Main pages

Surah He Frowned [Abasa] in Urdu

Surah He Frowned [Abasa] Ayah 42 Location Maccah Number 80

عَبَسَ وَتَوَلَّىٰٓ ﴿١﴾

پیغمبر چین بجیں ہوئے اور منہ موڑ لیا

ابوالاعلی مودودی

ترش رو ہوا، اور بے رخی برتی

احمد رضا خان

تیوری چڑھائی اور منہ پھیرا

جالندہری

(محمد مصطفٰےﷺ) ترش رُو ہوئے اور منہ پھیر بیٹھے

طاہر القادری

ان کے چہرۂ (اقدس) پر ناگواری آئی اور رخِ (انور) موڑ لیا،

علامہ جوادی

اس نے منھ بسو رلیا اور پیٹھ پھیرلی

محمد جوناگڑھی

وه ترش رو ہوا اور منھ موڑ لیا

محمد حسین نجفی

(ایک شخص نے) تیوری چڑھائی اور منہ پھیر لیا۔

أَن جَآءَهُ ٱلْأَعْمَىٰ ﴿٢﴾

کہ ان کے پاس ایک اندھا آیا

ابوالاعلی مودودی

اِس بات پر کہ وہ اندھا اُس کے پاس آ گیا

احمد رضا خان

اس پر کہ اس کے پاس وہ نابینا حاضر ہوا

جالندہری

کہ ان کے پاس ایک نابینا آیا

طاہر القادری

اس وجہ سے کہ ان کے پاس ایک نابینا آیا (جس نے آپ کی بات کو ٹوکا)،

علامہ جوادی

کہ ان کے پاس ایک نابیناآگیا

محمد جوناگڑھی

(صرف اس لئے) کہ اس کے پاس ایک نابینا آیا

محمد حسین نجفی

کہ اس (پیغمبرِ اسلام (ص)) کے پاس ایک نابینا آیا۔

وَمَا يُدْرِيكَ لَعَلَّهُۥ يَزَّكَّىٰٓ ﴿٣﴾

اور آپ کو کیا معلوم کہ شاید وہ پاک ہوجائے

ابوالاعلی مودودی

تمہیں کیا خبر، شاید وہ سدھر جائے

احمد رضا خان

اور تمہیں کیا معلوم شاید وہ ستھرا ہو

جالندہری

اور تم کو کیا خبر شاید وہ پاکیزگی حاصل کرتا

طاہر القادری

اور آپ کو کیا خبر شاید وہ (آپ کی توجہ سے مزید) پاک ہو جاتا،

علامہ جوادی

اور تمھیں کیا معلوم شاید وہ پاکیزہ نفس ہوجاتا

محمد جوناگڑھی

تجھے کیا خبر شاید وه سنور جاتا

محمد حسین نجفی

اور تمہیں کیا معلوم شاید وہ پاکیزہ ہو جاتا۔

أَوْ يَذَّكَّرُ فَتَنفَعَهُ ٱلذِّكْرَىٰٓ ﴿٤﴾

یا وہ نصیحت پکڑ لے تو اس کو نصیحت نفع دے

ابوالاعلی مودودی

یا نصیحت پر دھیان دے، اور نصیحت کرنا اس کے لیے نافع ہو؟

احمد رضا خان

یا نصیحت لے تو اسے نصیحت فائدہ دے،

جالندہری

یا سوچتا تو سمجھانا اسے فائدہ دیتا

طاہر القادری

یا (آپ کی) نصیحت قبول کرتا تو نصیحت اس کو (اور) فائدہ دیتی،

علامہ جوادی

یا نصیحت حاصل کرلیتا تو وہ نصیحت ا س کے کام آجاتی

محمد جوناگڑھی

یا نصیحت سنتا اور اسے نصیحت فائده پہنچاتی

محمد حسین نجفی

یا نصیحت حاصل کرتا اور نصیحت اسے فائدہ پہنچاتی۔

أَمَّا مَنِ ٱسْتَغْنَىٰ ﴿٥﴾

لیکن وہ جو پروا نہیں کرتا

ابوالاعلی مودودی

جو شخص بے پروائی برتتا ہے

احمد رضا خان

وہ جو بے پرواہ بنتا ہے

جالندہری

جو پروا نہیں کرتا

طاہر القادری

لیکن جو شخص (دین سے) بے پروا ہے،

علامہ جوادی

لیکن جو مستغنی بن بیٹھا ہے

محمد جوناگڑھی

جو بے پرواہی کرتا ہے

محمد حسین نجفی

جوشخص مالدار ہے (یا بےپروائی کرتا ہے)۔

فَأَنتَ لَهُۥ تَصَدَّىٰ ﴿٦﴾

سو آپ کے لیے توجہ کرتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اس کی طرف تو تم توجہ کرتے ہو

