Main pages

Surah The Event, The Inevitable [Al-Waqia] in Urdu

Surah The Event, The Inevitable [Al-Waqia] Ayah 96 Location Maccah Number 56

إِذَا وَقَعَتِ ٱلْوَاقِعَةُ ﴿١﴾

جب واقع ہونے والی واقع ہو گی

ابوالاعلی مودودی

جب وہ ہونے والا واقعہ پیش آ جائے گا

احمد رضا خان

جب ہولے گی وہ ہونے والی

جالندہری

جب واقع ہونے والی واقع ہوجائے

طاہر القادری

جب واقع ہونے والی (قیامت) واقع ہو جائے گی،

علامہ جوادی

جب قیامت برپا ہوگی

محمد جوناگڑھی

جب قیامت قائم ہو جائے گی

محمد حسین نجفی

جب واقعہ ہو نے والی (قیامت) واقع ہو جائے گی۔

لَيْسَ لِوَقْعَتِهَا كَاذِبَةٌ ﴿٢﴾

جس کے واقع ہونے میں کچھ بھی جھوٹ نہیں

ابوالاعلی مودودی

تو کوئی اس کے وقوع کو جھٹلانے والا نہ ہوگا

احمد رضا خان

اس وقت اس کے ہونے میں کسی کو انکار کی گنجائش نہ ہوگی،

جالندہری

اس کے واقع ہونے میں کچھ جھوٹ نہیں

طاہر القادری

اُس کے واقع ہونے میں کوئی جھوٹ نہیں ہے،

علامہ جوادی

اور اس کے قائم ہونے میں ذرا بھی جھوٹ نہیں ہے

محمد جوناگڑھی

جس کے واقع ہونے میں کوئی جھوٹ نہیں

محمد حسین نجفی

جس کے واقع ہو نے میں کوئی جھوٹ نہیں ہے۔

خَافِضَةٌۭ رَّافِعَةٌ ﴿٣﴾

پست کرنے والی اور بلند کرنے والی

ابوالاعلی مودودی

وہ تہ و بالا کر دینے والی آفت ہوگی

احمد رضا خان

کسی کو پست کرنے والی کسی کو بلندی دینے والی

جالندہری

کسی کو پست کرے کسی کو بلند

طاہر القادری

(وہ قیامت کسی کو) نیچا کر دینے والی (کسی کو) اونچا کر دینے والی (ہے)،

علامہ جوادی

وہ الٹ پلٹ کر دینے والی ہوگی

محمد جوناگڑھی

وه پست کرنے والی اور بلند کرنے والی ہوگی

محمد حسین نجفی

وہ (کسی کو) پست کرنے والی اور (کسی کو) بلند کرنے والی ہوگی۔

إِذَا رُجَّتِ ٱلْأَرْضُ رَجًّۭا ﴿٤﴾

جب کہ زمین بڑے زور سے ہلائی جائے گی

ابوالاعلی مودودی

زمین اس وقت یکبارگی ہلا ڈالی جائے گی

احمد رضا خان

جب زمین کانپے گی تھرتھرا کر

جالندہری

جب زمین بھونچال سے لرزنے لگے

طاہر القادری

جب زمین کپکپا کر شدید لرزنے لگے گی،

علامہ جوادی

جب زمین کو زبردست جھٹکے لگیں گے

محمد جوناگڑھی

جبکہ زمین زلزلہ کے ساتھ ہلا دی جائے گی

محمد حسین نجفی

جب زمین بالکل ہلا ڈالی جائے گی۔

وَبُسَّتِ ٱلْجِبَالُ بَسًّۭا ﴿٥﴾

اور پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر چورا ہو جائیں گے

ابوالاعلی مودودی

اور پہاڑ اس طرح ریزہ ریزہ کر دیے جائیں گے

احمد رضا خان

اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں گے چُورا ہوکر

جالندہری

اور پہاڑ ٹوٹ کر ریزہ ریزہ ہوجائیں

طاہر القادری

اور پہاڑ ٹوٹ کر ریزہ ریزہ ہو جائیں گے،

علامہ جوادی

اور پہاڑ بالکل چور چور ہوجائیں گے

محمد جوناگڑھی

اور پہاڑ بالکل ریزه ریزه کر دیے جائیں گے

محمد حسین نجفی

اور پہاڑ ٹوٹ کر ریزہ ریزہ ہو جائیں گے۔

فَكَانَتْ هَبَآءًۭ مُّنۢبَثًّۭا ﴿٦﴾

سو و ہ غبار ہو کر اڑتے پھریں گے

ابوالاعلی مودودی

کہ پراگندہ غبار بن کر رہ جائیں گے

احمد رضا خان

تو ہوجائیں گے جیسے روزن کی دھوپ میں غبار کے باریک ذرے پھیلے ہوئے

جالندہری

پھر غبار ہو کر اُڑنے لگیں

طاہر القادری

پھر وہ غبار بن کر منتشر ہو جائیں گے،

علامہ جوادی

پھر ذرات بن کر منتشر ہوجائیں گے

محمد جوناگڑھی

پھر وه مثل پراگنده غبار کے ہو جائیں گے

محمد حسین نجفی

(اور) پراگندہ غبار کی طرح ہو جائیں گے۔

وَكُنتُمْ أَزْوَٰجًۭا ثَلَٰثَةًۭ ﴿٧﴾

اور (اس وقت) تمہاری تین جماعتیں ہو جائیں گی

ابوالاعلی مودودی

تم لوگ اُس وقت تین گروہوں میں تقسیم ہو جاؤ گے

احمد رضا خان

اور تین قسم کے ہوجاؤ گے،

جالندہری

اور تم لوگ تین قسم ہوجاؤ

طاہر القادری

اور تم لوگ تین قِسموں میں بٹ جاؤ گے،

علامہ جوادی

اور تم تین گروہ ہوجاؤ گے

محمد جوناگڑھی

اور تم تین جماعتوں میں ہو جاؤ گے

محمد حسین نجفی

اورتم لوگ تین قسم کے ہو جاؤ گے۔

فَأَصْحَٰبُ ٱلْمَيْمَنَةِ مَآ أَصْحَٰبُ ٱلْمَيْمَنَةِ ﴿٨﴾

پھر داہنے والے کیا خوب ہی ہیں داہنے والے

ابوالاعلی مودودی

دائیں بازو والے، سو دائیں بازو والوں (کی خوش نصیبی) کا کیا کہنا

احمد رضا خان

تو دہنی طرف والے کیسے دہنی طرف والے

جالندہری

تو داہنے ہاتھ والے (سبحان الله) داہنے ہاتھ والے کیا (ہی چین میں) ہیں

طاہر القادری

سو (ایک) دائیں جانب والے، دائیں جانب والوں کا کیا کہنا،

علامہ جوادی

پھر داہنے ہاتھ والے اور کیا کہنا داہنے ہاتھ والوں کا

محمد جوناگڑھی

پس داہنے ہاتھ والے کیسے اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے

محمد حسین نجفی

پس (ایک قِسم) دائیں ہاتھ والوں کی ہوگی وہ دائیں ہاتھ والے کیا اچھے ہیں؟

وَأَصْحَٰبُ ٱلْمَشْـَٔمَةِ مَآ أَصْحَٰبُ ٱلْمَشْـَٔمَةِ ﴿٩﴾

اوربائیں والے کیسے برے ہیں بائیں والے

ابوالاعلی مودودی

اور بائیں بازو والے، تو بائیں بازو والوں (کی بد نصیبی کا) کا کیا ٹھکانا

احمد رضا خان

اور بائیں طرف والے کیسے بائیں طرف والے

جالندہری

اور بائیں ہاتھ والے (افسوس) بائیں ہاتھ والے کیا (گرفتار عذاب) ہیں

طاہر القادری

اور (دوسرے) بائیں جانب والے، کیا (ہی برے حال میں ہوں گے) بائیں جانب والے،

علامہ جوادی

اور بائیں ہاتھ والے اور کیا پوچھنا ہے بائیں ہاتھ والوں کا

محمد جوناگڑھی

اور بائیں ہاتھ والے کیا حال ہے بائیں ہاتھ والوں کا

محمد حسین نجفی

اور(دوسری قِسم) بائیں ہاتھ والوں کی ہوگی اور بائیں ہاتھ والے کیا برے ہیں؟

وَٱلسَّٰبِقُونَ ٱلسَّٰبِقُونَ ﴿١٠﴾

اور سب سے اول ایمان لانے والے سب سے اول داخل ہونے والے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اور آگے والے تو پھر آگے وا لے ہی ہیں

احمد رضا خان

اور جو سبقت لے گئے وہ تو سبقت ہی لے گئے

جالندہری

اور جو آگے بڑھنے والے ہیں (ان کا کیا کہنا) وہ آگے ہی بڑھنے والے ہیں

طاہر القادری

اور (تیسرے) سبقت لے جانے والے (یہ) پیش قدمی کرنے والے ہیں،

علامہ جوادی

اور سبقت کرنے والے تو سبقت کرنے والے ہی ہیں

محمد جوناگڑھی

اور جو آگے والے ہیں وه تو آگے والے ہی ہیں

محمد حسین نجفی

اور (تیسری قِسم) سبقت کرنے والوں کی ہوگی وہ تو سبقت کرنے والے ہی ہیں۔

أُو۟لَٰٓئِكَ ٱلْمُقَرَّبُونَ ﴿١١﴾

وہ الله کے ساتھ خاص قرب رکھنے والے ہیں

ابوالاعلی مودودی

وہی تو مقرب لوگ ہیں

احمد رضا خان

وہی مقربِ بارگاہ ہیں،

جالندہری

وہی (خدا کے) مقرب ہیں

طاہر القادری

یہی لوگ (اللہ کے) مقرّب ہوں گے،

علامہ جوادی

وہی اللہ کی بارگاہ کے مقرب ہیں

محمد جوناگڑھی

وه بالکل نزدیکی حاصل کیے ہوئے ہیں

محمد حسین نجفی

وہی لوگ خاص مقرب (بارگاہ) ہیں۔

فِى جَنَّٰتِ ٱلنَّعِيمِ ﴿١٢﴾

نعمت کے باغات ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

نعمت بھری جنتوں میں رہیں گے

احمد رضا خان

چین کے باغوں میں،

جالندہری

نعمت کے بہشتوں میں

طاہر القادری

نعمتوں کے باغات میں (رہیں گے)،

علامہ جوادی

نعمتوں بھری جنتوں میں ہوں گے

محمد جوناگڑھی

نعمتوں والی جنتوں میں ہیں

محمد حسین نجفی

(یہ لوگ) عیش و آرام کے باغوں میں ہوں گے۔

ثُلَّةٌۭ مِّنَ ٱلْأَوَّلِينَ ﴿١٣﴾

پہلوں میں سے بہت سے

ابوالاعلی مودودی

اگلوں میں سے بہت ہوں گے

احمد رضا خان

اگلوں میں سے ایک گروہ

جالندہری

وہ بہت سے تو اگلے لوگوں میں سے ہوں گے

طاہر القادری

(اِن مقرّبین میں) بڑا گروہ اگلے لوگوں میں سے ہوگا،

علامہ جوادی

بہت سے لوگ اگلے لوگوں میں سے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

