان کے لیے کوئی کھانا نہیں (ہو گا)
ان کے لئے خاردار خشک زہریلی جھاڑیوں کے سوا کچھ کھانا نہ ہوگا،
ان کے لئے کوئی کھانا سوائے خادار جھاڑی کے نہ ہوگا
ان کے لئے سوائے کانٹے دار درختوں کے اور کچھ کھانے کو نہ ہوگا
(وہاں) ان کیلئے کوئی کھانا نہ ہوگا سوائے خاردار جھاڑ کے۔
لَّا يُسْمِنُ وَلَا يُغْنِى مِن جُوعٍۢ ﴿٧﴾
جو نہ فربہ کرتی ہے اور نہ بھوک کود ور کرتی ہے
جو نہ موٹا کرے نہ بھوک مٹائے
کہ نہ فربہی لائیں اور نہ بھوک میں کام دیں
جو نہ فربہی لائے اور نہ بھوک میں کچھ کام آئے
(یہ کھانا) نہ فربہ کرے گا اور نہ بھوک ہی دور کرے گا،
جو نہ موٹائی پیدا کرسکے اور نہ بھوک کے کام آسکے
جو نہ موٹا کرے گا نہ بھوک مٹائے گا
جو نہ (انہیں) موٹا کرے گا اور نہ بھوک دور کرے گا۔
وُجُوهٌۭ يَوْمَئِذٍۢ نَّاعِمَةٌۭ ﴿٨﴾
کئی منہ اس دن ہشاش بشاش ہوں گے
کچھ چہرے اُس روز با رونق ہوں گے
کتنے ہی منہ اس دن چین میں ہیں
اور بہت سے منہ (والے) اس روز شادماں ہوں گے
(اس کے برعکس) اس دن بہت سے چہرے (حسین) بارونق اور ترو تازہ ہوں گے،
اور کچھ چہرے تر و تازہ ہوں گے
بہت سے چہرے اس دن تروتازه اور (آسوده حال) ہوں گے
(اور) کچھ چہرے اس دن تر و تازہ (اور با رونق) ہوں گے۔
لِّسَعْيِهَا رَاضِيَةٌۭ ﴿٩﴾
اپنی کوشش سے خوش ہوں گے
اپنی کار گزاری پر خوش ہونگے
اپنی کوشش پر راضی
اپنے اعمال (کی جزا) سے خوش دل
اپنی (نیک) کاوشوں کے باعث خوش و خرم ہوں گے،
اپنی محنت و ریاضت سے خوش
اپنی کوشش پر خوش ہوں گے
اپنی کاوش و کوشش پر خوش اور مطمئن ہوں گے۔
فِى جَنَّةٍ عَالِيَةٍۢ ﴿١٠﴾
اونچے باغ میں ہوں گے
عالی مقام جنت میں ہوں گے
بلند باغ میں،
بہشت بریں میں
عالی شان جنت میں (قیام پذیر) ہوں گے،
بلند ترین جنت میں
بلند وباﻻ جنتوں میں ہوں گے
(اور) عالیشان جنت میں ہوں گے۔
لَّا تَسْمَعُ فِيهَا لَٰغِيَةًۭ ﴿١١﴾
وہاں کوئی لغو بات نہیں سنیں گے
کوئی بیہودہ بات وہاں نہ سنیں گے
کہ اس میں کوئی بیہودہ بات نہ سنیں گے،
وہاں کسی طرح کی بکواس نہیں سنیں گے
اس میں کوئی لغو بات نہ سنیں گے (جیسے اہلِ باطل ان سے دنیا میں کیا کرتے تھے)،
جہاں کوئی لغو آواز نہ سنائی دے
جہاں کوئی بیہوده بات نہیں سنیں گے
جہاں وہ کوئی بےہودہ بات نہیں سنیں گے۔
فِيهَا عَيْنٌۭ جَارِيَةٌۭ ﴿١٢﴾
وہاں ایک چشمہ جاری ہوگا
اُس میں چشمے رواں ہونگے
اس میں رواں چشمہ ہے،
اس میں چشمے بہ رہے ہوں گے
اس میں بہتے ہوئے چشمے ہوں گے،
وہاں چشمے جاری ہوں گے
جہاں بہتا ہوا چشمہ ہوگا
اس میں چشمہ رواں دواں ہوگا۔
فِيهَا سُرُرٌۭ مَّرْفُوعَةٌۭ ﴿١٣﴾
وہاں اونچے اونچے تخت ہوں گے
اُس کے اندر اونچی مسندیں ہوں گی
اس میں بلند تخت ہیں،
وہاں تخت ہوں گے اونچے بچھے ہوئے
اس میں اونچے (بچھے ہوئے) تخت ہوں گے،
وہاں اونچے اونچے تخت ہوں گے
(اور) اس میں اونچے اونچے تخت ہوں گے
اس میں اونچے اونچے تخت (بچھے ہوئے) ہوں گے۔
وَأَكْوَابٌۭ مَّوْضُوعَةٌۭ ﴿١٤﴾
اور آبخورے سامنے چنے ہوئے