احمد رضا خان

تم اس کے تو پیچھے پڑتے ہو

جالندہری

اس کی طرف تو تم توجہ کرتے ہو

طاہر القادری

تو آپ اس کے (قبولِ اسلام کے) لیے زیادہ اہتمام فرماتے ہیں،

علامہ جوادی

آپ اس کی فکر میں لگے ہوئے ہیں

محمد جوناگڑھی

اس کی طرف تو تو پوری توجہ کرتا ہے

محمد حسین نجفی

تو تم اس کی طرف تو توجہ کرتے ہو۔

وَمَا عَلَيْكَ أَلَّا يَزَّكَّىٰ ﴿٧﴾

حالانکہ آپ پر اس کےنہ سدھرنے کا کوئی الزام نہیں

ابوالاعلی مودودی

حالانکہ اگر وہ نہ سدھرے تو تم پر اس کی کیا ذمہ داری ہے؟

احمد رضا خان

اور تمہارا کچھ زیاں نہیں اس میں کہ وہ ستھرا نہ ہو

جالندہری

حالانکہ اگر وہ نہ سنورے تو تم پر کچھ (الزام) نہیں

طاہر القادری

حالانکہ آپ پر کوئی ذمہ داری (کا بوجھ) نہیں اگرچہ وہ پاکیزگی (ایمان) اختیار نہ بھی کرے،