(بہت بڑا) گروه تو اگلے لوگوں میں سے ہوگا

محمد حسین نجفی

ان کی بڑی جماعت اگلوں میں سے ہوگی۔

وَقَلِيلٌۭ مِّنَ ٱلْءَاخِرِينَ ﴿١٤﴾

اور پچھلوں میں سے تھوڑے سے

ابوالاعلی مودودی

اور پچھلوں میں سے کم

احمد رضا خان

اور پچھلوں میں سے تھوڑے

جالندہری

اور تھوڑے سے پچھلوں میں سے

طاہر القادری

اور پچھلے لوگوں میں سے (ان میں) تھوڑے ہوں گے،

علامہ جوادی

اور کچھ آخر دور کے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اور تھوڑے سے پچھلے لوگوں میں سے

محمد حسین نجفی

اور بہت تھوڑے پچھلوں میں سے ہوں گے۔

عَلَىٰ سُرُرٍۢ مَّوْضُونَةٍۢ ﴿١٥﴾

تختوں پر جو جڑاؤ ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

مرصع تختوں پر

احمد رضا خان

جڑاؤ تختوں پر ہوں گے

جالندہری

(لعل و یاقوت وغیرہ سے) جڑے ہوئے تختوں پر

طاہر القادری

(یہ مقرّبین) زر نگار تختوں پر ہوں گے،

علامہ جوادی

موتی اور یاقوت سے جڑے ہوئے تختوں پر

محمد جوناگڑھی

یہ لوگ سونے کے تاروں سے بنے ہوئے تختوں پر

محمد حسین نجفی

مرصع تختوں پر تکیہ لگائے۔

مُّتَّكِـِٔينَ عَلَيْهَا مُتَقَٰبِلِينَ ﴿١٦﴾

آمنے سامنے تکیہ لگائے ہوئےبیٹھے ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

تکیے لگا ئے آمنے سامنے بیٹھیں گے

احمد رضا خان

ان پر تکیہ لگائے ہوئے آمنے سامنے

جالندہری

آمنے سامنے تکیہ لگائے ہوئے

طاہر القادری

اُن پر تکیے لگائے آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے،

علامہ جوادی

ایک دوسرے کے سامنے تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

ایک دوسرے کےسامنے تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے

محمد حسین نجفی

آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے۔

يَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَٰنٌۭ مُّخَلَّدُونَ ﴿١٧﴾

ان کے پاس ایسے لڑکے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے آمد و رفت کیا کریں گے

ابوالاعلی مودودی

اُن کی مجلسوں میں ابدی لڑکے شراب چشمہ جاری سے

احمد رضا خان

ان کے گرد لیے پھریں گے ہمیشہ رہنے والے لڑکے

جالندہری

نوجوان خدمت گزار جو ہمیشہ (ایک ہی حالت میں) رہیں گے ان کے آس پاس پھریں گے

طاہر القادری

ہمیشہ ایک ہی حال میں رہنے والے نوجوان خدمت گار ان کے اردگرد گھومتے ہوں گے،

علامہ جوادی

ان کے گرد ہمیشہ نوجوان رہنے والے بچے گردش کررہے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

ان کے پاس ایسے لڑکے جو ہمیشہ (لڑکے ہی) رہیں گے آمدورفت کریں گے

محمد حسین نجفی

ان کے پاس ایسے غلمان (نوخیز لڑکے) ہوں گے جو ہمیشہ غلمان ہی رہیں گے۔

بِأَكْوَابٍۢ وَأَبَارِيقَ وَكَأْسٍۢ مِّن مَّعِينٍۢ ﴿١٨﴾

آبخورے اور آفتابے اور ایسا جام شراب لے کر جو بہتی ہوئی شراب سے بھرا جائے گا

ابوالاعلی مودودی

لبریز پیالے کنٹر اور ساغر لیے دوڑتے پھرتے ہونگے

احمد رضا خان

کوزے اور آفتابے اور جام اور آنکھوں کے سامنے بہتی شراب

جالندہری

یعنی آبخورے اور آفتابے اور صاف شراب کے گلاس لے لے کر

طاہر القادری

کوزے، آفتابے اور چشموں سے بہتی ہوئی (شفاف) شرابِ (قربت) کے جام لے کر (حاضرِ خدمت رہیں گے)،

علامہ جوادی

پیالے اور ٹونٹی وار کنٹر اور شراب کے جام لئے ہوئے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

آبخورے اور جگ لے کر اور ایسا جام لے کر جو بہتی ہوئی شراب سے پر ہو

محمد حسین نجفی

(شرابِ طہور سے بھرے ہو ئے) آبخورے، آفتابے اور پاک و صاف شراب کے پیالے (یعنی جام، صراحی سبو و ساغر) لئے گردش کر رہے ہوں گے۔

لَّا يُصَدَّعُونَ عَنْهَا وَلَا يُنزِفُونَ ﴿١٩﴾

نہ اس سے ان کو دردِ سر ہوگا اور نہ اس سے عقل میں فتور آئے گا

ابوالاعلی مودودی

جسے پی کر نہ اُن کا سر چکرائے گا نہ ان کی عقل میں فتور آئے گا

احمد رضا خان

کہ اس سے نہ انہیں درد سر ہو اور نہ ہوش میں فرق آئے

جالندہری

اس سے نہ تو سر میں درد ہوگا اور نہ ان کی عقلیں زائل ہوں گی

طاہر القادری

انہیں نہ تو اُس (کے پینے) سے دردِ سر کی شکایت ہوگی اور نہ ہی عقل میں فتور (اور بدمستی) آئے گی،

علامہ جوادی

جس سے نہ درد سر پیدا ہوگا اور نہ ہوش و حواس گم ہوں گے

محمد جوناگڑھی

جس سے نہ سر میں درد ہو نہ عقل میں فتور آئے

محمد حسین نجفی

جس سے نہ دردِ سر ہوگا اور نہ عقل میں فتور آئے گا۔

وَفَٰكِهَةٍۢ مِّمَّا يَتَخَيَّرُونَ ﴿٢٠﴾

اور میوے جنہیں وہ پسند کریں گے

ابوالاعلی مودودی

اور وہ اُن کے سامنے طرح طرح کے لذیذ پھل پیش کریں گے جسے چاہیں چن لیں

احمد رضا خان

اور میوے جو پسند کریں

جالندہری

اور میوے جس طرح کے ان کو پسند ہوں

طاہر القادری

اور (جنّتی خدمت گزار) پھل (اور میوے) لے کر (بھی پھر رہے ہوں گے) جنہیں وہ (مقرّبین) پسند کریں گے،

علامہ جوادی

اور ان کی پسند کے میوے لئے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اور ایسے میوے لیے ہوئے جو ان کی پسند کے ہوں

محمد حسین نجفی

اور وہ (غلمان) طرح طرح کے پھل پیش کریں گے وہ جسے چاہیں چن لیں۔

وَلَحْمِ طَيْرٍۢ مِّمَّا يَشْتَهُونَ ﴿٢١﴾

اور پرندوں کا گوشت جو ان کو مرغوب ہو گا

ابوالاعلی مودودی

اور پرندوں کے گوشت پیش کریں گے کہ جس پرندے کا چاہیں استعمال کریں

احمد رضا خان

اور پرندوں کا گوشت جو چاہیں

جالندہری

اور پرندوں کا گوشت جس قسم کا ان کا جی چاہے

طاہر القادری

اور پرندوں کا گوشت بھی (دستیاب ہوگا) جِس کی وہ (اہلِ قربت) خواہش کریں گے،

علامہ جوادی

اور ان پرندوں کا گوشت جس کی انہیں خواہش ہوگی

محمد جوناگڑھی

اور پرندوں کے گوشت جو انہیں مرغوب ہوں

محمد حسین نجفی

اور پرندوں پرندوں کے گوشت بھی جس کی وہ خواہش کریں گے۔

وَحُورٌ عِينٌۭ ﴿٢٢﴾

اوربڑی بڑی آنکھوں والی حوریں

ابوالاعلی مودودی

اور ان کے لیے خوبصورت آنکھوں والی حوریں ہونگی

احمد رضا خان

اور بڑی آنکھ والیاں حوریں

جالندہری

اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں

طاہر القادری

اور خوبصورت کشادہ آنکھوں والی حوریں بھی (اُن کی رفاقت میں ہوں گی)،

علامہ جوادی

اور کشادہ چشم حوریں ہوں گی

محمد جوناگڑھی

اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں

محمد حسین نجفی

(اور ان کیلئے) گوری رنگت والی غزال چشم حوریں بھی ہوں گی۔

كَأَمْثَٰلِ ٱللُّؤْلُؤِ ٱلْمَكْنُونِ ﴿٢٣﴾

جیسے موتی کئی تہو ں میں رکھےہوئے ہوں

ابوالاعلی مودودی

ایسی حسین جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی

احمد رضا خان

جیسے چھپے رکھے ہوئے موتی

جالندہری

جیسے (حفاظت سے) تہہ کئے ہوئے (آب دار) موتی

طاہر القادری

جیسے محفوظ چھپائے ہوئے موتی ہوں،

علامہ جوادی

جیسے سربستہ ہوتی

محمد جوناگڑھی

جو چھپے ہوئے موتیوں کی طرح ہیں

محمد حسین نجفی

جو چھپا کر رکھے ہوئے موتیوں کی طرح (حسین) ہوں گی۔

جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوا۟ يَعْمَلُونَ ﴿٢٤﴾

بدلے اس کے جو وہ کیا کرتے تھے

ابوالاعلی مودودی

یہ سب کچھ اُن اعمال کی جزا کے طور پر انہیں ملے گا جو وہ دنیا میں کرتے رہے تھے

احمد رضا خان

صلہ ان کے اعمال کا

جالندہری

یہ ان اعمال کا بدلہ ہے جو وہ کرتے تھے

طاہر القادری

(یہ) اُن (نیک) اعمال کی جزا ہوگی جو وہ کرتے رہے تھے،

علامہ جوادی

یہ سب درحقیقت ان کے اعمال کی جزا اور اس کا انعام ہوگا

محمد جوناگڑھی

یہ صلہ ہے ان کے اعمال کا

محمد حسین نجفی

یہ سب کچھ ان کے ان اعمال کی جزا ہے جو وہ کیا کرتے تھے۔

لَا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًۭا وَلَا تَأْثِيمًا ﴿٢٥﴾

وہ وہاں کوئی لغو اور گناہ کی بات نہیں سنیں گے

ابوالاعلی مودودی

وہاں وہ کوئی بیہودہ کلام یا گناہ کی بات نہ سنیں گے

احمد رضا خان

اس میں نہ سنیں گے نہ کوئی بیکار با ت نہ گنہگاری

جالندہری

وہاں نہ بیہودہ بات سنیں گے اور نہ گالی گلوچ

طاہر القادری

وہ اِس میں نہ کوئی بیہودگی سنیں گے اور نہ کوئی گناہ کی بات،

علامہ جوادی

وہاں نہ کوئی لغویات سنیں گے اور نہ گناہ کی باتیں

محمد جوناگڑھی

نہ وہاں بکواس سنیں گے اور نہ گناه کی بات

محمد حسین نجفی

وہ اس میں کوئی فضول اور گناہ والی بات نہیں سنیں گے۔

إِلَّا قِيلًۭا سَلَٰمًۭا سَلَٰمًۭا ﴿٢٦﴾

مگر سلام سلام کہنا

ابوالاعلی مودودی

جو بات بھی ہوگی ٹھیک ٹھیک ہوگی

احمد رضا خان

ہاں یہ کہنا ہوگا سلام سلام

جالندہری

ہاں ان کا کلام سلام سلام (ہوگا)