ساغر رکھے ہوئے ہوں گے
اور چنے ہوئے کوزے
اور آبخورے (قرینے سے) رکھے ہوئے
اور جام (بڑے قرینے سے) رکھے ہوئے ہوں گے،
اور اطراف میں رکھے ہوئے پیالے ہوں گے
اور آبخورے رکھے ہوئے (ہوں گے)
اور جام و ساغر رکھے ہوں گے۔
وَنَمَارِقُ مَصْفُوفَةٌۭ ﴿١٥﴾
اورگاؤ تکیے قطار سے لگے ہوئے
گاؤ تکیوں کی قطاریں لگی ہوں گی
اور برابر برابر بچھے ہوئے قالین
اور گاؤ تکیے قطار کی قطار لگے ہوئے
اور غالیچے اور گاؤ تکیے قطار در قطار لگے ہوں گے،
اور قطار سے لگے ہوئے گاؤ تکیے ہوں گے
اور ایک قطار میں لگے ہوئے تکیے ہوں گے
اور گاؤ تکیے قطار در قطار لگے ہوئے ہوں گے۔
وَزَرَابِىُّ مَبْثُوثَةٌ ﴿١٦﴾
اور مخملی فرش بچھے ہوئے
اور نفیس فرش بچھے ہوئے ہوں گے
اور پھیلی ہوئی چاندنیاں
اور نفیس مسندیں بچھی ہوئی
اور نرم و نفیس قالین اور مَسندیں بچھی ہوں گی،
اور بچھی ہوئی بہترین مسندیں ہوں گی
اور مخملی مسندیں پھیلی پڑی ہوں گی
اور طرح طرح کے نفیس فرش و فروش بچھے ہوئے ہوں گے۔
أَفَلَا يَنظُرُونَ إِلَى ٱلْإِبِلِ كَيْفَ خُلِقَتْ ﴿١٧﴾
پھر کیا وہ اونٹوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ کیسے بنائے گئے ہیں
(یہ لوگ نہیں مانتے) تو کیا یہ اونٹوں کو نہیں دیکھتے کہ کیسے بنائے گئے؟
تو کیا اونٹ کو نہیں دیکھتے کیسا بنایا گیا،
یہ لوگ اونٹوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ کیسے (عجیب) پیدا کیے گئے ہیں
(منکرین تعجب کرتے ہیں کہ جنت میں یہ سب کچھ کیسے بن جائے گا! تو) کیا یہ لوگ اونٹ کی طرف نہیں دیکھتے کہ وہ کس طرح (عجیب ساخت پر) بنایا گیا ہے،
کیا یہ لوگ اونٹ کی طرف نہیں دیکھتے ہیں کہ اسے کس طرح پیدا کیا گیا ہے
کیا یہ اونٹوں کو نہیں دیکھتے کہ وه کس طرح پیدا کیے گئے ہیں
کیا یہ لوگ اونٹ کو (غور سے) نہیں دیکھتے کہ وہ کیونکر پیدا کیا گیا ہے؟
وَإِلَى ٱلسَّمَآءِ كَيْفَ رُفِعَتْ ﴿١٨﴾
اور آسمان کی طرف کہ کیسے بلند کیے گئے ہیں
آسمان کو نہیں دیکھتے کہ کیسے اٹھایا گیا؟
اور آسمان کو کیسا اونچا کیا گیا
اور آسمان کی طرف کہ کیسا بلند کیا گیا ہے
اور آسمان کی طرف (نگاہ نہیں کرتے) کہ وہ کیسے (عظیم وسعتوں کے ساتھ) اٹھایا گیا ہے،
اور آسمان کو کس طرح بلند کیا گیا ہے
اور آسمان کو کہ کس طرح اونچا کیا گیا ہے
اور آسمان کی طرف نہیں دیکھتے کہ کیسے بلند کیا گیا ہے۔
وَإِلَى ٱلْجِبَالِ كَيْفَ نُصِبَتْ ﴿١٩﴾
اور پہاڑوں کی طرف کہ کیسے کھڑے کیے گئے ہیں
پہاڑوں کو نہیں دیکھتے کہ کیسے جمائے گئے؟
اور پہاڑوں کو، کیسے قائم کیے گئے،
اور پہاڑوں کی طرف کہ کس طرح کھڑے کیے گئے ہیں
اور پہاڑوں کو (نہیں دیکھتے) کہ وہ کس طرح (زمین سے ابھار کر) کھڑے کئے گئے ہیں،
اور پہاڑ کو کس طرح نصب کیا گیا ہے
اور پہاڑوں کی طرف کہ کس طرح گاڑ دیئے گئے ہیں
اور پہاڑوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ کیونکر کھڑے کئے گئے ہیں؟
وَإِلَى ٱلْأَرْضِ كَيْفَ سُطِحَتْ ﴿٢٠﴾
اور زمین کی طرف کہ کیسے بچھائی گئی ہے