علامہ جوادی

حالانکہ آپ پر کوئی ذمہ داری نہیں ہے اگر وہ پاکیزہ نہ بھی بنے

محمد جوناگڑھی

حاﻻنکہ اس کے نہ سنورنے سے تجھ پر کوئی الزام نہیں

محمد حسین نجفی

حالانکہ تم پر کوئی الزام نہیں اگر وہ پاکیزہ نہیں ہوتا۔

وَأَمَّا مَن جَآءَكَ يَسْعَىٰ ﴿٨﴾

اور لیکن جو آپ کے پاس دوڑتا ہوا آیا

ابوالاعلی مودودی

اور جو خود تمہارے پاس دوڑا آتا ہے

احمد رضا خان

اور وہ جو تمہارے حضور ملکتا (ناز سے دوڑتا ہوا) آتا

جالندہری

اور جو تمہارے پاس دوڑتا ہوا آیا

طاہر القادری

اور وہ جو آپ کے پا س (خود طلبِ خیر کی) کوشش کرتا ہوا آیا،

علامہ جوادی

لیکن جو آپ کے پاس دوڑ کر آیاہے

محمد جوناگڑھی

اور جو شخص تیرے پاس دوڑتا ہوا آتا ہے

محمد حسین نجفی

اور جو تمہارے پاس دوڑتا ہوا (شوق سے) آتا ہے۔

وَهُوَ يَخْشَىٰ ﴿٩﴾

اور وہ ڈر رہا ہے

ابوالاعلی مودودی

اور وہ ڈر رہا ہوتا ہے

احمد رضا خان

اور وہ ڈر رہا ہے

جالندہری

اور (خدا سے) ڈرتا ہے

طاہر القادری

اور وہ (اپنے رب سے) ڈرتا بھی ہے،

علامہ جوادی

اور وہ خوف خدا بھی رکھتاہے

محمد جوناگڑھی

اور وه ڈر (بھی) رہا ہے

محمد حسین نجفی

اور (خدا سے) ڈرتا ہے۔

فَأَنتَ عَنْهُ تَلَهَّىٰ ﴿١٠﴾

تو آپ اس سے بے پروائی کرتے ہیں

ابوالاعلی مودودی

اس سے تم بے رخی برتتے ہو

احمد رضا خان

تو اسے چھوڑ کر اور طرف مشغول ہوتے ہو،

جالندہری

اس سے تم بےرخی کرتے ہو

طاہر القادری

تو آپ اُس سے بے توجہی فرما رہے ہیں،

علامہ جوادی

آپ اس سے بے رخی کرتے ہیں

محمد جوناگڑھی

تو اس سے بےرخی برتتا ہے

محمد حسین نجفی

تو تم اس سے بےرُخی بر تتے ہو۔

كَلَّآ إِنَّهَا تَذْكِرَةٌۭ ﴿١١﴾

ایسا نہیں چاہیئے بے شک یہ تو ایک نصیحت ہے

ابوالاعلی مودودی

ہرگز نہیں، یہ تو ایک نصیحت ہے

احمد رضا خان

یوں نہیں یہ تو سمجھانا ہے

جالندہری

دیکھو یہ (قرآن) نصیحت ہے

طاہر القادری

(اے حبیبِ مکرّم!) یوں نہیں بیشک یہ (آیاتِ قرآنی) تو نصیحت ہیں،

علامہ جوادی

دیکھئے یہ قرآن ایک نصیحت ہے

محمد جوناگڑھی

یہ ٹھیک نہیں قرآن تو نصیحت (کی چیز) ہے

محمد حسین نجفی

ہرگز نہیں! یہ (قرآن) تو ایک نصیحت ہے۔

فَمَن شَآءَ ذَكَرَهُۥ ﴿١٢﴾

پس جو چاہے اس کو یاد کرے

ابوالاعلی مودودی

جس کا جی چاہے اِسے قبول کرے

احمد رضا خان

تو جو چاہے اسے یا د کرے

جالندہری

پس جو چاہے اسے یاد رکھے

طاہر القادری

جو شخص چاہے اسے قبول (و اَزبر) کر لے،

علامہ جوادی

جس کا جی چاہے قبول کرلے

محمد جوناگڑھی

جو چاہے اس سے نصیحت لے

محمد حسین نجفی

جو چاہے اسے قبول کرے۔

فِى صُحُفٍۢ مُّكَرَّمَةٍۢ ﴿١٣﴾

وہ عزت والے صحیفوں میں ہے

ابوالاعلی مودودی

یہ ایسے صحیفوں میں درج ہے جو مکرم ہیں

احمد رضا خان

ان صحیفوں میں کہ عزت والے ہیں

جالندہری

قابل ادب ورقوں میں (لکھا ہوا)

طاہر القادری

(یہ) معزّز و مکرّم اوراق میں (لکھی ہوئی) ہیں،

علامہ جوادی

یہ باعزّت صحیفوں میں ہے

محمد جوناگڑھی

(یہ تو) پر عظمت صحیفوں میں (ہے)