طاہر القادری

مگر ایک ہی بات (کہ یہ سلام والے ہر طرف سے) سلام ہی سلام سنیں گے،

علامہ جوادی

صرف ہر طرف سلام ہی سلام ہوگا

محمد جوناگڑھی

صرف سلام ہی سلام کی آواز ہوگی

محمد حسین نجفی

مگر صرف سلام و دعا کی آواز آئے گی۔

وَأَصْحَٰبُ ٱلْيَمِينِ مَآ أَصْحَٰبُ ٱلْيَمِينِ ﴿٢٧﴾

اور داہنے والے کیسے اچھے ہوں گے داہنے والے

ابوالاعلی مودودی

اور دائیں بازو والے، دائیں بازو والوں کی خوش نصیبی کا کیا کہنا

احمد رضا خان

اور دہنی طرف والے کیسے دہنی طرف والے

جالندہری

اور داہنے ہاتھ والے (سبحان الله) داہنے ہاتھ والے کیا (ہی عیش میں) ہیں

طاہر القادری

اور دائیں جانب والے، کیا کہنا دائیں جانب والوں کا،

علامہ جوادی

اور داہنی طرف والے اصحاب ... کیا کہنا ان اصحاب یمین کا

محمد جوناگڑھی

اور داہنے ہاتھ والے کیا ہی اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے

محمد حسین نجفی

اور وہ دائیں ہاتھ والے اور وہ دائیں والے کیا اچھے ہیں۔

فِى سِدْرٍۢ مَّخْضُودٍۢ ﴿٢٨﴾

وہ بے کانٹوں کی بیریوں میں ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

وہ بے خار بیریوں

احمد رضا خان

بے کانٹوں کی بیریوں میں

جالندہری

(یعنی) بےخار کی بیریوں

طاہر القادری

وہ بے خار بیریوں میں،

علامہ جوادی

بے کانٹے کی بیر

محمد جوناگڑھی

وه بغیرکانٹوں کی بیریوں

محمد حسین نجفی

وہ ایسی بیری کے درختوں میں ہوں گے جن میں کانٹے نہیں ہوں گے۔

وَطَلْحٍۢ مَّنضُودٍۢ ﴿٢٩﴾

اور گتھے ہوئے کیلو ں میں

ابوالاعلی مودودی

اور تہ بر تہ چڑھے ہوئے کیلوں

احمد رضا خان

اور کیلے کے گچھوں میں

جالندہری

اور تہہ بہ تہہ کیلوں

طاہر القادری

اور تہ بہ تہ کیلوں میں،

علامہ جوادی

لدے گتھے ہوئے کیلے

محمد جوناگڑھی

اور تہ بہ تہ کیلوں

محمد حسین نجفی

اورتہہ بہ تہہ کیلوں میں۔

وَظِلٍّۢ مَّمْدُودٍۢ ﴿٣٠﴾

اورلمبے سایوں میں

ابوالاعلی مودودی

اور دور تک پھیلی ہوئی چھاؤں

احمد رضا خان

اور ہمیشہ کے سائے میں

جالندہری

اور لمبے لمبے سایوں

طاہر القادری

اور لمبے لمبے (پھیلے ہوئے) سایوں میں،

علامہ جوادی

پھیلے ہوئے سائے

محمد جوناگڑھی

اور لمبے لمبے سایوں

محمد حسین نجفی

اور (دور تک) پھیلے ہوئے سایوں میں۔

وَمَآءٍۢ مَّسْكُوبٍۢ ﴿٣١﴾

اور پانی کی آبشاروں میں

ابوالاعلی مودودی

اور ہر دم رواں پانی

احمد رضا خان

اور ہمیشہ جاری پانی میں

جالندہری

اور پانی کے جھرنوں

طاہر القادری

اور بہتے چھلکتے پانیوں میں،

علامہ جوادی

جھرنے سے گرتے ہوئے پانی

محمد جوناگڑھی

اور بہتے ہوئے پانیوں

محمد حسین نجفی

اور بہتے ہوئے پانی میں۔

وَفَٰكِهَةٍۢ كَثِيرَةٍۢ ﴿٣٢﴾

اور باافراط میوں میں

ابوالاعلی مودودی

اور کبھی ختم نہ ہونے والے

احمد رضا خان

اور بہت سے میووں میں

جالندہری

اور میوہ ہائے کثیرہ (کے باغوں) میں

طاہر القادری

اور بکثرت پھلوں اور میووں میں (لطف اندوز ہوں گے)،

علامہ جوادی

کثیر تعداد کے میوؤں کے درمیان ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اور بکثرت پھلوں میں

محمد حسین نجفی

اور بہت سے پھلوں میں۔

لَّا مَقْطُوعَةٍۢ وَلَا مَمْنُوعَةٍۢ ﴿٣٣﴾

جونہ کبھی منقطع ہوں گے اور نہ ان میں روک ٹوک ہو گی

ابوالاعلی مودودی

اور بے روک ٹوک ملنے والے بکثرت پھلوں

احمد رضا خان

جو نہ ختم ہوں اور نہ روکے جائیں

جالندہری

جو نہ کبھی ختم ہوں اور نہ ان سے کوئی روکے

طاہر القادری

جو نہ (کبھی) ختم ہوں گے اور نہ اُن (کے کھانے) کی ممانعت ہوگی،

علامہ جوادی

جن کا سلسلہ نہ ختم ہوگا اور نہ ان پر کوئی روک ٹوک ہوگی

محمد جوناگڑھی

جو نہ ختم ہوں نہ روک لیے جائیں

محمد حسین نجفی

جو نہ کبھی ختم ہوں گے اور نہ کوئی روک ٹوک ہوگی۔

وَفُرُشٍۢ مَّرْفُوعَةٍ ﴿٣٤﴾

اور اونچے فرشتوں میں

ابوالاعلی مودودی

اور اونچی نشست گاہوں میں ہوں گے

احمد رضا خان

اور بلند بچھونوں میں

جالندہری

اور اونچے اونچے فرشوں میں

طاہر القادری

اور (وہ) اونچے (پرشکوہ) فرشوں پر (قیام پذیر) ہوں گے،

علامہ جوادی

اور اونچے قسم کے گدے ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اور اونچے اونچے فرشوں میں ہوں گے

محمد حسین نجفی

اور اونچے بچھونوں پر ہوں گے۔

إِنَّآ أَنشَأْنَٰهُنَّ إِنشَآءًۭ ﴿٣٥﴾

بے شک ہم نے انہیں (حوروں کو) ایک عجیب انداز سے پیدا کیا ہے

ابوالاعلی مودودی

ان کی بیویوں کو ہم خاص طور پر نئے سرے سے پیدا کریں گے

احمد رضا خان

بیشک ہم نے ان عورتوں کو اچھی اٹھان اٹھایا،

جالندہری

ہم نے ان (حوروں) کو پیدا کیا

طاہر القادری

بیشک ہم نے اِن (حوروں) کو (حسن و لطافت کی آئینہ دار) خاص خِلقت پر پیدا فرمایا ہے،

علامہ جوادی

بیشک ان حوروں کو ہم نے ایجاد کیا ہے

محمد جوناگڑھی

ہم نے ان کی (بیویوں کو) خاص طور پر بنایا ہے

محمد حسین نجفی

ہم نے (حوروں) کو خاص نئے سرے سے پیدا کیا ہے۔

فَجَعَلْنَٰهُنَّ أَبْكَارًا ﴿٣٦﴾

پس ہم نے انہیں کنواریاں بنا دیا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور انہیں با کرہ بنا دیں گے

احمد رضا خان

تو انہیں بنایا کنواریاں اپنے شوہر پر پیاریاں،

جالندہری

تو ان کو کنواریاں بنایا

طاہر القادری

پھر ہم نے اِن کو کنواریاں بنایا ہے،

علامہ جوادی

تو انہیں نت نئی بنایا ہے

محمد جوناگڑھی

اور ہم نے انہیں کنواریاں بنا دیا ہے

محمد حسین نجفی

پھر ان کو کنواریاں بنایا ہے۔

عُرُبًا أَتْرَابًۭا ﴿٣٧﴾

دل لبھانے والی ہم عمر بنایا ہے

ابوالاعلی مودودی

اپنے شوہروں کی عاشق اور عمر میں ہم سن

احمد رضا خان

انہیں پیار دلائیاں ایک عمر والیاں

جالندہری

(اور شوہروں کی) پیاریاں اور ہم عمر

طاہر القادری

جو خوب محبت کرنے والی ہم عمر (ازواج) ہیں،

علامہ جوادی

یہ کنواریاں اور آپس میں ہمجولیاں ہوں گی

محمد جوناگڑھی

محبت والیاں اور ہم عمر ہیں

محمد حسین نجفی

(اور) پیار کرنے والیاں اور ہم عمر ہیں۔

لِّأَصْحَٰبِ ٱلْيَمِينِ ﴿٣٨﴾

داہنے والوں کے لیے

ابوالاعلی مودودی

یہ کچھ دائیں بازو والوں کے لیے ہے

احمد رضا خان

دہنی طرف والوں کے لیے،

جالندہری

یعنی داہنے ہاتھ والوں کے لئے

طاہر القادری

یہ (حوریں اور دیگر نعمتیں) دائیں جانب والوں کے لئے ہیں،

علامہ جوادی

یہ سب اصحاب یمین کے لئے ہیں

محمد جوناگڑھی

دائیں ہاتھ والوں کے لیے ہیں

محمد حسین نجفی

یہ سب نعمتیں دائیں ہاتھ والوں کے لئے ہیں۔

ثُلَّةٌۭ مِّنَ ٱلْأَوَّلِينَ ﴿٣٩﴾

بہت سے پہلوں میں سے ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

وہ اگلوں میں سے بہت ہوں گے

احمد رضا خان

اگلوں میں سے ایک گروہ،

جالندہری

(یہ) بہت سے اگلے لوگوں میں سے ہیں

طاہر القادری

(ان میں) بڑی جماعت اگلے لوگوں میں سے ہوگی،

علامہ جوادی

جن کا ایک گروہ پہلے لوگوں کا ہے

محمد جوناگڑھی

جم غفیر ہے اگلوں میں سے

محمد حسین نجفی

ایک بڑی جماعت اگلوں میں سے۔

وَثُلَّةٌۭ مِّنَ ٱلْءَاخِرِينَ ﴿٤٠﴾

اور بہت سے پچھلوں میں سے

ابوالاعلی مودودی

اور پچھلوں میں سے بھی بہت

احمد رضا خان

اور پچھلوں میں سے ایک گروہ

جالندہری

اور بہت سے پچھلوں میں سے

طاہر القادری

اور (ان میں) پچھلے لوگوں میں سے (بھی) بڑی ہی جماعت ہوگی،

علامہ جوادی

اور ایک گروہ آخری لوگوں کا ہے

محمد جوناگڑھی

اور بہت بڑی جماعت ہے پچھلوں میں سے

محمد حسین نجفی

اور ایک بڑی جماعت پچھلوں میں سے ہے۔

وَأَصْحَٰبُ ٱلشِّمَالِ مَآ أَصْحَٰبُ ٱلشِّمَالِ ﴿٤١﴾

اوربائیں والے کیسے برے ہیں بائیں والے

ابوالاعلی مودودی

اور بائیں بازو والے، بائیں بازو والوں کی بد نصیبی کا کیا پوچھنا

احمد رضا خان

اور بائیں طرف والے کیسے بائیں طرف والے

جالندہری

اور بائیں ہاتھ والے (افسوس) بائیں ہاتھ والے کیا (ہی عذاب میں) ہیں

طاہر القادری

اور بائیں جانب والے، کیا (ہی برے لوگ) ہیں بائیں جانب والے،

علامہ جوادی

اور بائیں ہاتھ والے تو ان کا کیا پوچھنا ہے

محمد جوناگڑھی

اور بائیں ہاتھ والے کیا ہیں بائیں ہاتھ والے

محمد حسین نجفی

اور بائیں ہاتھ والے اور کیا برے ہیں بائیں ہاتھ والے۔

فِى سَمُومٍۢ وَحَمِيمٍۢ ﴿٤٢﴾

وہ لووں اور کھولتے ہوئے پانی میں ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