اور زمین کو نہیں دیکھتے کہ کیسے بچھائی گئی؟
اور زمین کو، کیسے بچھائی گئی،
اور زمین کی طرف کہ کس طرح بچھائی گئی
اور زمین کو (نہیں دیکھتے) کہ وہ کس طرح (گولائی کے باوجود) بچھائی گئی ہے،
اور زمین کو کس طرح بچھایا گیا ہے
اور زمین کی طرف کہ کس طرح بچھائی گئی ہے
اور زمین کی طرف نہیں دیکھتے کہ کیسے بچھائی گئی ہے۔
فَذَكِّرْ إِنَّمَآ أَنتَ مُذَكِّرٌۭ ﴿٢١﴾
پس آپ نصیحت کیجئے بے شک آپ تو نصیحت کرنے والے ہیں
اچھا تو (اے نبیؐ) نصیحت کیے جاؤ، تم بس نصیحت ہی کرنے والے ہو
تو تم نصیحت سناؤ تم تو یہی نصیحت سنانے والے ہو،
تو تم نصیحت کرتے رہو کہ تم نصیحت کرنے والے ہی ہو
پس آپ نصیحت فرماتے رہئے، آپ تو نصیحت ہی فرمانے والے ہیں،
لہذا تم نصیحت کرتے رہو کہ تم صرف نصیحت کرنے والے ہو
پس آپ نصیحت کر دیا کریں (کیونکہ) آپ صرف نصیحت کرنے والے ہیں
پس(اے رسول(ص)) آپ(ص) نصیحت کیجئے (اور سمجھائیے) کہ آپ(ص) نصیحت کرنے (اور سمجھانے) والے ہیں۔
لَّسْتَ عَلَيْهِم بِمُصَيْطِرٍ ﴿٢٢﴾
آپ ان پر کوئی داروغہ نہیں ہیں
کچھ ان پر جبر کرنے والے نہیں ہو
تم کچھ ان پر کڑ وڑا (ضامن) نہیں
تم ان پر داروغہ نہیں ہو
آپ ان پر جابر و قاہر (کے طور پر) مسلط نہیں ہیں،
تم ان پر مسلط اور ان کے ذمہ دار نہیں ہو
آپ کچھ ان پر داروغہ نہیں ہیں
آپ(ص) ان پر داروغہ نہیں ہیں۔
إِلَّا مَن تَوَلَّىٰ وَكَفَرَ ﴿٢٣﴾
مگر جس نے منہ موڑا اورانکار کیا
البتہ جو شخص منہ موڑے گا اور انکار کرے گا
ہاں جو منہ پھیرے اور کفر کرے
ہاں جس نے منہ پھیرا اور نہ مانا
مگر جو رُوگردانی کرے اور کفر کرے،
مگر جو منھ پھیر لے اور کافر ہوجائے
ہاں! جو شخص روگردانی کرے اور کفر کرے
ہاں البتہ جو شخص رُوگردانی کرے گا اور کفر کرے گا۔
فَيُعَذِّبُهُ ٱللَّهُ ٱلْعَذَابَ ٱلْأَكْبَرَ ﴿٢٤﴾
سو اسے الله بہت بڑا عذاب دے گا
تو اللہ اس کو بھاری سزا دے گا
تو اسے اللہ بڑا عذاب دے گا
تو خدا اس کو بڑا عذاب دے گا
تو اسے اﷲ سب سے بڑا عذاب دے گا،
تو خدا اسے بہت بڑے عذاب میں مبتلا کرے گا
اسے اللہ تعالیٰ بہت بڑا عذاب دے گا
تو اللہ اس کو بڑا عذاب دے گا۔
إِنَّ إِلَيْنَآ إِيَابَهُمْ ﴿٢٥﴾
بےشک ہماری طرف ہی ان کو لوٹ کر آنا ہے
اِن لوگوں کو پلٹنا ہماری طرف ہی ہے
بیشک ہماری ہی طرف ان کا پھرنا
بےشک ان کو ہمارے پاس لوٹ کر آنا ہے
بیشک (بالآخر) ہماری ہی طرف ان کا پلٹنا ہے،
پھر ہماری ہی طرف ان سب کی بازگشت ہے
بیشک ہماری طرف ان کا لوٹنا ہے
یقیناً ان کی بازگشت ہماری طرف ہے۔
ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا حِسَابَهُم ﴿٢٦﴾
پھر ہمارےہی ذمہ ان کا حساب لینا ہے
پھر اِن کا حساب لینا ہمارے ہی ذمہ ہے
پھر بیشک ہماری ہی طرف ان کا حساب ہے،
پھر ہم ہی کو ان سے حساب لینا ہے
پھر یقیناً ہمارے ہی ذمہ ان کا حساب (لینا) ہے،
اور ہمارے ہی ذمہ ان سب کا حساب ہے
پھر بیشک ہمارے ذمہ ہے ان سے حساب لینا
پھر بیشک ان کا حساب کتاب ہمارے ذمہ ہے۔