محمد حسین نجفی

یہ (قرآن) ان صحیفوں میں درج ہے جو مکرم ہیں۔

مَّرْفُوعَةٍۢ مُّطَهَّرَةٍۭ ﴿١٤﴾

جو بلند مرتبہ اور پاک ہیں

ابوالاعلی مودودی

بلند مرتبہ ہیں، پاکیزہ ہیں

احمد رضا خان

بلندی والے پاکی والے

جالندہری

جو بلند مقام پر رکھے ہوئے (اور) پاک ہیں

طاہر القادری

جو نہایت بلند مرتبہ (اور) پاکیزہ ہیں،

علامہ جوادی

جو بلند و بالا اور پاکیزہ ہے

محمد جوناگڑھی

جو بلند وباﻻ اور پاک صاف ہے

محمد حسین نجفی

بلند مر تبہ (اور) پاک و پاکیزہ ہیں۔

بِأَيْدِى سَفَرَةٍۢ ﴿١٥﴾

ان لکھنے والوں کے ہاتھوں میں

ابوالاعلی مودودی

معزز اور نیک کاتبوں کے

احمد رضا خان

ایسوں کے ہاتھ لکھے ہوئے،

جالندہری

لکھنے والوں کے ہاتھوں میں

طاہر القادری

ایسے سفیروں (اور کاتبوں) کے ہاتھوں سے (آگے پہنچی) ہیں،

علامہ جوادی

ایسے لکھنے والوں کے ہاتھوں میں ہیں

محمد جوناگڑھی

ایسے لکھنے والوں کے ہاتھوں میں ہے

محمد حسین نجفی

جو ایسے کاتبوں کے ہاتھوں سے (لکھے ہوئے) ہیں۔

كِرَامٍۭ بَرَرَةٍۢ ﴿١٦﴾

جو بڑے بزرگ نیکو کار ہیں

ابوالاعلی مودودی

ہاتھوں میں رہتے ہیں

احمد رضا خان

جو کرم والے نکوئی والے

جالندہری

جو سردار اور نیکو کار ہیں

طاہر القادری

جو بڑے صاحبانِ کرامت (اور) پیکرانِ طاعت ہیں،

علامہ جوادی

جو محترم اور نیک کردار ہیں

محمد جوناگڑھی

جو بزرگ اور پاکباز ہے

محمد حسین نجفی

جو معزز اور نیکوکار ہیں۔

قُتِلَ ٱلْإِنسَٰنُ مَآ أَكْفَرَهُۥ ﴿١٧﴾

انسان پر خدا کی مار وہ کیسا ناشکرا ہے

ابوالاعلی مودودی

لعنت ہو انسان پر، کیسا سخت منکر حق ہے یہ

احمد رضا خان

آدمی مارا جائیو کیا ناشکر ہے

جالندہری

انسان ہلاک ہو جائے کیسا ناشکرا ہے

طاہر القادری

ہلاک ہو (وہ بد بخت منکر) انسان کیسا نا شکرا ہے (جو اتنی عظیم نعمت پا کر بھی اس کی قدر نہیں کرتا)،

علامہ جوادی

انسان اس بات سے مارا گیا کہ کس قدر ناشکرا ہوگیا ہے

محمد جوناگڑھی

اللہ کی مار انسان پر کیسا ناشکرا ہے

محمد حسین نجفی

غارت ہو (منکر) انسان یہ کتنا بڑا ناشکرا ہے؟

مِنْ أَىِّ شَىْءٍ خَلَقَهُۥ ﴿١٨﴾

اس نے کس چیز سے اس کو بنایا

ابوالاعلی مودودی

کس چیز سے اللہ نے اِسے پیدا کیا ہے؟

احمد رضا خان

اسے کاہے سے بنایا،

جالندہری

اُسے (خدا نے) کس چیز سے بنایا؟

طاہر القادری

اللہ نے اسے کس چیز سے پیدا فرمایا ہے،

علامہ جوادی

آخر اسے کس چیز سے پیدا کیا ہے

محمد جوناگڑھی

اسے اللہ نے کس چیز سے پیدا کیا

محمد حسین نجفی

اللہ نے اسے کس چیز سے پیدا کیا ہے؟

مِن نُّطْفَةٍ خَلَقَهُۥ فَقَدَّرَهُۥ ﴿١٩﴾

ایک بوند سے اس کوبنایا پھر اس کا اندزہ ٹھیرایا

ابوالاعلی مودودی

نطفہ کی ایک بوند سے اللہ نے اِسے پیدا کیا، پھر اِس کی تقدیر مقرر کی

احمد رضا خان

پانی کی بوند سے اسے پیدا فرمایا، پھر اسے طرح طرح کے اندازوں پر رکھا

جالندہری

نطفے سے بنایا پھر اس کا اندازہ مقرر کیا

طاہر القادری

نطفہ میں سے اس کو پیدا فرمایا، پھر ساتھ ہی اس کا (خواص و جنس کے لحاظ سے) تعین فرما دیا،

علامہ جوادی

اسے نطفہ سے پیدا کیا ہے پھر اس کا اندازہ مقرر کیا ہے

محمد جوناگڑھی

(اسے) ایک نطفہ سے، پھر اندازه پر رکھا اس کو

محمد حسین نجفی

نطفہ سے اسے پیدا کیا ہے اور پھر اس کے اعضاء و جوا رح کا اندازہ مقرر کیا ہے۔

ثُمَّ ٱلسَّبِيلَ يَسَّرَهُۥ ﴿٢٠﴾

پھراس پر راستہ آسان کر دیا

ابوالاعلی مودودی

پھر اِس کے لیے زندگی کی راہ آسان کی

احمد رضا خان

پھر اسے راستہ آسان کیا

جالندہری

پھر اس کے لیے رستہ آسان کر دیا

طاہر القادری

پھر (تشکیل، ارتقاء اور تکمیل کے بعد بطنِ مادر سے نکلنے کی) راہ اس کے لئے آسان فرما دی،