وہ لو کی لپٹ اور کھولتے ہوئے پانی

احمد رضا خان

جلتی ہوا اور کھولتے پانی میں،

جالندہری

(یعنی دوزخ کی) لپٹ اور کھولتے ہوئے پانی میں

طاہر القادری

جو دوزخ کی سخت گرم ہوا اور کھولتے ہوئے پانی میں،

علامہ جوادی

گرم گرم ہوا کھولتا ہوا پانی

محمد جوناگڑھی

گرم ہوا اور گرم پانی میں (ہوں گے)

محمد حسین نجفی

وہ لو کی لپٹ (سخت تپش) اور کھولتے ہوئے پانی۔

وَظِلٍّۢ مِّن يَحْمُومٍۢ ﴿٤٣﴾

اور سیاہ دھوئیں کے سائے میں

ابوالاعلی مودودی

اور کالے دھوئیں کے سائے میں ہوں گے

احمد رضا خان

اور جلتے دھوئیں کی چھاؤں میں

جالندہری

اور سیاہ دھوئیں کے سائے میں

طاہر القادری

اور سیاہ دھویں کے سایے میں ہوں گے،

علامہ جوادی

کالے سیاہ دھوئیں کا سایہ

محمد جوناگڑھی

اورسیاه دھوئیں کے سائے میں

محمد حسین نجفی

اور سیاہ دھوئیں کے سایہ میں ہوں گے۔

لَّا بَارِدٍۢ وَلَا كَرِيمٍ ﴿٤٤﴾

جو نہ ٹھنڈا ہوگا اور نہ راحت بخش

ابوالاعلی مودودی

جو نہ ٹھنڈا ہوگا نہ آرام دہ

احمد رضا خان

جو نہ ٹھنڈی نہ عزت کی،

جالندہری

(جو) نہ ٹھنڈا (ہے) نہ خوشنما

طاہر القادری

جو نہ (کبھی) ٹھنڈا ہوگا اور نہ فرحت بخش ہوگا،

علامہ جوادی

جو نہ ٹھنڈا ہو اور نہ اچھا لگے

محمد جوناگڑھی

جو نہ ٹھنڈا ہے نہ فرحت بخش

محمد حسین نجفی

جو نہ ٹھنڈا ہوگااور نہ نفع بخش۔

إِنَّهُمْ كَانُوا۟ قَبْلَ ذَٰلِكَ مُتْرَفِينَ ﴿٤٥﴾

بے شک وہ اس سے پہلے خوش حال تھے

ابوالاعلی مودودی

یہ وہ لوگ ہوں گے جو اِس انجام کو پہنچنے سے پہلے خوشحال تھے

احمد رضا خان

بیشک وہ اس سے پہلے نعمتوں میں تھے

جالندہری

یہ لوگ اس سے پہلے عیشِ نعیم میں پڑے ہوئے تھے

طاہر القادری

بیشک وہ (اہلِ دوزخ) اس سے پہلے (دنیا میں) خوش حال رہ چکے تھے،

علامہ جوادی

یہ وہی لوگ ہیں جو پہلے بہت آرام کی زندگی گزار رہے تھے

محمد جوناگڑھی

بیشک یہ لوگ اس سے پہلے بہت نازوں میں پلے ہوئے تھے

محمد حسین نجفی

(کیونکہ) وہ اس سے پہلے (دنیا میں) خوشحال (اور عیش و عشرت میں) تھے۔

وَكَانُوا۟ يُصِرُّونَ عَلَى ٱلْحِنثِ ٱلْعَظِيمِ ﴿٤٦﴾

اور بڑے گناہ (شرک) پر اصرار کیا کرتے تھے

ابوالاعلی مودودی

اور گناہ عظیم پر اصرار کرتے تھے

احمد رضا خان

اور اس بڑے گناہ کی ہٹ (ضد) رکھتے تھے،

جالندہری

اور گناہ عظیم پر اڑے ہوئے تھے

طاہر القادری

اور وہ گناہِ عظیم (یعنی کفر و شرک) پر اصرار کیا کرتے تھے،

علامہ جوادی

اور بڑے بڑے گناہوں پر اصرار کررہے تھے

محمد جوناگڑھی

اور بڑے بڑے گناہوں پر اصرار کرتے تھے

محمد حسین نجفی

اور وہ بڑے گناہ پر اصرار کرتے تھے۔

وَكَانُوا۟ يَقُولُونَ أَئِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًۭا وَعِظَٰمًا أَءِنَّا لَمَبْعُوثُونَ ﴿٤٧﴾

اور کہا کرتے تھے کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر اٹھاے جائیں گے

ابوالاعلی مودودی

کہتے تھے \"کیا جب ہم مر کر خاک ہو جائیں گے اور ہڈیوں کا پنجر رہ جائیں گے تو پھر اٹھا کھڑے کیے جائیں گے؟

احمد رضا خان

اور کہتے تھے کیا جب ہم مرجائیں اور ہڈیاں ہوجائیں تو کیا ضرور ہم اٹھائے جائیں گے،

جالندہری

اور کہا کرتے تھے کہ بھلا جب ہم مرگئے اور مٹی ہوگئے اور ہڈیاں (ہی ہڈیاں رہ گئے) تو کیا ہمیں پھر اُٹھنا ہوگا؟

طاہر القادری

اور کہا کرتے تھے کہ کیا جب ہم مر جائیں گے اور ہم خاک (کا ڈھیر) اور (بوسیدہ) ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا ہم (پھر زندہ کر کے) اٹھائے جائیں گے،

علامہ جوادی

اور کہتے تھے کہ کیا جب ہم مرجائیں گے اور خاک اور ہڈی ہوجائیں گے تو ہمیں دوبارہ اٹھایا جائے گا

محمد جوناگڑھی

اور کہتے تھے کہ کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈی ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر دوباره اٹھا کھڑے کیے جائیں گے

محمد حسین نجفی

اور کہتے تھے کہ جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا ہم دوبارہ اٹھائے جائیں گے؟

أَوَءَابَآؤُنَا ٱلْأَوَّلُونَ ﴿٤٨﴾

اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی

ابوالاعلی مودودی

اور کیا ہمارے وہ باپ دادا بھی اٹھائے جائیں گے جو پہلے گزر چکے ہیں؟\"

احمد رضا خان

اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی،

جالندہری

اور کیا ہمارے باپ دادا کو بھی؟

طاہر القادری

اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی (زندہ کئے جائیں گے)،

علامہ جوادی

کیا ہمارے باپ دادا بھی اٹھائے جائیں گے

محمد جوناگڑھی

اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی؟

محمد حسین نجفی

اور کیا ہمارے پہلے باپ دادا بھی (اٹھائے جائیں گے؟)

قُلْ إِنَّ ٱلْأَوَّلِينَ وَٱلْءَاخِرِينَ ﴿٤٩﴾

کہہ دو بے شک پہلے بھی اور پچھلے بھی

ابوالاعلی مودودی

اے نبیؐ، اِن لوگوں سے کہو، یقیناً اگلے اور پچھلے سب

احمد رضا خان

تم فرماؤ بیشک سب اگلے اور پچھلے

جالندہری

کہہ دو کہ بےشک پہلے اور پچھلے

طاہر القادری

آپ فرما دیں: بیشک اگلے اور پچھلے،

علامہ جوادی

آپ کہہ دیجئے کہ اولین و آخرین سب کے سب

محمد جوناگڑھی

آپ کہہ دیجئے کہ یقیناً سب اگلے اور پچھلے

محمد حسین نجفی

آپ(ص) کہہ دیجئے! کہ بےشک اگلے اور پچھلے۔

لَمَجْمُوعُونَ إِلَىٰ مِيقَٰتِ يَوْمٍۢ مَّعْلُومٍۢ ﴿٥٠﴾

ایک معین تاریخ کے وقت پر جمع کیے جاویں گے

ابوالاعلی مودودی

ایک دن ضرور جمع کیے جانے والے ہیں جس کا وقت مقرر کیا جا چکا ہے

احمد رضا خان

ضرور اکٹھے کیے جائیں گے، ایک جانے ہوئے دن کی میعاد پر

جالندہری

(سب) ایک روز مقرر کے وقت پر جمع کئے جائیں گے

طاہر القادری

(سب کے سب) ایک معیّن دِن کے مقررّہ وقت پر جمع کئے جائیں گے،

علامہ جوادی

ایک مقرر دن کی وعدہ گاہ پر جمع کئے جائیں گے

محمد جوناگڑھی

ضرور جمع کئے جائیں گے ایک مقرر دن کے وقت

محمد حسین نجفی

سب ایک دن کے مقرروقت پر اکٹھے کئے جائیں گے۔

ثُمَّ إِنَّكُمْ أَيُّهَا ٱلضَّآلُّونَ ٱلْمُكَذِّبُونَ ﴿٥١﴾

پھر بے شک تمہیں اے گمراہو جھٹلانے والو

ابوالاعلی مودودی

پھر اے گمراہو اور جھٹلانے والو!

احمد رضا خان

پھر بیشک تم اے گمراہو جھٹلانے والو

جالندہری

پھر تم اے جھٹلانے والے گمرا ہو!

طاہر القادری

پھر بیشک تم لوگ اے گمراہو! جھٹلانے والو،

علامہ جوادی

اس کے بعد تم اے گمراہو اور جھٹلانے والوں

محمد جوناگڑھی

پھر تم اے گمراہو جھٹلانے والو!