علامہ جوادی

پھر اس کے لئے راستہ کو آسان کیا ہے

محمد جوناگڑھی

پھر اس کے لئے راستہ آسان کیا

محمد حسین نجفی

پھر (زندگی کا) راستہ اس کے لئے آسان کر دیا۔

ثُمَّ أَمَاتَهُۥ فَأَقْبَرَهُۥ ﴿٢١﴾

پھر اس کو موت دی پھر اس کو قبر میں رکھوایا

ابوالاعلی مودودی

پھر اِسے موت دی اور قبر میں پہنچایا

احمد رضا خان

پھر اسے موت دی پھر قبر میں رکھوایا

جالندہری

پھر اس کو موت دی پھر قبر میں دفن کرایا

طاہر القادری

پھر اسے موت دی، پھر اسے قبر میں (دفن) کر دیا گیا،

علامہ جوادی

پھر اسے موت دے کر دفنا دیا

محمد جوناگڑھی

پھر اسے موت دی اور پھر قبر میں دفن کیا

محمد حسین نجفی

پھر اس کو موت دی پھر اسے قبر میں پہنچایا۔

ثُمَّ إِذَا شَآءَ أَنشَرَهُۥ ﴿٢٢﴾

پھر جب چاہے گا اٹھا کر کھڑا کرے گا

ابوالاعلی مودودی

پھر جب چاہے وہ اِسے دوبارہ اٹھا کھڑا کرے

احمد رضا خان

پھر جب چاہا اسے باہر نکالا

جالندہری

پھر جب چاہے گا اسے اٹھا کھڑا کرے گا

طاہر القادری

پھر جب وہ چاہے گا اسے (دوبارہ زندہ کر کے) کھڑا کرے گا،

علامہ جوادی

پھر جب چاہا دوبارہ زندہ کرکے اُٹھا لیا

محمد جوناگڑھی

پھر جب چاہے گا اسے زنده کر دے گا

محمد حسین نجفی

پھر جب چاہے گا اسے دوبارہ زندہ کر دے گا۔

كَلَّا لَمَّا يَقْضِ مَآ أَمَرَهُۥ ﴿٢٣﴾

ایسا نہیں چاہیئے اس نے تعمیل نہیں کی جو اس کو حکم دیا تھا

ابوالاعلی مودودی

ہرگز نہیں، اِس نے وہ فرض ادا نہیں کیا جس کا اللہ نے اِسے حکم دیا تھا

احمد رضا خان

کوئی نہیں، اس نے اب تک پورا نہ کیا جو اسے حکم ہوا تھا

جالندہری

کچھ شک نہیں کہ خدا نے اسے جو حکم دیا اس نے اس پر عمل نہ کیا

طاہر القادری

یقیناً اس (نافرمان انسان) نے وہ (حق) پورا نہ کیا جس کا اسے (اللہ نے) حکم دیا تھا،

علامہ جوادی

ہرگز نہیں اس نے حکم خدا کو بالکل پورا نہیں کیا ہے

محمد جوناگڑھی

ہرگز نہیں۔ اس نے اب تک اللہ کے حکم کی بجا آوری نہیں کی

محمد حسین نجفی

ہرگز نہیں (بایں ہمہ) اس نے اسے پورا نہ کیا جس کا (خدا نے) اسے حکم دیا تھا۔

فَلْيَنظُرِ ٱلْإِنسَٰنُ إِلَىٰ طَعَامِهِۦٓ ﴿٢٤﴾

پس انسان کو اپنے کھانے کی طرف غور کرنا چاہیئے

ابوالاعلی مودودی

پھر ذرا انسان اپنی خوراک کو دیکھے

احمد رضا خان

تو آدمی کو چاہیے اپنے کھانوں کو دیکھے

جالندہری

تو انسان کو چاہیئے کہ اپنے کھانے کی طرف نظر کرے

طاہر القادری

پس انسان کو چاہیے کہ اپنی غذا کی طرف دیکھے (اور غور کرے)،

علامہ جوادی

ذرا انسان اپنے کھانے کی طرف تو نگاہ کرے

محمد جوناگڑھی

انسان کو چاہئے کہ اپنے کھانے کو دیکھے

محمد حسین نجفی

انسان کو چاہیے کہ وہ اپنی غذا کی طرف دیکھے۔

أَنَّا صَبَبْنَا ٱلْمَآءَ صَبًّۭا ﴿٢٥﴾

کہ ہم نے اوپر سے مینہ برسایا

ابوالاعلی مودودی

ہم نے خوب پانی لنڈھایا

احمد رضا خان

کہ ہم نے اچھی طرح پانی ڈالا

جالندہری

بے شک ہم ہی نے پانی برسایا

طاہر القادری

بیشک ہم نے خوب زور سے پانی برسایا،

علامہ جوادی

بے شک ہم نے پانی برسایا ہے

محمد جوناگڑھی

کہ ہم نے خوب پانی برسایا

محمد حسین نجفی

ہم نے اچھی طرح خوب پانی برسایا۔

ثُمَّ شَقَقْنَا ٱلْأَرْضَ شَقًّۭا ﴿٢٦﴾

پھر ہم نے زمین کو چیر کر پھاڑا

ابوالاعلی مودودی

پھر زمین کو عجیب طرح پھاڑا

احمد رضا خان

پھر زمین کو خوب چیرا،

جالندہری

پھر ہم ہی نے زمین کو چیرا پھاڑا

طاہر القادری

پھر ہم نے زمین کو پھاڑ کر چیر ڈالا،

علامہ جوادی

پھر ہم نے زمین کو شگافتہ کیا ہے

محمد جوناگڑھی

پھر پھاڑا زمین کو اچھی طرح

محمد حسین نجفی

پھر ہم نے زمین کو اچھی طرح شگافتہ کیا۔

فَأَنۢبَتْنَا فِيهَا حَبًّۭا ﴿٢٧﴾

پھر ہم نے اس میں اناج ا گایا

ابوالاعلی مودودی

پھر اُس کے اندر اگائے غلے

احمد رضا خان

تو اس میں اُگایا اناج،

جالندہری

پھر ہم ہی نے اس میں اناج اگایا

طاہر القادری

پھر ہم نے اس میں اناج اگایا،

علامہ جوادی

پھر ہم نے اس میں سے دانے پیدا کئے ہیں

محمد جوناگڑھی

پھر اس میں سے اناج اگائے

محمد حسین نجفی

پھر ہم نے اس میں غلے۔

وَعِنَبًۭا وَقَضْبًۭا ﴿٢٨﴾

اورانگور اور ترکاریاں

ابوالاعلی مودودی

اور انگور اور ترکاریاں

احمد رضا خان

اور انگور اور چارہ،

جالندہری

اور انگور اور ترکاری

طاہر القادری

اور انگور اور ترکاری،

علامہ جوادی

اور انگور اور ترکادیاں

محمد جوناگڑھی

اور انگور اور ترکاری

محمد حسین نجفی

اور انگور اور ترکاریاں اگائیں۔

وَزَيْتُونًۭا وَنَخْلًۭا ﴿٢٩﴾

اور زیتون اور کھجور

ابوالاعلی مودودی

اور زیتون اور کھجوریں

احمد رضا خان

اور زیتون اور کھجور،

جالندہری

اور زیتون اور کھجوریں

طاہر القادری

اور زیتون اور کھجور،

علامہ جوادی

اور زیتون اور کھجور

محمد جوناگڑھی

اور زیتون اور کھجور

محمد حسین نجفی

اور زیتون اور کجھوریں۔

وَحَدَآئِقَ غُلْبًۭا ﴿٣٠﴾

اور گھنے باغ

ابوالاعلی مودودی

اور گھنے باغ

احمد رضا خان

اور گھنے باغیچے،

جالندہری

اور گھنے گھنے باغ

طاہر القادری

اور گھنے گھنے باغات،

علامہ جوادی

اور گھنے گھنے باغ

محمد جوناگڑھی

اور گنجان باغات

محمد حسین نجفی

اور گھنے باغ۔

وَفَٰكِهَةًۭ وَأَبًّۭا ﴿٣١﴾

اور میوے اور گھاس

ابوالاعلی مودودی

اور طرح طرح کے پھل، اور چارے

احمد رضا خان

اور میوے اور دُوب (گھاس)

جالندہری

اور میوے اور چارا

طاہر القادری

اور (طرح طرح کے) پھل میوے اور (جانوروں کا) چارہ،

علامہ جوادی

اور میوے اور چارہ

محمد جوناگڑھی

اور میوه اور (گھاس) چاره (بھی اگایا)