محمد حسین نجفی

پھر تم اے گمراہو اور جھٹلانے والو۔

لَءَاكِلُونَ مِن شَجَرٍۢ مِّن زَقُّومٍۢ ﴿٥٢﴾

البتہ تھوہر کا درخت کھانا ہوگا

ابوالاعلی مودودی

تم شجر زقوم کی غذا کھانے والے ہو

احمد رضا خان

ضرور تھوہر کے پیڑ میں سے کھاؤ گے،

جالندہری

تھوہر کے درخت کھاؤ گے

طاہر القادری

تم ضرور کانٹے دار (تھوہڑ کے) درخت سے کھانے والے ہو،

علامہ جوادی

تھوہڑ کے درخت کے کھانے والے ہو گے

محمد جوناگڑھی

البتہ کھانے والے ہو تھوہر کا درخت

محمد حسین نجفی

تم (تلخ ترین درخت) زقوم سے کھاؤ گے۔

فَمَالِـُٔونَ مِنْهَا ٱلْبُطُونَ ﴿٥٣﴾

پھر اس سے پیٹ بھرنے ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

اُسی سے تم پیٹ بھرو گے

احمد رضا خان

پھر اس سے پیٹ بھرو گے،

جالندہری

اور اسی سے پیٹ بھرو گے

طاہر القادری

سو اُس سے اپنے پیٹ بھرنے والے ہو،

علامہ جوادی

پھر اس سے اپنے پیٹ بھرو گے

محمد جوناگڑھی

اور اسی سے پیٹ بھرنے والے ہو

محمد حسین نجفی

اور اسی سے (اپنے) پیٹ بھرو گے۔

فَشَٰرِبُونَ عَلَيْهِ مِنَ ٱلْحَمِيمِ ﴿٥٤﴾

پھر اس پر کھولتا ہوا پانی پینا ہوگا

ابوالاعلی مودودی

اور اوپر سے کھولتا ہوا پانی

احمد رضا خان

پھر اس پر کھولتا پانی پیو گے،

جالندہری

اور اس پر کھولتا ہوا پانی پیو گے

طاہر القادری

پھر اُس پر سخت کھولتا پانی پینے والے ہو،

علامہ جوادی

پھر اس پر کھولتا ہوا پانی پیو گے

محمد جوناگڑھی

پھر اس پر گرم کھولتا پانی پینے والے ہو

محمد حسین نجفی

اور اوپر سے کھولتا ہوا پانی پیو گے۔

فَشَٰرِبُونَ شُرْبَ ٱلْهِيمِ ﴿٥٥﴾

پھر پینا ہو گا پیاسے اونٹوں کا سا پینا

ابوالاعلی مودودی

تونس لگے ہوئے اونٹ کی طرح پیو گے

احمد رضا خان

پھر ایسا پیو گے جیسے سخت پیاسے اونٹ پئیں

جالندہری

اور پیو گے بھی تو اس طرح جیسے پیاسے اونٹ پیتے ہیں

طاہر القادری

پس تم سخت پیاسے اونٹ کے پینے کی طرح پینے والے ہو،

علامہ جوادی

پھر اس طرح پیو گے جس طرح پیاسے اونٹ پیتے ہیں

محمد جوناگڑھی

پھر پینے والے بھی پیاسے اونٹوں کی طرح

محمد حسین نجفی

جس طرح سخت پیاسے اونٹ (بےتحاشا) پانی پیتے ہیں۔

هَٰذَا نُزُلُهُمْ يَوْمَ ٱلدِّينِ ﴿٥٦﴾

قیامت کے دن یہ ان کی مہمانی ہو گی

ابوالاعلی مودودی

یہ ہے بائیں والوں کی ضیافت کا سامان روز جزا میں

احمد رضا خان

یہ ان کی مہمانی ہے انصاف کے دن،

جالندہری

جزا کے دن یہ ان کی ضیافت ہوگی

طاہر القادری

یہ قیامت کے دِن اُن کی ضیافت ہوگی،

علامہ جوادی

یہ قیامت کے دن ان کی مہمانداری کا سامان ہوگا

محمد جوناگڑھی

قیامت کے دن ان کی مہمانی یہ ہے

محمد حسین نجفی

جزا و سزا کے دن یہ ان کی مہمانی ہوگی۔

نَحْنُ خَلَقْنَٰكُمْ فَلَوْلَا تُصَدِّقُونَ ﴿٥٧﴾

ہم نے ہی تمہیں پیدا کیا ہے پس کیوں تم تصدیق نہیں کرتے

ابوالاعلی مودودی

ہم نے تمہیں پیدا کیا ہے پھر کیوں تصدیق نہیں کرتے؟

احمد رضا خان

ہم نے تمہیں پیدا کیا تو تم کیوں نہیں سچ مانتے

جالندہری

ہم نے تم کو (پہلی بار بھی تو) پیدا کیا ہے تو تم (دوبارہ اُٹھنے کو) کیوں سچ نہیں سمجھتے؟

طاہر القادری

ہم ہی نے تمہیں پیدا کیا تھا پھر تم (دوبارہ پیدا کئے جانے کی) تصدیق کیوں نہیں کرتے،

علامہ جوادی

ہم نے تم کو پیدا کیا ہے تو دوبارہ پیدا کرنے کی تصدیق کیوں نہیں کرتے

محمد جوناگڑھی

ہم ہی نے تم سب کو پیدا کیا ہے پھر تم کیوں باور نہیں کرتے؟

محمد حسین نجفی

ہم نے ہی تمہیں پیدا کیا ہے پھر تم (قیامت کی) تصدیق کیوں نہیں کرتے؟

أَفَرَءَيْتُم مَّا تُمْنُونَ ﴿٥٨﴾

بھلا دیکھو (تو) (منی) جو تم ٹپکاتے ہو

ابوالاعلی مودودی

کبھی تم نے غور کیا، یہ نطفہ جو تم ڈالتے ہو

احمد رضا خان

تو بھلا دیکھو تو وہ منی جو گراتے ہو

جالندہری

دیکھو تو کہ جس (نطفے) کو تم (عورتوں کے رحم میں) ڈالتے ہو

طاہر القادری

بھلا یہ بتاؤ جو نطفہ (تولیدی قطرہ) تم (رِحم میں) ٹپکاتے ہو،

علامہ جوادی

کیا تم نے اس نطفہ کو دیکھا ہے جو رحم میں ڈالتے ہو

محمد جوناگڑھی

اچھا پھر یہ تو بتلاؤ کہ جو منی تم ٹپکاتے ہو

محمد حسین نجفی

کیا تم نے کبھی غور کیا ہے کہ جو نطفہ تم ٹپکاتے ہو۔

ءَأَنتُمْ تَخْلُقُونَهُۥٓ أَمْ نَحْنُ ٱلْخَٰلِقُونَ ﴿٥٩﴾

کیا تم اسے پیدا کرتے ہو یا ہم ہی پیدا کرنے والے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اس سے بچہ تم بناتے ہو یا اس کے بنانے والے ہم ہیں؟

احمد رضا خان

کیا تم اس کا آدمی بناتے ہو یا ہم بنانے والے ہیں

جالندہری

کیا تم اس (سے انسان) کو بناتے ہو یا ہم بناتے ہیں؟

طاہر القادری

تو کیا اس (سے انسان) کو تم پیدا کرتے ہو یا ہم پیدا فرمانے والے ہیں،

علامہ جوادی

اسے تم پیدا کرتے ہو یا ہم پیدا کرنے والے ہیں

محمد جوناگڑھی

کیا اس کا (انسان) تم بناتے ہو یا پیدا کرنے والے ہم ہی ہیں؟

محمد حسین نجفی

کیا تم اسے(آدمی بنا کر) پیدا کرتے ہو یا ہم پیدا کرنے و الے ہیں۔

نَحْنُ قَدَّرْنَا بَيْنَكُمُ ٱلْمَوْتَ وَمَا نَحْنُ بِمَسْبُوقِينَ ﴿٦٠﴾

ہم نے ہی تمہارے درمیان موت مقرر کر دی ہے اور ہم عاجز نہیں ہیں

ابوالاعلی مودودی

ہم نے تمہارے درمیان موت کو تقسیم کیا ہے، اور ہم اِس سے عاجز نہیں ہیں

احمد رضا خان

ہم نے تم میں مرنا ٹھہرایا اور ہم اس سے ہارے نہیں،

جالندہری

ہم نے تم میں مرنا ٹھہرا دیا ہے اور ہم اس (بات) سے عاجز نہیں

طاہر القادری

ہم ہی نے تمہارے درمیان موت کو مقرّر فرمایا ہے اور ہم (اِس کے بعد پھر زندہ کرنے سے بھی) عاجز نہیں ہیں،

علامہ جوادی

ہم نے تمہارے درمیان موت کو مقدر کردیا ہے اور ہم اس بات سے عاجز نہیں ہیں

محمد جوناگڑھی

ہم ہی نے تم میں موت کو متعین کر دیا ہے اور ہم اس سے ہارے ہوئے نہیں ہیں

محمد حسین نجفی

ہم نے ہی تمہارے درمیان موت (کا نظام) مقرر کیا ہے اور ہم اس سے عاجز نہیں ہیں۔

عَلَىٰٓ أَن نُّبَدِّلَ أَمْثَٰلَكُمْ وَنُنشِئَكُمْ فِى مَا لَا تَعْلَمُونَ ﴿٦١﴾

اس بات سے کہ ہم تم جیسے لوگ بدل لائیں اور تمہیں ایسی صورت میں بنا کھڑا کریں جو تم نہیں جانتے

ابوالاعلی مودودی

کہ تمہاری شکلیں بدل دیں اور کسی ایسی شکل میں تمہیں پیدا کر دیں جس کو تم نہیں جانتے

احمد رضا خان

کہ تم جیسے اور بدل دیں اور تمہاری صورتیں وہ کردیں جس کی تمہیں حبر نہیں

جالندہری

کہ تمہاری طرح کے اور لوگ تمہاری جگہ لے آئیں اور تم کو ایسے جہان میں جس کو تم نہیں جانتے پیدا کر دیں

طاہر القادری

اس بات سے (بھی عاجز نہیں ہیں) کہ تمہارے جیسے اوروں کو بدل (کر بنا) دیں اور تمہیں ایسی صورت میں پیدا کر دیں جسے تم جانتے بھی نہ ہو،

علامہ جوادی

کہ تم جیسے اور لوگ پیدا کردیں اور تمہیں اس عالم میں دوبارہ ایجاد کردیں جسے تم جانتے بھی نہیں ہو

محمد جوناگڑھی

کہ تمہاری جگہ تم جیسے اور پیدا کر دیں اور تمہیں نئے سرے سے اس عالم میں پیدا کریں جس سے تم (بالکل) بےخبر ہو

محمد حسین نجفی

کہ ہم تمہاری جگہ تم جیسے اور لوگ پیدا کر دیں اور تم کو ایسی صورت میں (یا ایسے عالَم میں) پیدا کر دیں جس کو تم نہیں جانتے۔

وَلَقَدْ عَلِمْتُمُ ٱلنَّشْأَةَ ٱلْأُولَىٰ فَلَوْلَا تَذَكَّرُونَ ﴿٦٢﴾

اور تم پہلی پیدائش کو جان چکے ہو پھر کیوں تم غور نہیں کرتے

ابوالاعلی مودودی

اپنی پہلی پیدائش کو تو تم جانتے ہو، پھر کیوں سبق نہیں لیتے؟

احمد رضا خان

اور بیشک تم جان چکے ہو پہلی اٹھان پھر کیوں نہیں سوچتے

جالندہری

اور تم نے پہلی پیدائش تو جان ہی لی ہے۔ پھر تم سوچتے کیوں نہیں؟

طاہر القادری

اور بیشک تم نے پہلے پیدائش (کی حقیقت) معلوم کر لی پھر تم نصیحت قبول کیوں نہیں کرتے،