محمد حسین نجفی

اور میوے اور چارا۔

مَّتَٰعًۭا لَّكُمْ وَلِأَنْعَٰمِكُمْ ﴿٣٢﴾

تمہارے لیے اور تمہارے چار پایوں کے لیے سامان حیات

ابوالاعلی مودودی

تمہارے لیے اور تمہارے مویشیوں کے لیے سامان زیست کے طور پر

احمد رضا خان

تمہارے فائدے کو اور تمہارے چوپایوں کے،

جالندہری

(یہ سب کچھ) تمہارے اور تمہارے چارپایوں کے لیے بنایا

طاہر القادری

خود تمہارے اور تمہارے مویشیوں کے لئے متاعِ (زیست)،

علامہ جوادی

یہ سب تمہارے اور تمہارے جانوروں کے لئے سرمایہ حیات ہے

محمد جوناگڑھی

تمہارے استعمال وفائدے کے لئے اور تمہارے چوپایوں کے لئے

محمد حسین نجفی

جو تمہارے اور تمہارے مویشوں کیلئے سامانِ زندگی کے طور پر ہے۔

فَإِذَا جَآءَتِ ٱلصَّآخَّةُ ﴿٣٣﴾

پھر جس وقت کانوں کا بہرا کرنے والا شور برپا ہوگا

ابوالاعلی مودودی

آخرکار جب وہ کان بہرے کر دینے والی آواز بلند ہوگی

احمد رضا خان

پھر جب آئے گی وہ کان پھاڑنے والی چنگھاڑ

جالندہری

تو جب (قیامت کا) غل مچے گا

طاہر القادری

پھر جب کان پھاڑ دینے والی آواز آئے گی،

علامہ جوادی

پھر جب کان کے پردے پھاڑنے والی قیامت آجائے گی

محمد جوناگڑھی

پس جب کہ کان بہرے کر دینے والی (قیامت) آجائے گی

محمد حسین نجفی

پس جب کانوں کو پھاڑ دینے والی آواز آجائے گی۔

يَوْمَ يَفِرُّ ٱلْمَرْءُ مِنْ أَخِيهِ ﴿٣٤﴾

جس دن آدمی اپنے بھائی سے بھاگے گا

ابوالاعلی مودودی

اُس روز آدمی اپنے بھائی

احمد رضا خان

اس دن آدمی بھاگے گا اپنے بھائی،

جالندہری

اس دن آدمی اپنے بھائی سے دور بھاگے گا

طاہر القادری

اُس دن آدمی اپنے بھائی سے بھاگے گا،

علامہ جوادی

جس دن انسان اپنے بھائی سے فرار کرے گا

محمد جوناگڑھی

اس دن آدمی اپنے بھائی سے

محمد حسین نجفی

تو اس دن آدمی اپنے بھائی سے۔

وَأُمِّهِۦ وَأَبِيهِ ﴿٣٥﴾

اور اپنی ماں اور باپ سے

ابوالاعلی مودودی

اور اپنی ماں اور اپنے باپ

احمد رضا خان

اور ماں اور باپ،

جالندہری

اور اپنی ماں اور اپنے باپ سے

طاہر القادری

اور اپنی ماں اور اپنے باپ سے (بھی)،

علامہ جوادی

اور ماں باپ سے بھی

محمد جوناگڑھی

اور اپنی ماں اور اپنے باپ سے

محمد حسین نجفی

اور اپنی ماں اور اپنے باپ سے۔

وَصَٰحِبَتِهِۦ وَبَنِيهِ ﴿٣٦﴾

اور اپنی بیوی اوراپنے بیٹوں سے

ابوالاعلی مودودی

اور اپنی بیوی اور اپنی اولاد سے بھاگے گا

احمد رضا خان

اور جُورو اور بیٹوں سے

جالندہری

اور اپنی بیوی اور اپنے بیٹے سے

طاہر القادری

اور اپنی بیوی اور اپنی اولاد سے (بھی)،

علامہ جوادی

اور بیوی اور اولاد سے بھی

محمد جوناگڑھی

اور اپنی بیوی اور اپنی اوﻻد سے بھاگے گا

محمد حسین نجفی

اور اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں سے بھاگے گا۔

لِكُلِّ ٱمْرِئٍۢ مِّنْهُمْ يَوْمَئِذٍۢ شَأْنٌۭ يُغْنِيهِ ﴿٣٧﴾

ہر شخص کی ایسی حالت ہوگی جو اس کو اوروں کی طرف سے بے پروا کر دے گی

ابوالاعلی مودودی

ان میں سے ہر شخص پر اس دن ایسا وقت آ پڑے گا کہ اسے اپنے سوا کسی کا ہوش نہ ہوگا

احمد رضا خان

ان میں سے ہر ایک کو اس دن ایک فکر ہے کہ وہی اسے بس ہے

جالندہری

ہر شخص اس روز ایک فکر میں ہو گا جو اسے (مصروفیت کے لیے) بس کرے گا

طاہر القادری

اس دن ہر شخص کو ایسی (پریشان کن) حالت لاحق ہوگی جو اسے (ہر دوسرے سے) بے پروا کر دے گی،