علامہ جوادی

اور تم پہلی خلقت کو تو جانتے ہو تو پھر اس میں غور کیوں نہیں کرتے ہو

محمد جوناگڑھی

تمہیں یقینی طور پر پہلی دفعہ کی پیدائش معلوم ہی ہے پھر کیوں عبرت حاصل نہیں کرتے؟

محمد حسین نجفی

اور تم (اپنی) پہلی پیدائش کو تو جانتے ہی ہو پھر نصیحت کیوں نہیں حاصل کرتے؟

أَفَرَءَيْتُم مَّا تَحْرُثُونَ ﴿٦٣﴾

بھلا دیکھو جو کچھ تم بولتے ہو

ابوالاعلی مودودی

کبھی تم نے سوچا، یہ بیج جو تم بوتے ہو

احمد رضا خان

تو بھلا بتاؤ تو جو بوتے ہو،

جالندہری

بھلا دیکھو تو کہ جو کچھ تم بوتے ہو

طاہر القادری

بھلا یہ بتاؤ جو (بیج) تم کاشت کرتے ہو،

علامہ جوادی

اس دا نہ کو بھی دیکھا ہے جو تم زمین میں بوتے ہو

محمد جوناگڑھی

اچھا پھر یہ بھی بتلاؤ کہ تم جو کچھ بوتے ہو

محمد حسین نجفی

کیا تم نے کبھی غور کیا ہے کہ تم جو کچھ (بیج) بوتے ہو۔

ءَأَنتُمْ تَزْرَعُونَهُۥٓ أَمْ نَحْنُ ٱلزَّٰرِعُونَ ﴿٦٤﴾

کیا تم اسے اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اِن سے کھیتیاں تم اگاتے ہو یا اُن کے اگانے والے ہم ہیں؟

احمد رضا خان

کیا تم اس کی کھیتی بناتے ہو یا ہم بنانے والے ہیں

جالندہری

تو کیا تم اسے اُگاتے ہو یا ہم اُگاتے ہیں؟

طاہر القادری

تو کیا اُس (سے کھیتی) کو تم اُگاتے ہو یا ہم اُگانے والے ہیں،

علامہ جوادی

اسے تم اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں

محمد جوناگڑھی

اسے تم ہی اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں

محمد حسین نجفی

کیا تم اس کو اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں۔

لَوْ نَشَآءُ لَجَعَلْنَٰهُ حُطَٰمًۭا فَظَلْتُمْ تَفَكَّهُونَ ﴿٦٥﴾

اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا کر دیں پھر تم تعجب کرتے رہ جاؤ

ابوالاعلی مودودی

ہم چاہیں تو ان کھیتیوں کو بھس بنا کر رکھ دیں اور تم طرح طرح کی باتیں بناتے رہ جاؤ

احمد رضا خان

ہم چاہیں تو اسے روندن (پامال) کردیں پھر تم باتیں بناتے رہ جاؤ

جالندہری

اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا کردیں اور تم باتیں بناتے رہ جاؤ

طاہر القادری

اگر ہم چاہیں تو اسے ریزہ ریزہ کر دیں پھر تم تعجب اور ندامت ہی کرتے رہ جاؤ،

علامہ جوادی

اگر ہم چاہیں تو اسے چور چور بنادیں تو تم باتیں ہی بناتے رہ جاؤ

محمد جوناگڑھی

اگر ہم چاہیں تواسے ریزه ریزه کر ڈالیں اور تم حیرت کے ساتھ باتیں بناتے ہی ره جاؤ

محمد حسین نجفی

اگر ہم چاہیں تو اس (پیداوار) کو (خشک کر کے) چُورا چُورا کر دیں تو تم باتیں بناتے رہ جاؤ۔

إِنَّا لَمُغْرَمُونَ ﴿٦٦﴾

کہ بے شک ہم پر تو تاوان پڑ گیا

ابوالاعلی مودودی

کہ ہم پر تو الٹی چٹی پڑ گئی

احمد رضا خان

کہ ہم پر چٹی پڑی

جالندہری

(کہ ہائے) ہم تو مفت تاوان میں پھنس گئے

طاہر القادری

(اور کہنے لگو): ہم پر تاوان پڑ گیا،

علامہ جوادی

کہ ہم تو بڑے گھاٹے میں رہے

محمد جوناگڑھی

کہ ہم پر تو تاوان ہی پڑ گیا

محمد حسین نجفی

کہ ہم پر تاوان پڑگیا۔

بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ ﴿٦٧﴾

بلکہ ہم بے نصیب ہو گئے

ابوالاعلی مودودی

بلکہ ہمارے تو نصیب ہی پھوٹے ہوئے ہیں

احمد رضا خان

بلکہ ہم بے نصیب رہے،

جالندہری

بلکہ ہم ہیں ہی بےنصیب

طاہر القادری

بلکہ ہم بے نصیب ہوگئے،

علامہ جوادی

بلکہ ہم تو محروم ہی رہ گئے

محمد جوناگڑھی

بلکہ ہم بالکل محروم ہی ره گئے

محمد حسین نجفی

بلکہ ہم بالکل محروم ہو گئے۔

أَفَرَءَيْتُمُ ٱلْمَآءَ ٱلَّذِى تَشْرَبُونَ ﴿٦٨﴾

بھلا دیکھو تو سہی وہ پانی جو تم پیتے ہو

ابوالاعلی مودودی

کبھی تم نے آنکھیں کھول کر دیکھا، یہ پانی جو تم پیتے ہو

احمد رضا خان

تو بھلا بتاؤ تو وہ پانی جو پیتے ہو،

جالندہری

بھلا دیکھو تو کہ جو پانی تم پیتے ہو

طاہر القادری

بھلا یہ بتاؤ جو پانی تم پیتے ہو،

علامہ جوادی

کیا تم نے اس پانی کو دیکھا ہے جس کو تم پیتے ہو

محمد جوناگڑھی

اچھا یہ بتاؤ کہ جس پانی کو تم پیتے ہو

محمد حسین نجفی

کیا تم نے کبھی غور کیا ہے کہ وہ پانی جو تم پیتے ہو۔

ءَأَنتُمْ أَنزَلْتُمُوهُ مِنَ ٱلْمُزْنِ أَمْ نَحْنُ ٱلْمُنزِلُونَ ﴿٦٩﴾

کیا تم نے اسے بادل سے اتارا ہے یا ہم اتارنے والے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اِسے تم نے بادل سے برسایا ہے یا اِس کے برسانے والے ہم ہیں؟

احمد رضا خان

کیا تم نے اسے بادل سے اتارا یا ہم ہیں اتارنے والے

جالندہری

کیا تم نے اس کو بادل سے نازل کیا ہے یا ہم نازل کرتے ہیں؟

طاہر القادری

کیا اسے تم نے بادل سے اتارا ہے یا ہم اتارنے والے ہیں،

علامہ جوادی

اسے تم نے بادل سے برسایا ہے یا اس کے برسانے والے ہم ہیں

محمد جوناگڑھی

اسے بادلوں سے بھی تم ہی اتارتے ہو یا ہم برساتے ہیں؟

محمد حسین نجفی

کیا تم نے اسے بادل سے اتارا ہے یا ہم (اس کے) اتارنے والے ہیں؟

لَوْ نَشَآءُ جَعَلْنَٰهُ أُجَاجًۭا فَلَوْلَا تَشْكُرُونَ ﴿٧٠﴾

اگر ہم چاہیں تو اسے کھاری کر دیں پس کیوں تم شکر نہیں کرتے

ابوالاعلی مودودی

ہم چاہیں تو اسے سخت کھاری بنا کر رکھ دیں، پھر کیوں تم شکر گزار نہیں ہوتے؟

احمد رضا خان

ہم چاہیں تو اسے کھاری کردیں پھر کیوں نہیں شکر کرتے

جالندہری

اگر ہم چاہیں تو ہم اسے کھاری کردیں پھر تم شکر کیوں نہیں کرتے؟

طاہر القادری

اگر ہم چاہیں تو اسے کھاری بنا دیں، پھر تم شکر ادا کیوں نہیں کرتے،

علامہ جوادی

اگر ہم چاہتے تو اسے کھارا بنادیتے تو پھر تم ہمارا شکریہ کیوں نہیں ادا کرتے ہو

محمد جوناگڑھی

اگر ہماری منشا ہو تو ہم اسے کڑوا زہر کردیں پھر تم ہماری شکرگزاری کیوں نہیں کرتے؟

محمد حسین نجفی

اگر ہم چاہتے تو اسے سخت بھاری بنا دیتے پھر تم شکر کیوں نہیں کرتے؟

أَفَرَءَيْتُمُ ٱلنَّارَ ٱلَّتِى تُورُونَ ﴿٧١﴾

بھلا دیکھو تو سہی وہ آگ جو تم سلگاتے ہو

ابوالاعلی مودودی

کبھی تم نے خیال کیا، یہ آگ جو تم سلگاتے ہو

احمد رضا خان

تو بھلا بتاؤں تو وہ آگ جو تم روشن کرتے ہو

جالندہری

بھلا دیکھو تو جو آگ تم درخت سے نکالتے ہو

طاہر القادری

بھلا یہ بتاؤ جو آگ تم سُلگاتے ہو،

علامہ جوادی

کیا تم نے اس آگ کو دیکھا ہے جسے لکڑی سے نکالتے ہو

محمد جوناگڑھی

اچھا ذرا یہ بھی بتاؤ کہ جو آگ تم سلگاتے ہو

محمد حسین نجفی

کیا تم نے کبھی غور کیا ہے کہ وہ آگ جو تم سلگاتے ہو۔

ءَأَنتُمْ أَنشَأْتُمْ شَجَرَتَهَآ أَمْ نَحْنُ ٱلْمُنشِـُٔونَ ﴿٧٢﴾

کیا تم نے اس کا درخت پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرنے والے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اِس کا درخت تم نے پیدا کیا ہے، یا اس کے پیدا کرنے والے ہم ہیں؟

احمد رضا خان

کیا تم نے اس کا پیڑ پیدا کیا یا ہم ہیں پیدا کرنے والے،

جالندہری

کیا تم نے اس کے درخت کو پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرتے ہیں؟

طاہر القادری

کیا اِس کے درخت کو تم نے پیدا کیا ہے یا ہم (اسے) پیدا فرمانے والے ہیں،

علامہ جوادی

اس کے درخت کو تم نے پیدا کیا ہے یا ہم اس کے پیدا کرنے والے ہیں

محمد جوناگڑھی

اس کے درخت کو تم نے پیدا کیا ہے یا ہم اس کے پیدا کرنے والے ہیں؟

محمد حسین نجفی

آیا تم نے اس کا درخت پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرنے والے ہیں۔

نَحْنُ جَعَلْنَٰهَا تَذْكِرَةًۭ وَمَتَٰعًۭا لِّلْمُقْوِينَ ﴿٧٣﴾

ہم نے اسے یادگار اور مسافروں کے لیے فائدہ کی چیز بنا دیا ہے

ابوالاعلی مودودی

ہم نے اُس کو یاد دہانی کا ذریعہ اور حاجت مندوں کے لیے سامان زیست بنایا ہے

احمد رضا خان

ہم نے اسے جہنم کا یادگار بنایا اور جنگل میں مسافروں کا فائدہ

جالندہری

ہم نے اسے یاد دلانے اور مسافروں کے برتنے کو بنایا ہے

طاہر القادری

ہم ہی نے اِس (درخت کی آگ) کو (آتشِ جہنّم کی) یاد دلانے والی (نصیحت و عبرت) اور جنگلوں کے مسافروں کے لئے باعثِ منفعت بنایا ہے،

علامہ جوادی

ہم نے اسے یاد دہانی کا ذریعہ اور مسافروں کے لئے نفع کا سامان قرار دیا ہے

محمد جوناگڑھی

ہم نے اسے سبب نصیحت اور مسافروں کے فائدے کی چیز بنایا ہے

محمد حسین نجفی

ہم نے ہی اسے یاددہانی کا ذریعہ اور مسافروں کیلئے فائدہ کی چیز بنایا ہے۔

فَسَبِّحْ بِٱسْمِ رَبِّكَ ٱلْعَظِيمِ ﴿٧٤﴾

پس اپنے رب کے نام کی تسبیح کر جو بڑا عظمت والا ہے

ابوالاعلی مودودی

پس اے نبیؐ، اپنے رب عظیم کے نام کی تسبیح کرو

احمد رضا خان

تو اے محبوب تم پاکی بولو اپنے عظمت والے رب کے نام کی،

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار بزرگ کے نام کی تسبیح کرو

طاہر القادری

سو اپنے ربِّ عظیم کے نام کی تسبیح کیا کریں،

علامہ جوادی

اب آپ اپنے عظیم پروردگار کے نام کی تسبیح کریں

محمد جوناگڑھی

پس اپنے بہت بڑے رب کے نام کی تسبیح کیا کرو

محمد حسین نجفی

پس تم اپنے عظیم پروردگار کے نام کی تسبیح کرو۔

۞ فَلَآ أُقْسِمُ بِمَوَٰقِعِ ٱلنُّجُومِ ﴿٧٥﴾

پھر میں تاروں کے ڈوبنے کی قسم کھاتا ہوں

ابوالاعلی مودودی

پس نہیں، میں قسم کھاتا ہوں تاروں کے مواقع کی

احمد رضا خان

تو مجھے قسم ہے ان جگہوں کی جہاں تارے ڈوبتے ہیں

جالندہری

ہمیں تاروں کی منزلوں کی قسم

طاہر القادری

پس میں اُن جگہوں کی قَسم کھاتا ہوں جہاں جہاں قرآن کے مختلف حصے (رسولِ عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر) اترتے ہیں٭، ٭ یہ ترجمہ حضرت عبد اللہ بن عباس کے بیان کردہ معنی پر کیا گیا ہے، مزید حضرت عکرمہ، حضرت مجاہد، حضرت عبد اللہ بن جبیر، حضرت سدی، حضرت فراء اور حضرت زجاج رضی اللہ عنھم اور دیگر ائمہ تفسیر کا قول بھی یہی ہے؛ اور سیاقِ کلام بھی اسی کا تقاضا کرتا ہے۔ پیچھے سورۃ النجم میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نجم کہا گیا ہے، یہاں قرآن کی سورتوں کو نجوم کہا گیا ہے۔ حوالہ جات کے لئے ملاحظہ کریں: تفسیر بغوی، خازن، طبری، الدر المنثور، الکشاف، تفسیر ابن ابی حاتم، روح المعانی، ابن کثیر، اللباب، البحر المحیط، جمل، زاد المسیر، فتح القدیر، المظہری، البیضاوی، تفسیر ابی سعود اور مجمع البیان۔

علامہ جوادی

اور میں تو تاروں کے منازل کی قسم کھاکر کہتا ہوں

محمد جوناگڑھی

پس میں قسم کھاتا ہوں ستاروں کے گرنے کی

محمد حسین نجفی

پس میں ستاروں کے (ڈو بنے کے) مقامات کی قَسم کھاتا ہوں۔

وَإِنَّهُۥ لَقَسَمٌۭ لَّوْ تَعْلَمُونَ عَظِيمٌ ﴿٧٦﴾

اور بے شک اگر سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے

ابوالاعلی مودودی

اور اگر تم سمجھو تو یہ بہت بڑی قسم ہے

احمد رضا خان

اور تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے،

جالندہری

اور اگر تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے

طاہر القادری

اور اگر تم سمجھو تو بیشک یہ بہت بڑی قَسم ہے،

علامہ جوادی

اور تم جانتے ہو کہ یہ قسم بہت بڑی قسم ہے

محمد جوناگڑھی

اور اگرتمہیں علم ہو تو یہ بہت بڑی قسم ہے

محمد حسین نجفی

اور اگر تم سمجھو تو یہ بہت بڑی قَسم ہے۔

إِنَّهُۥ لَقُرْءَانٌۭ كَرِيمٌۭ ﴿٧٧﴾

کہ بے شک یہ قرآن بڑی شان والا ہے

ابوالاعلی مودودی

کہ یہ ایک بلند پایہ قرآن ہے

احمد رضا خان

بیشک یہ عزت والا قرآن ہے

جالندہری

کہ یہ بڑے رتبے کا قرآن ہے

طاہر القادری

بیشک یہ بڑی عظمت والا قرآن ہے (جو بڑی عظمت والے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اتر رہا ہے)،

علامہ جوادی

یہ بڑا محترم قرآن ہے

محمد جوناگڑھی

کہ بیشک یہ قرآن بہت بڑی عزت واﻻ ہے

محمد حسین نجفی

بےشک یہ قرآن بڑی عزت والا ہے۔

فِى كِتَٰبٍۢ مَّكْنُونٍۢ ﴿٧٨﴾

ایک پوشیدہ کتاب میں لکھا ہوا ہے

ابوالاعلی مودودی

ایک محفوظ کتاب میں ثبت

احمد رضا خان

محفوظ نوشتہ میں

جالندہری

(جو) کتاب محفوظ میں (لکھا ہوا ہے)

طاہر القادری

(اس سے پہلے یہ) لوحِ محفوظ میں (لکھا ہوا) ہے،

علامہ جوادی

جسے ایک پوشیدہ کتاب میں رکھا گیا ہے

محمد جوناگڑھی

جو ایک محفوظ کتاب میں درج ہے

محمد حسین نجفی

نگاہوں سے پوشیدہ ایک کتاب کے اندر ہے۔

لَّا يَمَسُّهُۥٓ إِلَّا ٱلْمُطَهَّرُونَ ﴿٧٩﴾

جسے بغیر پاکو ں کے اور کوئی نہیں چھوتا

ابوالاعلی مودودی

جسے مطہرین کے سوا کوئی چھو نہیں سکتا

احمد رضا خان

اسے نہ چھوئیں مگر باوضو

جالندہری

اس کو وہی ہاتھ لگاتے ہیں جو پاک ہیں

طاہر القادری

اس کو پاک (طہارت والے) لوگوں کے سوا کوئی نہیں چُھوئے گا،

علامہ جوادی

اسے پاک و پاکیزہ افراد کے علاوہ کوئی چھو بھی نہیں سکتا ہے

محمد جوناگڑھی

جسے صرف پاک لوگ ہی چھو سکتے ہیں

محمد حسین نجفی

اسے پاک لوگوں کے سوا کوئی نہیں چھو سکتا۔

تَنزِيلٌۭ مِّن رَّبِّ ٱلْعَٰلَمِينَ ﴿٨٠﴾

پروردگار عالم کی طرف سے نازل ہوا ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ رب العالمین کا نازل کردہ ہے

احمد رضا خان

اتارا ہوا ہے سارے جہان کے رب کا،

جالندہری

پروردگار عالم کی طرف سے اُتارا گیا ہے

طاہر القادری

تمام جہانوں کے ربّ کی طرف سے اتارا گیا ہے،

علامہ جوادی

یہ رب العالمین کی طرف سے نازل کیا گیا ہے

محمد جوناگڑھی

یہ رب العالمین کی طرف سےاترا ہوا ہے

محمد حسین نجفی

یہ تمام جہانوں کے پروردگار کی طرف سے نازل کردہ ہے۔

أَفَبِهَٰذَا ٱلْحَدِيثِ أَنتُم مُّدْهِنُونَ ﴿٨١﴾

سو کیا تم اس کلام کو سرسری بات سمجھتے ہو

ابوالاعلی مودودی

پھر کیا اس کلام کے ساتھ تم بے اعتنائی برتتے ہو

احمد رضا خان

تو کیا اس بات میں تم سستی کرتے ہو

جالندہری

کیا تم اس کلام سے انکار کرتے ہو؟

طاہر القادری

سو کیا تم اسی کلام کی تحقیر کرتے ہو،

علامہ جوادی

تو کیا تم لوگ اس کلام سے انکار کرتے ہو

محمد جوناگڑھی

پس کیا تم ایسی بات کو سرسری (اور معمولی) سمجھ رہے ہو؟

محمد حسین نجفی

کیا تم اس کتاب سے بےاعتنائی کرتے ہو؟

وَتَجْعَلُونَ رِزْقَكُمْ أَنَّكُمْ تُكَذِّبُونَ ﴿٨٢﴾

اور اپنا حصہ تم یہی لیتے ہو کہ اسے جھٹلاتے ہو

ابوالاعلی مودودی

اور اِس نعمت میں اپنا حصہ تم نے یہ رکھا ہے کہ اِسے جھٹلاتے ہو؟

احمد رضا خان

اور اپنا حصہ یہ رکھتے ہو کہ جھٹلاتے ہو

جالندہری

اور اپنا وظیفہ یہ بناتے ہو کہ (اسے) جھٹلاتے ہو

طاہر القادری

اور تم نے اپنا رِزق (اور نصیب) اسی بات کو بنا رکھا ہے کہ تم (اسے) جھٹلاتے رہو،

علامہ جوادی

اور تم نے اپنی روزی یہی قرار دے رکھی ہے کہ اس کا انکار کرتے رہو

محمد جوناگڑھی

اور اپنے حصے میں یہی لیتے ہو کہ جھٹلاتے پھرو

محمد حسین نجفی

اور تم نے اپنے حصہ کی روزی یہی قرار دی ہے کہ اسے جھٹلاتے ہو۔

فَلَوْلَآ إِذَا بَلَغَتِ ٱلْحُلْقُومَ ﴿٨٣﴾

پھر کس لیے روح کو روک نہیں لیتے جب کہ وہ گلے تک آ جاتی ہے

ابوالاعلی مودودی

تو جب مرنے والے کی جان حلق تک پہنچ چکی ہوتی ہے

احمد رضا خان

پھر کیوں نہ ہو جب جان گلے تک پہنچے

جالندہری

بھلا جب روح گلے میں آ پہنچتی ہے

طاہر القادری

پھر کیوں نہیں (روح کو واپس لوٹا لیتے) جب وہ (پرواز کرنے کے لئے) حلق تک آپہنچتی ہے،

علامہ جوادی

پھر ایسا کیوں نہیں ہوتا کہ جب جان گلے تک پہنچ جائے

محمد جوناگڑھی

پس جبکہ روح نرخرے تک پہنچ جائے

محمد حسین نجفی

(اگر تم کسی کے محکوم نہیں) تو جب (مرنے والے کی) روح حلق تک پہنچ جاتی ہے۔

وَأَنتُمْ حِينَئِذٍۢ تَنظُرُونَ ﴿٨٤﴾

اورتم اس وقت دیکھا کرتے ہو

ابوالاعلی مودودی

اور تم آنکھوں سے دیکھ رہے ہوتے ہو کہ وہ مر رہا ہے،

احمد رضا خان

اور تم اس وقت دیکھ رہے ہو

جالندہری

اور تم اس وقت کی (حالت کو) دیکھا کرتے ہو

طاہر القادری

اور تم اس وقت دیکھتے ہی رہ جاتے ہو،

علامہ جوادی

اور تم اس وقت دیکھتے ہی رہ جاؤ

محمد جوناگڑھی

اور تم اس وقت آنکھوں سے دیکھتے رہو

محمد حسین نجفی

اور تم اس وقت دیکھ رہے ہوتے ہو۔

وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنكُمْ وَلَٰكِن لَّا تُبْصِرُونَ ﴿٨٥﴾