علامہ جوادی

اس دن ہر آدمی کی ایک خاص فکر ہوگی جو اس کے لئے کافی ہوگی

محمد جوناگڑھی

ان میں سے ہر ایک کو اس دن ایسی فکر (دامنگیر) ہوگی جو اس کے لئے کافی ہوگی

محمد حسین نجفی

اس دن ان میں ہر شخص کا یہ عالم ہوگا جو اسے سب سے بےپروا کر دے گا۔

وُجُوهٌۭ يَوْمَئِذٍۢ مُّسْفِرَةٌۭ ﴿٣٨﴾

اورکچھ چہرے اس دن چمک رہے ہوں گے

ابوالاعلی مودودی

کچھ چہرے اُس روز دمک رہے ہوں گے

احمد رضا خان

کتنے منہ اس دن روشن ہوں گے

جالندہری

اور کتنے منہ اس روز چمک رہے ہوں گے

طاہر القادری

اسی دن بہت سے چہرے (ایسے بھی ہوں گے جو نور سے) چمک رہے ہوں گے،

علامہ جوادی

اس دن کچھ چہرے روشن ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اس دن بہت سے چہرے روشن ہوں گے

محمد حسین نجفی

کچھ چہرے اس دن روشن ہوں گے۔

ضَاحِكَةٌۭ مُّسْتَبْشِرَةٌۭ ﴿٣٩﴾

ہنستے ہوئے خوش و خرم

ابوالاعلی مودودی

ہشاش بشاش اور خوش و خرم ہوں گے

احمد رضا خان

ہنستے خوشیاں مناتے

جالندہری

خنداں و شاداں (یہ مومنان نیکو کار ہیں)

طاہر القادری

(وہ) مسکراتے ہنستے (اور) خوشیاں مناتے ہوں گے،

علامہ جوادی

مسکراتے ہوئے کھلے ہوئے

محمد جوناگڑھی

(جو) ہنستے ہوئے اور ہشاش بشاش ہوں گے

محمد حسین نجفی

خنداں و شاداں (اور خوش و خرم) ہوں گے۔

وَوُجُوهٌۭ يَوْمَئِذٍ عَلَيْهَا غَبَرَةٌۭ ﴿٤٠﴾

اور کچھ چہرے اس دن ایسے ہوں گے کہ ان پر گرد پڑی ہو گی

ابوالاعلی مودودی

اور کچھ چہروں پر اس روز خاک اڑ رہی ہوگی

احمد رضا خان

اور کتنے مونہوں پر اس دن گرد پڑی ہوگی،

جالندہری

اور کتنے منہ ہوں گے جن پر گرد پڑ رہی ہو گی

طاہر القادری

اور بہت سے چہرے ایسے ہوں گے جن پر اس دن گرد پڑی ہوگی،

علامہ جوادی

اور کچھ چہرے غبار آلود ہوں گے

محمد جوناگڑھی

اور بہت سے چہرے اس دن غبار آلود ہوں گے

محمد حسین نجفی

ور کچھ چہرے ایسے ہوں گے جن پر گرد و غبار پڑی ہوئی ہوگی۔

تَرْهَقُهَا قَتَرَةٌ ﴿٤١﴾

ان پر سیاہی چھا رہی ہو گی

ابوالاعلی مودودی

اور کلونس چھائی ہوئی ہوگی

احمد رضا خان

ان پر سیاہی چڑھ رہی ہے

جالندہری

(اور) سیاہی چڑھ رہی ہو گی

طاہر القادری

(مزید) ان (چہروں) پر سیاہی چھائی ہوگی،

علامہ جوادی

ان پر ذلّت چھائی ہوئی ہوگی

محمد جوناگڑھی

جن پر سیاہی چڑھی ہوئی ہوگی

محمد حسین نجفی

اور ان پر سیاہی چھائی ہوگی۔

أُو۟لَٰٓئِكَ هُمُ ٱلْكَفَرَةُ ٱلْفَجَرَةُ ﴿٤٢﴾

یہی لوگ ہیں منکر نافرمان

ابوالاعلی مودودی

یہی کافر و فاجر لوگ ہوں گے

احمد رضا خان

یہ وہی ہیں کافر بدکار،

جالندہری

یہ کفار بدکردار ہیں

طاہر القادری

یہی لوگ کافر (اور) فاجر (بدکردار) ہوں گے،

علامہ جوادی

یہی لوگ حقیقتا کافر اور فاجر ہوں گے

محمد جوناگڑھی

وه یہی کافر بدکردار لوگ ہوں گے

محمد حسین نجفی

اور یہی لوگ کافر و فاجر ہوں گے۔