اور تم سے زیادہ ہم اس کے قرب ہوتے ہیں لیکن تم نہیں دیکھتے

ابوالاعلی مودودی

اُس وقت تمہاری بہ نسبت ہم اُس کے زیادہ قریب ہوتے ہیں مگر تم کو نظر نہیں آتے

احمد رضا خان

اور ہم اس کے زیادہ پاس ہیں تم سے مگر تمہیں نگاہ نیں

جالندہری

اور ہم اس (مرنے والے) سے تم سے بھی زیادہ نزدیک ہوتے ہیں لیکن تم کو نظر نہیں آتے

طاہر القادری

اور ہم اس (مرنے والے) سے تمہاری نسبت زیادہ قریب ہوتے ہیں لیکن تم (ہمیں) دیکھتے نہیں ہو،

علامہ جوادی

اور ہم تمہاری نسبت مرنے والے سے قریب ہیں مگر تم دیکھ نہیں سکتے ہو

محمد جوناگڑھی

ہم اس شخص سے بہ نسبت تمہارے بہت زیاده قریب ہوتے ہیں لیکن تم نہیں دیکھ سکتے

محمد حسین نجفی

اور اس وقت ہم تم سے زیادہ مرنے والے کے قریب ہوتے ہیں مگر تم دیکھتے نہیں۔

فَلَوْلَآ إِن كُنتُمْ غَيْرَ مَدِينِينَ ﴿٨٦﴾

پس اگر تمہارا حساب کتاب ہونے والا نہیں ہے

ابوالاعلی مودودی

اب اگر تم کسی کے محکوم نہیں ہو اور اپنے اِس خیال میں سچے ہو،

احمد رضا خان

تو کیوں نہ ہوا اگر تمہیں بدلہ ملنا نہیں

جالندہری

پس اگر تم کسی کے بس میں نہیں ہو

طاہر القادری

پھر کیوں نہیں (ایسا کر سکتے) اگر تم کسی کی مِلک و اختیار میں نہیں ہو،

علامہ جوادی

پس اگر تم کسی کے دباؤ میں نہیں ہو اور بالکل آزاد ہو

محمد جوناگڑھی

پس اگر تم کسی کے زیرفرمان نہیں

محمد حسین نجفی

پس اگر تمہیں کوئی جزا و سزا ملنے والی نہیں ہے۔

تَرْجِعُونَهَآ إِن كُنتُمْ صَٰدِقِينَ ﴿٨٧﴾

تو تم اس روح کو کیوں نہیں لوٹا دیتے اگر تم سچے ہو

ابوالاعلی مودودی

اُس وقت اُس کی نکلتی ہوئی جان کو واپس کیوں نہیں لے آتے؟

احمد رضا خان

کہ اسے لوٹا لاتے اگر تم سچے ہو

جالندہری

تو اگر سچے ہو تو روح کو پھیر کیوں نہیں لیتے؟

طاہر القادری

کہ اس (رُوح) کو واپس پھیر لو اگر تم سچّے ہو،

علامہ جوادی

تو اس روح کو کیوں نہیں پلٹا دیتے ہو اگر اپنی بات میں سچے ہو

محمد جوناگڑھی

اور اس قول میں سچے ہو تو (ذرا) اس روح کو تو لوٹاؤ

محمد حسین نجفی

تو پھر اس (روح) کو کیوں واپس لوٹا نہیں لیتے اگر تم (اس انکار میں) سچے ہو۔

فَأَمَّآ إِن كَانَ مِنَ ٱلْمُقَرَّبِينَ ﴿٨٨﴾

پھر (جب قیامت آئے گی) اگر وہ مقربین میں سے ہے

ابوالاعلی مودودی

پھر وہ مرنے والا اگر مقربین میں سے ہو

احمد رضا خان

پھر وہ مرنے والا اگر مقربوں سے ہے

جالندہری

پھر اگر وہ (خدا کے) مقربوں میں سے ہے

طاہر القادری

پھر اگر وہ (وفات پانے والا) مقرّبین میں سے تھا،

علامہ جوادی

پھر اگر مرنے والا مقربین میں سے ہے

محمد جوناگڑھی

پس جو کوئی بارگاه الٰہی سے قریب کیا ہوا ہوگا

محمد حسین نجفی

پس اگر وہ (مرنے والا) مقربین میں سے ہے۔

فَرَوْحٌۭ وَرَيْحَانٌۭ وَجَنَّتُ نَعِيمٍۢ ﴿٨٩﴾

تو (اس کے لیے) راحت اور خوشبو میں اور عیش کی باغ ہیں

ابوالاعلی مودودی

تو اس کے لیے راحت اور عمدہ رزق اور نعمت بھری جنت ہے

احمد رضا خان

تو راحت ہے اور پھول اور چین کے باغ

جالندہری

تو (اس کے لئے) آرام اور خوشبودار پھول اور نعمت کے باغ ہیں

طاہر القادری

تو (اس کے لئے) سرور و فرحت اور روحانی رزق و استراحت اور نعمتوں بھری جنت ہے،

علامہ جوادی

تو اس کے لئے آسائش, خوشبو دار پھول اور نعمتوں کے باغات ہیں

محمد جوناگڑھی

اسے تو راحت ہے اور غذائیں ہیں اور آرام والی جنت ہے

محمد حسین نجفی

تو اس کے لئے راحت، خوشبودار عذاب اور نعمت بھری جنت ہے۔

وَأَمَّآ إِن كَانَ مِنْ أَصْحَٰبِ ٱلْيَمِينِ ﴿٩٠﴾

اور اگر وہ داہنے والوں میں سے ہے

ابوالاعلی مودودی

اور اگر وہ اصحاب یمین میں سے ہو

احمد رضا خان

اور اگر دہنی طرف والوں سے ہو

جالندہری

اور اگر وہ دائیں ہاتھ والوں میں سے ہے

طاہر القادری

اور اگر وہ اصحاب الیمین میں سے تھا،

علامہ جوادی

اور اگر اصحاب یمین میں سے ہے

محمد جوناگڑھی

اور جو شحص داہنے (ہاتھ) والوں میں سے ہے

محمد حسین نجفی

اور اگر وہ اصحاب الیمین میں سے ہے (تواس سے کہا جاتا ہے)۔

فَسَلَٰمٌۭ لَّكَ مِنْ أَصْحَٰبِ ٱلْيَمِينِ ﴿٩١﴾

تو اے شخص تو جو داہنے والوں میں سے ہے تجھ پر سلام ہو

ابوالاعلی مودودی

تو اس کا استقبال یوں ہوتا ہے کہ سلام ہے تجھے، تو اصحاب الیمین میں سے ہے

احمد رضا خان

تو اے محبوب تم پر سلام دہنی طرف والوں سے

جالندہری

تو (کہا جائے گا کہ) تجھ پر داہنے ہاتھ والوں کی طرف سے سلام

طاہر القادری

تو (اس سے کہا جائے گا:) تمہارے لئے دائیں جانب والوں کی طرف سے سلام ہے (یا اے نبی! آپ پر اصحابِ یمین کی جانب سے سلام ہے)،

علامہ جوادی

تو اصحاب یمین کی طرف سے تمہارے لئے سلام ہے

محمد جوناگڑھی

تو بھی سلامتی ہے تیرے لیے کہ تو داہنے والوں میں سے ہے

محمد حسین نجفی

تمہارے لئے سلامتی ہو تو اصحاب الیمین میں سے ہے۔

وَأَمَّآ إِن كَانَ مِنَ ٱلْمُكَذِّبِينَ ٱلضَّآلِّينَ ﴿٩٢﴾

اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہے

ابوالاعلی مودودی

اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہ لوگوں میں سے ہو

احمد رضا خان

اور اگر جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہو

جالندہری

اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہے

طاہر القادری

اور اگر وہ (مرنے والا) جھٹلانے والے گمراہوں میں سے تھا،

علامہ جوادی

اور اگر جھٹلانے والوں اور گمراہوں میں سے ہے

محمد جوناگڑھی

لیکن اگر کوئی جھٹلانے والوں گمراہوں میں سے ہے

محمد حسین نجفی

اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہے۔

فَنُزُلٌۭ مِّنْ حَمِيمٍۢ ﴿٩٣﴾

تو کھولتا ہوا پانی مہمانی ہے

ابوالاعلی مودودی

تو اس کی تواضع کے لیے کھولتا ہوا پانی ہے

احمد رضا خان

تو اس کی مہمانی کھولتا پانی،

جالندہری

تو (اس کے لئے) کھولتے پانی کی ضیافت ہے

طاہر القادری

تو (اس کی) سخت کھولتے ہوئے پانی سے ضیافت ہوگی،

علامہ جوادی

تو کھولتے ہوئے پانی کی مہمانی ہے

محمد جوناگڑھی

تو کھولتے ہوئے گرم پانی کی مہمانی ہے

محمد حسین نجفی

تو پھر اس کی مہمانی کھولتے ہوئے پانی سے ہوگی۔

وَتَصْلِيَةُ جَحِيمٍ ﴿٩٤﴾

اور دوزخ میں داخل ہونا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور جہنم میں جھونکا جانا

احمد رضا خان

اور بھڑکتی آگ میں دھنسانا

جالندہری

اور جہنم میں داخل کیا جانا

طاہر القادری

اور (اس کا انجام) دوزخ میں داخل کر دیا جانا ہے،

علامہ جوادی

اور جہنّم میں جھونک دینے کی سزا ہے

محمد جوناگڑھی

اور دوزخ میں جانا ہے

محمد حسین نجفی

اور دوزخ کی تپش (اور) اس میں داخلہ ہے۔

إِنَّ هَٰذَا لَهُوَ حَقُّ ٱلْيَقِينِ ﴿٩٥﴾

بے شک یہ تحقیقی یقینی بات ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ سب کچھ قطعی حق ہے

احمد رضا خان

یہ بیشک اعلیٰ درجہ کی یقینی بات ہے،

جالندہری

یہ (داخل کیا جانا یقیناً صحیح یعنی) حق الیقین ہے

طاہر القادری

بیشک یہی قطعی طور پر حق الیقین ہے،

علامہ جوادی

یہی وہ بات ہے جو بالکل برحق اور یقینی ہے

محمد جوناگڑھی

یہ خبر سراسر حق اور قطعاً یقینی ہے

محمد حسین نجفی

(جو کچھ بیان ہوا) بےشک یہ حق الیقین (قطعی حق) ہے۔

فَسَبِّحْ بِٱسْمِ رَبِّكَ ٱلْعَظِيمِ ﴿٩٦﴾

پس اپنے رب کی نام تسبیح کر جو بڑا عظمت والا ہے

ابوالاعلی مودودی

پس اے نبیؐ، اپنے رب عظیم کے نام کی تسبیح کرو

احمد رضا خان

تو اے محبوب تم اپنے عظمت والے رب کے نام کی پاکی بولو

جالندہری

تو تم اپنے پروردگار بزرگ کے نام کی تسبیح کرتے رہو

طاہر القادری

سو آپ اپنے ربِّ عظیم کے نام کی تسبیح کیا کریں،

علامہ جوادی

لہذا اپنے عظیم پروردگار کے نام کی تسبیح کرتے رہو

محمد جوناگڑھی

پس تواپنے عظیم الشان پروردگار کی تسبیح کر

محمد حسین نجفی

پس اپنے عظیم پروردگار کے نام کی تسبیح کرو۔